جام پور ،راجن پور
(آفتاب نواز مستوئی سے )
ڈپٹی کمشنر ذوالفقارعلی نے کہا ہے کہ ضلع بھر کے لوگوں کو بلاامتیاز سہولیات فراہم کرنا اور ان کو در پیش مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنا میری اولین ترجیح ہے۔ ذخیرہ اندوز ،
ناجائز منافع خور اور مصنوعی مہنگائی کرنے والے عناصر اپنا قبلہ درست کرلیں، عوام کو ان کے حقوق اور شرپسند عناصر کو منطقی انجام تک پہنچا کر ہی دم لوں گا
اور اس کے لیے مجھے جس حد تک جانا پڑا جاﺅں گا۔ یہ باتیں انہوں جام پور اور محمد پور دیوان میں مختلف مساجد، مارکیٹوں ، کریانہ اسٹوروں،
گندم خریداری مراکز اور احساس کفالت پروگرام کے تحت قائم کیے گئے امدادی رقم کی تقسم کے مراکز کا تفصیلی دورہ کرتے ہوئے کیں۔
ڈپٹی کمشنر کے دورہ کے دوران اسسٹنٹ کمشنر جام پور سیف الرحمن بلوانی اور دیگر متعلقہ افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔
جام پور میں ڈپٹی کمشنرنے مرکزی جامع مسجد کا دورہ کیا اور وہاں پر کارونا وائرس سے بچاو کے حکومتی جاری کردہ 20نکات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا۔
انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کو ہدایت کی کہ کارونا سے بچاﺅ کی حکومتی احکامات پر مکمل عملدرآمد ہرصورت یقینی بنا یا جائے ۔
انہوںنے لوگوں سے بھی اپیل کی کہ وہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں گھروں پر زیادہ عبادات کریں اور کارونا وائرس کے پھیلاو کو روکنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کا ساتھ دیں۔
مختلف مارکیٹوں کے دورہ کے دوران ڈپٹی کمشنر نے سبزیوں ، پھلوں اور دیگر اشیاءخوردنی کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ ان کے معیار کا بھی جائزہ لیا۔
ڈپٹی کمشنر نے مختلف دکانداروں سے اشیاءکی قیمتیں معلوم کرنے کے بعد ان کا سرکاری جاری کردہ ریٹ لسٹوں سے بھی موازنہ کیا۔
ڈپٹی کمشنر نے دکانداروں کو ہدایت کی کہ لوگوں کو اشیائے ضررویہ حکومتی مقررہ نرخوں سے زائد ہرگز فروخت نہ کی جائیں۔
خلاف ورزی کرنیوالوں کے خلاف حکومت ِ پنجاب کی جانب سے نافذ کردہ انسداد ذخیرہ اندوزی ایکٹ 2020کے تحت بلاامتیاز کاروائی کی جائے گی۔
بعد ازاں گندم خریداری مراکز کوٹلہ مغلاں اور محمد پوردیوان کے دورہ کے دوران انہوں نے مراکز پر لائی جانے والی گندم کے وزن کو چیک کیا۔
انہوں نے انچارج مراکز کو ہدایت کہ گندم خریداری مہم کا ہدف جلد سے جلد مکمل کیا جائے اور ضلع بھر کے تمام مراکز پر آنے والے کاشتکاروں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جائیں۔
مزید یہ کہ جن کاشتکاروں کی گندم مراکز پر وصول کی جاچکی ہے انہیں ہنگامی بنیادوں پر رقوم کی ادائیگی کی جائے۔
اس ضمن میں کسی بھی کسی قسم کی نااہلی اور تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنرنے جام پور میں احساس کفالت پروگرام کے تحت رقم کے تقسیم کے مرکز پر امدادی رقم کی تقسیم کے عمل کا بھی جائزہ لیا۔
ڈپٹی کمشنر نے بائیومیٹرک تصدیق سے لے کر رقم کی مستحقین کی جانب سے وصولی تک پورے عمل کو چیک کیا۔
اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ ضلع راجن پور کے 1لاکھ 41ہزار 791رجسٹرڈ افراد میں سے 97ہزار732مستحقین میں 12ہزارروپے فی کس کے حساب سے امدادی رقم تقسیم کی جا چکی ہے
اور باقی لوگوں میں بھی رقم جلد ہی تقسیم کردی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنرنے اس موقع پر لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ
ضلعی انتظامیہ حکومت پنجاب کی ہدایات پر لاک ڈاون کے دوران لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کی ہرممکن کوشش کررہی ہے۔
آپ لوگوں کو بھی چاہیے کہ انسداد کارونا کے لیے جاری کردہ حکومتی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمدکریں۔ زیادہ تر اپنے گھروں میں رہیں۔ بلاامتیاز اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
راجن پور
( بیورو چیف سویل )
ضلع راجن پور کی انتظامیہ نے راجن پور شہر میں کچہری روڈ کے عقبی علاقہ کے مکینوں کو لاوارث چھوڑ دیا۔ عبدالحکیم کالونی کچہری روڈ کے عقب میں سرکاری سڑک ابھی تک کچی ہے شہر کی تمام سڑکیں اور دیہاتوں میں جانے والی تمام سڑکیں بار بار بن کر پھر بن رہی ہیں
مگر نہر قطب کینال کے پل سے لے کر فتح پور روڈ تک کی ایک کلو میٹر کی یہ واحد سڑک ہے جو ابھی تک کچی ہے۔ اسے اولڈ واپڈا آفس روڈ بھی کہتے ہیں ۔
مسلسل احتجاج کے باوجود کہیں شنوائی نہیں ہو رہی۔اس سڑک کی منظوری ہونے کے باوجود تعمیر نہ کی جا سکی ہے ہر مرتبہ فنڈ نہ ہونے کا بہانہ کر کے ٹال دیا جاتا ہے مگر شہر کی دیگر سڑکوں کی بار بار تعمیر کےلےء اسی دوران فنڈ معلوم نہیں کہاں سے آ جاتے ہیں۔
انتظامیہ کے افسر اپنے روڈ بہترین اور بار بار بنوا تے ہیں لیکن اس راستے کو توعام آدمی نے استعمال کرنا ہوتا ہے وہاں پیدل بھی نہیں چلا جا سکتا کچے راستے میں گڑھے پڑے ہوے ہیں۔
یہ راجن پور شہر کی انتہائی قدیم سڑک ہے جو ابھی تک کچی پڑی ہے آمد ورفت کے قابل نہ ہے۔جو بھی دور آتا ہے علاقہ مکینوں کاکہناہے انتظامیہ کے پاس شکایات لے کرجاتے ہیں
وہ اس سڑک کی تعمیر کا وعدہ کرتے ہیں، تسلیاں دیتے ہیں متعدد بار ڈپٹی کمشنرضلع راجن پور کو کچہری روڈ کی سرکاری کچی عقبی سڑک کے مسایل کے حوالے سے آگاہ کیا گیاہے،
علاقہ مکینوں محمد علی راو خورشید احمد محمد فاروق راو محمدصادق ایڑووکیٹ محمود احمدملک سید محمد حسین شاہ بخاری نے کہا کہ جب سے ذولفقار علی کھرل راجن پور میں تعینات ہوے ہیں
بار بار شہریوں کی شکایات کے باوجود اس علاقے کا ایک دفعہ بھی دورہ نہیں کیا نہ ہی شہریوں کے مسایل سنے۔ علاقہ کے مکینوں چوہدری شہزاد احمد سردار احمد عبداللطیف کا کہنا ہے کہ
کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں یہاں ریسکو1122 یا پولیس کی موبائل نہیں آ سکتی اور نہ ہی کسی مریض کو ہسپتال شفٹ کیا جاسکتا ہے
شہریوں کا کہنا ہے پاکستان کے آئین کےمطابق انتظامیہ ہر شہری کو بنیادی سہولیات دینے کی پابند ہے جب کہ حکومت ہر مد میں ہم سے ٹیکس وصول کرتی ہے لیکن سہولیات دیتے وقت ہم سے منہ موڑ لیا جاتاہے۔
اہلیان علاقہ مہر افتخار احمد راو محمد علی منصواحمد خان محمد اقبال بھٹی نے وزیراعلی پنجاب سردار محمد عثمان خان بزدار ،
کمشنر ڈیرہ غازی خان ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر ضلع راجن پور سے اپیل کی ہے کہ راجن شہر میں کچہری روڈ کی عقبی سڑک کی تعمیر کے جلد از جلد حکم جاری کیا جاےء۔
راجن پور
( آفتاب نواز مستوئی سے )
ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے بابرکت ایام میں گراں فروشوں کو لوگوں کی جیبیں کاٹنے کی اجازت ہرگز نہیں دی جاسکتی۔
لوگوں کو حکومتی مقررہ نرخوں پر اشیائے خوردونوش کی فراہمی میری اولین ترجیح ہے۔
یہ باتیں انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر راجن پور اورنگزیب سندھو کے ہمراہ راجن پور شہر میں سبزی، پھلوں اور کریانہ اسٹوروں پر اشیاے خوردونوش کے نرخ چیک کرتے ہوئے کیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے میں کسی غفلت کو برداشت نہیں کروں گا۔ انہوں نے پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ
ناجائز منافع خوروں اور مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف بھر پور کریک ڈاون کیا جائے اور اس ضمن میں کسی سے بھی کوئی رعایت نہ کی جائے۔
راجن پور
(آفتاب نواز مستوئی سے )
ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقار علی نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جائے اور مایوسی کی فضا کو ختم کیا جائے۔
اب تک 88 فیصد افراد احساس کفالت پروگرام کے تحت مستفید ہوچکے ہیں۔
غیر قانونی کٹوتی کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ یہ باتیں انہوں نے متفرق اجلاس کے دوران ضلعی افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیں۔ انہوں نے کہا کہ
احساس کفالت سینٹرز پر کیش بروقت پہنچایاجائے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ہر احساس کفالت سنٹر پر نادرا کا کاو¿نٹر بنایا جائے۔
تاکہ کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بعدازاں انہیںگندم خریداری مہم کے حوالے سے بتایا گیا کہ اب تک 93 فیصد باردانہ کا اجراہوچکا ہے اور 62 فیصد گندم خرید کی جاچکی ہے۔
انشاءاللہ بہت جلد ٹارگٹ مکمل کرلیا جائے گا ۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ لیبر کو بڑھا کر ان لوڈنگ کے عمل کو مزید تیز کیا جائے ۔پرائس کنٹرول کے حوالے سے انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
ر واں ماہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی جانب سے 3لاکھ8 ہزار روپے جرمانہ وصول کرکے سرکاری خزانہ میں جمع کرادیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاو¿ن جاری رکھا جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ
مقرر کردہ سرکاری نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فروخت کو یقینی بنایا جائے۔ مزید برآں انہوں نے ریوینو اجلاس کی صدارت کی اور کہا کہ سرکاری واجبات کی وصولی کو سوفیصد یقینی بنایا جائے۔
تمام افسران اپنے اپنے ٹارگٹ کو پورا کریں۔ ضلع بھر کے اسسٹنٹ کمشنرز اپنی ٹیم سے کام لیں۔ اس سلسلے میں کسی قسم کی سستی و کوتاہی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
راجن پور
( آفتاب نواز مستوئی سے )
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان کی خصوصی ہدایات پر ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقارعلی کی سربراہی میں اسسٹنٹ کمشنر ز کا انسداد ِ ذخیرہ اندوزی آرڈینینس 2020کے تحت کریک ڈاون۔
ضلع بھر میں گندم کے پرائیویٹ گوداموں پر چھاپے مار کر ذخیرہ کی گئی 43300بوری گندم برآمد کرکے محکمہ خوراک کے حوالے کردی۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر راجن پور ذوالفقارعلی کی جانب سے سخت احکامات ملنے پر اسسٹنٹ کمشنر راجن پور،
جام پور اور روجھان نے محکمہ خوراک اور پولیس کے ساتھ مل کر مختلف مقامات پر 14چھاپے مارے اور 14افراد سے ان کے پرائیویٹ گوداموں سے غیرقانونی طور پر ذخیرہ کی گئی
گندم کی بھاری مقدار قبضہ میں لے لی۔ اسسٹنٹ کمشنر راجن پور اورنگزیب سندھو نے مختلف چھاپوں میں 12ہزار بوری گندم، اسسٹنٹ کمشنر روجھان عثمان غنی نے 17300بوری گندم
جبکہ اسسٹنٹ کمشنر جام پور سیف الرحمن بلوانی نے 14000بوری گندم قبضے میں لے کر محکمہ خوراک کے حوالے کردی۔
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر ذوالفقار علی کا کہنا تھا کہ ذخیرہ اندوز کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ان شرپسند عناصر کو مکمل ختم کرنے تک جس بھی حد تک جانا پڑا جائیں گے۔
راجن پور
( بیورو چیف )
چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی راجن پور ثنا اللہ سہرانی کی جانب سے جاری کردہ مراسلہ میں بتایا گیا ہے کہ
سنیارٹی لسٹ(پروموشن جونیئر کلرکس سے سینئر کلرکس) میں شامل سیریل نمبر 15تک کے جونیئر کلرکس کی مکمل پرسنل فائلز طلب کر لی گئی ہیں۔
اگر کسی جونیئر کلرک کو اعتراض ہو تو تحریری طور پر سات دن کے اندر اپنی درخواست جمع کرا سکتا ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون