فیس بک، ٹوئٹر اور دیگر ویب سائٹس کی آمد کے بعد سے سوشل میڈیا کے صارفین ہر سیکنڈ آپ کی سرگرمیوں پر نظر رکھ رہے ہوں تو احتیاط لازم ہوجاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو کسی حد تک ’ٹو فیکٹر اوتھینٹیکیشن‘ کے فیچر کے ذریعے محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔
ملٹی فیکٹر ویریفیکیشن یا ٹو سٹیپ اوتھینٹیکیشن ایک ایسا فیچر ہے جس کے تحت کسی کمپیوٹر صارف کو دو یا اس سے زیادہ ثبوت (یا عوامل) کے بعد ہی اس ویب سائٹ یا پلیٹ فارم تک رسائی دیتا ہے۔
پاکستان ماہر سائبرسیکیورٹی خواجہ علی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اکاوَنٹ کوہیک کرنے کے لیے ہیکرزایکٹیو رہتے ہیں اور معروف شخصیات کے ٹویٹر اکاوئنٹ بھی ہیکرز سے محفوظ نہیں۔
انہوں نے مثال دی کہ حال میں دنیا کے امیرترین شخص بل گیٹس، سابق امریکی صدرباراک اوباما، مائیک بلوم برگ، امیرترین شخص جیف بیزوس، امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن، ٹیکنالوجی کمپنی ایپل اور اوبر کے ٹوئٹر اکاؤنٹ ہونا اس بات کا واضح اشارہ ہیں کہ کسی کا بھی اکاؤنٹ ہیک ہوسکتا ہے۔
ماہرسائبرسیکیورٹی کے بقول دنیا جتنی ڈیجٹلائز ہوگی اتنی ہی غیر محفوظ ہوگی۔
خواجہ علی کا کہنا تھا کہ اکاؤنٹ بناتے وقت ویری فکیشن کےلیے اضافی معلومات دینے سے گریز کیا جائے۔ جب بھی کوئی اکاؤنٹ بنانا ہوتو مضبوط پاسورڈ لگا کر بنائیں۔ اکاؤنٹ بناتے وقت صرف ضروری معلومات ہی فراہم کریں۔ گھر کاپتہ اور دیگر حساس معلومات دینے سے اجتناب کیا جائے۔
ماہرین سائبر سیکیورٹی ملٹی فیکٹر ویریفیکیشن یا ٹو سٹیپ اوتھینٹیکیشن پر زور دیتے ہیں۔ اس طریقے میں کمپیوٹر صارف کو دو یا اس سے زیادہ ثبوت (یا عوامل) کے بعد ہی اس ویب سائٹ یا پلیٹ فارم تک رسائی دیتا ہے۔
بعض اوقات معروف شخصیت کو ہدف بنانے کے لیے انھیں خاص ای میل یا پیغامات بھیجے جاتے ہیں تاکہ ان کے اکاؤنٹ ہیک کیے جاسکیں۔
سائبرسیکیورٹی سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ ای میل، وٹس ایپ یا کسی بھی ذریعے سے موصول ہونے والے مشکوک لنک پر کلک نہ کیا جائے کیوں کہ ایسا کرنے سے بھی سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک ہوسکتے ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ