بھارت:
امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی اجراء کردہ رپورٹ
بھارت کو بطور "تشویشناک ملک” نامزد کرنے کا معاملہ
امریکی کمیشن نے بھارت پر سخت سفارتی پابندیوں کے اطلاق کی سفارش کر دی
ہندوستان نے جان بوجھ کر مذہبی آزادی کیخلاف منظم پرتشدد کارروائیوں کی اجازت دی، امریکی کمیشن
بھارت نے بین الاقوامی مذہبی آزادی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں کیں، امریکی کمیشن
بھارتی حکومت، اداروں، حکام پر سفارتی، انتظامی پابندیاں عائد کی جائیں، امریکی کمیشن کی سفارش
مذہبی آزادیاں سلب کرنے میں ملوث افراد کے اثاثے منجمد، امریکا داخلہ پر پابندی عائد کی جائے، امریکی کمیشن
بھارتی شخصیات کیخلاف کارروائی کیلئے مالیاتی اور ویزا حکام کو پابند بنایا جائے، امریکی کمیشن کی سفارش
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امیت شا، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ پر پابندیوں کے اطلاق کا امکان،
بھارتیہ جنتا پارٹی، راشٹریہ سوک سَنگھ، پولیس سمیت سرکاری حکام پر بھی پابندیاں لگ سکتی ہیں،
نریندر مودی پر 2005ء میں بحیثیت وزیر اعلیٰ گجرات بھی سفری، سفارتی اور ویزا پابندیاں لگ چکیں
نریندر مودی پر گجرات میں مسلم کش فسادات پھیلانے میں کردار پر پابندیاں لگی تھیں
بھارت:
بھارت اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک ہے۔
حکومتی، ایجنسیوں اور سرکاری اہلکاروں پر پابندیاں لگائی جائیں۔۔
امریکی کمیشن نے حکومت سے سفارش کر دی۔
امریکی سفارتخانے کو اقلیتوں اور عبادتگاہوں کو بچانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے
روابط بڑھانے کی بھی سفارش۔ اقلیتوں کو بچانے کے لیے سول سوسائٹی کی فنڈنگ بڑھانے کا
بھی مطالبہ کردیا۔
بھارت:
بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد بھارت میں اقلیتوں کی زندگی اجیرن ہوگئی۔
امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی کے مطابق دو ہزار انیس کے بعد مذہبی آزادی میں تیزی سے کمی ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متنازعہ شہریت بل سے مسلمان متاثر ہوں گے۔۔
یوگی ادیتہ ناتھ اور امیت شاہ کا نشانہ مسلمان ہیں۔
بھارت:
امریکی کمیشن کی بابری مسجد پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھی تنقید۔ رپورٹ کے
مطابق مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی، گائے کے تحفظ کے نام پر تشدد نے
مسلمانوں پر مظالم کی چھوٹ دے دی۔ فروری دو ہزار بیس میں دہلی میں انتہاپسندوں نے
مسلمانوں پر حملے کیے۔ پچاس افراد ہلاک ہوئے۔ پولیس بھی بلوائیوں کا ساتھ دیتی رہی۔
بھارت:
صرف مسلمان ہی نہیں بھارت میں عیسائی بھی انتہاپسندوں کے نشانے پر ہیں۔
امریکی رپورٹ کے مطابق عیسائیوں پر سوا تین سو سے زائد حملے ہوئے،
انہیں زبردستی مذہب تبدیل کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود مودی سرکار نے جتھوں کے حملے
روکنے کے لیے قانون سازی نہیں کی۔
بھارت:
امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی نے پاکستان میں مثبت پیش رفت کا اعتراف کرلیا۔
کرتاپور کوریڈور کھولنے، اور سکھ یونیورسٹی کے قیام کی تعریف۔
تعلیمی مواد پر نظرثانی کو بھی قابل تعریف قرار دیا گیا۔
اے وی پڑھو
پاک بھارت آبی تنازعات پر بات چیت کے لیے پاکستانی وفد بھارت روانہ
لتا منگیشکر بلبل ہند
بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کا ایمرجنسی الرٹ جاری