ڈیرہ غازیخان
ضلعی انتظامیہ،میٹرو پولیٹن کارپوریشن عملہ اور پولیس کاشہر میں مشترکہ کریک ڈاؤن، سمارٹ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے پر مجموعی طور پر 65 دکانیں سیل، ایف آئی آر کا اندراج، ایک لاکھ 65 ہزار جرمانہ، تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر طاہر فاروق کی ہدایت پراسسٹنٹ کمشنر
صدر اسد اللہ چانڈیہ نے پولیس اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے عملہ کے ساتھ مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے ڈیرہ غازی خان میں ہفتہ وار لاک ڈاؤن پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف شہر بھرمیں کریک ڈاؤن کیا
اور مختلف مارکیٹس میں حکومت کی جانب سے جاری کی گئی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے دکانداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کے ساتھ دکانیں سیل کیں
اور بھاری جرمانے عائدکئے گئے اسسٹنٹ کمشنر نے تمام بڑی چھوٹی مارکیٹس بند کرادیں۔اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر طاہر فاروق نے کہا کہ
گزشتہ دن بروز اتوار بھی شہر کے مختلف بازاروں میں ہفتہ وار کرونا وائرس حکومتی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والے 35 دکانداروں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی دو دوز
میں مجموعی طور پر 65 دکانیں سیل کرکے ایف آئی آر اورتاجروں سے ایک لاکھ 65 ہزار روپے کے جرمانے وصول کئے گئے انہوں نے کہا کہ
پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے تاجروں کو حکومتی ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی مگر لاک ڈاؤن پر عمل درآمد یقینی نہ بنانے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی انہوں نے کہا کہ
کرونا وباء ہے اس سے بچنے کا ایک ہی راستہ ہے کہ سماجی فاصلے قائم رکھے جائیں غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، باہر نکلتے وقت ماسک اور گلوز کا استعمال کریں
کسی چیزکو چھونے پر ہاتھوں کو بیس سیکنڈ تک صابن سے دھوئیں جبکہ دوسری جانب لاک ڈاؤن کے باعث شہر میں ٹریفک بھی سڑکوں پر معمول سے بہت کم رہی صرف میڈیکل سٹورز، سبزی
گوشت اور کریانہ سٹورز کھلے رہے جبکہ اس دوران شہر میں پولیس کا مسلسل گشت بھی جاری رہا۔
ڈیرہ غازیخان
قاتل گرفتار نہ ہونے پرورثاء کا بی ایم پی تھانہ سخی سرور کے سامنے پرامن احتجاج، وزیراعلی پنجاب اور کمانڈنٹ سے ملزمان کی فوری گرفتار کا مطالبہ،
تفصیلات کے مطابق مقتول کے بیٹے صادق حسین نے بی ایم پی تھانہ سخی سرور کے سامنے دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ
کچھ عرصہ قبل بارڈر ملٹری پولیس تھانہ سخی سرور کی حدود میں میرے والد عبدالشکور مجاور کو قتل کر دیا گیا اور میرے والد عبد الشکور کی نعش بارڈر ملٹری پولیس تھانہ سخی سرور کی حدود چار یار
پہاڑی سے ملی تھی جس پر میری مدعیت میں بارڈر ملٹری پولیس تھانہ سخی سرور میں ایک ملزم طارق اور دوسرے نامعلوم کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا گیا تھا
مگر 4 ماہ گزرنے کے بعد تاحال ملزمان گرفتار نہ ہوسکے صادق حسین نے کہا کہ ملزم طارق بلوچ لیوی فورس کا اہلکار ہے اس لئے اسے گرفتار نہیں کیا جارہا
مقتول کے لواحقین نے بارڈر ملٹری پولیس تھانہ سخی سرور کے سامنے پرامن احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار، کمانڈنٹ بی ایم پی حمزہ سالک سے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈیرہ غازی خان
گیس لیکج دھماکہ کے نتیجہ میں جھلس کر زخمی ہو نے والے دونوں نوجوان نشتر ہسپتال ملتان میں دم توڑ گئے،میتیں گھر پہنچنے پر کہرام برپا، ہرآنکھ اشک بار،
جنازہ میں بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت تفصیلات کے مطابق چار روز قبل شہر کے وسط بلاک دو کے گھر میں اچانک گھر میں گیس سلنڈر سے گیس لیکج ہونے کے باعث دھماکہ ہوا تھا
اور گھر میں آگ لگ گئی تھی دھماکہ کے باعث گھر میں موجود دونوجوان محمد علی ولد شیخ محمد اشرف اور مرزا محمد طلحہ ولد مرزا محمد افضل 70 فیصد جھلس کر زخمی ہو گئے تھے جنہیں
ٹیچنگ ہسپتال میں برن یونٹ کی سہولت نہ ہو نے پر نشتر ہسپتال ملتان ریفر کر دیا گیا تھاجہاں پر وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے مرحومین کی میت گھر پہنچنے پر کہرام برپا ہوگیا
اور ہر آنکھ اشک بار ہوگئی مرحومین کے جنازہ میں درجنوں افراد نے شرکت کی اور دونوں نوجوانوں کی مغفرت کے لئے دعا کی۔
ڈیرہ غازی خان
گروخواجہ سرا حاجی شبانہ طویل علالت کے باعث انتقال کر گئے ، گروخواجہ سرا کے مرنے کے بعد تدفین اور جنازہ کا معاملہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا،
رشتہ داروں اور خواجہ سرا تدفین کے لئے پہنچ گئے ،رشتہ داروں کی طرف سے زبردستی تدفین کرنے اور مبینہ طور پر مکان پر قبضہ کے خلاف خواجہ سراﺅں کا احتجاج ،
اس سلسلہ میں مزید تفصیلات کے مطابق70 خواجہ سرا حاجی شبانہ جو کہ تقریبا 40 سال سے بلاک ڈی میں رہائش پذیر تھا اور تمام محلے داروں کو بھی پتہ تھا کہ یہاں خواجہ سرا رہتے ہیں اس پہلے بھی
اس مکان میں کئی خواجہ سرا فوت ہوئے مگر حاجی شبانہ کے فوت ہوتے ہی اس کے بھانجے اور رشتہ داروں نے اسکے گھر پر ڈیرے ڈال دیئے اور حاجی شبانہ کی فوتیدگی کی خبر ملتے ہی خواجہ سرا بھی موقع پر پہنچ گئے اور تدفین کر نے پر دونوں گروپوں میں توں تکرار ہو گئی
اور رشتہ داروں حاجی شبانہ کی تدفین کر دی اور مکان پر مبینہ طور پر قبضہ کر لیا گیا اس موقع پر خواجہ سرا¶ں شی میل ایسوسی ایشن کی جنوبی پنجاب کی صدر شاہانہ شانی ، شی میل ڈیرہ غازی خان کی صدر پنکش خان اوردیگر نے مزید بتایا کہ حاجی شبانہ کے فوت ہوتے
اس کے بھانجے اس کے مکان پر قبضہ کرنے کیلئے یہاں پہنچ گئے جبکہ حاجی شبانہ ہمارے یہاں کے گرو تھے اور خواجہ سراﺅں کی روایات کے
مطابق ہم ان کی رسومات ادا کریں گے لیکن جن رشتہ داروںنے ان کی تمام زندگی قطع تعلق کئے رکھا آج و ہ مکان پر قبضہ کے لئے فوری پہنچ گئے اور یہاں مقیم خواجہ سراﺅن کو تشدد کا نشانہ بنایا ہم ن
15پر پولیس کو مدد کے لئے کال کی لیکن ابھی تک پولیس نے کو ئی کاروائی نہیں کی جبکہ ان کا تمام ترکہ اور مکان خواجہ سراﺅں کی ملکیت ہے خواجہ سراﺅں نے ڈی پی او
اختر فاروق سے مطالبہ کیا کہ انہیں انصاف فراہم کریں اور پولیس اہلکار کو ناجائز قبضہ سے روکیں اس سلسلہ میں اس کے بھانجے راشد نے بتایا کہ اسکا ماموں کافی عرصہ سے بیمار تھا
اور میں اس کے ساتھ رہتا رہا ہوں مگر پہلے کوئی خواجہ سرا یہاں نہیں آیا اب ہم اپنے ماموں کی تدفین خود کردی ہے ۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ