مئی 16, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

18مئی 2020: آج ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں کیا ہوا؟

سرائیکی وسیب کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں تجزیے اور تبصرے

پولیس وین حادثے کا شکار ،لیڈی کانسٹیبل سمیت چھ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے

ڈیرہ اسماعیل خان :کلاچی پولیس کی وین منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی کے دوران حادثے کا شکار ،ڈرائیور اور لیڈی کانسٹیبل سمیت چھ افراد زخمی ہوگئے ، پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری موقع پر پہنچ گئیں زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیاگیا ،

پولیس ذرائع کے مطابق ایس ایچ او عطاءاللہ خان تھانہ کلاچی کو اطلاع ملی بدنام زمانہ منشیات فروش مڈی روڈ پر موجود ہیں۔ ایس ایچ او عطاء اللہ خان،اے ایس آئی سلیم اکبر پولیس کی نفری کے ہمراہ فوری موقع پر پہنچ گئے اور دو انتہائی خطرناک منشیات فروشوں کو وہاں سے گرفتارکرلیا ،

پولیس وین ملزمان کولے کر تھانہ کلاچی جانب روانہ ہوئی تو اس دوران تیز رفتاری کے باعث پولیس وین اچانک الٹ گئی جس کے نتیجے میں وین ڈرائیور صاحب جان ،پولیس کانسٹیبل فرمان اللہ ،ناصر فاروق ،عرفان اور لینڈی کانسٹیبل انیلا گل سمیت چھ پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے ،

واقعہ کی اطلاع پر پولیس اور ریسکیو کی امدادی ٹیمیں فوری موقع پر پہنچ گئیں ، زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ڈسٹرکٹ ہسپتال ڈیرہ منتقل کردیاگیا ہے جہاں زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
تین روز لاک ڈاﺅن کے بعد تجارتی مراکز اور بازار گزشتہ روز سے دوبارہ کھل گئے

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)تین روز لاک ڈاﺅن کے بعد تجارتی مراکز اور بازار گزشتہ روز سے دوبارہ کھل گئے ،شہریوں کا بازاروں میں ہجوم امڈ آیا ،شہر میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا ،

ڈیرہ اسماعیل خان میں تین روز تک انتہائی سخت لاک ڈواﺅن کے بعد گزشتہ روز تجارتی مراکز اور بازار گزشتہ روز دوبارہ کھل گئے ،لاک ڈاﺅن کھلنے کے بعد شہریوں جن میں زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی تھی کا ہجوم بازاروںمیں آمد آیا اور بازار میں سے پید ل گزرنا تک انتہائی مشکل ہوگیا ،

بازاروں میں ٹریفک جام کے ہونے کے بعد لوگوں نے قریبوں گلیوں کا رخ کیا تو وہاں بھی شدید رش کی وجہ سے گلیاں بند ہوگئیں ،عید الفطر پر بازاروں کو رات گئے تک کھولنے اور جمعہ کی چھٹی ختم کرنے کی تجاویز کو بھی مسترد کیاگیا ہے

تاہم عید الفطر کے بعد ممکنہ طور پر اس فیصلے پر عمل درآمد کے امکانات ہیں ،تجارتی مراکز اور بازارکھلنے کے باعث بازاروں میں عید الفطر کی خریداری کے لئے خوفناک رش دوبارہ بڑھ گیا ہے جبکہ شہریوں اور تاجروں کی جانب سے ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا ہے ،
٭٭٭
پولیس نے بھاری مقدار میں چرس اور اسلحہ برآمد کرکے ملزمان کو گرفتارکرلیا

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈیرہ کی زیر نگرانی سماجی دشمن عناصر کے خلاف ڈیرہ پولیس کی کاروائیاں جاری ،پولیس نے بھاری مقدار میں چرس اور اسلحہ برآمد کرکے ملزمان کو گرفتارکرلیا ،

پنیالہ پولیس نے علاقہ جمال موڑ پنیالہ کے قریب ناکہ بندی کے دوران ملزم عبدالکریم ولد کالوخان سکنہ وانڈہ مدت سے ایک کلو گرام سے زائد چرس برآمد کرلی ،

کڑی خیسور پولیس نے ہیڈ بلوٹ پر ناکہ بندی کے دوران دو ملزمان فقیر محمد اور عبدالحمید ساکنا ن جھوک معظم والی کو گرفتار کرکے ان کے قبضہ سے دو عدد کلاشنکوف ،28 کارتوس اور دو عدد میگزین برآمد کرلیے ،

پہاڑپور پولیس نے علاقہ بستی فقیر آباد میں ملزم ہمایوں سکنہ بستی فقیر آباد سے 910 گرام چرس برآمد کرلی جبکہ ملزمان عتیق الرحمٰن ساکنان بستی فقیر آباد،محمد آصف ،عصمت اللہ سکنہ جائی سے

ایک بندوق بارہ بور ،دو پسٹل تیس بور اور بھاری مقدار میں کارتوس برآمد کرلیے ،پولیس نے ملزمان کو گرفتارکرکے ان کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کرلیے ہیں ۔
٭٭٭
ملزمان نے فائرنگ کرکے نوجوان کو زخمی کردیا

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)پنیالہ کے علاقہ وانڈہ فیروز میں کرکٹ گراﺅنڈ میں آنے سے منع پر ملزمان نے فائرنگ کرکے نوجوان کو زخمی کردیا ،پولیس نے ملزمان کے خلا ف اقدام قتل کا مقدمہ درج کرلیا ،

تھانہ نواب کی حدود گاﺅں وانڈہ فیروز کے کرکٹ گراﺅنڈ میں مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے محمد وقاص ولد مومن خان شیرانی سکنہ وانڈہ فیروز کو شدید زخمی کردیا ،زخمی کو ہسپتال منتقل کردیاگیاہے،

وجہ عداوت کرکٹ گراﺅنڈ میں آنے سے منع کرنے پر تنازع بیان کیاگیا ہے ،

پولیس نے زخمی کی رپورٹ پر دو ملزمان کامران ولد غلام جان اور سید الرحمٰن ولد رئیس خان ساکنان وانڈہ فیروز پنیالہ کے خلاف اقدام قتل کا مقدمہ درج کرلیاہے۔
٭٭٭
خواتین کی بڑی تعداد نے تمام تر احتیاطی تدابیر بالائے طاق رکھ دیئے

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈیرہ میں کورونا وائرس میں نرمی کے بعد خواتین کی بڑی تعداد نے عالمی وباءسے بچاﺅ کی تمام تر احتیاطی تدابیر بالائے طاق رکھ کر عید کی شاپنگ کے لئے مارکیٹوں کا رخ کردیا

،جس سے کورونا وائرس کی وباءپھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا مگر کسی کو بھی اس کی پروا نہیں ،دکاندار کمائی کے چکر میں ہیں اور خریدار پسند کی اشیاءکے بھاﺅ تاﺅ میں مصروف ہیں ،تمام تجارتی مراکز میں خواتین کی تعداد میں کمی نظر آرہی اور نہ ایس او پیز پر عمل درآمد دکھائی دے رہا ہے ،

خواتین چھوٹے چھوٹے بچوں کے ہمراہ ماسک پہنے مارکیٹوں کے چکر لگا رہی ہیں جہاں سماجی فاصلے ،دستانوں یا سینی ٹائزر کے استعمال کا تکلف بھی نہیں کیا جارہا ہے ،دکانداروں کی طرف سے کوئی قابل ذکر اقدامات دکھائی نہیں دے رہے ہیں ،

دوسری جانب برینڈڈ کپڑے خریدنے کے لئے شہر بھر کے آﺅٹ لیٹس کے باہر ہجوم ہے ،روپٹے رنگوانے ،لیس یا پیکو لگوانے ،جوتوں ،چوڑیوں ،کاسمیٹکس کی دکانوں ،سٹالوں اور ٹھیلوں پر بھی رش ہے کہ میچنگ جیولری ،بیگز کی دکانوں اور بیوٹی پارلروں پر رش افسوسناک قومی رویہ ہے ،

خواتین کے مطابق کورونا کے مریضوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ سامنے آرہا ہے اور شاپنگ کے لئے بازوں میں جانا تو کورونا کو دعوت دینے کے مترادف ہے تو ایس اوپیز پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے ورنہ بہت بڑا جانی نقصان ہوسکتاہے ،

خود خواتین بھی احتیاط کریں ،اپنا بھی خیال کریں اور دوسروں کا بھی ،خواتین اپنی اور اپنے گھروالوں کی زندگی خطرے میں نہ دالیں ،عید کی شاپنگ کی رقم مستحقین میں تقسیم کردی ،

خواتین بازاروں کی بجائے آن لائن شاپنگ کریں ،پہلے بڑا نیا جوڑا پہن لیں ،زندگی رہی تو اگلی عید بھی آئے گی ۔
٭٭٭
قسطوں پر کاروبار کرنے والے مالکان نے اپنی عیدی تگڑی بنانے کے چکروں میں شہریوں کا سکھ سکون غارت کردیا

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)قسطوں پر الیکٹرانکس مصنوعات سمیت دیگر سامان کا کاروبار کرنے والے مالکان نے اپنی عیدی تگڑی بنانے کے چکروں میں شہریوں کا سکھ سکون غارت کردیا ،لاک ڈاﺅن میں نرمی ہونے کے ساتھ ہی سود خور مافیا نے اقساط پر اشیاءخریدنے والے صارفین کو حراساں کرنا شروع کردیا ،

غریب سفید پوش طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد اقساط مالکان کے ہاتھوں یر غمال ،،اقساط پر اشیاءلینے والوں پر بااثر مافیا نے عرصہ حیات تنگ کردیا ،تفصیلات کے مطابق شہر سمیت ضلع بھر میں جاری لاک ڈاﺅن میں نرمی کے فوراً بعد ہی سود خور مافیا کی جانب سے اقساط پر اشیاءلینے والے غریب ،سفید پوش طبقہ کو حراساں کرنا شروع کردیا ہے ،

ایسے افراد کی بڑی تعداد جنہیں دووقت کی روٹی لے لالے پڑے ہوئے ہیں ،سود خور مافیا کے ہاتھوں بدستور یرغمال بنے ہوئے ہیں ،انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق سود کے اس کاروبار کا حجم اربوں روپے سے زائد ہے اور بااثر سود خور مافیا کو ہاتھ ڈالنے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی ہکچاہٹ محسود کرتے ہیں ۔

سود خوروں نے اندرون شہر اور مضافاتی علاقوں میں جگہ جگہ اقساط پر اشیاءدینے کا مکروہ دھندہ شروع کررکھا ہے جو بے بس افراد کو اپنی چکنی چپڑی باتوںمیں پھنسا کر موٹرسائیکلیں ،ایل سی ڈیز ،فریج ڈیپ فریزر،اوون ،رکشے ،واشنگ مشین وغیرہ قسطوں پر دے کر ان پڑھ سادہ لوح افراد سے سادہ چیک پر دستخط کروا کے اپنے پاس محفوظ کرلیتے ہیں ،

اقساط میں تاخیر پر اشیاءحاصل کرنے والے سفید پوش ،سادہ لوح افراد کے گھروں میں چادروچاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے داخل ہوکر عزت نفس مجروح کرنے سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے سے بھی گریز نہیں کرتے ،

قابل ذکر بات یہ ہے کہ سود کا دھندہ کرنے والوںنے سودی دھندے کو تحفظ فراہم کرنے کے لئے غنڈوں کی فوض بھرتی کررکھی ہوتی ہے جو اشیاءحاصل کرنے والے افراد کو ڈراتے دھمکاتے رہتے ہیں ۔متاثر ہ افرا د نے اخبار نویسوں کو بتایا کہ کورونا وائرس کے روک تھام کی وجہ سے شہر سمیت ملک بھر میں لاک ڈاﺅن برقرار ہے

جبکہ اقساط پر اشیاءفروخت کرنے والے بااثر افراد کے غنڈوں نے ہماراسکھ چین تباہ کررکھا ہے ،متاثرین نے چیف جسٹس آف پاکستان ،وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سود کا دھندہ کرنے والے مافیا کے لئے قانون سازی کی جائے اور سودی رقم وصول کرنے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں تاکہ غریب سفید پوش سادہ لوح افراد باوقار طریقے سے زندگیاں گزار سکیں ۔
٭٭٭
عید کے لیے خصوصی طور پر تیار کی جانے والی قسم قسم کی مٹھائیاں سجادی گئیں

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) ڈیرہ شہر میں مٹھائی کی فروخت کے چھوٹے بڑے مراکز پر عید کے لیے خصوصی طور پر تیار کی جانے والی قسم قسم کی مٹھائیاں سجادی گئی ہیں، لاک ڈاﺅن کے باعث شہریوں کی بڑی تعداد نے عید سے قبل ہی مٹھائیوں اور کیک کی خریداری شروع کردی،

ساتھ ہی نمکین آئٹمز بھی خریدے جارہے ہیں، ہر سال کی طرح اس سال بھی عید کے لیے آرڈرز پر خصوصی کیک بھی تیار کیے جارہے ہیں، گھروں میں عید کے خصوصی میٹھے پکوان، شیرخورمہ، میٹھی سویاں ، کھیر، فرنی اور شاہی ٹکروں کی تیاری کے انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں

جبکہ گرمی کی وجہ سے آئس کریم،مشروبات اور ڈبہ بند جوس کی خریداری میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔عیدالفطر کو میٹھی عید بھی کہا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ عید الفطر کے موقع پر میٹھے ذائقوں کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے،

عید پر سب سے زیادہ گلاب جامن اور چم چم ، رس ملائی کے علاوہ مکس مٹھائیاں اور حلوہ جات فروخت کیے جاتے ہیں، عید کی خوشیوں میں خاندان کے تمام افراد کو شریک کرنے کے لیے بزرگوں، مٹھائی سے پرہیز کرنے والے افراد اور شوگر کے مریضوں کے لیے بھی خصوصی طور پر ڈائٹ یا شوگر فری مٹھائیاں تیار کی جاتی ہیں،

مٹھائی کی دکانوں پر گاہکوں کا رش عید سے ایک روز قبل ہی شروع ہوجاتا ہے جو چاند رات سے لے کر عید کے تینوں دنوں تک جاری رہتا ہے۔عید ملنے کے لیے رشتے داروں اور دوست احباب کے گھر جانے والے افراد اپنے ساتھ روایت کے طور پر مٹھائی یا کیک لے جاتے ہیں

اسی طرح گھروں پر آنے والے مہمانوں کی تواضع بھی مٹھائیوں، کیک، آئس کریم، سنویوں، شیرخورمے سے کی جاتی ہے، عید کے لیے مٹھائیوں کی تیاری چند روز قبل ہی شروع کردی جاتی ہے، عید کے دنوں میں طلب پوری کرنے کے لیے کاریگر دن رات محنت کرکے مٹھائیاں تیار کرتے ہیں،

چینی اور مٹھائیوں سے اجتناب اور مٹھائیوں کی بڑھتی ہوئی قیمت کی وجہ سے ہر سال کیک کی فروخت میں اضافہ ہورہا ہے۔شہر میں قائم بڑی بیکریوں پر عید کے لیے خصوصی طور پر کیک تیار کیے جاتے ہیں جن میں زیادہ تر پائن ایپل آئس کریم کیک، چاکلیکٹ کیک، کرنچ، پستہ اور دیگر ذائقوں کے کیک زیادہ فروخت ہوتے ہیں،

کیک کی دکانوں پر خریداروں کا رش چاند رات سے لیکر عید کے تینوں دنوں اور عید والے ہفتے کے اختتام تک جاری رہتا ہے ،شیر خورمے کی تیاری کے لیے سویوں اور میوہ جات کی خریداری بھی عید کی رونقوں اور روایت کا حصہ ہے

جو زیادہ تر رمضان کے آخری ہفتے میں چاند رات تک خریدے جاتے ہیں اور سویاں فروخت کرنے کیلیے عام دکانوں کے علاوہ عارضی اسٹالز بھی چاند رات کو دیر تک کھلے رہتے ہیں۔،تاہم اس بار لاک ڈاﺅن کی وجہ سے شہریوں کو شاید چاندرات منانے کا موقع نہ مل سکے ،
٭٭٭
بسیار خوری کے باعث سینکڑوں روزہ داروں کی طبعیت خراب ہونے پر ہسپتال پہنچ گئے

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)بسیار خوری کے باعث سینکڑوں روزہ داروں کی طبعیت خراب ہونے پر ہسپتال پہنچ گئے ہیں۔ ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال ،مفتی محمود ہسپتال اور سی ایم ایچ میں افطاری کے بعد درجنوں شہری پیٹ درد سمیت مختلف وجوہات کی بناء پر ہسپتال پہنچ گئے،

جبکہ پرائیویٹ کلینکوں میں بھی مریضوں کا رش رہا۔ پیٹ اور معدے کے درد کی شکایات کے باعث درجنوں مریضوں کو علاج معالجہ فراہم کرنے کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ افطاری میں زیادہ کھانا کھانے اور زیادہ مشروبات پینے کے باعث درجنوں شہریوں کی حالت غیر ہو گئی،

جن کو ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈیرہ لایا گیا۔ ماہرین صحت کے مطابق روزہ کی وجہ سے معدہ خالی رہتا ہے اور اچانک زیادہ خوراک کرنے سے معدہ خراب ہو سکتا ہے، اس لئے روزے کے بعد احتیاط کرنی چاہیئے۔
٭٭٭
گندم کی خریداری کے عمل کیلئے محکمہ مال کا عملہ نہایت متحرک

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈیرہ اسماعیل خان میں گندم کی خریداری کے عمل کیلئے محکمہ مال کا عملہ نہایت متحرک ہے اور گندم کی پی آر سی سنٹر تک ترسیل کو یقینی بنانے کیلئے تمام کاوشیں بروئے کار لائی جا رہی ہیں جبکہ یہ تمام عمل ضلعی انتظامیہ اورمحکمہ خوراک کے افسران کی زیر نگرانی پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے

جس میںگندم کے معیار کی چیکنگ اور خریدی گئی گندم کی قیمت کی بروقت ادائیگی شامل ہیں۔ڈپٹی کمشنر ڈیرہ کی جانب سے اس سلسلے میں دفعہ 144کا نفاذ بھی عمل میں لایا گیا ہے جس کے مطابق محکمہ خوراک کے علاوہ کسی بھی ڈیلر ،سپلائر، اناج کی خرید و فروخت کے لائسنس یافتہ یا ایجنٹس کی جانب سے

مقامی گندم کی خریدو فروخت یا ذخیرہ اندوزی یا ضلع کی حدود سے باہر بھیجنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اس پابندی کا اطلاق مفاد عامہ اور بہتر ریاستی مفاد میں کیا گیا ہے۔فوری طور پر نافذ ہونے والی اس پابندی کا اطلاق 30یوم تک رہے گا جبکہ خلاف ورزی کرنےوالوں کیخلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔مزید براں ڈپٹی کمشنر ڈیرہ نے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے درخواست کی ہے کہ اپنی گندم کو پی آر سی سنٹر پر لائیں جہاں گندم کی فی 100کلو بوری 3900روپے میں سرکاری طور پر خرید کا عمل جاری ہے ۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ سرکاری سطح پر گندم کی خرید کے عمل کو نہایت آسان بنانے کے ساتھ ساتھ 24گھنٹے کے دورانیہ کے اندر خرید کی گئی گندم کی رقوم کی ادائیگی کو یقینی بنایا جا رہا ہے لہذا کاشتکار حضرات اس سہولت کا فائدہ اٹھائیں ۔
٭٭٭
لوگوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ تمام تر احتیاطی تدابیر پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنائیں،کمشنر ڈیرہ

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)کمشنر ڈیرہ محمد جاوید مروت نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی جانب سے انٹرا ڈسٹرکٹ اور ڈویژنل سطح پر ٹرانسپورٹ کھولنے کے اقدام سے ٹرانسپورٹ کے حوالے سے عام آدمی کی مشکلات کا ازالہ ہو پائے گا

مگر جہاں حکومت نے ایسے اقدام کا فیصلہ کیا ہے وہیں لوگوں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ تمام تر احتیاطی تدابیر پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج اپنے دفتر میں صوبائی حکومت کی جانب سے

انٹرا ڈسٹرکٹ اور ڈویژنل سطح پر ٹرانسپور ٹ کھولنے کے فیصلے کی روشنی میں مختلف رُوٹس کے تعین کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں ریجنل پولیس آفیسر سید امتیاز شاہ کے علاوہ ڈپٹی کمشنر ڈیرہ ، ٹانک، سیکرٹری ٹو کمشنر،سیکرٹری آر ٹی اے، ٹی ایم او ڈیرہ، اسسٹنٹ کمشنر سروکئی ، جی آئی ایس اسسٹنٹ اور ٹرانسپورٹرز نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران کمشنر ڈیرہ ڈویژن نے کہا کہ کسی گاڑی کو ڈویژن کی حدود سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہو گی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے مطابق جو کرائے مقرر کیے گئے ہیں ان پر عملدرآمد بھی یقینی بنایا جائے

جبکہ جو گاڑی جس مقام سے چلنی ہے اور جس منزل تک جانا ہے تمام عمل کی نگرانی تشکیل کردہ کمیٹی کے ذریعے کی جائیگی اور یہی کمیٹی اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ تمام مسافر ایس او پیز پر عملدرآمد کر رہے ہیں۔

کمشنر ڈیرہ نے مزید بتایا کہ ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے پانچ رُوٹس بنتے ہیںجن میں ڈیرہ سے پروآ اور رمک تک، ڈیرہ سے درابن اور درازندہ تک، ڈیرہ سے کلاچی، ڈیرہ سے پہاڑپور اور بلوٹ تک اور ڈیرہ سے پنیالہ تک جبکہ ضلع ٹانک سے تین رُوٹس بنتے ہیں

جن میں ٹانک سے ہتھالہ، ٹانک سے ڈبرہ اور جنڈولہ تک اور ٹانک سے گل امام تک شامل ہیں۔اسی طرح ٹرائبل ضلع جنوبی وزیرستان سے چار رُوٹس بنتے ہیں جن میں وانا سے بیرمل، وانا سے شکئی اور مکین تک، وانا سے سروکئی اور وانا سے تنئی اور دوتانی علاقے تک شامل ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر نے کہا کہ اڈوں سے باہر جانیوالی تمام ٹرانسپورٹ کو کنٹرول کرنا ہے تاکہ کوئی بھی گاڑی ڈویژن کی حدود سے باہر نہ جا ئے مزید یہ کہ تمام غیر قانونی اڈوں کو بند کیا جائے اور ٹی ایم اے اور آر ٹی اے کی نگرانی میں صرف لائسنس یافتہ اڈوں کو فعال کیا جائے

اور غیر قانونی طور پر جو اڈہ بھی چلے تو فوری طور پر رپورٹ کریں تاکہ انکے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے۔ اس موقع پر کمشنر ڈیرہ نے کہا کہ ہر اڈے پر موذوں اور نمایاں مقامات پر بینرز آویزاں کیے جائیں جن پر تمام تر ایس او پیز درج ہوں

مزید یہ کہ ٹی ایم اے اور اڈوں کے لائسنس ہولڈرز اڈوں پر تسلسل کیساتھ ڈس انفکشن سپرے بالخصوص ہر آنے جانے والی گاڑی کی ڈس انفکشن کریں اور تمام اڈوں پر ہاتھوں کے دھونے اور سینیٹائزیشن کیلئے انتظامات بروئے کار لائیں

تاہم جس اڈے پر انتظامات نا مکمل ہوئے یا خامیاں پائی گئیں تو اس اڈے کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ کمشنر نے مزید ہدایت کی کہ ٹریفک پولیس، آر ٹی اے، ٹی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ کے اہلکاروں پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی جائیں

جو کہ اڈوں سمیت مختلف روٹس کے مختلف مقامات پر نگرانی کا عمل سرانجام دیں تاکہ خلاف ورزی میں ملوث عناصر کیخلاف فوری اور سخت کاروائی عمل میں لائی جائے۔
٭٭٭
جوانوں کے ساتھ ایک ہی دستر خوان پر بیٹھ کر روزہ افطار

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈیرہ کیپٹن (ر)واحد محمود نے گزشتہ روز ایف آ ر پی پولیس لائن میں ایف آ ر پی اور ایلیٹ کے جوانوں کے ساتھ ایک ہی دستر خوان پر بیٹھ کر روزہ افطار کیا ۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈسٹرکٹ بار صدر اختر حسین قریشی ،صدر ڈیرہ پریس کلب یاسین قریشی ،امن کمیٹی ممبر حلیم قصوریہ ،ڈی ایس پی ایلیٹ فورس یوسف خان ، ڈی ایس پی ایف آ ر پی اسد محمود سمیت انچارج ٹریفک اور انچارج سپیشل برانچ موجود تھے ۔

اس موقع پر ڈی پی او ڈیرہ نے کہاکہ رمضان المبارک کا مہینہ اللہ تبارک وتعالیٰ کی بڑی عظیم نعمت ہے۔رمضان المبارک کے با برکت مہینے میں دوسروں کے حقوق کا خاص خیال رکھتے ہوئے لوگوں کے لےے آ سانیاں پیدا کریں ۔

اپنی پیشہ ورانہ خدمات ایمانداری اور خلوص نیت سے ڈیوٹی انجام دینے کی تلقین کی ۔روزہ افطار کرنے سے پہلے پولیس شہداءکے درجات اور ملک کی سلامتی اور خوشحالی کے لےے دعا مانگی گئی ۔
٭٭٭
یونیورسٹی کے ایکیڈیمکس اور ڈسپلن پر توجہ دینگے اور وہ ہر کام ایکٹ، کتاب اور سٹیچوٹس کے مطابق کرینگے، چیف پراکٹر

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)گومل یونیورسٹی کے نئے تعینات ہونے والے چیف پراکٹر ڈاکٹر سمیع اللہ محسود نے چارج سنبھالنے کے بعد صحافیوں کے ساتھ گفتگو کے دوران بتایا کہ وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد خان (تمغہ امتیاز) کا مشن ہے کہ یونیورسٹی کو لسانی،

نسلی اور گروپ بندیوں سے بالائے طاق رکھتے ہوئے صرف یونیورسٹی کے ایکیڈیمکس اور ڈسپلن پر توجہ دینگے اور وہ ہر کام ایکٹ، کتاب اور سٹیچوٹس کے مطابق کرینگے، سب طالبعلموں کو یونیورسٹی میں بہترین تدریسی ماحول مہیا کرینگے،

، چیف پراکٹر کا مزید کہنا تھا کہ سب سٹوڈنٹس آن لائن کلاسز پر لیکچرز ڈاون لوڈ کرکے اپنے تعلیم پر فوکس کرے، کیونکہ پوری یونیورسٹی کے آن لائن کلاسز خود وائس چانسلر صاحب مانیٹر کر رہے ہیں تاکہ سٹوڈنٹس کا ٹائم ضائع نہ ہو،

مزید براں سب طالبعلم سوشل میڈیا پر یونیوسٹی کے اندرونی اور بیرونی معاملات سے پرہیز کرکے محتاط رہیں، کیونکہ یہ گومل یونیورسٹی ڈسیپلن اور کوڈ آف کنڈکٹ کے خلاف اقدام ہیں، طلباء صرف اپنی پڑھائی پر توجہ مرکوز رکھیں،

کیونکہ اچھے طالبعلم صرف اپنی ڈگریز پر توجہ دیتے ہے ، تاکہ جلد فارغ التحصیل ہو کر اپنے والدین اور ملک کا اثاثہ بنیں،،
٭٭٭
میڈیکل سٹورو ں پر چھاپے ،ممنوعہ ادویات ضبط کرلی گئیں

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)اورنگزیب خان چیف ڈرگ انسپکٹر ڈیرہ کا فدا کمپلیکس، کامران مارکیٹ اور باکھری بازار کے مختلف دوا خانوں (میڈیکل سٹورز) پر چھاپے ، کاروائی کے دوران بڑی مقدار میں ممنوعہ ادویات فروخت کرنے پر

گومل میڈیکل سٹور کامران مارکیٹ کی تمام ممنوعہ ادویات ضبط کرلی گئیں اور سختی سے تنبیہ کی گئی کہ آئندہ ایسی ممنوعہ غیر ملکی ادویات کی فروخت سے گریز کیا جائے بصورت دیگر ان کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔

اس موقع پر مختلف میڈیکل سٹورز کو کورونا سے بچاو کے لیے حکومت کی جانب سے جاری کردہ SOPs پر عملدرآمد کی بھی ہدایات جاری کی گئیں۔
٭٭٭
کورونا کی بیماری سے مرنے والے مردوں کی تعداد عورتوں کے مقابلہ میں دگنا ہے

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) کورونا وائرس لوگوں کی صحت پر ہی نہیں بلکہ کئی اعتبار سے ہر فرد پر مختلف اثرات مرتب کر رہا ہے، مردوں اور عورتوں پر اس کے اثرات یکسر مختلف ہیں، کووڈ۔19 سے معاشرہ پر اقتصادی اور سماجی اثرات مرتب ہو رہے ہیں،

ایک وائرس جو بلاتفریق ہر طبقے کے افراد کو متاثر کر رہا ہے لیکن مردوں اور خواتین پر اس کے مختلف اثرات کیوں ہیں زندگی کے ہر شعبہ اور طبقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کووڈ۔19 سے متاثر ہو کر شدید بیمار ہو رہے ہیں

جس کے باعث کہا جا سکتا ہے کہ یہ وائرس انسانوں میں کوئی امتیاز نہیں کرتا کیونکہ کورونا وائرس ایک بے حس جینیاتی مادہ ہے اور یہ امتیاز کرنے کے قابل بھی نہیں ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس مختلف لوگوں کو مختلف لحاظ سے متاثر کر رہا ہے جبکہ صنفی اعتبار سے اس کے اثرات زیادہ مختلف انداز میں ظاہر ہو رہے ہیں۔

کووڈ۔19 سے مرد اور عورتیں نہ صرف مختلف انداز میں بیمار ہی نہیں ہو رہے بلکہ اس سے ان کی صحت اور معاشی خوشحالی پر بھی طویل المدت کے مختلف اثرات بھی مرتب ہو رہے ہیں، بیماری میں مبتلا خواتین اور مردوں کی شرح اموات میں بھی حیران کن فرق ہے۔

امریکہ میں کورونا کی بیماری سے مرنے والے مردوں کی تعداد عورتوں کے مقابلہ میں دگنا ہے۔ اسی طرح مغربی یورپ کے ملکوں میں بھی مردوں میں اموات کا تناسب 69 فیصد ہے جبکہ چین اور دیگر متاثرہ ممالک میں بھی اسی طرح کے اعداد و شمار سامنے آتے ہیں۔

برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر فلپ گولڈر نے کہا ہے کہ خواتین میں وائرس کے خلاف مدافعتی قوّت زیادہ ہے۔ خواتین میں ویکسین اور وباو¿ں سے بچاو¿ کیلئے مدافعتی رد عمل مردوں کے مقابلہ میں عام طور پر زیادہ تیز اور زیادہ مو¿ثر ہوتا ہے۔

اس کی ایک وجہ یہ حقیقت ہے کہ خواتین کے خون میں ‘ایکس کروموسومز’ کی تعداد مردوں کے مقابلے میں دگنی ہوتی ہے۔جب کورونا وائرس کی بات کی جائے تو یہ بہت اہم ہے۔ پروفیسر گولڈر نے مزید کہا ہے کہ جن پروٹینز یا لحمیات سے کورونا وائرس کا پتہ لگایا جا سکتا ہے وہ ایکس کروموسومز میں موجود ہوتے ہیں۔

خواتین کے خون میں پروٹین کی مقدار مردوں کے مقابلہ میں دگنا ہوتی ہے اس لئے خواتین میں مدافعتی قوّت مردوں کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔ مزید برا?ں وائرس کے مختلف اثرات کی ایک وجہ ممکنہ طور پر مردوں اور عورتوں کے مختلف طرز زندگی بھی ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ مردوں اور عورتوں کی عادات مختلف ہوتی ہیں مثلاً سگریٹ نوشی کی وجہ سے صحت کے مسائل, دل اور پھیپھڑوں کی بیماریاں یا سرطان وغیرہ اس لئے ان عوامل کے باعث کورونا وائرس کے نتائج بھی مختلف ہو سکتے ہیں۔

جرمنی کی مین ہیم یونیورسٹی کے ماہر معاشیات مائیکل ٹرٹلٹ عالمی وبا کے خواتین اور مردوں پر معاشی اثرات کے حوالے سے کہتے ہیں کہ وبا کے باعث کیے جانے والے لاک ڈاو¿ن کے اقدامات کی وجہ سے کروڑں افراد بیروزگار ہو چکے ہیں

جبکہ بہت سی عالمی معیشتوں کو بھی بحران کا سامنا ہے اور یہ عام معاشی بحران سے بالکل مختلف صورت حال ہے۔کورونا کی وجہ سے پیدا ہونے والا یہ معاشی بحران عام حالات سے مختلف ہے کیونکہ عام طور خراب معاشی صورت حال میں مردوں میں بے روز گاری زیادہ ہوتی ہے

کیونکہ زیادہ تر مرد فیکٹریوں، صنعتی، تجارتی اور تعمیراتی اداروں میں مزدوری اور ملازمت کرتے ہیں جن کا تعلق براہ راست معیشت سے ہوتا ہے۔ خواتین کا روزگار زیادہ تر تعلیم یا صحت عامہ سے وابستہ ہوتا ہے جن پر خراب معاشی حالات کا براہ راست اثر نہیں پڑتا تاہم اس مرتبہ دیگر عوامل بھی روزگار پر زیادہ اثر انداز ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ صحت عامہ، ٹرانسپورٹ، پولیس، زراعت، ماہی گیری، جنگلات اور مرمتوں اور نگہداشت کے شعبوں میں کام کرنے والے اہم یا کلیدی کارکنوں میں شمار ہوتے ہیں اور 17 فیصد خواتین جبکہ 24 فیصد مردوں کے روز گار کا انحصار ان کلیدی یا انتہائی اہم شعبوں پر ہے

تاہم بعض شعبوں میں گھر سے کمپیوٹر کے ذریعے کا کیا جا سکتا ہے جبکہ بعض شعبہ جات میں ایسا ممکن نہیں۔اس طرح کے شعبوں میں مردوں کے روزگار کی شرح 28 فیصد ہے جبکہ صرف 22 فیصد خواتین ملازم ہیں۔

برطانیہ کے انسٹی ٹیوٹ آف فسکل سٹڈیز کی تحقیق کے مطابق مہمان نوازی اور ریٹیل کے شعبے اس وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں یا بالکل بند پڑے ہیں اور ان میں خواتین کے کام کرنے کا تناسب مردوں کے مقابلہ میں 33 فیصد زائد ہے

کیونکہ زیادہ تر خواتین سیاحت کی صنعت یا ریستوانز وغیرہ میں کام کرتی ہیں۔تحقیق کے مطابق امریکہ میں مردوں کی اجرت کے مقابلہ میں عورتوں کی اجرتیں 15 فیصد کم ہوتی ہیں جبکہ آسٹریلیا میں مردوں کی اجرت کے 86 فیصد کے مساوی عورتوں کو ادا کیا جاتا ہے اور ایشیائی ممالک میں مردوں کے مقابلہ میں عورتوں کو 25 فیصد کم ادائیگی کی جاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق صنفی طور پر رنگ اور نسل کی بنیاد پر بھی تفریق پائی جاتی ہے اور نسلی اقلیتوں کی خواتین کا اس ضمن میں زیادہ استحصال کیا جاتا ہے۔امریکہ میں سیاہ فام خواتین کی اجرتیں سفید فام خواتین کے مقابلے میں 21 فیصد کم ہوتی ہیں۔

کوویڈ۔19 ایک ایسی نئی وبا ہے جس نے معاشی عدم مساوات اور خاص طور صنفی بنیادوں پر معاشرتی تفریق کو اجاگر کیا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ کورونا کی عالمی وبا کے دوران لاک ڈاو¿ن کی وجہ سے خواتین پر گھریلو تشدد کے واقعات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

کورونا وائرس سب کو یکساں طور پر متاتر کر رہا ہے لیکن اس سے معاشرہ کے تمام طبقات مختلف انداز میں متاثر ہو رہے ہیں اور وائرس کی عالمی وبا کی وجہ سے معاشرتی ناہمواریاں بھی آشکار ہو رہی ہیں۔
٭٭٭
تجاوزارت مافیا نے شہر کے اہم کاروباری مراکز اور مختلف بازاروںمیں ڈیرے جما لئے

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عیدالفطر سے چند روز قبل کرونا وبا(ایس او پیز)کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تجاوزارت مافیا نے شہر کے اہم کاروباری مراکز اور مختلف بازاروںمیں ڈیرے جما لئے،

بازاروں میں لوگوں کا ہجوم نظر آیا۔لوگ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرتے ہوئے بھی نظر آئے جس کی وجہ سے سے کورونا مزید پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا۔بلدیہ ڈیرہ کے بعض کرپٹ اہلکاروں نے چھابہ فروشوں،ریڑھی بانوںسمیت دیگر دکانداروں سے عیدی مہم کی آڑ میں بھتہ خوری شروع کردی،

کمرشل مارکیٹ، کمشنری بازار ،کلاں بازار،پوندہ بازار اور سرکلر روڈمیں تجاوزات اور ٹریفک جام سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔تفصیلات کے مطابق بلدیہ ڈیرہ کے شعبہ تجاوزات حکام کی غفلت کے باعث ڈیرہ کے اہم کاروباری کمرشل مارکیٹ ،

کمشنری بازاں ،کلاں بازار ،پوندہ بازار اور سرکلر روڈ پر تجاوزات مافیا کا مکمل راج ہے دکانداروں نے اپنی دکانوں کے سامنے چھابے والوں سے دگنا کرایہ وصول کرنا شروع کردیا ہے، تجاوزات کی بھرمار سے ٹریفک جام رہنا روز کا معمول بن چکا ہے

جس کی وجہ سے شہریوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ڈیرہ کے سیاسی سماجی اور کاروباری حلقوں نے ضلعی انتظامیہ اور بلدیہ ڈیرہ کے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ تجاوزارت کے خاتمے کے لئے کاغذی نہیں بلکہ عملی اقدامات کئے جائیں۔

شعبہ تجاوزات حکام کی نااہلی،تجاوزات کی بھرمار،عوام کا جینا محال ہوگیا،شہر کے تمام چوکوں اور سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں معمول بن گئیں، بلدیہ دیرہ کے بعض ناتجربہ کار اور کرپٹ اہلکارمختلف بازاروں سے عیدی بنانے میں مصروف ہے ،

سرکلر روڈسمیت دیگر چوکوں پرٹریفک کے اژدھام کے باعث گھنٹوں سڑکوں کا بلاک رہنا معمول بن گیا ہے۔جبکہ ٹریفک پولیس کے اہلکار وں نے ٹریفک کنٹرول کرنے کی اپنی بنیادی ذمہ داری ادا کرنے کی بجائے ان چوکوں سے دور ویران سڑکوں پر ناکے لگا کر عوام سے عیدی بناو¿ مہم شروع کر رکھی ہے۔

عوام کا کہنا ہے رمضان المقدس میں افطاری کا سامان بروقت گھر پہنچانا بھی اس بے ہنگم ٹریفک کی وجہ سے مشکل ہوچکا ہے۔حکام بالا اس اہم معاملے کا فی الفور نوٹس لیں ٹریفک کنٹرول کرنے میں ناکام رہنے والے اہلکاروں کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
٭٭٭

اوپن مارکیٹ میں فریش نوٹوں کی مہنگے داموں فروخت شروع ہو گئی۔

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)سٹیٹ بنک کی جانب سے عید پر نئے کرنسی نوٹ کے عدم اجراء کے باعث اوپن مارکیٹ میں فریش نوٹوں کی مہنگے داموں فروخت شروع ہو گئی۔

دستیاب معلومات کے مطابق عالمی سطح پر کورونا وباءکے پھیلاﺅ کو روکنے کی کوششوں کے سلسلہ میں سٹیٹ بنک آف پاکستان نے رواں برس نئے کرنسی نوٹوں کا اجراءنہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں کرنسی ڈیلرز نے نئے نوٹوں کی گڈیوں کی قیمت فروخت میں اضافہ کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق قبل ازیں سٹیٹ بنک عید پر اربوں روپے کے فریش نوٹ جاری کرتا تھا اور شہری موبائل میسیج کے ذریعے خصوصی مقررہ حد تک کے نئے نوٹ بنک کی متعلقہ برانچ سے حاصل کرتے تھے۔

واضح رہے کہ کرنسی نوٹ بھی کورونا کے پھیلاﺅکا موجب ہیں لہذا شہریوں کو احتیاط برتنی چاہیے۔
٭٭٭
تربوز انسانی جسم کو تندرست اور چاقوچوبندرکھنے میں بھی مدددیتاہے ،ڈاکٹر عبداللہ ظفری

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) تربوزانسانی جسم کے درجہ حرارت کو معمول پررکھنے میں معاون ثابت ہوتاہے جس میں وٹامن اے اور سی کثرت سے پائے جاتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہارفاضل طب الجراحت‘فزیشن آف ہربل میڈیسن ڈیرہ ڈاکٹر عبداللہ ظفری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے بتایاکہ گرمیوں کا پھل تربوزانسانی صحت کیلئے انتہائی مفیدہے جو انسانی جسم میں نمکیات کی کمی دور کرنے کے علاوہ پوٹاشیم سے لبریزہوتاہے‘

تربوز انسانی جسم کو تندرست اور چاقوچوبندرکھنے میں بھی مدددیتاہے۔انہوں نے بتایا کہ تربوزمیں موجود وٹامن بی 6کی وافرمقدار ہوتی ہے جو دماغ کی تقویت اور قوت حافظہ بڑھاتی ہے اسکے علاوہ تربوزمیں موجود91.5فیصد پانی انسانی جسم کی پانی کی ضروریات کو پوراکرنے کیساتھ ساتھ بینائی کیلئے بھی انتہائی مفیدہوتاہے۔

ا نہوں نے بتایا کہ تربوزکے کئی دیگر طبی خواص بھی ہیں جن میں پٹھوں کے درد سے آرام اوروزن کی کمی کے علاوہ جلدکے کینسر سے تحفظ سمیت کئی دیگرخواص بھی شامل ہیں۔
٭٭٭
دھان کی فصل کو بکائنی اورپتوں کے بھورے دھبوں کی بیماریوں سے بچانے کیلئے بیج کو پھپھوندی کش زہرلگاکر کاشت کریں

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)محکمہ زراعت نے دھان کے کاشتکاروں کوہدایت کی ہے کہ وہ 20مئی کے بعد دھان کی فصل کو بکائنی اورپتوں کے بھورے دھبوں کی بیماریوں سے بچانے کیلئے بیج کو پھپھوندی کش زہرلگاکر کاشت کریں تاکہ فصل کو خطرناک کیڑوں کے حملے سے بچانے سمیت بہتر پیداوارکا حصول ممکن ہوسکے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ کاشتکاروں کو چاہئیے کہ وہ دوتااڑھائی گرام پھپھوندی کش زہرفی کلوگرام فی بیج لگانے کے بعد دھان کی پنیری کاشت کریں۔انہوں نے کہا کہ یہ طریقہ خشک پنیری کاشت کرنیوالے علاقوں کیلئے ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ پھپھوندی کش زہرکا انتخاب محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کی مشاورت سے کیاجائے۔
٭٭٭
کاشتکار نقالوں ‘جعلی زرعی ادویات فروخت کرنے والوں سے ہوشیاررہیں

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)محکمہ زراعت نے کاشتکاروں‘ کسانوں‘زمینداروں کو زرعی زہروں کی خریداری میں انتہائی احتیاط برتنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کاشتکار نقالوں ‘جعلی زرعی ادویات فروخت کرنے والوں سے ہوشیاررہیں

اورزرعی ادویات وزہریں خریدتے وقت متعلقہ ڈیلر کے پاس محکمہ زراعت کا رجسٹریشن لائسنس ضرو ر چیک کرلیں نیز ایسی زرعی ادویات کی خریدیقینی بنائی جائے جن پر سیل نصب ہواور ان کی پیکنگ میں بھی کسی قسم کے کوئی شبہات نہ ہوں۔

انہوںنے بتایاکہ کاشتکار زرعی ادویات اور زہریں خریدتے وقت متعلقہ پیسٹی سائیڈ ڈیلر سے رسیدضرور حاصل کریں تاکہ اگر زرعی ادویات اور زہریں جعلی یاغیرمعیاری وناقص ہوں تو انکے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔
٭٭٭
کماد کے کاشتکاروں کو جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے فوری گوڈی کی ہدایت

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)محکمہ زراعت نے کماد کے کاشتکاروں کو جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لئے فوری گوڈی کی ہدایت کی ہے اورکہا ہے کہ جڑی بوٹیوں کی تلفی جہاں فصل کو نقصان سے بچاتی ہے وہیں زمین نرم ہونے کے باعث فصل کی جڑیں بھی خوب پھیلتی ہیں جس سے اچھی پیداوار حاصل ہوتی ہے۔

ڈپٹی ڈائریکٹرمحکمہ زراعت(توسیع) نے بتایا کہ کاشتکار ستمبر کاشتہ کمادکی فصل کو رواں ہفتہ کے دوران نائٹروجن کھادکی دوسری قسط ڈال دیں اور اس کے بعدمناسب آبپاشی بھی کریں۔انہوں نے کہا کہ اگر بارش ہوچکی ہو تو آبپاشی کچھ دن بعدبھی کی جاسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کاشتکار مونڈھی فصل کی باقی مانندہ نائٹروجنی کھادکی پہلی قسط ڈالنے کے بعد پودوں پر مٹی چڑھادیں تاکہ تیز ہواﺅں یاآندھی کے باعث فصل کو گرنے سے بچایاجاسکے۔ انہوں نے کہا کماد کی جڑاورتنے کے گڑوﺅں کے تدارک کے لئے

کاشتکار ماہرین زراعت یا محکمہ زراعت کے عملہ کی راہنمائی حاصل کرتے ہوئے مناسب دانہ دار زہریں ڈال سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زہریں ڈالنے کے بعد کھیت کو پانی لگانے کے بھی مثبت نتائج حاصل ہوسکتے ہیں۔
٭٭٭
ناقص ، مضر صحت اور غیر معیاری اشیاءخورد ونوش استعمال کرنے سے شہری مہلک امراض کا شکار ہونے لگے

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈیرہ اور گردنواح میں ناقص ، مضر صحت اور غیر معیاری اشیاءخورد ونوش استعمال کرنے سے شہری مہلک امراض کا شکار ہونے لگے۔تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اور گردونواح میں منافع خور اور ملاوٹ کے ناسور شہر میں غیر معیاری مصالحہ جات ،

دالیں ، دودھ ، مشروبات ، آٹا ، پانی ملاگوشت اور مضر صحت گھی ، عرقیات اور دیگر ملاوٹ شدہ اشیاء فروخت کرکے راتوں رات امیر بننے کے چکر میں لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں اور یہ مکروہ دہندہ انتظامیہ کی غفلت ، لاپرواہی اور عدم توجہ کی بدولت بڑھتاجارہا ہے

ملاوٹ خور انسانی صحت کے ساتھ کھلم کھلا کھلواڑ کر رہے ہیں مگر انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں بڑی تعداد میں شہری مختلف امراض میں مبتلا ہوکر ہسپتالوں میں پہنچ رہے ہیں جو کہ سراسر زیادتی اور ناانصافی ہے ،

عوامی سماجی حلقوں نے اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ ، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ اور فوڈاتھارٹی کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے عناصر کے خلاف فوری نوٹس لیکر کاروائی کی جائے اور ان کا سختی سے محاسبہ کیا جائے تاکہ شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جاسکے۔
٭٭٭

%d bloggers like this: