میں نے اکثر لوگوں کو یہ شکایت کرتے سنا ہے کہ یہ سارا میڈیا نے گند پھیلایا ہوا ہے میڈیا نے فحاشی پھیلائی ہوئی ہے میڈیا عشق محبت کی داستانیں، لچر اور فحش گفتگو اور بے حیائی والے ڈرامے دکھا کر اخلاق خراب کر رہا ہے
اگر غور کریں تو میڈیا ہمارے ملک میں 10 ،12 سال پہلے آیا ہے اس سے پہلے کے جو حالات تھے اس کا الزام کس کے سر دھریں گے؟
یہ جو ہیر رانجھا، شیریں فرہاد، سسی پُنوں، لیلیٰ مجنوں وغیرہ کے عشق و محبت کے قصے مشہور ہیں یہ کس میڈیا کی وجہ سے ہیں؟؟ (مجھے ان قصے کہانیوں پر اعتراض نہیں ہے)
پورن موویز دیکھنے میں پاکستان کا نمبر سرفہرست ممالک میں ہے، حکومت نے ویب سائٹس کو بلاک کیا تو لوگوں نے پراکسیز لگا کر دیکھنا شروع کر دیا اور تو اور ویب سائٹس بلاک ہونے کے باوجود پاکستان پورن موویز دیکھنے میں پھر بھی سر فہرست ہے یہ سب کون سا ٹی وی چینل دکھا رہا ہے؟ یہ سب آپ خود دیکھ رہے ہیں کوئی میڈیا نہیں دکھا رہا ہے میڈیا کے تو چند چینلز ہیں جبکہ میرے ملک میں ہزارہا مساجد، مدارس ہیں جہاں تعلیم دی جاتی ہے میرے ملک میں لاکھوں علما و مبلغین دن رات تبلیغ کرتے ہیں لوگوں کو تنبیہ کرتے ہیں لوگوں کو جہنم کے عذاب سے ڈراتے دھمکاتے ہیں پھر ایسا سب کیوں ہے؟ یہ چند چینلز سینکڑوں سالوں سے کام کرنے والے "علمائے حق” پر بازی کیسے لے گئے؟ مدارس میں بہت سخت ماحول ہوتا ہے وہاں کوئی ٹی وی چینل یا فلم وغیرہ دیکھنے کا سوچا بھی نہیں جا سکتا، لیکن پھر بھی ہم آۓ روز وہاں لڑکوں کے آپس میں انوالو ہونے کی خبریں سنتے رہتے ہیں وہاں کا ذمہ دار کون ہے؟
یہ بات کھلے دل سے تسلیم کر لیں کہ خرابی کہیں نہ کہیں ہمارے اپنے اندر، ہماری تعلیم اور ہمارے انداز تعلیم میں ہے ہماری تعلیم اور انداز تعلیم فرسودہ اور پرانا ہے اس کو اپ ڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے میرے خیال میں الزام صرف میڈیا پر دھرنا انصاف نہیں ہو گا
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر