وفاقی حکومت نے قومی ادارہ صحت کی تنظیم نو کا فیصلہ کیاہے۔ نیشنل ایسٹیوٹ آف ہیلتھ ری آرگنائزیشن ایکٹ 2020 متعارف کروایا جائے گا
وفاقی وزارت صحت نے سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کر دی
قانون سازی کا مقصد این آئی ایچ کی کارکردگی مزید بہتر کرنے کے لیے تنظیم نو کرنا ہے
تجویز دی گئی ہےکہ قانون سازی کے تحت این آئی ایچ کو ریسرچ اور مُلک میں دیگر وباؤں کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی
این آئی ایچ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ہیلتھ ایڈوائزری جاری کر سکے گا۔
این آئی ایچ تمام زیلی اداروں کے مالی و انتظامی معمالات, ریگولیشنز اور فنکشنز کا زمہ دار ہوگا
قانون سازی کے تحت سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول, ہیلتھ ریسرچ انسٹیوٹ, نیشنل ہیلتھ لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا جائے گا
ہیلتھ ڈیٹا سینٹر, انسٹیوٹ آف انوئرنمنٹل اینڈ اوکوپیشنل ہیلتھ, انسٹیوٹ آف نیوٹریشن اینڈ ہیلتھ اور ویکسین اینڈ بائیولوجیکل پراڈکٹ سینٹر کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا
تمام اداروں کے انتظامی امور کو چلانے کے لیے این آئی ایچ کا بورڈ آف گورنز تشکیل دیا جائے گا
7 رُکنی بورڈ میں شامل تمام ماہرین صحت کا تعلق نجی سیکٹر سے ہوگا
بورڈ کی جانب سے تمام اداروں کے ایگزیکٹو ڈاریکٹرز تعینات کیے جائیں گے
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ