پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب کی نہر کیو بی لنک میں ڈوبنے والے ایک ہی خاندان کی پانچ میں 3 افراد کی لاشوں کو تلاش کر لیا گیا ہےجبکہ دو کمسن بچیوں کی تلاش جاری ہے
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ 13 جولاٸی کو سلیم پورکچا کے رہاٸشی 36 سالہ فیاض نے غربت سے تنگ آکر اپنی بیوی اور تین بیٹیوں سمیت نہر میں چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی تھی ۔ مقامی افراد کے مطابق فیاض کی اپنے والد سے جاٸیداد کی تقسیم پر لڑاٸی ہوٸی تھی ۔
نہر میں ڈوبنے والے افراد کی تلاش کے لیے جاری آپریشن میں 20کے قریب ریسکیو اہلکار اور 6 کشتیاں حصہ لے رہی ہیں جبکہ ڈسٹرکٹ انچارج 1122 اکرم پنوار اس آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں
پولیس کے مطابق 20 جولاٸی کو تھانہ منڈی فیض آباد کے علاقہ سلیم پور کچا کا رہاشی رکشہ ڈراٸیور فیاض جاٸیداد کی غلط تقسیم پر والد سے لڑنے کے بعد خود کشی کے لیے گھر سے نکلنے لگا تو اس بیوی نیلم جس سے فیاض کی محبت کی شادی تھی نے بھی ساتھ ہی اپنی جان دینے کا کہا اور اپنی تین بیٹیوں 5 سالہ رابعہ تین سالہ مسکان اور ڈیرھ سالہ انعم کو ساتھ لے کر نہر کیو بی لنک پر پہنچے اور نہر میں چھلانگ لگا کر اپنی جان دے دی
فیاض اور نیلم کا چھ سالہ بیٹا گھر سے باہر ہونےکی وجہ سے والدین کے ساتھ نہ جا سکا
ریسکیو اہلکاروں نے چار دن تک مسلسل سرچ آپریشن کے بعد فیاض اس کی بیوی نیلم اور پانچ سالہ بیٹی رابعہ کی لاشوں کو ڈھونڈ لیا ہے تاہم دو بچیوں انعم اور مسکان کی تلاش ابھی جاری ہے نہر سے ملنے والی لاشوں کے گھر پہنچنے پر ہر آنکھ اشکبار ہے
جبکہ اہل علاقہ شدید غم سے نڈھال ہیں فیاض کے چھوٹے بھاٸی کے مطابق فیاض کی گھر میں کسی سے لڑاٸی نہ تھی وہ خوش خرم گھر سے نکلا اور شرقپور شریف میں دربار پر حاضری کے بعد نہر میں کود گیا
ریسکیو اہلکاروں کے مطابق نہرمیں پانی کا بہاٶ زیادہ ہونے اور نہر کی گہراٸی زیادہ ہونے سے لاشوں کو ڈھنڈنے میں دشورای کا سامنا ہے
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ