نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

06مئی 2020:آج ضلع مظفرگڑھ میں کیا ہوا؟

ضلع مظفرگڑھ سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

مظفرگڑھ:

مظفرگڑھ میں ضلعی انتظامیہ کی غفلت اور عدم توجہ کے باعث رکھ جال والا ڈسپنسری بھوت بنگلے کا منظر پیش کرنے لگی۔ڈاکٹرز غائب،چور ڈسپنسری کا سازوسامان بھی چرالےگئے۔

علاقہ مکین صحت کی سہولیات سے محروم۔انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنے لگی.تفصیل کے مطابق ضلعی انتظامیہ مظفرگڑھ کی غفلت اور عدم توجہ کے باعث مظفرگڑھ کے

نواحی علاقہ موضع رکھ جال والا کی ڈسپنسری میں گزشتہ ایک سال سے ڈاکٹرز نے آنا چھوڑ دیا ہے۔ڈاکٹرز کی عدم حاضری کے باعث بند ڈسپنسری سے چور فریج،اے سی،بیڈز،کرسیاں ،کھڑکیاں شیشے اور ڈسپنسری کا دیگر سازوسامان بھی چرا کر لے گئے ہیں۔

سال سے بند ڈسپنسری اس وقت اجڑے دیار کا منظر پیش کررہی ہے۔ڈسپنسری کے بند ہونے سے علاقہ مکین صحت کی سہولیات سے محروم ہوچکے ہیں۔

موضع رکھ جال والا کے علاقہ مکینوں نے پرامن احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوے بتایا کہ متعدد بار بند ڈسپنسری کے متعلق ضلعی انتظامیہ کو آگاہ کیا گیا

مگر ابھی تک کوئی شنوائی نہ ہوئی اور معاملات جوں کے توں ہیں۔علاقہ مکینوں نے وزیراعلی پنجاب اور ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ سے گزشتہ ایک سال سے ویران ڈسپنسری کا نوٹس لے کر

ڈسپنسری کو دوبارہ بحال کرکے ڈاکٹرز تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


بند بوسن

بندبوسن موضع دوآبہ میں افسوس ناک واقعہ چار بہن بھائی اور ایک کزن دریا چناب میں ڈوب کر جاں بحق ریسکیو1122 نے موقع پر پہنچ کر لاشوں کی تلاش شروع کر دی

تفصیل کے مطابق بندبوسن کے دریائی علاقے دوآبہ میں محمد رمضان کا خاندان دریا کے کنارے گندم کاٹنے میں مصروف تھے گرمی کے باعث کچھ لڑکے اور لڑکیاں دریاچناب میں نہانے لگے

اور نہاتے ہوئےلڑکیاں گہرے پانی میں چلی گئیں اورلڑکے انہیں بھی بچاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جاں بحق ہونے والوں میں محمد فاروق ،رقیہ بی بی،

شہزادی،فریحہ چار بہن بھائی تھے اور 10 سالہ محمد ماجد ان کا کزن بھی شامل تھا وقوع کی اطلاع ملتے ہی متعلقہ محکمے سول ڈیفنس ،پنجاب پولیس اور ریسکیو 1122نےلاشوں کی تلاش شروع کر دی

اور آخری اطلاعات کے مطابق محمد فاروق کی لاش مل گئی دیگر چار کی تلاش جاری تھی اس افسوسناک واقعہ پر علاقے کی فضا سوگوار تھی۔


کوٹ ادو

(تحصیل رپورٹر)

صو بائی سیکرٹری سپیشل ایجو کیشن پنجاب سید جاوید اقبال بخاری اور ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ انجینئر امجد شعیب خان ترین کی زیر صدارت کمیٹی روم ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا،

اجلاس میں ضلع مظفرگڑھ میں کورونا وباکی صورتحال، انسداد ڈینگی مہم، گندم خریداری اور پرائس کنٹرول کے حوالے سے اب تک کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا

اور اہم فیصلے کئے گئے، چیف ایگریکٹیو آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر فیاض لغاری اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اقبال مکول نے کورونا وبا کی صورتحال اور انسداد ڈینگی مہم کے حوالے سے اجلاس کو بریفنگ دی،

اجلاس میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر فرخ شہزاد، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت شیخ محمد یوسف الرحمان اور ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن محمد شہزاد سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس سی خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری سپیشل ایجوکیشن پنجاب سید جاوید اقبال بخاری نے کہا کہ کورونا کے پھیلاؤ کے روک تھام کیلئے پنجاب حکومت تمام ممکنہ اقدامات کررہی ہے،

انہون نے کہا کہ ضلع مظفرگڑھ سمیت پنجاب بھر میں اس وبا سے نمٹنے کیلئے حکومت نے بھر پور تیاری کر رکھی ہے،

انہوں نے کہا کہ عوام احتیاط اور سماجی رابطوں کو محدود کر کے اس وبا سے بچ سکتے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پبلک ٹرانسپورٹ، عوامی اجتماعات اور ڈبل سواری پر پابندی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے،

انہوں نے کہا کہ چنگ چی رکشوں پر پابندی کے فیصلے پر عملدرآمد کرایا جائے،انہوں نے کہا کہ ڈینگی سے بچاؤ کیلئے مہم کو سختی سے مانیٹر کیا جائے

اور تمام تالابوں، احاطوں، کاٹھ کباڑ کی دکانوں، قبرستانوں اور گلی محلوں میں کھڑے پانی میں لاروی سائیڈ نگ کی جائے،

جہاں ضرورت ہو وہاں سپرے کیا جائے، انسداد ڈینگی کمیٹیوں کو فعال کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ٹڈی دل کے ممکنہ حملے سے بچاؤ کیلئے بھر پر پیشگی اقدامات کئے جائیں،

ٹڈی دل سے نمٹنے کے سلسلے میں پاک فوج سے رابطہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مظفرگڑھ میں گندم خریداری ہم کو تیز کیا جائے

اور ٹارگٹ جلد سے جلد مکمل کیا جائے، انہوں نے کہا کہ ماہ صیام میں عوام کو سستی اور معیاری اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،

ذخیرہ اندوزوں اور مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی کی جائے۔ ڈپٹی کمشنر انجینئر امجد شعیب خان ترین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ

کورونا کی وبا سے نمٹنے کیلئے ضلع مظفرگڑھ میں بھر پور اقدامات کئے گئے ہیں، رجب طیب اروان ہسپتال میفں تمام پازٹیوکیسز کا علاج جاری ہے،

مظفرگڑھ سے تعلق رکھنے والے 152کورونا کے مریضون میں سے 126صحت یاب ہو کر گھروں کو جاچکے ہیں،

جبکہ مجموعی طور پر ہسپتال میں 330مریض ڈسچارج ہوچکے ہیں،انہوں نے بتایا کہ ضلع مظفرگڑھ کے تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو حفاظتی کٹس فراہم کردی گئی ہیں، کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے حفاظتی سازو سامان وافر مقدار میں موجود ہے،

انہوں نے سفارش کی کہ حکومت رجب طیب اردوان ہسپتال میں کورونا کی تشخیصی لیبارٹری قائم کرے، انہوں نے کہا کہ ضلع میں وینٹی لیٹرز کی بھی اچھی خاصی تعداد موجود ہے، مشکوک کیسز کو قرنطینہ کرنے کیلئے بھی قرنطینہ سٹر قائم کیا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ

ضلع مظفرگڑھ میں 2لاکھ 2ہزار 991میٹرک ٹن گندم خریدنے کا ٹارگٹ حاصل کیا جاچکا ہے، انہوں نے بتایا کہ ضلع میں ڈینگی کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، اس حوالے سے تمام اقدامات کئے جاچکے ہیں، اسی طرح ٹڈی دل سے بمٹنے کیلئے محکمہ زراعت کو فعال کردیا گیا ہے،

ضلع مظفرگڑھ ابھی تک ٹڈی دل کے حملے سے محفوظ ہے، انہوں نے کہا کہ ضلع میں پھل، سبزیاں، آٹا، گھی اور دیگر اشیا ئے ضروریہ وافر مقدار میں موجود ہیں، ضلع بھر میں 31پرائس کنٹرول مجسٹریٹس گران فروشوں کے خلاف کاروائیاں کررہے ہیں،

ماہ صیام میں عوسم کو ہر قسم کا ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، انہوں ننے بتایا کہ میں خود ڈی پی او کے ہمراہ وقتاً فوقتاً سبزی منڈی کا دورہ کرکے اجناس کی نیلامی کے عمل کی مانیٹرنگ کررہے ہیں۔


کوٹ ادو

(تحصیل رپورٹر)

سابق صوبائی وزیر جیل خانہ جات ملک احمد یار ہنجراء نے کہا ہے کہ مہنگائی اور بے روزگاری پیدا کرنے والے حکمران کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہیں،

حکمرانوں کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے غریب عوام فاقہ کشی پر مجبور ہوگئی ہے، حکمرانوں کی نااہلی سے غریبوں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں، غریب عوام بھوک کے باعث خودکشیاں کررہے ہیں اگر حکمرانوں نے رویہ نہ بدلا تو افراتفری پھیل جائے گی

بھوک کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہوجائے گی،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہنجراء ہاؤس پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،

انہوں نے کہا کہ حکومت اس وقت کورونا وائرس سے زیادہ عوام کے لیے خطرناک بن چکی ہے اوربے روزگاری اور مہنگائی کا تحفہ عوام کو دیا اور صبح شام بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے کہنے پر عوام کی کھوپڑیوں پر مہنگائی اور ٹیکس نچوڑنے کے لیے کوڑے برسارہی ہے،

اس وقت کورونا وائرس خطرناک ہے لیکن اس سے زیادہ خطرناک چیز مہنگائی اور بے روزگاری ہے،عوام میں جو تبدیلی کا جو جنون تھا

اب وہ جنون قبر میں سکون پر ختم ہوا ہے اور اب دن کی روشنی میں بھی عوام کو تارے نظر آتے ہیں،ملک احمد یار ہنجراء نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے غریب عوام مارے مارے پھررہے ہیں

اور بھوک کے باعث خودکشیاں کررہے ہیں اگر حکمرانوں نے رویہ نہ بدلا تو افراتفری پھیل جائے گی بھوک کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہوجائے گی،

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو لگے ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر گیا،سفید پوش طبقہ کے پاس جو جمع پونجی تھی وہ ختم ہو گئی،

غریب مزدور دیہاڑی دار راشن کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں جبکہ حکمران ابھی تک ٹائیگر فورس کی وردیاں بنوانے میں مصروف ہیں،

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ٹائیگر فورس حکمرانوں کے بھوکے اور لٹیرے عہدیداروں پر مشتمل ہوگی۔


کوٹ ادو

پاکستان پیرا میڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن کے ضلعی چیرمین مختار کھو کھر نے صحافیوں سے کفتگو کرے ہوئے کہا ہے کہ

حکومت نے محکمہ سٹیبلائزر ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے ساتھ مذاکرات کرکے ان کے مطالبات تو منظور کرلیے ہیں تاہم

پاکستان پیرا میڈیکل سٹاف کیمطالبات بھی منظور کیے جائیں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کے ساتھ ساتھ پیرامیڈیکل اسٹاف بھی کرونا وائرس کے خاتمے کیلئے فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز کے ساتھ

طبعی عملہ بھی کرونا کے مریضوں میں ان کی دیکھ بھال کے لئے اہم کردار ادا کر رہا ہے جبکہ حکومت نے پیرا میڈیکل سٹاف کو بائی پاس کرتے ہوئیعملے کے لیے ایک تنخواہ کے برابر رسک الاونس دینے کا جو وعدہ کیا تھا

وہ بھی پورا نہیں کیا جارہا اضافی تنخواہ دینے کی بجائے ان تنخواہوں میں کٹوتی کرلی گئی،، انہوں نے کہا کہ کورونا آئسولیشن وارڈ میں کام کرنے والے تمام ہیلتھ پروفیشنلز،

ایڈہاک، کنٹریکٹ اور ٹریننگ پر موجود ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس سمیت تمام کورسک الاونس دیا جائے۔


کوٹ ادو

کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے حکومتی ہدایات پر عمل کریں ادریس خان،مقدس مہینے کے دوران دفعہ 144کی پاسداری کو یقینی بناتے ہوئے عبادات ذکر اذکار اور استفسار کو معمول بنائیں

ایس ایچ او کوٹ ادو کی صحافیوں سے گفتگوکوٹ ادو میں تعینات ایس ایچ او ادریس خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

کرونا وائرس کی روک تھام کیلئے حکومتی ہدایات پر عمل کریں مصیبت کی اس گھڑی میں میں خود کو اور اپنے پیاروں کی زندگیاں محفوظ کرنے کیلئے سماجی دوری کو یقینی بنائے ایک سوال کے

جواب میں بتایا کہ مقدس مہینے کے دوران دفعہ 144کی پاسداری کو یقینی بناتے ہوئے عبادات ذکر اذکار اور استفسار کو معمول بنائیں انہوں نے کہا کہ

کرونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر موجود ڈاکٹر پیرامیڈیکل اسٹاف پاک فوج پولیس ودیگر متعلقہ اداروں کے اہلکاروں کی شب وروز محنت اور جذبہ لائق تحسین ہے۔


کوٹ ادو

سابق صوبائی وزیر جیل خانہ جات ملک احمد یار ہنجراء نے کہا ہے کہ مہنگائی اور بے روزگاری پیدا کرنے والے حکمران کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہیں،

حکمرانوں کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے غریب عوام فاقہ کشی پر مجبور ہوگئی ہے، حکمرانوں کی نااہلی سے غریبوں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں،

غریب عوام بھوک کے باعث خودکشیاں کررہے ہیں اگر حکمرانوں نے رویہ نہ بدلا تو افراتفری پھیل جائے گی بھوک کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہوجائے گی،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہنجراء ہاؤس پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ

حکومت اس وقت کورونا وائرس سے زیادہ عوام کے لیے خطرناک بن چکی ہے اوربے روزگاری اور مہنگائی کا تحفہ عوام کو دیا اور صبح شام بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے کہنے پر عوام کی کھوپڑیوں پر مہنگائی اور ٹیکس نچوڑنے کے لیے کوڑے برسارہی ہے،

اس وقت کورونا وائرس خطرناک ہے لیکن اس سے زیادہ خطرناک چیز مہنگائی اور بے روزگاری ہے،عوام میں جو تبدیلی کا جو جنون تھا

اب وہ جنون قبر میں سکون پر ختم ہوا ہے اور اب دن کی روشنی میں بھی عوام کو تارے نظر آتے ہیں،ملک احمد یار ہنجراء نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے غریب عوام مارے مارے پھررہے ہیں

اور بھوک کے باعث خودکشیاں کررہے ہیں اگر حکمرانوں نے رویہ نہ بدلا تو افراتفری پھیل جائے گی بھوک کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہوجائے گی،

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو لگے ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر گیا،سفید پوش طبقہ کے پاس جو جمع پونجی تھی وہ ختم ہو گئی،

غریب مزدور دیہاڑی دار راشن کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں جبکہ حکمران ابھی تک ٹائیگر فورس کی وردیاں بنوانے میں مصروف ہیں،

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ٹائیگر فورس حکمرانوں کے بھوکے اور لٹیرے عہدیداروں پر مشتمل ہوگی۔


کوٹ ادو

ڈپٹی کمشنرمظفرگڑھ انجینئرشعیب خان ترین کی ہدایت پر عوام کو سبزی و فروٹ کی سستے داموں فراہمی کیلئے اسسٹنٹ کمشنرکوٹ ادو ڈاکٹر فیاض علی جتالہ نے اچانک سبزی و فروٹ منڈی کا دورہ کیا

اور اپنی نگرانی میں پھلوں اور سبزیوں کی بولی کرائی،اس موقع پر سبزی منڈی کوٹ ادو کے صدر حاجی محمد یوسف رانا،

سیکرٹری جنرل چوہدری عبدالوحید،انسپکٹر مارکیٹ کمیٹی چوہدری مظہر، محمد بلال سمیت دیگر آڑھتی بھی ہمراہ تھے،دورے کے دوران انہوں نے سبزی و فروٹ کی نیلامی کے عمل کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ

رمضان المبارک میں خریداروں کو ہر ممکن ریلیف فراہم کیا جا رہاہے،رمضان المبارک میں روزانہ کی بنیاد پر سبزی منڈی میں اشیاء خورد و نوش کی چیکنگ کی جائے گی،

اور اچانک چھاپہ مار کاروائیاں کریں گے،انہوں نے کہا کہ ناجائز منافع خوروں اور مصنوعی مہنگائی مافیا کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا

اورکسی کو بھی رمضان المبارک کا تقدس پامال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جاسکتی، اس موقع پر انہوں نے پھلوں اور سبزیوں کی صاف وشفاف نیلامی کی ہدایات بھی جاری کیں،

اس موقع پر انہوں نے مارکیٹ کمیٹی کی طرف سے جاری ہونے والی پرائس لسٹ کو بھی چیک کیا

اور انسپکٹر مارکیٹ کمیٹی کو ہدایت کی کہ وہ سبزی منڈی میں سبزیوں اور پھلوں کی وافر مقدار میں رسد کو یقینی اور نیلامی کے عمل کو مزید فعال بنائیں۔


کوٹ ادو

سابق ممبر صوبائی اسمبلی محمد ذیشان گرمانی نے کہا ہے کہ عالمی وباء کورونا وائرس سے ہمارے ملک کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی،عالمی وباء پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے ایک آزمائش ہے

جس سے نجات پانے کے رمضان المبارک اللہ کی طرف سے ہمارے لیے تحفہ ہے، آزمائش کی اس گھڑی میں ہمیں اپنے غرباء اور وباء سے متاثرہ خاندانوں کا خیال رکھنا ہے،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ جہاں پوری دنیا اس وباء سے متاثر ہوئی ہے

وہاں تاجر کاروباری طبقہ سمیت غریب دیہاڑی دار،مزدور اور سفید پوش طبقہ بھی متاثر ہوا ہے جس پرحکومت لاک ڈاؤن کے خاتمہ کیلئے فوری طور عملی اقدامات کرے،

محدود اور مقررہ اوقات میں حفاظتی تدابیر کے ساتھ تاجر برادری کوکاروبار کی اجازت دی جائے،انہوں نے کہا کہ دیہاڑی دار مزدور طبقہ مزید گھر پر نہیں بیٹھ سکتا،

اس کے خاندان کو مزید بھوک سے بچانے کیلئے معمولات زندگی کی بحالی ناگزیر ہے،انہوں نے کہا کہ عوام کو بھی سہولیات مہیاکی جائیں تاکہ

اپنے سالانہ مذہبی تہوار عیدالفطر کو روایتی جوش وجذبہ سے منا سکیں،انہوں نے کہا کہ حکومت اس موذی وباء میں عوام کو ریلیف دینے میں ناکام رہی اب لاک ڈاؤن کی مزید توسیع کے ذریعہ

عوام کو غربت کی چکی میں ڈالنے سے گریز کرے اور فوری طور پر لاک ڈاؤن ختم کرنے کا اعلان کرے، عوام بھی اس موذی وباء میں احتیاط کا دامن ہرگز نہ چھوڑیں

اور حفاظتی تدابیر کے ساتھ اپنااپنے بچوں اور عوام کے تحفظ میں ذمہ داری سے بھرپور کردار ادا کریں،

محمد ذیشان گرمانی نے کہا کہ عوامی خدمت کے ذریعہ دن رات کی محنت سے عوام کے دلوں میں محبت کے ساتھ جگہ حاصل کی،

عوامی مقبولیت سے خوف زدہ سیاسی بونے مختلف لبادوں میں جھوٹے پروپیگنڈے سے کچھ حاصل نہیں کرسکتے،

انہوں نے مزید کہا کہ اس رمضان المبارک میں پوری قوم آزمائش سے گزر رہی ہے، آزمائش کی اس گھڑی میں ہمیں اپنے غرباء اور وباء سے متاثرہ خاندانوں کا خیال رکھنا ہے،

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ رمضان المبارک کی آمد کے صدقے ہمیں اس وباء سے نجات ملے۔


مظفرگڑھ:

ڈپٹی کمشنر آفس کا عملہ دھکے دے کر باہر نکال دیتا ہے۔عملہ ڈپٹی کمشنر تک پہنچنے نہیں دیتا۔راشن سے تنگ دیہاڑی دار طبقہ کی سراپا احتجاج ہوکر ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ کے آفس کے باہر دہائیاں۔

تفصیل کے مطابق ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ کے آفس کے باہر دیہاڑی دار طبقہ نے پرامن احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوے کہا کہ موجودہ کرونا وبا کے پیش نظر لگاٸے جانے والے لاک ڈاون نے

دیہاڑی دار طبقہ کی کمر توڑ کے رکھ دی ہے۔حکومت کی جانب سے دیہاڑی دار طبقہ کو ریلیف فراہم کرنے کے سبھی دعوے محض دعوے ہی ثابت ہوے ہیں۔

گھروں میں نوبت فاقوں تک آن پہنچی ہے۔دکھ اور درد کی داستان سنانے اور راشن کیلیے ڈپٹی کمشنر آفس کا رجوع کیا

تو ڈپٹی کمشنر آفس میں تعینات عملہ نے دھکے دے دے کر باہر نکال دیا ۔اور ڈپٹی کمشنر سے ملنے تک نہیں دیا گیا۔

مزدوروں نے کہا کہ بچے بھوک سے نڈھال ہیں اور عملہ ڈپٹی کمشنر تک پہنچنے نہیں دیتا وہ اپنی داستان کس کو سنائیں۔

مشکل کی اس گھڑی میں کوئی بھی انکی مدد نہیں کررہا۔مزدوروں نے اپیل کی کہ انکی مالی معاونت اور انہیں راشن فراہم کرنے کیلیے ضلعی انتظامیہ اقدامات اٹھاے ورنہ

انکے بچے بھوک سے مرجائینگے۔


تعلقات عامہ حکومت پنجاب مظفرگڑھ

مظفرگڑھ

ڈپٹی کمشنر شعیب امجد خان ترین نے کچہری چوک میں پاکستانی پرچم کو لہرانے کی تقریب کا افتتاح کیا۔

جس کا اہتمام ضلعی اسکاؤ ٹس کونسل مظفرگڑھ نے کیا تھا۔مظفرگڑھ کے اسکاؤٹس روزانہ یہ پرچم صبح 8بجے کچہری چوک پر لہرائیں گے

جبکہ شام 5بجے اتاریں گے۔پرچم کشائی کی یہ تقریب نہ صرف مظفرگڑھ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ منعقد ہوئی ہے بلکہ

صوبہ بھر میں اس کی مثال نہیں ملتی۔اس مو قع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یہ وطن سے محبت ہے کہ پاکستانی پرچم کو جب بھی لہراتا ہوا دیکھتے ہیں

تو ہرپاکستانی کی آنکھوں میں خوشی کی لہر دوڑتی نظر آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا پرچم ہماری آزادی کی خوبصورت علامت ہے۔اس قومی پرچم کی حرمت ہمیں دل وجان سے کرنا ہے۔


کوٹ ادو

(تحصیل رپورٹر)

زخمیوں کی مسیحائی کرنے والی نرسوں کاعالمی دن13مئی کو منایا جائے گا، اس دن کو منانے کا مقصد نرسنگ سے منسلک افراد کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کرنا

اور ساتھ ہی اس شعبے سے وابستہ خواتین کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالناہے،نرسنگ کے مقدس پیشے کی بنیاد ایک اطالوی خاتون فلورنس نائیٹ اینجل نے 1860 میں رکھی، فلورنس نے اپنے

والدین کی مخالفت اور اس وقت معاشرے میں اس پیشے کو باعزت نہ سمجھنے جانے کے باوجود اس پیشے میں مہارت حاصل کی،

نرسوں کا عالمی دن اسی عظیم خاتون کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ان کے یوم پیدائش پر منایا جاتا ہے،عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں لگ بھگ 2 کروڑ نرسیں مختلف اسپتالوں میں

اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہیں،پاکستان میں نرسنگ کے شعبہ کی بنیاد سابق وزیر اعظم پاکستان کی اہلیہ بیگم رعنا لیاقت علی خان نے رکھی تھی

جو خود بھی سندھ کی گورنر رہیں،اکنامک سروے آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 62 ہزار 651 نرسیں ہیں اور 10 ہزار آبادی کے لیے صرف 5 نرسیں ہیں،

پاکستان نرسنگ کونسل کے مطابق ملک بھر میں نرسنگ کی بنیادی تربیت کے لیے 162 ادارے قائم ہیں۔ ان اداروں سے سالانہ 1800 سے 2000 رجسٹرڈ خواتین نرسز،

1200 مڈ وائف نرسز اور تقریباً 300 لیڈی ہیلتھ وزٹر میدان عمل میں آتی ہیں،نرسنگ کے شعبے میں ڈپلومہ اور ڈگری پروگرام فراہم کرنے والے اداروں کی تعداد صرف 5 ہے،

اہرین طب کے مطابق پاکستان میں نرسنگ کا شعبہ بے پناہ مسائل کا شکار ہے،


کوٹ ادو

(تحصیل رپورٹر)

سابق صوبائی وزیر جیل خانہ جات ملک احمد یار ہنجراء نے کہا ہے کہ مہنگائی اور بے روزگاری پیدا کرنے والے حکمران کورونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہیں،

حکمرانوں کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے غریب عوام فاقہ کشی پر مجبور ہوگئی ہے، حکمرانوں کی نااہلی سے غریبوں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں،

غریب عوام بھوک کے باعث خودکشیاں کررہے ہیں اگر حکمرانوں نے رویہ نہ بدلا تو افراتفری پھیل جائے گی بھوک کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہوجائے گی،

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہنجراء ہاؤس پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ

حکومت اس وقت کورونا وائرس سے زیادہ عوام کے لیے خطرناک بن چکی ہے اوربے روزگاری اور مہنگائی کا تحفہ عوام کو دیا اور صبح شام بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے کہنے پر عوام کی

کھوپڑیوں پر مہنگائی اور ٹیکس نچوڑنے کے لیے کوڑے برسارہی ہے، اس وقت کورونا وائرس خطرناک ہے لیکن اس سے زیادہ خطرناک چیز مہنگائی اور بے روزگاری ہے،

عوام میں جو تبدیلی کا جو جنون تھا اب وہ جنون قبر میں سکون پر ختم ہوا ہے اور اب دن کی روشنی میں بھیعوام کو تارے نظر آتے ہیں،

ملک احمد یار ہنجراء نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے غریب عوام مارے مارے پھررہے ہیں

اور بھوک کے باعث خودکشیاں کررہے ہیں اگر حکمرانوں نے رویہ نہ بدلا تو افراتفری پھیل جائے گی بھوک کرونا وائرس سے زیادہ خطرناک ہوجائے گی،

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو لگے ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر گیا،سفید پوش طبقہ کے پاس جو جمع پونجی تھی وہ ختم ہو گئی،

غریب مزدور دیہاڑی دار راشن کیلئے دربدر کی ٹھکریں کھا رہے ہیں جبکہ حکمران ابھی تک ٹائیگر فورس کی وردیاں بنوانے میں مصروف ہیں،

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ٹائیگر فورس حکمرانوں کے بھوکے اور لٹیرے عہدیداروں پر مشتمل ہوگی۔


کوٹ ادو

گورنمنٹ گرلز ایلیمنٹری سکول جنوں مستقل دائرہ دین پناہ کی ٹیچر شہناز پروین نے الزام عائد کیا ہے کہ گذشتہ 11 سال سے اترا والا سمندری دائرہ دین پناہ اپنے حق مہر میں دیے گئے

مکان میں رہائش پذیر ہے،ان کے شوہر صفدر نے بلا اجازت دوسری شادی کرلی ان کو چھوڑ کر دوسری بیوی کے ہمراہ کوٹ دو میں رہائش پذیر ہے

جبکہ وہ3 سال سے اترا والا دائرہ دین پناہ میں اپنے گھر والدہ کے ساتھ رہی ہے،شوہرکی طرف سے کوئی نان نفقہ تحفظ نہ دیا گیا،شہناز پروین نے الزام عائد کیا کہ ان کے حق مہر میں دیا گیا

زرعی رقبہ8 کنال پر بھی اس کا شوہرصفدر قابض ہے اب وہ گھر پر قبضہ کرنے کی کوشش میں ہے،

پچھلے3 سال میں متعدد بار صفدرا ترانے اپنی دوسری بیوی آمنہ بی بی کے ہمراہ گھر آکر زدوکوب بھی کرچکا ہے اور حق مہر والا زرعی رقبہ اور موجودہ رہائشی مکان کے سلسلہ میں

جان سے مار دینے کی دھمکیاں دیتا ہے، شہناز پروین نے الزام عائد کیا کہ 23 اپریل کے روز صفدر اپنی دوسری بیوی آمنہ بی بی چند دوسرے رشتہ داروں کے ہمراہ اس کے گھر دیوار توڑ کر داخل ہوگیا

اور زدوکوب کرنا شروع کر دیا، گھر سے نکلنے اور جان سے مار دینے کی دھمکیاں دیں، مارپیٹ کے دوران اس کے 2کنگن طلائی زیورات زبردستی اس کی دوسری بی بی آمنہ بی بی نے

اتار لیے اور جان سے ماردینے کی دھمکیاں دیں جس پر اس نے پولیس کو15 پر اور اپنے بھائیوں کو بھی اطلاع کی،

جس کی اطلاع پر ملزمان موقع سے فرار ہوگئے، شہناز پروین نے الزام عائد کیا کہ وہ اس حوالے سے اپنے بھائی کے ہمراہ تھانہ دائرہ دین پناہ مدد کے لیے گئی

مگر پولیس نے اس کی کوئی مدد نہ کی، جبکہ شوہر صفدر اترانے اس کے گھر کا بجلی کا میٹر غیر قانونی طور پر کنکشن کاٹ کر اپنے ساتھ لے گیا

اگلی صبح یکم رمضان تھی جس پر اس نے سحری بغیر بجلی اور پانی کے مچھروں کے علاقہ میں رات جاگ کر گزاری،

شہناز پروین نے کہا کہ اگلے روز ایک غریب عورت نے ماہ رمضان کا ترس کھا کر چند راتوں کے لیے عارضی بجلی کا کنکشن دینے پر راضی ہو گئی اور بجلی کی تار اپنے گھر سے لگا دی

تو افطاری کے وقت صفدر اترا کر اس غریب عورت کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کے گھر کی چھت پر چڑھ کر بجلی کی تار کاٹ کر اپنے گھر لے گیا،

شہناز پروین نے الزام عائد کیا کہ صفدر اترا اس کے بھائی کو بلاکر دھمکایا ڈرایا اور دھمکیاں دیں اگر آپ نے یہ مکان خالی نہ کیا

تو نقصان اٹھاؤ گے، شہناز پروین نے الزام عائد کیا کہ اب تمام تر راستوں پر کڑی پابندیاں لگ چکی ہیں اہل علاقہ نے اس کے ساتھ مکمل سوشل بائیکاٹ کر لیا ہے

میں اس کے اور اس کے بھائی اور اہل خانہ بغیر پانی اور بجلی کے گھر میں مقید ہو کر رہ گئے،شہناز پروین نے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان خان بزدار،وزیراعظم عمران خان،ڈی پی اومظفرگڑھ سے

مطالبہ کیا کہ اس کی بھرپور مدد کی جائے اور انصاف دلایا جائے

بصورت دیگر وہ خود سوزی کرنے پر مجبور ہو جائے گی،


کوٹ ادو

حلیمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن پنجاب نے کرونا وائرس ایمرجنسی کے پیش نظر مارچ سے کرونا وائرس کے بارے عوامی مہم شروع کی ہوئی ہے،

اس حوالے سے حلیمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے سیکریٹری جنرل عابد جمشید شاہ کہا ہے کہ حلیمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کرونا وائرس ایمرجنسی ریلیف پروگرام کے تحت 50سے زائد مختلف عوامی مقامات جو کہ لاک ڈاون سے ممبرا تھے

وہاں پر پینافلیکس لگائے گئے جن کے ذریعہ عوام کو آگاہی فراہم کی گئیں جبکہ مختلف پٹرول پمپس پر اپنی ٹیم کے ذریعے عوام میں کرونا وائرس باریحفاظتی اقدامات کے

بروشر اور پمفلٹ تقسیم کیے عابد جمشید شاہ نے بتایا کہ ان کی تنظیم کے پلیٹ فارم سے سو سے زائد ہائی جین کٹس بھی عوام میں تقسیم کی جن میں گندم کی کٹائی پر مامور خواتین و مرد مزدوران شامل تھے

انہوں نے کہا کہ حلیمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے کرونا وائرس ایمرجنسی ریلیف پروگرام سے لاک ڈاون سے متاثر ہونے والے دیہاڑی دار مزدور طبقہ سے 50 مستحقین میں خوراک راشن بھی تقسیم کیا۔


کوٹ ادو

کوٹ ادو کے رہائشی اور شہید بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کے اسسٹنٹ پروفیسر اور یونیورسٹی سے پہلے پی ایچ ڈی فارمیسی ڈاکٹر ارشاد حسین نے کہا ہے کہ

یونیورسٹی کی طرف سے ان کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ رکھا جارہا ہے، یونیورسٹی کے تمام ڈیپارٹمنٹ میں سلیکشن ہونی ہے مگر فارمیسی کے شعبہ میں ان کی ایسوسی ایٹ پروفیسر کے  عہدہ پر ترقی کو

روکا جا رہا ہے، انہوں نے یونیورسٹی کے اشتہار فروری اور اشتہار اکتوبر 2019 میں ایسوسی ایٹ پروفیسر کے لیے درخواست دی مگر تاحال سلیکشن بورڈ میں انہیں کلیئر نہیں کرایا جا رہا،

انہوں نے کہا کہ ڈیپارٹمنٹ میں اساتذہ کی شدید کمی ہے اور اس کے علاوہ ان کا پی ایچ ڈی کا ایڈوانس بھی روکا جا رہا ہے،

وفاقی محتسب اعلیٰ کے کہنے کے باوجود ڈپارٹمنٹ کی سینیارٹی لسٹ بھی جاری نہیں کی جارہی،انہوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

About The Author