بہاولنگر(صاحبزادہ وحید کھرل)
فورٹ عباس ۔چوہدری طاہر بشیر چیمہ کی بھر پور کاوشوں سے پنجاب فاؤنڈیشن کے تحت سکولز کا بجٹ تین ارب ستر کروڑ روپے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے جاری کردیا
چوہدری امداد حسین سندھو اور چوہدری مدثر مصطفیٰ کے ساتھ پنجاب فاؤنڈیشن کے تحت چلنے والے سکولز کے پرنسپلز اکٹھے ہو کر چوہدری طاہر بشیر چیمہ چیئرمین جنوبی صوبہ کے پاس گئے
چوہدری امداد حسین سندھو چئیر مین مارکیٹ کمیٹی فورٹ عباس اور چوہدری مدثر مصطفیٰ ڈسٹرکٹ جنرل سیکٹری سپورٹ اینڈ کلچر فیڈریشن پاکستان تحریک انصاف بہاولنگر نے کہا کہ
پنجاب کے جتنے بھی پرائیویٹ سکولوں کے روکے ہوئے فنڈ تھے وہ طاہر بشیر چیمہ کی دلچسبی کی وجہ سے وزیر اعلیٰ پنجاب نے دو تین روز پہلے جب
چشتیاں تشریف لائے تھے تو انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو کہا کہ پرائیویٹ سکولوں کا یہ بہت بڑا معاملہ ہے کہ ان کے تمام فنڈز روکے ہوئے ہیں ہمارے بچوں کے
مستقبل کا معاملہ ہے تو وزیر اعلیٰ پنجاب نے چوہدری طاہر بشیر چیمہ سے وعدہ کیا کہ ایک دو روز میں تین ارب ستر کروڑ روپے کے فنڈز جاری کردوں گا
جو الحمداللہ جاری ہو چکے ہیں اس پر ہم وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار،چوہدری طاہر بشیر چیمہ اور ان کے صاحب زادے اللہ داد چیمہ ضلعی چیئرمین وزیر اعلیٰ شکایت سیل بہاولنگر کہ بے حد مشکور ہیں اور ان کو سلام پیش کرتے ہیں پنجا ب فائونڈیشن کے تحت چلنے والے
سکولز کے پرنسپلز نے طاہر بشیر چیمہ کی بھر پور کاوشوں کو خراج تحسین پی ش کیا اور کہا کہ آپ نے ہمارے مطالبات وزیر آعلی پنجاب کو پہنچا ک
ر اور اسکے تین دن کے اندر اندر پنجاب بھر کر سکولز کی رہی ہوئی تین ارب ستر کروڑ کی فنڈز کا اجرا کروا کر ہمارے دل جیت لئے ہم چوہدری طاہر بشیر چیمہ کی قائدانہ صلاحیتوں کو قدر کی
نگاہ سے دیکھتے ہوئے لائق تحسین قراردیتے ہیں…
کرونا سے بے روزگاری۔ اور وزیر اعظم پاکستان
تحریر :
صاحبزادہ وحیدکھرل
ملکی حالات کے تناظر میں ایسے محسوس ہورہا ہے جیسے پاکستان میں بسنے والا ہر وہ شخص جو مزدوری سے وابستہ چاہے وہ دکان پر ملازمت کرتا ہو یا پھر کسی فیکٹری کا ملازم پھڑی
ریھڑی والے سے چھوٹا دکاندار جسکے ذریعہ معاش پر اسکی پوری فیملی منحصر تھی اسکے علاوہ وہ کاریگر جن میں مکینیک رنگساز ڈینٹر الیلکٹریشن شامل ہیں اور ایسے کئی چھوٹے چھوٹے روزانہ کی بنیاد والے کاروبار بند ہونے سے یہ لوگ پریشانی کے وینٹلیٹر پر آچکے اور روز کی بنیاد پر زندگی اور موت سے لڑ رہے ہیں
وزیر اعظم صاحب رات آپ کی ٹیلی تھون پروگرام میں گفتگو سنی آپ نے ایک اچھا سیاست دان ہونے کے ناطے سے بہت خوبصورت باتیں کی اس کے علاوہ آپ کی ٹیم میں موجود تھنک ٹینک روز کی بنیاد پر عوام کو بہت اچھے مشوروں سے مستفید کرتے ہیں
مگر جو اس وقت حالات کی سنگینی کیا آپ سمیت کی ٹیم کا ایک فرد بھی ان لوگوں کے گھروں کے چولہے روشن کر پایا ہے جو بارہ ہزار آپ نے 3 یا 4 ماہ کے حساب سے انہی افراد میں تقسیم کئے جو پہلے سے ہی بینظر انکم سپوٹ پروگرام کے تحت لے رہے تھے
مگر ان لوگوں کیلئے کیا حکمت عملی بنا پائے ہیں جن افراد کے گھر کا ایک ماہ کا خرچ 12 ہزار سے زائد ہے
وہ چھوٹے کاروبار کرنے والے افراد کہاں جائیں بہت سارے ایسے لوگ اس معاشرے کا حصہ ہیں جو کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلا سکتے اس نوبت سے قبل وہ خود کو پھانسی کے پھندے پر لٹکنا تو قبول کر لینگے مگر ۔۔۔۔۔!
میں ایک قلم کار ہونے کے ناطے اپنی تجویز پیش کرتا چلوں آپ نے درست کہا کہ اب ہمکو کرونا کے ساتھ آگے بڑھنا ہے تو اپنی پالیسی میں فوری تبدیلی لائیں اور ہر شعبہ سے وابستہ افراد کو مرحلہ وار تھوڑا تھوڑا وقت فراہم کریں
تاکہ ہر طرح کا مزدور سے دکاندار اپنا وسیلہ روزگار خود بن سکے اور ساتھ میں اس بے یقینی کی کیفیت سے باہر نکل سکے وگرنہ کچھ دنوں بعد یہی لوگ اپنی جانوں کی پرواہ کئے بینا سول نافرمانی پر مجبور ہوجائینںگے اس پر نظر ثانی وقت کی اہم ضرورت ہے
اور وطن عزیز کے مجاھد جنرل قمر جاوید باجوہ صاحب کو بھی خصوصی توجہ دینی ہوگی اس سے قبل کے آپ کے پیارے ایک بوجھ کی مانند آپ کے سامنے کھڑے دکھائی دیں ۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون