بھکر۔
مردہ خور بھائی 9 سال جیل گذارنے کے بعد رہا ہو گئے علاقائی امن و امان کے پیش نظر لاہور رشتہ داروں کے گھر منتقل کرنے کا فیصلہ
مردہ خور بین الاقوامی شہرت یافتہ مردہ خود دونوں بھائی ڈسٹرکٹ جیل بھکر سے سزا پوری ہونے پر رہا ہو گئے ہیں
نواحی علاقہ کہاوڑکلاں کے رہائشی دو بھائی عارف عرف اپھل فرمان عرف پھاما نے 2011 کے دوران علاقائی قبرستان سے دفن ہونے والی کینسر کی مریضہ نوجوان لڑکی کی نعش نکال کر گھر لائے
اور اس کے اعضاء کاٹ کر سالن پکا کر کھا رہے تھے کہ اس دوران اطلاع پر پولیس نے چھاپہ مار کر
دونوں بھائیوں کو نعش سمیت حراست میں لے لیا تھا مردہ خوری کا قانون نہ ہونے کی بنیاد پر دو سال بعد رہا ہو گئے تھے
جنہوں نے ایک مرتبہ پھر 2013 میں کہاوڑکلاں قبرستان سے دو سالہ بچے کی دفن ہونے والی نعش کو رات کی تاریکی میں قبر سے نکال کر گھر لے آئے جہاں پر بچے کا دھڑ پکا کر کھا چکے تھے
جبکہ سر موجود تھا کہ پولیس نے ایک مرتبہ پھر دونوں کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا تھا جنہیں سرگودھا خصوصی عدالت نے نو سال سزا کا حکم سنا دیا
تین ماہ قبل سزا پوری ہونے کے بعد امن و امان کے پیش نظر ایک ماہ کی تین بار نظر بندی کے احکامات جاری کئے گئے
تین ماہ مکمل ہونے کے بعد ڈسٹرکٹ جیل بھکر سے رہائی پر گزشتہ روز ان کے بھائی انتظار اور بھتیجے کامران کے حوالے کر دیئے گئے خاندانی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ
آئندہ علاقائی امن و امان برقرار رکھنے اور سابقہ روایت سے بچنے کیلئے لاہور رشتہ داروں کے پاس بھیج دیا جائے گا۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ