نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

19مئی2020:آج ضلع راجن پور میں کیا ہوا؟

راجن پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

جامپور ۔۔

جام پور تھانہ سٹی میں پولیس تشدد سے جانبحق ہونیوالے ملازم حسین کے قتل کا مقدمہ 4روز بعد درج کرلیا گیا ایس ایچ او سٹی محمداختر ہجبانی سمیت، اے ایس آئی طالب لُنڈ اوردیگر ملزمان شامل ایف آئی آر میں قتل،

ڈکیتی چادر چار دیواری سمیت دیگر دفعات شامل تاہم ملزمان گرفتار نہ ہو سکے

تھانہ سٹی پولیس جام پور میں پولیس تشدد سے 4روز قبل جانبحق ہونیوالے ملازم حسین مکول کے قتل کا مقدمہ سٹی پولیس جام پور میں درج کرلیا گیا جس میں ایس ایچ او سٹی محمد اختر ہجبانی، اے ایس آئی طالب لُنڈ، ذولفقار علی ڈوگر،

عصمت اللہ، امان کانسٹیبل نامزد جبکہ 7/8نامعلوم کانسٹیبل بھی ایف آئی آر میں شامل کردئے گئے ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے 13/14مئی کی شب تھانہ صدر راجن پور کی حدود چک حلوانی میں دھاوا بول کر

ملازم حسین کو پکڑ کر گھر سے بکریاں، موٹرسائیکل اٹھالیا تھا اور سٹی تھانہ جام پور میں تشدد کرکے اس کو چارپائی کے ساتھ باندھ کر پانی کا پائپ منہ میں ڈال دیا

اور ہم سے اس کی رہائی کے لئے ایک لاکھ رشوت بھی طلب کی ہم نے 15پر کال بھی کی جنہوں نے یقین دہانی کرائی کہ آپ کی کارروائی ضرور ہوگی

مگر پولیس تشدد سے ملازم حسین فوت ہوگیا جس اس ہلاکت پر ورثاء کی جانب احتجاج بھی کیا تھا مگر 4روز گزرنے کے بعد پانچویں روز ایس ایچ او سمیت دیگر ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا

جس میں قتل، ڈکیتی، چادر چاردیواری سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں تاہم ابھی تک کسی بھی پولیس ملازمین کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔

جبکہ وقوعہ کے روز لواحقین کے احتجاج پر ڈی پی او راجن پور نے یقین دھانی کرائی تھی کہ واقعہ میں ملوث تمام ملزمان ان کی زیر نگرانی پولیس لائن میں موجود ھیں


راجن پور

( آفتاب نواز مستوئی سے )

گندم کی اسمگلنگ کو ناکام بنانے کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔پنجاب حکومت کی جانب سے کاشتکاروںسے گندم کا ایک ایک دانہ خرید کیا جائے گا

یہ باتیں ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی نے جام پور اور محمد پور میں قائم کردہ مراکز گندم خریداری کے اچانک دورے کرتے ہوئے کیں۔

انہوں نے مراکز گندم خریداری پر ریکارڈ کو چیک کیا، گندم کی خریداری کے عمل کا معائنہ کیا اور گندم میں نمی کے تناسب کو بھی چیک کیا۔

انہوںنے مراکز پر آئے گندم کے کاشتکاروں سے ان کے مسائل دریافت کیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی بہتری کے لیے سنجیدہ ہے اور بھر پور اقدامات کررہی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کسانوں کے لئے ضلع بھر کے مراکز گندم خریداری پر کاروناوائرس سے بچاو کے لیے جراثیم کش اسپرے کرنے کے ساتھ ساتھ تمام حفاظتی تدابر اختیار کی جارہی ہیں۔

ہم سب کو چاہئے کہ حکومت پنجاب کی طرف سے جاری کردہ تمام حفاظتی و احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔


راجن پور

(آفتاب نواز مستوئی سے )

وزیراعظم احساس کفالت پروگرام کے تحت ضلع بھر میں غریب1لاکھ سے زائد رجسٹرڈ مستحقین میں 12 ہزار روپے کی یکمشت امدادی رقم کی ترسیل جاری ہے

تاکہ لاک ڈاو ن میں مستحق افراد کو مالی معاونت فراہم کی جاسکے۔ یہ بات ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقارعلی نے تحصیل جام پور میں قائم کرد ہ مرکزپر امدادی رقوم کی ترسیل کے عمل کا جائزہ لینے کے دوران کہی۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر ذوالفقارعلی نے امداد کے لیے آئے افراد سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کورونا کی وبا کے پیش نظر رقوم کی فراہمی کے دوران حکومت کے وضع کردہ پلان، سماجی فاصلہ اور احتیاطی تدابی پر عمل درآمدیقینی بنایا جائے۔

ڈپٹی کمشنر نے اس موقع پر تمام متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ سیکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور احساس کفالت پروگرام میں امداد لینے کے لیے آنے والے افراد سے حسن اخلاق سے پیش آئیں۔

ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ ان مقامات پر جراثیم کش سپرے سمیت صفائی کے ساتھ ساتھ ہر مرکز پر پینے کے صاف پانی اور بیٹھنے کے لیے سایہ کے انتظامات کو ہرصورت یقینی بنایا جائے۔

بعد ازاں ڈپٹی کمشنر نے احساس کفالت پروگرام کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کی اور کہا کہ تمام اسسٹنٹ کمشنرز اپنی اپنی تحصیلوں میں احساس کفالت سنٹر کا روزانہ کی بنیاد پر وزٹ کریں ۔

امدادی رقوم کی ترسیل بلا تعطل جاری رہنی چاہئے۔


راجن پور

( آفتاب نواز مستوئی سے )

ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی نے کے ہدایت کی ہے کہ ضلع بھر میں جاری ترقیاتی سکیمیں معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد از جلد مکمل ہوجانی چاہئیں۔

ترقیاتی منصوبوں میں کام کے معیار پر کسی قسم کی غفلت قابل قبول نہ ہوگی۔ محکموں کے سربراہان اپنے جاری منصوبوں کی نگرانی کریں اور ترقیاتی کام کی بروقت تکمیل میں موثر کردار ادا کریں۔

یہ ہدایات انہوں نے ترقیاتی منصوبوں کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جاری کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جاری منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید تیز کردیا جائے تاکہ

منصوبے جون تک مکمل ہوسکیں۔ اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ، ایکسیئن بلڈنگ، شاہرات، واپڈا، تعلیم، صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے سربراہان وافسران شریک ہوئے۔


راجن پور

(آفتاب نواز مستوئی سے ۔

اسسٹنٹ کمشنر راجن پور اورنگزیب سدھونے کہا ہے کہ احساس کفالت سنٹر پر لوگوں کو سہولیات فراہم کی جائیں۔کسی قسم کی شکایت کا موقع نہیں ملنا چاہئے۔

ہمارا مقصد لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنا ہے۔

یہ باتیں انہوں نے گورنمنٹ ہائی سکول راجن پور اور کوٹلہ نصیرمیں بنائے گئے احساس کفالت سنٹر کا دورہ کرتے ہوئے کیں۔

اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر راجن پور اورنگزیب سندھو نے وہاں پر موجود سائلین سے گفتگو کی اور ان سے

سہولیات اور مسائل بارے دریافت کیا۔انہوں نے کہا کہ سماجی فاصلے کو ہر صورت برقرار رکھا جائے۔


راجن پور

( آفتاب نواز مستوئی سے )

اسسٹنٹ کمشنر راجن پور اورنگزیب سدھو نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے اسمگل کی جانے والی گندم کی بھاری مقدار کو ناکام بنا دیا ۔

اسمگل کی جانے والی گندم کے پانچ کنٹینر قبضے میں لے لئے گئے ۔جس پر 5ہزار بیگ گندم لوڈ تھی۔کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر اورنگزیب سدھو کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کے جاری کردہ ایس او پیزکے مطابق گندم کو ضلع سے باہر لے جانا جرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ گندم کو قبضے میں لے کر محکمہ خوراک کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔

راجن پور کے کاروباری اور بروکر ز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ گورنمنٹ کی پالیسی پر عمل پیرا ہوں ۔

خلاف ورزی کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔


جامپور وقائع نگار ۔

پولیس تشدد سے جاں بحق ھونے والے راجن پور تھانہ صدر کےعلاقہ چک حلوانی کے رھائشی ملازم حسین مکول کے قتل کا مقدمہ 4روز بعد درج کرلیا گیا ایس ایچ او سٹی محمداختر ہجبانی سمیت، اے ایس آئی طالب لُنڈ اوردیگر ملزمان شامل ایف آئی آر میں قتل، ڈکیتی چادر چار دیواری سمیت دیگر دفعات شامل تفصیلات کے مطابق راجن پور کی نواحی بستی میں

تھانہ سٹی پولیس جام پور کے اھلکار پانچ روز قبل مبینہ طور پر رات کی تاریکی میں چادر چار دیواری کا تقدس پائمال کرتے ھوئے مسمی ملازم حسین مکول کے گھر گھس گئے اور اسے حراست میں لیکر جامپور لے گئے

جہاں اس پر تشدد کرنے سے اسکی موت واقع ھو گئی تو جامپور پولیس نے اسکے خلاف ناجائز اسلحہ رکھنے کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا

اور ترجمان ہولیس راجن پور نے اپنے پریس ریلیز میں ملازم حسین مزکور کی موت کو دل کا دورہ قرار دیا لیکن ورثا ء نے ڈسٹرکٹ ھیڈ کوارٹر ھسپتال کے سامنے شدید احتجاج کیا

اور لاش وصول کرنے سے انکار کر دیا عمائدین علاقہ کی مداخلت پر ڈی پی او راجن پور احسن سیف اللہ نے احتجاجی مظاھرین کو یقین دلایا کہ واقعہ میں ملوث ایس ایچ او سمیت تمام اھلکاران کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ھو گی

تمام ملوث ملازمین ان کی نگرانی میں پولیس لائن راجن پور میں موجود ھیں جیسے ھی پوسٹ مارٹم رہورٹ موصول ھو گی اسکے مطابق کاروائی کی جائے گی عمائدین علاقہ اور ڈی پی او کی یقین دھانی پر ورثا متوفی ملازم حسین کی لاش لے کر چلے گئ

ے آر پی او ڈیرہ غازیخان کی ھدایت پر پولیس کے تین افسران پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی کمیٹی کی رپورٹ میں ایس ایچ او سمیت دیگر ملازمین کو قصور وار قرار دیا گیا

جبکہ ڈسٹرکٹ ھیڈ کوارٹر ھسپتال راجن پور کے ڈاکٹرز کی رہورٹ میں بھی ملازم حسین کی موت پولیس کی جانب سے بے رحمانہ انداز میں تشدد قرار دی گئ ۔

جس پر پولیس نے اپنے روایتی انداز میں متوفی کے بھائی کو مدعی بنا کر مقدمہ درج کر لیا اور تاحال کسی نامزد ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی جانبحق ہونیوالے ملازم حسین مکول کے قتل کا مقدمہ سٹی پولیس جام پور میں درج کرلیا گیا جس میں ایس ایچ او سٹی محمد اختر ہجبانی، اے ایس آئی طالب لُنڈ، ذولفقار علی ڈوگر،عصمت اللہ، امان کانسٹیبل نامزد جبکہ 7/8نامعلوم کانسٹیبل بھی

ایف آئی آر میں شامل کردئے گئے ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے 13/14مئی کی شب تھانہ صدر راجن پور کی حدود چک حلوانی میں دھاوا بول کر ملازم حسین کو پکڑ کر گھر سے بکریاں،

موٹرسائیکل اٹھالیا تھا اور سٹی تھانہ جام پور میں تشدد کرکے اس کو چارپائی کے ساتھ باندھ کر پانی کا پائپ منہ میں ڈال دیا اور ہم سے اس کی رہائی کے لئے ایک لاکھ رشوت بھی طلب کی ہم نے 15پر کال بھی کی

جنہوں نے یقین دہانی کرائی کہ آپ کی کارروائی ضرور ہوگی مگر پولیس تشدد سے ملازم حسین فوت ہوگیا جس اس ہلاکت پر ورثاء کی جانب احتجاج بھی کیا تھا مگ

ر 4روز گزرنے کے بعد پانچویں روز ایس ایچ او سمیت دیگر ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جس میں قتل، ڈکیتی، چادر چاردیواری سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں

واضح رھے کہ متوفی ملازم حسین کے خلاف جو من گھڑت ایف آئی آر درج کی گئی تھی پولیس حکام کی جانب سے نہ ھی اسکے اخراج کا حکم دءا گیا ھے اور نہ ھی فرضی ایف آئی آر درج کرنے والے ملازمین کے خلاف کسی قسم کی محکمانہ کاروائی کی گئی ھے۔


۔
پولیس تشدد سے جاں بحق ھونے والے مقتول ملازم حسین مکول کا معصوم بیٹا

About The Author