مئی 21, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

09مئی2020:آج ضلع مظفرگڑھ میں کیا ہوا؟

ضلع مظفرگڑھ سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اورتجزیے۔

مظفرگڑھ:

متعدد بار آواز اٹھانے کے باوجود مظفرگڑھ کی ضلعی انتظامیہ ٹس سے مس نہ ہوئی۔

بستی جھنڈیوالی کے چالیس سے زائد بستر مرگ پر پڑے معزور افراد کسی مسیحا کے منتظر ۔انتظامیہ خاموش کرونا وائرس اور لاک ڈاون کی وجہ سے گھروں میں فاقے۔

تفصیل کے مطابق موجودہ کورونا وبا اور لاک ڈاون سے جہاں ہر عام و خاص شخص متاثر ھوا ھے تو وہاں مظفرگڑھ کی نواحی بستی جھنڈے والی کے 40کے قریب لاغر اورپر اسرار بیماری کا شکار بے

سہارا افراد کا کوئی پر سان حال نہیں یہ لوگ زندگی کے دن پورے کر رہے ہیں حکومت کی طرف سے اور منتخب نمائندوں کی جانب سے ان کی مدد کا کسی کو خیال نہ آیا۔

بستر مرگ پر پڑے ان افراد نے پرامن احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوے بتایا کہ متعدد بار میڈیا کے ذریعے اپنی آواز بلند کرچکے ہیں

مگر مظفرگڑھ کی ضلعی انتظامیہ ان سنی کرتے ہوے ٹس سے مس نہ ہوئی ہےاور ان کو حکومتی امداد ملی نہ راشن اور نہ انکے علاج معالجہ کیلیے کوئی اقدامات اٹھاے گئے ہیں۔

پراسرار بیماری کا شکار یہ افراد ضلعی انتظامیہ کی راہ دیکھنے لگے ہیں۔بستی جھنڈے والی کے باسیوں کو ایک عجیب و غریب پراسرار بیماری نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

بیس سال کی عمر کو پہنچتے ہی یہاں کے نوجوانوں کو یہ بیماری اپنی لپیٹ میں لینا شروع کر دیتی ہے۔ہاتھ پاوں ٹانگیں کمزور ہوتی چلی جاتی ہیں۔

پٹھے کمزور ہوتے ہوتے مردہ ہو جاتے ہیں۔وجود کو سوکھا پن اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔اور بالآخر تیس سال کی عمر کو پہنچتے ہی یہ عجیب و غریب بیماری انسان کو پوری طرح جکڑ لیتی ہے

اور انسان چلنے پھرنے اٹھنے بیٹھنے سے قاصر ہو کر بستر تک محدود ہو جاتا ہے۔یہ لوگ وجود کے لاغر پن کی وجہ سے معاشی تنگدستی کا بھی شکار ہیں۔

موجودہ کورونا وبا اور لاک ڈاون میں ان کی مالی معاونت کیلیے حکومت کی جانب سے کوی اقدامات نہ اٹھانے پر آج بستی جھنڈے والی کے یہ متاثرہ لوگ مظفرگڑھ کی

ضلعی انتظامیہ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور ان لوگوں نے ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ اور وزیراعلیٰ پنجاب سے علاج،راشن اور مالی معاونت کیلیے فی الفوراقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔


کوٹ ادو

(تحصیل رپورٹر)

لاک ڈاؤن میں نرمی، بازار اور مارکیٹوں سمیت بڑے تجارتی مراکزکھولنے کی اجازت، پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے سے لوگوں کیلئے آمد و رفت انتہائی مشکل،

رکشہ اور ٹیکسی کرایوں میں بے تحاشااضافہ کر دیاگیا ہے،اندرون شہر سے دیگر علاقوں کو جانے والے افراد مجبور ی کے باعث پیدل سفر کرنے پر مجبور،

اس بارے تفصیل کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر حکومت کی جانب سے حفاظتی اقدامات کے پیش نظر تمام بڑی مارکیٹوں سمیت تجارتی مراکز کو بندکردیا گیا تھا،

تاہم گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے اشیائے خوردونوش اور دودھ،چکن،پھلوں اور سبزیوں کی دکانوں سمیت دیگر کاروباری مراکز کو کھولنے کی اجازت دے دی

تاہم پبلک ٹرانسپورٹ کو چلانے کی جازت نہیں دی گئی،پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش کے باعث شہریوں کو شدید ترین مشکلات کا سامنا کرناپڑرہا ہے

جس کا فائدہ رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیوروں نے اٹھا کر کرایوں میں بے تحاشا اضافہ کر دیا ہے جس پر زیادہ تر شہری ضروری کام کے سلسلے میں پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں،

اس حوالے سے ٹرانسپورٹر سید طاہر عباس شاہ بخاری نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش نا منظور ہے،انہوں نے کہا کہ

حکومت ٹرانسپورٹر سے6طرح کا ٹیکس وصول کرتی ہے جس میں پٹرولیم مصنوعات ٹیکس،ٹوکن ٹیکس،ٹول ٹیکس،بس ٹرمینل پرچی ٹیکس،

انکم ٹیکس سمیت روٹ پرمٹ ٹیکس شامل ہیں،انتے ٹیکس دینے کے با وجود بھی حکومت ان کے معاشی قتل پر اتری ہوئی ہے،

انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹر کیلئے ریلیف پیکج نہ بنانا اور اس کیلئے ایس او پیز نہ بنانا حکومت کی نا اہلی نہیں بلکہ ٹرانسپورٹر کے معاشی قتل کی ایک کوشش ہے،

سید طاہر عباس بخاری نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس کی سستی شہرت حاصل کرنے کا اپنامنصوبہ ختم کرے اور جلد ایس او پیز بنا کر اس کے تحت پبلک ٹرانسپورٹ چلانے کی جازت دے،

دوسری طرف عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ ٹرانسپورٹ کھولنے سے پہلے کرایہ جات میں کمی کروائی جائے

پہلے ڈیزل 130 روپے لیٹر تھا اور اب 80 روپے ہے جبکہ ایک لیٹر کے ساتھ 50 روپے کمی ہوئی ہے تو اسی طرح 30 یا 40 فیصد کرائے میں کمی ہونی چاہیئے.


کوٹ ادو

(تحصیل رپورٹر)

پیپلز پارٹی کے ڈویژنل سیکرٹری جنرل وامیدوار صوبائی اسمبلی حلقہ پی پی279میر آصف خان دستی نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی حکومت کی ناکامی ہے،

کرونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر رضاکارانہ عمل درآمد کی توقع رکھنا بے وقوفی کے سوا کچھ بھی نہیں، آٹا چینی سکینڈل کی فرانزک رپورٹ نہ آنے کی وجہ سے

عوام کو سخت مایوسی ہوئی، لوگ سمجھ رہے ہیں کہ حکومت اس بار بھی یوٹرن لینے پر مجبور ہوگئی ہے اور آٹا چینی مافیا کو کنٹرول کرنا یا انصاف کے کٹہرے میں لانا حکومت کے بس کی بات نہیں،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہاکہ ایک طرف وزیراعظم خود تسلیم کرتے ہیں کہ

آنے والے وقت میں کرونا وائرس کی وباء بڑھے گی اور اموات میں اضافہ ہو گا، دوسری طرف دیہاڑی دار لوگوں کی آڑ میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کر رہے ہیں،

حالانکہ کرونا وائرس سے پوری قوم کی زندگیوں کو خطرہ ہے،معاشی مسائل کے نام پر غریبوں کو موت کے منہ میں دھکیلا جا رہا ہے،

میر آصف خان دستی نے کہا کہ آٹا چینی سکینڈل کی فرانزک رپورٹ نہ آنے کی وجہ سے عوام کو سخت مایوسی ہوئی ہے،

لوگ سمجھ رہے ہیں کہ حکومت اس بار بھی یوٹرن لینے پر مجبور ہوگئی ہے اور آٹا چینی مافیا کو کنٹرول کرنا یا انصاف کے کٹہرے میں لانا حکومت کے بس کی بات نہیں،

انہوں نے کہا کہ رمضان شروع ہوتے ہی مہنگائی کے طوفان نے لوگوں کے اوسان خطاکردیے ہیں،سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں سو فیصد سے بھی زیادہ اضافہ ہوچکا ہے،

عوام کی مشکلات اور پریشانیاں مسلسل بڑ ھ رہی ہیں لیکن حکومت مہنگائی ختم کرنے اور رمضان میں عوام کو ریلیف دینے کی بجائے نان ایشوز کو اٹھا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ

اس وقت حکومت کو اپنی تمام تر توجہ لوگوں کے لیے سحری اور افطاری کے انتظام میں آسانیاں پیدا کرنے اور اشیائے خوردنوش کی آسان اور ارزاں قیمتوں پر فراہمی کی طرف ہونی چاہیے.


کوٹ ادو

(تحصیل رپورٹر)

پیٹرول پمپ مالکان کی من مانیاں، پیٹرول کی قیمت سرکاری طور پر کم ہونے کے باوجود عوام کو پیٹرول اضافی ریٹ پر فروخت کیے جانے لگا،

شہریوں کا حکام بالا سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ، تفصیل کے مطابق کوٹ ادو وگردونواح میں پیٹرولیم مالکان نے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہوئے پیٹرول کی اصل قیمت وصول کرنے کے بجائے

اضافی ریٹ لگا کر فروخت کرنا معمول بنا لیا ہے، کچھ عرصہ قبل گورنمنٹ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کیں، جس میں پیٹرول کی قیمت فی لیٹر 80 روپے 60 پیسے رکھی گئی ہے

جبکہ پیٹرول پمپ مالکان نے اپنی من مانیاں کرتے ہوئے پیٹرول 83روپے سے لیکر 85 روپ فی لیٹر میں فروخت کرنے لگے

جس وجہ سے عوام کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، شہری پیٹرول کا اضافی ریٹ دینے پر مجبور ہیں،

عوامی و سماجی حلقوں نے کمشنرڈیرہ غازیخان،ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ انجینئرامجد شعیب خان ترین سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے،


کوٹ ادو

(تحصیل رپورٹر)

اوباش اس کی 9سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش، رونے چلانے پر چھوڑ کر فرار، نامعلوم شہری کے گھر سے قیمتی بکرا اور رکشہ چوری کرکے لے گئے،

زمیندار کے رقبہ سے عادی چور کڑا ٹوکہ مشین سمیت بکرا اور مرغاچوری کرکے لے گئے،خاوند کی جانب سے بھیجی گئی ایزی پیسہ کی رقم مانگنے پر رشتہ دار طیش میں آگیا،

خاتون پر وحشیانہ تشدد، ڈنڈوں سیلہو لہان کردیا، پولیس نے قتل کے مقدمہ میں مطلوب اشتہاری بھی پکڑ لیا، آلہ قتل بھی برآمد، پولیس نے تمام مقدمات درج کر لئے،

اس بارے تفصیل کے مطابق پہلے واقعہ تھانہ کوٹ ادو کے علاقہ موضع شادی خاں منڈا میں محمد سجاد بھٹی کی 9سالہ بیٹی لیلی بی بی گزشتہ روز گھر کے قریب کھیتوں میں مال مویشی کا گھاس کاٹنے گئی

جہاں موجود اوباش ساجد علی بھٹی اسے ورغلا پھسلاکر کھیتوں میں لے گیا اور اس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی،

شور پر بچی کے چلانے رونے پر اسے چھوڑ کر فرار ہوگیا، تھا نہ دائرہ دین پناہ کے علاقہ موضع جنوں میں غلام قاسم جوئیہ کے گھر سے رات کی تاریکی میں نامعلوم چور رکشا مالیتی

ایک لاکھ 30 ہزار روپے اور دو بکرے مالیت 30ہزار چوری کرکے لے گئے جبکہ موضع ٹبہ مستقل شرقی میں سلیم الدین تگہ راجپوت کی بیٹی کمو بی بی کے رقبہ سے وسیم شہباز،

کریم آہنی کڑاٹوکہ مشین پلی شارٹ بکرا اور مرغا چوری اٹھا کر لے گئے تھانہ سناواں کے علاقہ کا رہائشی مشتاق احمد گرمانی کی شادی نسیم بی بی سے ہوئی تھی

مشتاق احمد جو کہ مزدوری کے سلسلہ میں راولپنڈی مقیم تھا جس نیاپنی بیوی نسیم بی بی کو مشتاق احمد نے،

6ہزار ایزی پیسہ شہباز گرمانی کے موبائل پر بھیجا جب نسیم بی بی نے شہباز گرمانی سے اپنے خاوند کے بھیجے ہوئے پیسے طلب کیے تو شہباز گرمانی طیش میں آگیا

اور اپنے دیگر ساتھیوں مرتضی گورمانی کے ہمراہ نسیم بی بی کے گھر داخل ہوکر اسے ڈنڈے سوٹوں سے لہولہان کردیا

پولیس کوٹ ادو نے دوران کشت قتل کے مقدمہ میں مطلوب اشتہاری حنیف کہیری کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے آلہ قتل پسٹل 30بور اور گولیاں برآمد کرلیں

پولیس سرکل کوٹ دولت تمام واقعات کے الگ الگ مقدمات درج کرلیئے ہیں.


*رنگ پور

ڈی پی او مظفرگڑھ ندیم عباس کی ہدایت، ڈی ایس پی سٹی عظمت اللہ خان گرمانی کی نگرانی میں پولیس تھانہ رنگ پور کی کارروائی،تحصیل احمد پورسیال ضلع جھنگ کے بدنام زمانہ منشیات فروش کو گرفتار کر کے پابند سلاسل کردیا

تفصیل کے مطابق ڈی پی او مظفر گڑھ ندیم عباس کی ہدایت پر اور ڈی ایس پی سٹی عظمت اللہ خان گرمانی کی نگرانی میں ایس ایچ او تھانہ رنگ پور ملک محمد عمران نے پولیس ٹیم کے ہمراہ

جرائم پیشہ افراد کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئےمخبر کی اطلاع پر گھیل پور گڑھ مہاراجہ ڈسٹرکٹ جھنگ کے رہاٸشی بدنام زمانہ منشیات فروش غلام شبیر بوسن کو دوران گشت رنگ پور کینال کے قریب سے

گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے 2976گرام چرس اور 100گرام افیون برآمد کرکے مقدمہ درج کرتے ہوٸے ملزم کو پابند سلاسل کردیا ھے۔

اس موقع پر ایس ایچ اوتھانہ رنگ پور ملک محمد عمران نے کہا کہ منشیات فروش انسانیت کے دشمن ہیں اور کسی رعاٸیت کے مستحق نہیں ہیں

پولیس تھانہ رنگ پور کی طرف سے جراٸم پیشہ عناصر کے خلاف کارواٸیاں بدستور جاری رہیں گی۔.

%d bloggers like this: