ملتان
پاکستان سرائیکی پارٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ نے کہا کہ پنجاب آبادی کے تناسب سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے
موجودہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار انتظامی طور پر پورے صوبے کو کنٹرول نہیں کرپارہے ہیں
جب سے کرونا وائرس کی وباء شروع ہوئی ہے وزیراعلیٰ نے بہت کم دورے سرائیکی وسیب میں کئے ہیں کرونا کے خاتمے کیلئے صیح اور وسیع تر انتظامات نہ کئے ہیں
جسکی وجہ سے سرائیکی خطہ میں کرونا کی وباء تیزی سے پھیل رہی ہے۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان سرائیکی پارٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ نے پارٹی کے ڈپٹی چیئرمین علامہ اقبال وسیم اور سینئر نائب صدر ممتاز خاں ڈاہر
اور ضلعی صدر ملتان پی ایس پی مہر ربنواز چاون سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان نے بھی سرائیکی وسیب کی عوام کو نظر انداز کیا ہے۔ وزیر اعظم سرائیکی وسیب کے ووٹوں سے بنے ہیں
اور ابتک وزیراعظم نے سرائیکی وسیب کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا ہے ۔سرائیکی خطہ میں وہ سہولیات نہ دی جارہی ہیں جو اپر پنجاب میں دی گئی ہیں۔
چائنہ سے جو سامان کرونا وباء روکنے کیلئے آیا ہے وہ صرف اپر پنجاب کے ہسپتالوں کو دیا جارہا ہے سرائیکی خطہ کے ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل سٹاف کو حفاظتی سامان نہیں دیا
جارہا۔فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز اور دیگر پیرامیڈیکل سٹاف ان سہولیات سے مستفید نہیں ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ہر سطح پر ناکام نظر آتی ہے۔
پاکستان سرائیکی پارٹی کے کارکنان اپنی مدد آپ کے تحت مختلف دیہاتوں میں غریب اور مفلس افراد کی امداد کررہے ہیں
اور حکومت کی طرف سے سب سے کم مالی امداد سرائیکی وسیب والوں کو دی گئی ہے۔ پاکستان سرائیکی پارٹی حکمرانوں کے اس دوہرے معیار کی سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے
اور مطالبہ کرتی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب سرائیکی خطہ میں کرونا کے روک تھام کیلئے سب کیمپ کا قیام فوری یقینی بنائیں
اور سرائیکی وسیب کی غریب عوام کے تین ماہ کے بجلی کے بل بھی ختم کریں اور پٹرول کی حالیہ قیمت میں 30 روپے تک کمی کو بھی یقینی بنایا جائے تاکہ غریب طبقہ مستفید ہوسکے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون