کراچی: اسٹیٹ بینک نے رواں مالی سال کی آخری مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 100بیسز پوائنٹس یعنی ایک فیصد کمی کر کے 8فیصد کردی ہے۔
مانیٹری پالیسی کے متعلق اجلاس گورنراسٹیٹ بینک کی زیرصدارت کراچی میں ہوگا جس میں آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود کے بارے میں غور کیا گیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران شرح سود سوا 5 فیصد کم ہو کر8 فیصد پر آگئی ہے۔ جنوری 2020 میں شرح سود13.2فیصد تھی۔ 17مارچ 2020میں شرح سود12.5فیصد ہوگئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق 24مارچ 2020 کو شرح سود کمی کےبعد11فیصد ہوگئی اور 10اپریل 2020 کو شرح سود میں مزید کمی کرتے ہوئے شرح سود 9فیصد دی گئی تھی۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ شرح سود کم ہونے سے نئی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ کورونا وائرس کی وجہ سے پہلے ہی صنعتکار پریشان ہیں۔
اس سے قبل کوورونا وائرس کے پیش نظر ضروری مشینری اور دیگر چیزوں کی درآمد میں آسانی پیدا کرنے کے لیےاسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں مزید 2 فیصد کمی کردی تھی۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق شرح سود 11 فیصد سے کم ہو گئی تھی۔ گزشتہ مانیٹری پالیسی میں پالیسی ریٹ کو مستحکم رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شرح سود کو 13 اعشاریہ 25 فیصد پر برقرار رکھا گیا تھا۔
اس سے قبل 24 مارچ کو اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں دو فیصد کمی کردی تھی جس کے بعد شرح سود 11 فیصد پر آگئی تھی۔ جنوری2020 میں بنیادی شرح سود کو 13 اعشاریہ 25 فیصد پر برقرار رکھا گیا تھا۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر