نومبر 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

رحیم یار خان کی خبریں

رحیم یار خان سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

رحیم یار خان

رحیم یار خان شیخ زید میڈیکل کالج ہسپتال کے 700 سو سے زائد ڈیلی ویجز اور ایڈہاک ملازمین نے ایکسٹینشن نہ ہونے اور تنخواہیں نہ ملنے

اورسپریم کورٹ کے فیصلہ کی روشنی میں ڈیلی ویجز ملازمین کو ریگولر نہ کرنے پر سینکڑوں ملازمین نے گرینڈ ہیلتھ الائنس کی قیادت میں ہسپتال کے آؤٹ ڈور سے

ڈی سی آفس تک احتجاجی ریلی نکالی اور ڈی سی آفس کے سامنے باہر روڈ پر دھرنا دیا مظاہرین نے مطالبات کے حق میں بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔

دھرنا دینے سے ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا اور شہریوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑااس کے باوجود نہ ہی ضلعی انتظامیہ کا کوئی نمائندہ اور نہ ہی کوئی عوامی نمائندہ مزاکرات کے لیے آیا۔

ہسپتال انتظامیہ نے بھی یہ کہہ کر وقت ٹال دیا کہ ہم نے تمام کیس سیکرٹری ہیلتھ کو بجھوا دیا ہے۔جبکہ اس سے قبل گزشتہ پندرہ سالوں سے تمام ملازمین کی ایکسٹینشنز اور تنخواہیں گورنمنٹ کے

رولز (پنجاب میڈیکل ہیلتھ انسٹی ٹیوشن ایکٹ 2003 ) کے تحت بورڈ آف منیجمنٹ شیخ زید میڈیکل کالج/ہسپتال جو اس وقت بھی فعال ہے دیتا رہا ہے

لیکن اس دفعہ ہسپتال انتظامیہ نے جان بوجھ کر یہ سارا کیس سیکرٹری ہیلتھ کو بھجوا دیا ہے اور یہ کہا جا رہا ہے کہ ان تمام ملازمین کو فارغ کرکے نئی بھرتی کی جائے

جو کہ رولز اور آئین پاکستان اور اعلی عدلیہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 13 جولائی کو ملازمین نے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا تھا

جس پر ہسپتال انتظامیہ نے مذاکرات کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی پر احتجاج مؤخر کروا دیا تھا تاحال

مطالبات منظور نہ ہونے پر مجبورا گرینڈ ہیلتھ الائنس نے تمام اسوسی ایشن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا تھا کہ

مطالبات کی منظوری تک ہم دوبارہ احتجاج کا راستہ اختیار کریں گے جس کے مطابق تمام ملازمین نے گزشتہ دو دن سیاہ پٹیاں باندھ کر اپنی اپنی ڈیوٹی سر انجام دی

اس پر بھی ہسپتال انتظامیہ نے کوئی نوٹس نہ لیا اور اعلامیہ کے مطابق اگلے دو دن علامتی احتجاج کیا جائے گا جس کے سلسلے میں کل احتجاج کا پہلا دن تھا

اسی طرح آج بھی آٹھ سے دس بجے تک علامتی احتجاج کیا جائے گااوراگراس کے باوجود بھی ہسپتال انتظامیہ نے ان تمام ملازمین کی ایکسٹینشن کر کے تنخواہیں جاری نہ کی

تو کل سے او پی ڈی سمیت انڈور ڈیپارٹمنٹ میں اپنی سروسز معطل کر دیں گے اس کے بعد احتجاج کا دائرہ کار بڑھا دیا جائے گا۔

احتجاجی ریلی میں چیئرمین گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر امجد علی، ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر زنیر اعظم،ڈاکٹر عبد الغفار ،ڈاکٹر راشد علی ،ینگ کنسلٹنٹ ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر ہارون، فارماسسٹ ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر ذیشان،

پاکستان الائیڈ ہیلتھ پروفیشنل آرگنائزیشن کہ محمد نعیم، پاکستان ہیلتھ سپورٹ سٹاف آرگنائزیشن کے جنرل سیکرٹری پنجا ب عمران ارشد، غلام محی الدین،

ماجد علی، سفیان ذوالفقار ینگ پیرامیڈیکل ایسوسی ایشن کے محمد احمد رند، آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن کے صدر محمد اشفاق سمیت سینکڑوں ملازمین نے شرکت کی


رحیم یار خان

سابق وفاقی پارلیمانی سیکرٹری اور پیپلز پارٹی کے ڈویژنل جنرل سیکرٹری مخدوم سید علی حسن گیلانی کو کسانوں کی آواز اٹھانے پر پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر جام ایم ڈی گانگا نے

سرائیکی اجرک پہناتے ہوئے سلام پیش کیا اور کہا کہ کسان اتحاد کا کسی مخصوص سیاسی پارٹی سے تعلق نہیں ہے.

ہم ہر اس سیاسی و سماجی شخصیت کو سلام پیش کرتے ہیں جو قومی زراعت کی بہتری اور کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے ہمارا ساتھ دیتے ہیں.

ہماری آواز بنتے ہیں. زراعت اور کسانوں کے خیرخواہ چاہے وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں. کسانوں کے لیے نہایت ہی قابل احترام ہیں.

خان پور ضلع رحیم یار خان سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگی ن کے ایم پی اے چودھری ارشد جاوید نے صوبائی اسمبلی میں کسانوں کا مقدمہ پیش کرکے یقینا کسانوں کی دعائیں سمیٹیں ہیں.

سپیکر کے فرائض سرانجام دینے والے تحریک انصاف کے ایم پی اے میاں شفیع محمد لاڑ بھی ہمیشہ زراعت اور کسانوں کے لیے عملی طور کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں.

جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ عید الاضحی کے بعد کسان رہنماؤں اور کسان دوستوں کی ایک نمائندہ میٹنگ بلا کر آئندہ کے تحریکی لائحہ عمل کو ترتیب دیا جائے گا.

وفاقی حکومت نے کسانوں کے ساتھ کیے گئے وعدے ابھی تک پورے نہ کرکے کسانوں کو سخت تشویش میں مبتلا کر دیا ہے.

مخدوم سید علی حسن گیلانی نے کہا کہ ہمارا گزر بسر شعبہ زراعت پر منحصر ہے. ملک کی زیادہ تر آبادی ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ روزی روٹی کے لیے زراعت پر انحصار رکھتی ہے.

زراعت کی بہتری کے لیے کیے جانے والے کام اور کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے چلانی جانے والی تحریک ایک قسم کی وسیع عوامی و اجتماعی خدمت اور جہاد ہے.

اس موقع پر پاکستان سرائیکی قومی اتحاد کے مرکزی جنرل سیکرٹری حاجی نذیر احمد کٹپال، ملک محمد اختر ناز، ملک نذیر بوھر میاں محمد صدیق اجن وغیرہ بھی موجود تھے


رحیم یار خان

سرائیکی فلم پھوتی کلینڈر کے فلم ڈائریکٹر ایم صدیق اجن، اداکارہ زویا بلوچ، یسین سانول،

اختر ناز نے فلم کے سیٹ پر ملاقات کے دوران بتایا فلم پھوتی کلینڈر ایک ثقافتی اصلاحی اور تفریحی کہانی ہے.

فلم میں سرائیکی وسیب کے مختلف طبقات کے مسائل کو بھی خوبصورتی کے ساتھ اجاگر کیا گیا ہے.زویا بلوچ نے کہا کہ

رحیم یار خان ہو یا بہاول ہور یہ دھرتی فن کے حوالے سے یہاں زمینوں کی طرح زرخیز ہے. مواقعوں اور وسائل کی کمی کے باوجود یہاں کے فنکاروں نے اپنی محنت اور کام کے ذریعے خود کو منوایا ہے.

ایڈیٹنگ ڈائریکٹر یسین سانول نے کہا کہ حوصلہ نہ ہارنے والے اور استقامت کے ساتھ اپنا کام جاری رکھنے والے ضرور کامیابی حاصل کرتے ہیں. فنکاروں نے بتایا کہ

وہ آجکل عید کے لیے مزاحیہ تفریحی خاکے کرنے میں مصروف ہیں.حکومتی ہدایات کے مطابق وہ عید اپنے گھر پر اور سادگی کے ساتھ منائیں گے.

About The Author