سائبر حملے نئی بات نہیں ۔ ورلڈ روزانہ ہی ہیکرز کے حملوں کی زد میں رہتا ہے ۔۔۔ ماضی میں ہیکنگ کے دنیا کو ہلا دینے والے چند حملوں پر نظر ڈالتے ہیں
ایک سال قبل ہیکرز نے جرمنی کے سیاسی منظر نامہ کو ہلا کر دکھ دیا جب اراکین پارلیمنٹ کا ذاتی ڈیٹا ہیکرز کے ہتھے چڑھ گیا ۔۔ اس سائبر حملے کو اپنی نوعیت کا ایک بڑا حملہ قرار دیا گیا تھا
1999: ایک پندرہ سالہ لڑکے جوناتھن جیمز نے امریکی خلائی ایجنسی ناسا اور وزارت دفاع کے ڈیٹا کو ہیک کر لیا تھا۔
اس لڑکے نے وزارت دفاع کے کئی اہم رازوں کو چرانے کے علاوہ حیاتیاتی اور کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق معلومات بھی چرا لی تھیں۔
2014: ہیکرز کے ایک گروپ نے سونی کمپنی کے کمپیوٹر نیٹ ورک کی فائر وال توڑ کر اُس کے ریکارڈ تک رسائی حاصل کر لی تھی۔ اس کا الزام شمالی کوریا پر لگایا گیا تھا
2015: یوکرائن کے دو لاکو تیس ہزار لوگ کم از کم چھ گھنٹے تک بجلی کی فراہمی سے محروم رہے تھے۔ اس کی وجہ ہیکرز کا بجلی فراہم کرنے والی تین کمپنیوں کے کمپیوٹر نیٹ ورکس پر حملہ تھا اور اس وجہ سے بجلی کی فراہمی عبوری طور پر معطل کر دی گئی تھی۔
دو ہزار سولہ : ہیکرز نے امریکی سیاسی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کی نیشنل کمیٹی کے اراکین کی ہزاروں ای میلز کو ہیکنگ کے بعد افشا کر دیا تھا۔ یہ حملہ سن 2016 کے صدارتی الیکشن کے دوران کیا گیا تھا۔
سن 2017: میں ایک کمپیوٹر وائرس ’وانا کرائی‘ کے حملے میں ڈیڑھ سو ممالک کے تین لاکھ کمپیوٹرز متاثر ہوئے تھے۔
اس حملے کے ذریعے کمپیوٹر استعمال کرنے والوں سے ریکارڈ کی بحالی کے لیے زر تاوان مانگا گیا تھا۔
ہیکنگ کے دنیا کو ہلا دینے والے حملے
جرمنی میں ارکان پارلیمنٹ کے ڈیٹا پر حملے نے سیاسی منظر نامے کو جھنجھوڑ دیا
ناسا اور امریکی وزارت دفاع کا ڈیٹا 15 سالہ لڑکے سے بچ نہ پایا
ہیکرز کے حملے سے یوکرائن میں 2 لاکھ سے زائد افراد 6 گھنٹے بجلی سے محروم رہے
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس