دسمبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

مظفرگڑھ کی خبریں

مظفرگڑھ سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں۔تبصرے اور تجزیے۔

: مظفرگڑھ

(علی جان سے)

سات لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد آبادی کی حامل تحصیل جتوئی صحت کی سہولیات کیلیے ترس رہی ہے۔ 20 بیڈز پر مشتمل تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال جتوئی میں

او پی ڈی کی سہولت تک دستیاب نہیں۔شہریوں کا نیا پاکستان گورنمنٹ سے ہسپتال میں اصلاح احوال کیلیے فوری اقدامات کا مطالبہ۔

مقامی شہری سردار شکیل خان نے ٹی ایچ کیو ہسپتال جتوئی میں موجود اور درکار سہولیات کے بارے میں سروے کے دوران انکشاف کیا کہ

ٹی ایچ کیو جتوئی کاغذی سہولیات سے لیس ہے۔ 1996 سے بیس بستروں پر مشتمل چلا آ رہا ہے۔ آبادی آٹھ لاکھ ہو چکی ۔

مگر ادویات کا کوٹہ ویسے کا ویساہے۔ لوگ سیکڑوں کلومیٹر سفر کی تکلیف برداشت کرکے ہسپتال آتے ہیں۔

مگر دوائیوں کی بجائے پرچی ہاتھ میں تھما دی جاتی ہے۔پرائیویٹ میڈیکل سٹور سے مہنگی دوائیاں خریدنا پڑتی ہیں۔

جو ہر غریب کے بس کی بات نہیں اس کے علاوہ گائناکالوجسٹ آرتھ سرجن سپیشلیسٹ الٹرا ساؤنڈکی سیٹیں بھی خالی پڑی ہوئی ہیں وہاں کوئی ڈاکٹرز موجود نہیں

رب نواز خان نے کہا کہ ٹی ایچ کیو جتوئی میں او پی ڈی کی سہولت تک دستیاب نہیں یہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال ہے یا عوام کے ساتھ مذاق ہے۔

ملک اقبال ببر نے کہا کہ ٹراما سنٹر اور کارڈیالوجی کی تعمیر عمل میں آگئی۔ لیکن عملہ اور علاج ندارد۔ مریض فی الحال عمارتوں پر گزارا کریں؟ ملک اظہر چنڈیر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ

آبادی کا حجم آٹھ لاکھ تک جا پہنچا۔ منتخب نمائندوں سے استدعا ہے کہ ٹی ایچ کیو جتوئی کے لیے کم از کم ایک سو مذید بستروں کی سہولت منظور کرائیں۔

ٹراما سینٹر،کارڈیالوجی بلاک اور گائنی وارڈ چالو کرائیں۔ انہوں نے سی ای او ہیلتھ ضلع مظفرگڑھ، ڈی ایچ او ضلع مظفرگڑھ،

صوبائی وزیر صحت پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے ٹی ایچ کیو ہسپتال جتوئی کا ادویات کا کوٹہ آبادی کے مطابق بڑھانے ،

دیگر درکار سہولیات کی فراہمی کیلیے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا۔

::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::

مظفرگڑھ

(علی جان سے)

شہر جتوئی میں سرعام پتنگوں کی فروخت اور اسنوکر گیم پر لاکھوں روپے کا جوائ بھی جاری رات کو جرائم پیشہ افراد اسنوکر گیم پر رات گئے تک جوائ لگاتے ہیں

اس کے بعد چوری کی وارداتیں کرکے غائب ہو جاتے ہیں شہریوں کا جتوئی پولیس انتظامیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ تفصیلات کے مطابق

جتوئی شہر کے شہری محمد سلیم محمد ارشد محمد ساجد محمد عثمان محمد الیاس محمد سمیع اللہ غلام نبی فیاض سیال محمد کلیم اللہ خواجہ اعجاز عبید اللہ محمد عبداللہ و دیگر نے

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جتوئی شہر اور اس کے گردونواح میں پتنگوں کی فروخت اور سنوکر گیم پر جوائے کا

دھندہ زورشور سے جاری انہوں نے کہا کہ آنے روز پتنگ بازی کی وجہ سے کئی بچے زخمی ہو گیا

جس میں بچوں کی ٹانگیں بھی ٹوٹ چکی ہیں اس طرح جتوئی شہر میں موجود سنوکرگیمز پر دن رات جوائ لگتا ہے

اور رات کو جرائم پیشہ افراد سنوکر گیم پر رات گئے تک جوائ لگاتے ہیں اس کے بعد چوری کی وارداتیں کرکے غائب ہو جاتے ہیں شہریوں نے

ڈی پی او مظفرگڑھ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہر میں پتنگ فروشی اور سنوکر گیمز کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے

::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::

مظفرگڑھ

(علی جان سے)

چوک پرمٹ کے قریب کھیت سے کراچی کے نوجوان کی لاش برآمد تفصیلات کے  مطابق گزشتہ روز تحصیل جتوئی کے نواحی پھلن شریف محلہ خبراں کی

رہائشی خاتون گھاس کاٹنے کپاس کے کھیت میں گئی تو خون میں لت پت نامعلوم نوجوان کی لاش پڑی نظر آئی خاتون کی چیخ وپکا پر لوگ جمع ہو گئے

بعدازان لاش کی شناخت محمد کاشف ولد محمد خالد کے نام سے ہوئی جو کہ کراچی کا رہائشی بتایا جاتا ہے

اور گزشتہ چند ماہ سے جہاں پور میں اپنے دادا کے ہاں رہائش پذیر تھا مقتول کے گلے پر نشانات تھے

اور منہ پر جھاگ کی تہہ جمی ہوئی تھی لاش کی کی اطلاع ملتے پولیس چوکی جہاں پور موقع پر پہنچ گئی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے ٹی ایچ کیو ہسپتال جتوئی میں منتقل کر دیا گیا۔

:::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::

نمائیندہ)
دریائے سندھ پر سیلابی پانی کی صورت حال
تونسہ بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے
پانی کی سطح بلند ہورہی ہے
تربیلا ڈیم پر پانی کی آمد 2لاکھ 10ہزار 600 سو کیوسک
کابل پر پانی کی آمد 80 ہزار کیوسک ہے
کالا باغ پر سیلابی پانی 4 لاکھ کیوسک ہے
چشمہ بیراج سے 4 لاکھ 67 ہزار 7 سو کاسیلابی ریلا گزر رہا ہے
تونسہ بیراج کے مقام پر 4 لاکھ 50 ہزار کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے
ہیڈ پنج نند پر پانی 1لاکھ 47 ہزار 296 کیوسک ہے
گڈو بیراج سے 4 لاکھ 58 ہزار کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے
سکھر بیراج پر سیلابی پانی کی آمد 3لاکھ 59 ہزار 878 کیوسک ہے
کوٹری بیراج پانی کی آمد 1 لاکھ 76 ہزار 892 کیوسک ہے خادم حسین کھر تونسہ کنٹرول روم

About The Author