اہلیہ کے قتل کا الزام، صحافی علی سلمان علوی گرفتار، ایف آئی آر درج
تفصیلات کے مطابق صحافی علی سلمان علوی کو اپنی اہلیہ صدف زہرہ پر تشدد اور قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔ صدف زہرہ کی بہن نے علی سلمان علوی کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرادی۔
ایف آئی آر کے مطابق مجھے میرے بہنوئی علی سلمان علوی نے فون کیا اور کہا کہ میں برباد ہوگیا ہوں، تم جلدی آؤ، ساتھ ہی اس نے بولا کہ صدف نے کچھ کرلیا ہے، اسکے بعد علی سلمان علوی نے فون بند کردیا۔ جس کے بعد میں نے اپنے چھوٹے بھائی فہد کو کال کی کہ صدف نے کچھ کرلیا ہے،
میں جلدی سے اپنی والدہ اور اپنے خاوند کے ہمراہ پہنچی تو علی سلمان گھر کے دروازے پر کھڑا تھا، ہم گھر میں داخل ہوئے تو علی سلمان نے دروازہ کھولا، میری بہن گھر کے چھت والے پنکھے کے ساتھ گلے میں دوپٹہ اور بیڈشیٹ کا پھندا بناکر لٹکی ہوئی تھی، پاس سیڑھی بھی تھی، میں نے جلدی سے اپنی بہن صدف کو قدرے اوپر اٹھایا اور اپنے بہنوئی سے کہا کہ جلدی سے سیڑھی پرچڑھ کراسےاتارے جس کے بعد اس نے اتارا تو وہ مردہ حالت میں تھی۔
Rawalpindi Police is on it, a case was registered on 29-6-2020 against nominated accused; Ali Salman Alvi and he was arrested the same day. Investigation is underway in supervision of SP Potohar. Frequent follow-ups are taken by CPO Rawalpindi. Merit and Justice will be ensured. pic.twitter.com/P4jkXZPSAc
— Rawalpindi Police (@RwpPolice) July 8, 2020
صدف زہرہ کی بہن کے مطابق علی سلمان علوی میری بہن کو شروع سے ہی تنگ کرتا تھا، مارتا پیٹتا تھا، اسے بہت دفعہ سمجھایا لیکن وہ باز نہ آیا اور تشدد کرتا رہا۔
ایف آئی آر کے مطابق صدف زہرہ کی بہن مہوش نے الزام لگایا کہ ہمیں پورا یقین ہے کہ علی سلمان نے میری بہن کو قتل کیا ہے۔ اسکے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ علی سلمان علوی کی اہلیہ کی 29 جون کو موت واقع ہوگئی تھی، اسکی لاش کو تشدد کی حالت میں پایا گیا تھا، صدف کے فیملی ذرائع کے مطابق علی سلمان علوی کے خواتین سے تعلقات تھے، وہ خواتین کو بلیک میل کرکے ان سے پیسے اینٹھتا تھا۔ جب صدف کو پتہ چلا تو دونوں میاں بیوی کے درمیان جھگڑا ہوتا رہا اور علی سلمان علوی نے کئی بار صدف زہرہ کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
منٹو کے افسانے، ٹائپنگ اسپیڈ کا امریکہ میں ٹیسٹ ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی
پسماندہ ملکوں کی ورکنگ کلاس ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی