پاکستان کی صحافی برادری کرونا وائرس کے نرغے میں، متعدد صحافیوں کی عالمی وبا سے متاثر ہونے کی تصدیق دیگر کے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔
اے آر وائی نیوز اور سٹی نیوز نیٹ ورک کے بعد دنیا نیوز کے ملازمین میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق ایچ آر ڈیپارٹمنٹ کےاے آر وائی ملازم میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد دنیا نیوز کے ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والے دیگر ملازمین کے ٹیسٹ بھی کیے جا رہے ہیں اور دیگر ملازمین کے متاثر ہونے کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے دفتر میں 8ملازمین کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا۔ ڈی سی آفس سے ملنے والی معلومات کے مطابق دو روز قبل اے آر وائی بیورو آفس میں سٹاف کے کرونا ٹیسٹ کیے گئے تھے۔
ٹیسٹ کے نتائج آنے پر سٹاف کے 7 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ کیسز سامنے آنے کے بعد بیورو آفس اسلام آباد کو سیل کر دیا گیا ہے۔
اے آروائی چینل کے مالک سلمان اقبال نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر لکھا کہ حفظ ماتقدم کے طور پر اسلام آباد آفس میں اسٹاف کے کرونا ٹیسٹ کرائے گئے ۔ 20افراد کے ٹیسٹ میں سے میں 8کے کرونا ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام اسٹاف کا کرونا ٹیسٹ کرایا جائے گا اور پورے دفتر کو سینیٹائزڈ بھی کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں سب سے پہلے سٹی نیوز نیٹ ورک کے ہیڈ آفس میں کرونا کے کیسز سامنے آئے تھے۔ جہاں گذشتہ ہفتے مزید کیسز بھی سامنے آئے ہیں۔ چینل کے بیوروچیف سمیت رپورٹرز، اسائنمنٹ ایڈیٹرز اور دیگر ٹیکنیکل سٹاف کی بڑی تعداد اس وائرس کا شکار ہوئی ہے۔
چینل میں کام کرنے والے ایک صحافی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چینل ملازمین کو انتظامیہ کی جانب سے خاموش رہنے کا کہا گیا ہے۔ متاثرہ صحافیوں کو قرنطینہ ہونے کا کہہ دیا گیا ہے تاہم چینل کے آپریشنز عام حالات کی طرح جاری ہیں۔
صحافی کا کہنا ہے کہ اس وقت سٹی نیوز نیٹ ورک کے ملازمین سخت اذیت کا شکار ہیں ایک طرف جان دوسری طرف فکر معاش ہے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
منٹو کے افسانے، ٹائپنگ اسپیڈ کا امریکہ میں ٹیسٹ ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی
پسماندہ ملکوں کی ورکنگ کلاس ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی