کورونا کی عالمی وباء کے باعث آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا انعقاد رواں سال خطرے میں پڑ گیا ،،، چیئرمین پی سی بی احسان مانی کہتے ہیں کہ دو ہزار بیس میں کوئی بھی آئی سی سی ایونٹ ممکن نہیں ،،، آئی سی سی تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے گا
آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ رواں سال آسٹریلیا میں ہوگا یا نہیں ،،، کورونا وائرس کے باعث یہ سوال آج کل زبان زدعام ہے ،،، گو کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں کورونا پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے مگر میگا ایونٹ کو تاحال گرین سگنل نہیں ملا
چیئرمین پی سی بی احسان مانی کی نظر میں دو ہزار بیس میں آئی سی سی ایونٹ ممکن نہیں ،، انہوں نے تمام آئی سی سی ایونٹس اگلے سال ہونے کا امکان ظاہر کیا
(چیئرمین پی سی بی ” بظاہر رواں سال کے آئی سی سی ایونٹس آئندہ سال ہوتے دیکھ رہا ہوں،،، خطرہ یہ ہےکہ بڑے ٹورنامنٹ میں کوئی کھلاڑی متاثر ہوا تو مشکلات پیدا ہوجائیں گی،،، آئی سی سی اس حوالے سے اپنا فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد ہی کرے گا”)
احسان مانی نے موزی وبا کے باعث رواں سال ایشیا کپ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کے انعقاد پر بھی شکوک وشبہات کا اظہار کیا
ایشیا کپ نہیں ہوتا تو سب سے زیادہ نقصان نیپال، قطر اور بحرین جیسے ممالک کو ہوگا ،،، پاکستان نے سری لنکا کے ساتھ میزبانی کا تبادلہ کیس سیاسی بنیاد پر نہیں بلکہ ایشیائی کرکٹ کی بہتری کے لیے کیا”
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ سیریز میں ایک فیصد بھی رسک ہوا تو فیصلہ بدلنے میں تاخیر نہیں کریں گے ،، انہوں نے انگلینڈ کے دورہ پاکستان سے متعلق پیش رفت سے بھی آگاہ کیا
” گذشتہ سال ای سی بی کے اہم عہدیداران کو پاکستان آنے کی دعوت دی تھی،، پرامید ہیں کہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم 2022 میں پاکستان کا دورہ کرے گی”
چیئرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ دسمبر تک حالات بہتر نہ ہوئے تو پی ایس ایل کے بقیہ میچز سے متعلق حتمی فیصلہ کرینگے،،،، احسان مانی نے بتایا کہ پی سی بی نے کرپشن کی روک تھام کے لیے قانون سازی کا مسودہ حکومت کو دے دیا ہے۔،،،
اے وی پڑھو
بھارت کو فائنل میں عبرتناک شکست، پاکستان نے ایشیا ایمرجنگ کپ جیت لیا
لاہور میں پاکستان کا سب سے اونچا پرچم نصب کیا جائے گا
برلن میں جاری اسپیشل اولمپیکس میں قومی سائیکلسٹ کی نمایاں کارکردگی