کوٹ ادو
(تحصیل رپورٹر)
سابق صوبائی وزیر جیل خانہ جات ملک احمد یار ہنجراء نے کہا ہے کہ اللہ پاک نے اس مشکلات اور آزمائش میں ایک بار پھر ہمیں رمضان المبارک کی بابرکت سعاعتوں کی صورت میں یہ موقع عطا فرمایا ہے کہ
ہمیں سچی توبہ کے ساتھ اپنے رب کے ساتھ مسلسل رابط کر کے گناہوں کی معافی مانگیں اور اپنے رب کو راضی کر کے اس عالمی وباء سے نجات حاصل کریں،
رمضان المبارک میں ناداروں اور ضرورت مندوں کی حاجت روائی ایک اہم فریضہ ہے،اس مہینے میں ہمیں کھلے دل سے اپنے حاجت مند بھائیوں کی مدد کرنے کی ضرورت ہے،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں عاجزی اور انکساری کے ساتھ اسں عالمی وباء سے نجات حاصل کرنے اور اپنے رب کو راضی کرنے کا واحد ذریعے ہے،
رمضان المبارک میں ہمیں اپنے اللہ کے حضور وہ خصوصی دعائیں مانگنی ہیں جن کے ذریعے ہمیں کورونا وائرس کی وباء سے نجات مل سکے،
انہوں نے کہا کہ ماہ صیام میں روزے رکھنے سے ہمارے اندر معاشرے کے کمزور اور ضرورت مند طبقے کے لیے ہمدردی اور قربانی کے جذبات پیدا ہوتے ہیں،
یہ مقدس مہینہ ہمیں نیکی اور اعتدال پسندی کی راہ پر چلنے کاسبق دیتاہے اور معاشرے میں بھلائی کے فروغ اور بدی کے خاتمے کا راستہ ہے، ملک احمد یار ہنجراء نے مزید کہا کہ
رمضان المبارک میں عبادات کرنے کی ساتھ ساتھ ہمیں مکمل احتیاطی تدابیر پر بھی عمل کرنا ہے تاکہ وبائی مرض سے دوسروں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے.
کوٹ ادو
رمضان المبارک میں کھجوروں مانگ میں اضافہ ہونے سے کھجوروں کے ریٹ آسمان کو چھونے لگے،قیمتیں بڑھنے سے روزہ دارشدید پریشان ہیں،اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ،
اس بارے تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک امت مسلمہ کے لیے انتہائی برکتوں کا حامل مہینہ ہے، اس ماہ مبارک میں کھجور کی فروخت بڑھ جاتی ہے
جبکہ دکاندار بھی کھجور کی قیمت میں اضافہ کر دیتے ہیں،اس وقت کوٹ ادو شہر میں عام کھجور 3سو سے4سوروپے فی کلو سے جبکہ
ایرانی کھجور5سو روپے فی کلو جبکہ عجوہ کھجور3ہزار روپے فی کلو، امبر3 ہزار روپے، کلمہ2 ہزار روپے،
سکری اور مبروم25 سو روپے فی کلو فروخت ہورہی ہیں,خریداروں کا کہنا ہے کہ کھجور سے افطار کرنا سنت ہے اس لیے ان کی خواہش اور کوشش ہوتی ہے کہ
قیمت چاہے زیادہ بھی ہو افطار کے لیے کھجور ضرور خریدی جائیں لیکن دکانداروں کو بھی اس کے مناسب دام وصول کرنے چاہییں،
عوام کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں مختلف مذاہب کے تہوار پر اشیا سستی ہو جاتی ہیں لیکن یہاں معاملہ الٹ ہے
اورماہ صیام میں اشیا کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگتی ہیں،
شہریوں وروزہ داروں نے من مانے ریٹ وصول کرنے والے دوکانداروں کے خلاف سخت ایکشن لیکر ان کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے،
کوٹ ادو
کورونا وائرس کی وباء،غریبوں دیہاڑی دار مزدور غریب بیواؤں اور سفید پوش طبقے کی امداد کیلئے کوٹ ادو میں نوجوان متحرک ہو گئے،
کوٹ ادو کے ہیروز کے نام پر اس گروپ نے اب تک ساڑھے گیارہ سو غریب مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کردیا،
رمضان المبارک میں راشن دینے کی تیاری بھی عروج پر،ڈاکٹروں کو 10مکمل حفاظتی کٹس,تھیلیسیمیا کے80 بچوں کے لئے خون کا عطیہ,
ٹیلی کلینک, کلینکل لیبارٹریز اور وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر کی سہولت بھی مہیا کردی،مخیر حضرات بھی اس مشکل گھڑی میں حصہ ملا کر اس کار خیر میں ثواب حاصل کریں،
اس بارے تفصیل کے مطابق
پوری دنیا میں جہاں وبائی امراض سے لوگ خوفزدہ ہیں اور لاک ڈاون کی وجہ سے کاروبار زندگی بالکل معطل ہو کر رہ گئے ہیں،
کرونا وائرس کی وبا کے بعد لاک ڈاون سے پیدا شدہ صورتحال کے بعدغریب دیہاڑی دار طبقے کی مدد کے لئے کوٹ ادوکھی نوجوانوں نے اپنے آپ کو پیش کردیا ہے
اور کوٹ ادو ہیروز کے نام پر ایک گروپ تشکیل دیا گیا ہے جن میں انجینئر احسان دانش،سمیع ابراہیم کھوکھر،
چوہدری زاہد اجمل،حارث سلیم چوہدری،ڈاکٹر اویس فرید،محمد کاشف بھٹہ،عمیر مرتضی لنگاہ،رانا صادق انجم شامل ہیں،
یہ گروپ لاک ڈاون کے بعد اب تک غریب اور دیہاڑی دار طبقہ میں ساڑھے گیارہ سو خاندانوں میں راشن تقسیم کر چکا ہے،
تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوٹ ادو کے ڈاکٹروں کو 10مکمل حفاظتی کٹس بھی مہیا کردی ہیں جبکہ تھیلیسیمیا کے80 بچوں کے لئے خون کا عطیہ بھی دے دیا،
غریب مریضوں کیلئے ٹیلی کلینک، کلینکل لیبارٹریز اور وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر کی سہولت بھی مہیا کردی ہیں،
اس حوالے سے انجینئر احسان دانش اور حارث سلیم چوہدری نے کہا کہ یہ گروپ ہر قسمی سیاسی پارٹیوں سے پاک ہے،
ہر قسمی مذہبی اور فرقہ واریت سے پاک ہے،وقت آگیا ہے کہ ہم اس دھرتی کے بیٹے ہونے کا ثبوت دیں، یہ وقت گزر جائے گا
مگر یہ وقت ہمیشہ یاد رہے گا،انہوں نے کہا کہ اس دھرتی نے ہمیں بہت کچھ دیا ہے اور اب ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم سب اس دھرتی کا قرض واپس کریں،اپ جو بھی نیکی کرنا چاہتے ہیں
اس میں اپنا کردار ادا کریں،انہوں نے کا کہ وباء ختم ہونے کے بعد بھی وہ اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں گے اور ان میں انہوں نے پالان بنا لیا ہے کہ
کہ جوں ہی یہ وباء ختم ہو گی وہ شہر اور شہریوں کی جانی و مالی مدد کے سساتھ ساتھ کرونا سے بچاو کے متعلق آگاہی پروگرام،
کسی قسم کی ایمرجنسی صورت میں مدد کرنا،کوٹ ادو سٹی کے 32 حلقے ہیں ان ہر ایک میں سے یونین لیڈر بنایا جائے گا اور وہ آگے اپنی ٹیم بنائے گا،
خوراک کی تقسیم اور خصوصی طور ہر سفید پوش لوگوں کی نشان دہی کرنا اور ان کو راشن میڈیسن پہنچانا، اپنے اپنے گلی محلے کی صفائی ستھرائی کا انتظام کرنا،
چاہے انہیں خود ہی کیوں نہ کرنا پڑے،شہر اور اسے گرد و نواح میں وائرس سے بچاو کا سپرے کرانا شامل ہیں جو کہ
اپنی مدد آپ کے تحت ہوگا،انہوں نے مخیر حضرات سے بھی اپیل کی کہ وہ اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ مشکل کی اس گھڑی میں ان غریبوں کی مدد کی جا سکے.
کوٹ ادو
نامعلوم چور گفٹ سنٹر کی دکان کو نقب لگا کرہزاروں کے نوٹوں کے ہار لے گئے،پولیس نے 2 شراب فروش بھی دھر لیے،
بھاری مقدار میں شراب برآمد،پولیس نے تمام مقدمات درج کر لئے،اس بارے تفصیل کے مطابق پہلے واقعہ تھانہ کوٹ ادو کے علاقہ شیخ عمر میں غلام اکبر کمہار نے گفٹ سنٹر کی دکان بنائی ہوئی تھی،
لاک ڈاون کی وجہ سے دکان کئی روز سے بند تھی کہ گزشتہ شب نامعلوم چور دکان کی چھت کو نقب لگا کر دکان میں رکھے پیسوں کے ہارمالیتی67 ہزار چوری کرکے لے گئے،
پولیس کوٹ ادو نے دوران گشت نقد آباد کے رہائشی محمد عمران کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے ڈیڑھ لیٹر بوتل شراب،
جبکہ نورشاہ چوک میں دوران گشت وارڈ نمبر 10 کی رہائشی ارشاد قریشی کو گرفتار کرکے اسے قبضہ سے بھی ڈیڑھ لیٹر دیسی شراب برآمد کرلی ہے،
پولیس نے تینوں واقعات کے الگ الگ مقدمات درج کرلیئے ہیں،
کوٹ ادو
ماہ رمضان میں کرونا سے بچاؤ کے لیے تحصیل سطح پر گورنمنٹ کی ایس اوپیز پر عملدر کرانے پر کمیٹیاں تشکیل دے دی گئیں،
تحصیل سطح پر کمیٹی کی سربراہی تحصیلدار معین روٗف بٹ اور چیف افیسر میونسپل کمیٹی سید سلیم اقبال بخاری ہوں گے
جبکہ شہر کی سطح پر تھانوں کے ایس ایچ اوز ودیگر ممبران ہوں گے،کوٹ ادو شہر کیلئے بھی گورنمنٹ کی ایس اوپیز پر عملدر کرانے پر کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے
جس میں ایس ایچ او کوٹ ادو محمد ادریس خان جبکہ ممبران میں انجمن تاجران کے رہنماء وصدر موبائل شاپ ایسوسی ایشن شیخ محمد عثمان،
انجمن تاجران اندرون بازار کے صدر حاجی ممتاز احمد،انجمن تاجران شمالی روڈ کے صدر ملک واجد سعید پر مشتل ہے،
کوٹ ادو
ماہر امراض دل ڈاکٹر نجم ثاقب پورے رمضان المبارک میں
شام 4بجے سے افطار تک دل کی امراض،بلڈ پریشر،شوگر،دمہ،
امراض معدہ کے مریضوں کا فری چیک اپ کریں،
ای سی جی اور ایکو ٹیسٹ بھی مفت کئے جائیں گے،
ﺧﺪﺍ ﮐﯽ ﻗﺪﺭﺕ ﮐﯽ ﻋﺠﺐ ﻧﺸﺎﻧﯽ
ﮔﻮﻟﮉﻥ ﭘﻠﻮﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﮨﮯ ﺟﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﮨﺠﺮﺕ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﻣﺸﮩﻮﺭ ﮨﮯ . ﯾﮧ ﮨﺮ ﺳﺎﻝ ﺍﻣﺮﯾﮑﯽ ﺭﯾﺎﺳﺖ ﺍﻻﺳﮑﺎ ﺳﮯ
ﮨﻮﺍﺋﯽ ﮐﮯ ﺟﺰﯾﺮﮮ ﺗﮏ 4000 ﮐﻠﻮﻣﯿﭩﺮ ﮐﯽ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﺮ ﮐﮯﮨﺠﺮﺕ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ .
ﺍﺱ ﮐﯽ ﯾﮧ ﭘﺮﻭﺍﺯ 88 ﮔﮭﻨﭩﻮﮞ ﭘﺮ ﻣﺤﯿﻂ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ,ﺟﺲ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﮐﮩﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﭨﮭﮩﺮﺗﺎ . ﺭﺍﺳﺘﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺟﺰﯾﺮﮦ ﻧﮩﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﯾﮧ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﺗﯿﺮ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ.
ﺳﮑﺘﺎ .ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮐﮩﯿﮟ ﺳﺴﺘﺎﻧﺎ ﻧﺎﻣﻤﮑﻦ ﮨﮯ . ﺟﺐ ﺳﺎﺋﻨﺴﺪﺍﻧﻮﮞ ﻧﮯ ﺍﺱ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﭘﺮ ﺗﺤﻘﯿﻖ ﮐﯽ ﺗﻮ ﺍﻥ ﮐﻮ
ﭘﺘﮧ ﭼﻼ ﮐﮧ ﺍﺱ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﮐﻮ ﯾﮧ ﺳﻔﺮ ﻣﮑﻤﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ88 ﮔﺮﺍﻡ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ( fat ) ﮐﯽ ﺿﺮﻭﺭﺕ ﮨﮯ .
ﺟﺒﮑﮧ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﭘﺮﻧﺪﮮ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﮯ ﺍﯾﻨﺪﮬﻦ ﮐﮯ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺗﻘﺮﯾﺒﺎ 70 ﮔﺮﺍﻡ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﺩﺳﺘﯿﺎﺏ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ .ﺍﺏ ﮨﻮﻧﺎ ﺗﻮ ﯾﮧ ﭼﺎﮨﺌﮯ ﮐﮧ ﯾﮧ ﭘﺮﻧﺪﮦ 800 ﮐﻠﻮﻣﯿﭩﺮ ﭘﮩﻠﮯ ﺳﻤﻨﺪﺭ ﻣﯿﮟ ﻣﺮﮐﺮ ﺧﺘﻢ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﺎ .
ﻟﯿﮑﻦ ﯾﮧ ﮐﯿﺴﮯ ﭘﮩﻨﭽﺘﺎ ﮨﮯ, ﺍﺱ ﮐﺎ ﺟﻮﺍﺏ ﺷﺸﺪﺭ ﮐﺮ ﺩﯾﻨﮯ ﻭﺍﻻ ﮨﮯ . ﺍﺻﻞ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﮔﺮﻭﮨﻮﮞ ﮐﯽ ﺷﮑﻞ ﻣﯿﮟ v ﮐﯽ ﺷﯿﭗ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ اور اپنی پوزیشن چینج کرتے رہتے ہیں۔
ﺟﺲ ﮐﯽﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺍ ﮐﯽ ﺭﮔﮍ ﮐﺎ ﮐﻢ ﺳﺎﻣﻨﺎ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ ﺑﻨﺴﺒﺖ ﺍﮐﯿﻠﮯ ﭘﺮﻭﺍﺯ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﮯ . ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﮐﯽ %23 ﺍﻧﺮﺟﯽ ﺳﯿﻮ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ,
ﺟﻮ ﺍﻥ ﮐﻮ ﮨﻮﺍﺋﯽ ﮐﮯ ﺟﺰﯾﺮﮮ ﭘﺮ ﭘﮩﻨﭽﺎ ﺩﯾﺘﯽ ﮨﮯ 6. ﯾﺎ 7 ﮔﺮﺍﻡ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﺍﻥ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﺭﯾﺰﺭﻭ ﻓﯿﻮﻝ ﮐﯽ
ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ, ﺟﻮ ﮨﻮﺍﻭﮞ ﮐﺎ ﺭﺥ ﻣﺨﺎﻟﻒ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﻣﯿﮟ ﺍﻥ ﮐﮯ ﮐﺎﻡ ﺁﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ .
ﺍﺏ ﮨﻢ ﭘﻮﭼﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﮐﻮﻥ ﺧﺪﺍ ﮐﮯ ﺍﻧﮑﺎﺭ ﮐﯽ ﺟﺮﺍﺀﺕ ﮐﺮﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ .ﺍﯾﮏ ﭘﺮﻧﺪﮦ ﯾﮧ ﮐﯿﺴﮯ ﺟﺎﻥ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺱ ﮐﻮﺳﻔﺮ ﮐﮯ ﻟﺌﮯﮐﺘﻨﯽ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﺩﺭﮐﺎﺭ ﮨﮯ .
ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺍﺳﮯ ﮐﻮﻥ ﺑﺘﺎﺗﺎ ﮨﮯ .ﺍﺗﻨﮯ ﻟﻤﺒﮯ ﺳﻔﺮ ﮐﯽ ﺍﺳﮯ ﮨﻤﺖ ﮐﯿﺴﮯ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﭼﮑﻨﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺎ ﺍﺳﮯ ﮐﯿﺴﮯ ﺍﻧﺪﺍﺯﮦ ﮨﮯ .
ﺍﻭﺭﺍﺱ ﮐﻮ ﯾﮧ ﮐﺲ ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮐﮧ v ﺷﯿﭗ ﻣﯿﮟ ﺳﻔﺮ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯﻭﮦ ﮐﯿﺴﮯ ﺍﻧﺮﺟﯽ ﺑﭽﺎ ﺳﮑﺘﺎ ﮨﮯ .قدرت کا کمال ہے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ