رحیم یارخان
خواجہ فریدآئی ٹی یونیورسٹی امسال قابل اورمستحق سٹوڈنٹس کو290ملین کے سکالرشپ جاری کرے گی جبکہ گزشتہ پانچ سالوں میں 150ملین کے سکالرشپ جاری کئے گئے تھے۔
جامعہ اپنی کیٹیگری کی یونیورسٹیزمیں طلباء وطالبات سے کم فیسیں وصول کرنے والی پنجاب کی دوسری بڑی یونیورسٹی ہے۔
ان خیالات کااظہاروائس چانسلرڈاکٹرسلیمان طاہرنے یونین آف جرنلسٹ کے وفدسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ
حالیہ دنوں میں جامعہ کے خلاف جومظاہرہ کئے گئے وہ بالکل بے بنیاداورانکے پیچھے مافیاکاہاتھ تھا، یونیورسٹی میں کوئی بھی فیکلٹی یادیگرسٹاف ریگولرنہیں ہے
تمام لوگ کنٹریکٹ اورڈیلی ویجزکی بنیادپرکام کررہے ہیں، مظاہرہ کرنے والوں کامطالبہ تھاکہ انہیں مستقل کیاجائے
جونہ ممکن ہے اورہمارے بلانے پربھی وہ ڈیوٹیوں پرنہیں آرہے، بہترین اقدامات کی وجہ سے یونیورسٹی کوماہانہ 50لاکھ روپے سے زائدکی بچت ہورہی ہے،
ساڑھے 8ہزارطلباء وطالبات کوبہترین اوراعلیٰ معیارکی تدریس کی فراہمی میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کررہے،
انہوں نے کہاکہ تمام ملازمین کے بچوں کوجامعہ میں سکالرشپ دیاجائے گا، ٹڈی دل کے خاتمہ کے حوالے سے بھی فیکلٹی مصروف عمل ہے،
جامعہ کے تمام کلاس رومزکوبتدریج ائیرکنڈیشنڈکیاجارہاہے جبکہ جلدادارہ طلباء وطالبات کی نقل وحمل کے لیے اپنی ذاتی بسیں خریدکررہاہے،
انہوں نے کہاکہ تین ملازمین کے علاوہ کسی ملازم کو برطرف نہیں کیا گیا ان تین کے خلاف کرپشن کی وجہ سے پیڈا ایکٹ کے تحت کاروائی کی گئی
جن کے کنٹریکٹ ختم ہو گئے تھے وہ تجدید کے پراسیس میں ہیں، دوسرا موضوع گفتگو ٹمپرڈ چیک تھا جس کا تعلق ایک پیٹی ٹھیکیدار سے ہے،
موصوف یونیورسٹی کے رجسٹرڈ ٹھیکیدار نہیں ہیں اور نہ ہی اس کے نام پر کوئی ٹھیکہ دیا گیا بلکہ یہ ایک کنسٹرکشن فرم کا فرنٹ مین ہے،
اس نے سابقہ treasurer کی ملی بھگت سے چیک کو ٹمپر کر کے ایک زیر تعمیر بلڈنگ کی مینٹینس کی رقم وصول کرنے کی کوشش کی،
بنک میں پیش کئے جانے والے اور میڈیا پر دکھائے جانے والی چیک کی کاپیاں دکھائی گئی جن میں تضادات واضح تھے،
یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے ٹمپرڈ چیک کو روکنے کے بعد یہ اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا اور یونیورسٹی کے خلاف لوگوں کو اکسایا اور یونیورسٹی انتظامیہ پر کینٹین کے ٹھیکے کے حوالے
سے بد عنوانی کا الزام لگایا،ترجمان یونیورسٹی نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس موقع پر وفد کے شرکاء کو کینٹین کے ٹھیکے کی بولی کی ویڈیو دکھائی اور کہا کہ کینٹین کا ٹھیکہ قانون کے مطابق دیا گیا،
شرکاء کے اعزازمیں ظہرانہ دیا گیا جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلیمان طاہر نے بھی شرکت کی۔ آخر میں وفد کے شرکاء نے وائس چانسلر اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔
اس موقع پرصدرمحمدعمران مقصوداورجنرل سیکرٹری میاں سجاداسلم نے وائس چانسلراوران کی ٹیم کاشکریہ اداکیا،
ڈاکٹرمحمدممتازمونس، جاویدعباس چوہدری، نعیم بشیر، محمدصادق ضیاء، وسیم چوہدری، جام ایم ڈی گانگا، عبدالقادرشہزاد، فیضان نذیرگھلو،، محمدطیب ودیگرموجودتھے
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون