رحیم یار خان
پاکستان کسان اتحاد کے ضلعی جنرل سیکرٹری جام فضل احمد گانگا، مینگو گروورز میر حاجی نذیر احمد کٹپال، عون محمد عمران اور جام راشد مجنوں گانگا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آم کے باغبان لاک ڈاون کی وجہ سے سخت پریشان ہیں.
انہیں ٹرانسپورٹ کی بندش کی وجہ سے لیبر کی دستیابی کے مسائل نے جکڑ رکھا ہے. دوسری جانب سندہ میں آئندہ ہفتے آموں کی فصل کی برداشت شروع ہونی والی ہے.
ابھی دیکھ بھال کے لیے بھی لیبر کو کے آنے جانے کی سخت پریشانی اور روکاٹ ہے. اگر حکمرانوں نے اس کا کوئی فوری حل نہ نکالا تو ملک کو اربوں روہے کا قیمتی زرمبادلہ دینے والی آموں کی
فصل کا بڑا نقصان ہو جائے گا. عون محمد عمران نے کہا کہ لیبر کی نقل و حرکت کے لیے باغبانوں کو اجازت دی جائے یا سپیشل پرمٹ جاری کیے جائے. میر حاجی نذیر احمد کٹپال نے کہا کہ
موسمی حالات کے بعد باغبان اب لاک ڈاون سے پریشان ہیں. وہ اس فکر میں ہیں کہ آم کی مارکیٹ کا کیا بنے گا.
حکمران زرمبادلہ دینے والے آموں کی برآمدات کے لیے راستہ نکالیں.جام راشد مجنوں گانگا نے کہا کہ آم کی فصل کم ہے.
اسے بچانا قومی زرمبادلہ کے ذخائر کی بہتری اور تحفظ ہے. آم کے باغبان بحران کا شکار ہیں.اگر حکومت نے باغبانوں کی نہ سنی تو بڑا قومی نقصان ہو جائے گا.
جام فضل احمد گانگا نے کہا کہ اس سال موسمی حالات نے آموں کی فصل کو بڑا متاثر کیا ہے. بارشوں ژالہ باری اور ٹمپریچر کی کمی کی وجہ سے ایک پیداوار کم ہوئی ہے.
دوسرا اس سال آم کا سائز بھی کم رہ جانے کی توقع ہے.یہ بھی پیداوار کو کم کرنے کا سبب بنے گا.
سب سے آہم ترین بیرون ممالک برآمدات کے لیے سٹینڈرڈ سائز کے آم کی کمی کے نسائل درپیش آئیں گے.
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون