پیر کے روز سلیکٹڈ وزیراعظم کے گوئبلز شبلی فراز کے حلق سے سندھ سے بغض اور تعصب کا زہر اُگل پڑا، پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران انتہائی ڈھٹائی سے بولنے لگے، سندھ نے بارش سے ہونے والی تباہی سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کیلئے 10 ارب ڈالر مانگے ہیں اگر ہمارے پاس ہوتے بھی تو بھی نہیں دیتے۔
شبلی فراز کی پریس کانفرنس کے جواب میں وزیر اطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ کہا 10 ارب ڈالر کو چھوڑو سندھ کے 170 ارب واپس کرو جو سندھ کے وفاق پر واجب ہیں، میری نظر میں سید ناصر حسین شاہ کا رد عمل شبلی فراز کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے، اس حقیقت سے کوئی انکار کر ہی نہیں سکتا، کہ سندھ وفاق کو پالتا ہے، گزشتہ دنوں جب کورونا کی وجہہ سے کراچی میں لاک ڈاون ہوا۔
عمران خان میڈیا پر آکر ٹسوے بہاتے تھے کہ لاک ڈاون سے لوگ بھوک سے مریں گے مگر جب کراچی میں بارش آفت بن کر ٹوٹی تو عمران خان فرعون کی ہاتھی کے کان میں چھپ گئے اس خوفناک بارش نہ صرف غریبوں اور درمیانی طبقے کو نچوڑ ڈالا، بلکہ کاروباری طبقے کو بھی متاثر کیا۔
صرف یہ نہیں ڈیفینس اور کنٹونمنٹ ایریا کو ڈبو دیا یہ وہ علاقے ہیں جہاں سویلین حکومت دخل اندازی نہیں کرتی فوج کی طرح ان علاقوں کا آڈٹ ممنوع ہے۔ رہائشی اور کمرشل ایریا کے ٹیکس کا اختیار غیر سویلین کے پاس ہے، رہی بات بارش کے دوران این ڈی ایم اے کی خدمات کی تو ان کی خدمات کا بل بحرحال سندھ حکومت نے ادا کرنا ہے، بلکل اسی طرح جیسے حکومت سندھ رینجرز کی خدمات کا خرچ برداشت کرتی ہے۔
آج جس تکبر اور بے حیائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ سندھ کو ایک پائی نہیں دیگا، سندھ کی توہین بلکہ وفاق پر ایک ضرب ہے۔ شبلی فراز تو ایک ٹکے کا کردار ہے، عوام کی دی ہوئی خیرات اور صدقات کی رقم چوری کرنے والے عمران نیازی کا شیرو مگر حادثاتی طور ملک کے وزیر اطلاعات ہیں۔ دائمی چندہ خور نیازی کے اس شیرو کو کوئی تو بتائے کہ سندھ گداگر نہیں ہے، سندھ وفاق کو پالتا ہے، جب برصغیر کی تقسیم نہیں ہوئی تھی تو دنیا کے نقشہ پر ہند اور سندھ کی شناخت تھی۔
حالیہ بارشوں نے جب سندھ میں تباہی مچائی تو بلاول بھٹو زرداری راتیں بھی جاگ کر سندھ حکومت کو متحرک کرتے رہے، کراچی میں ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی والے گھروں میں چھپ گئے۔ سندھ کے وزرا سعید غنی ، ناصر شاہ پارٹی عہدیداروں کے ساتھ بارش میں نکاسی آب کا انتظام کرتے رہے۔
عمران خان میڈیا پر آکر ٹسوے بہاتے تھے کہ لاک ڈاون سے لوگ بھوک سے مریں گے مگر جب کراچی میں بارش آفت بن کر ٹوٹی تو عمران خان فرعون کی ہاتھی کے کان میں چھپ گئے
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ