نومبر 21, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

21اپریل2020:آج ضلع مظفرگڑھ میں کیا ہوا؟

ضلع مظفرگڑھ سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

کوٹ ادو

(تحصیل رپورٹر)

زمین کے تحفظ اور اس سے محبت کا شعور اجاگر کرنے کے لیے ”زمین“ کا عالمی دن آج منایا جائے گا،عالمی یوم ارض سب سے پہلے 1970 میں منایا گیا،

یہ وہ دور تھا جب تحفظ ماحولیات کے بارے میں آہستہ آہستہ شعور اجاگر ہو رہا تھا اور لوگ فضائی آلودگی اور دیگر ماحولیاتی خطرات کا بغور مشاہدہ کر رہے تھے،

اس دن کے منانے کا مقصدماحولیات اور خاص طور پر کلائمٹ چینج (موسمیاتی تغیرات) کے بارے میں تعلیم اور آگاہی حاصل کرنا اس لیے بھی ضروری ہے

تاکہ دن بدن بڑھتے ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے سدباب کیے جاسکیں،


کوٹ ادو

جسٹس فرنٹ لائرز ایسوسی ایٹ تحصیل بار کوٹ ادو کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت ملک جاوید اقبال ایڈووکیٹ منعقد ہوا،اجلاس میں طالب حسین عثمانی، ظفرخان، احتشام خرم،

ملک عنایت،ملک ساجد ایڈووکیٹ و دیگر نے شرکت کی،اجلاس میں متفقہ طور پرطے پایا کہ ممبر پنجاب بار سے بہت جلد ملاقات کی جائے اور ینگ وکلاء کے لئے کورونا وائرس میں امداد کا مطالبہ کیا جائے

تاکہ غریب وکلاء کو معاشی سہارا مل سکے،دریں اثناء ینگ لائرز کے سیکرٹری نشرواشاعت ظفر خان نے اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ

حکومت کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے جن انتظامات و اقدامات کے دعوے کر رہی ہے وہ زمین پر تونظر نہیں آرہے،انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو ایک ماہ ہونے کو ہے

مگر حکومت ابھی تک راشن دینے کیلئے پلان بنا رہی ہے اور سیاسی ٹائیگر فورس بنانے میں لگی ہوئی ہے،

کورونا وائرس کے باعث کاروبار زندگی مفلوج ہوجانے سے جو دیہاڑی دار طبقہ روزگار سے محروم ہو گیا ہے جن کے گھروں میں فاقے ہیں،

انہوں نے کہا کہ حکومت زبانی جمع خرچ کی بجائے غریبوں دیہاڑی داروں کیلئے کھانے پینے و دیگر بنیادی ضروریات کا انتظام کرے،ظفر خان نے کہا کہ

جسٹس فرنٹ لائرز ایسوسی ایٹ تحصیل بار کے تما م وکلاء کو اپنا خاندان سمجھتی ہے اور مشکل کی اس گھڑی میں اپنے وکلاء کو اکیلا نہیں چھوڑے گی،

بہت جلدممبر پنجاب بار سے ملاقات کرکے اپنے ینگ وکلاء کے لئے کورونا وائرس میں امداد کا مطالبہ کیا جائے گا

تاکہ اس موقع پرغریب وکلاء کو معاشی سہارا مل سکے۔


کوٹ ادو

حکومت کی جانب سے دی جانے والی امداد کی انوکھی منطق،سرکاری ملازمین سمیت کئی گھروں کے سرکاری مرد و خواتین،

میاں بیوی احساس امداد سے مستفید،ضنوبی پنجاب کے ہزاروں کی تعداد میں غریب،دیہاڑی دار،غریب مستحق اور بیوہ خواتین محروم کردیے گئے،

دائرہ دین پناہ کا رہائشی حافظ قرآن آنکھوں کی بینائی سے پیدائشی طور پر محروم،معذور بچوں سمیت امداد سے محروم کردیا گیا،حافظ قرآن کے تینوں بچے بھی پیدائشی طور پر آنکھوں سے نابینا،

روزگار نہ ہونے پر گھر میں نوبت فاقوں تک پہنچ گئی،بزرگ حافظ قرآن کی اعلی حکام سمیت مخیر حضرات سے امداد کی اپیل،احساس کفالت پروگرام کے تحت امدادی رقم بھی دینے کا مطالبہ،

اس بارے تفصیل کے مطابق حکومت کی جانب سیمستحق غریب اور بے روزگار دیہاڑی داروں کو امداد ایمرجنسی رقم دینے کا واویلا ایک ڈرامہ نکلا،

حکومت کی جانب سے لیے گئے ڈیٹا میں اس امدادی رقوم سے مستفید ہونے والی اکثریت سرکاری ملازمین اور وہ گھر بھی شامل ہے جس کی بیوی بے نظیرانکم سپورٹ سے پیسے لے رہی ہے اور اس کا خاوند کا نام بھی اس امدادی رقم میں نکل آیا ہے

اور کئی گھر ایسے بھی ہیں جو دونوں میاں بیوی سرکاری ملازم ہیں اور ان کے نام بھی دے دیے گئے ہیں جبکہ جنوبی پنجاب کی اکثریت جو غریب دیہاڑی دار

غریب مستحق اور بیوہ خواتین پر مشتمل ہے جو اس امدادی رقوم سے محروم کردی گئی ہے،اس حوالے سے موضع ہنجرائی غیرمستقل شرقی دائرہ دین پناہ کے رہائشی حافظ قرآن 51 سالہ حافظ اللہ بخش چندھرڑ

جو کہ پیدائشی طور پر آنکھوں سے نابینا ہے اوراپنے علاقہ کی مسجد میں بچوں کو بغیر کسی معاوضہ کے قرآن مجید کی تعلیم دیتا ہے اسے بھی اس امدادی رقم سے محروم کردیا گیا ہے،

اس حوالے سے حافظ اللہ بخش چندھرڑنے صحافیوں کو بتایا کہ وہ پیدائشی طور پر نابینا ہے اور اس کے 3 بچے اللہ ڈتہ، محمد یعقوب اور ایک بیٹی رقیہ بی بی جو بھی تینوں پیدائشی طور پر نابینا ہیں،

حافظ اللہ بخش نے بتایا کہ گزشتہ دور حکومت میں غریب عوام اور معذوروں کو دیے جانے والے خدمت کارڈ سے بھی انہیں محروم رکھا گیا ہے

جبکہ اس بار حکومت کی جانب سے غریب و مستحق معذوروں اور دیہاڑی داروں اور بیواؤں کو جو امدادی رقم 12 ہزار روپے دی جارہی ہے اسی رقم سے بھی ہم معذوروں کو محروم کردیا گیا ہے،

حافظ اللہ بخش نے بتایا کہ وہ بغیر کسی معاوضے کے محلہ کی مسجد میں بچوں کو قرآن کی تعلیم دیتے ہیں،اس کے دو بیٹے نابینا ہونے کی وجہ سے کام کرنے سے بھی قاصر ہیں

اس کے گھر میں اب نوبت فاقوں تک پہنچ گئی ہے،حافظ اللہ بخش نے وزیراعظم پاکستان عمران خان، وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان خان بزدار،پاکستان بیت المال کے چیئرمین عون عباس بپی،

احساس پروگرام کی چیئرپرسن ثانیہ نشتر سمیت مخیر حضرات سے اپیل کی کہ ان کی امداد کی جائے انہیں حکومت کی جانب سے امدادی رقم 12 ہزار روپے اور صحت کے لئے صحت کارڈ جاری کیا جائے،

انہوں نے کہا کہ جو مخیر حضرات ان کی مدد کرنا چاہیں وہ ان کے موبائل فون رابطہ نمبر03467889356پررابطہ کریں


کوٹ ادو

کھیتوں میں چھپے اوباش نے رفع حاجت کے لیے جانے والی خاتون کی گن پوائنٹ پر کانوں سے بالیاں اتارلیں، شور پر اہل علاقہ نے اوباش کو قابو کرلیا، جیب سے بالیاں برآمد،

خوب چھترول کے بعد پولیس کے حوالے کردیا،بیوہ کی دوسری شادی کرنے کی رنجش پر دیور بپھرگئے، سابقہ خاوند کا گھر مال چھیننے کی کوشش،

مزاحمت پر تشدد کیا، نامعلوم کلاتھ ہاؤس کی چھت پھاڑ کر لاکھوں کا کپڑا لے گئے،رقبہ کے تنازعہ پر مسلح افراد نے دو بھائیوں کو لہولہان کردیا،

شدید زخمی حالت میں ہسپتال داخل،تھانہ پر اندراج کرائے بغیر مکان کرایہ پر دینے والے مالک مکان سمیت کرایہ دار کے خلاف کارروائی،

پولیس نے بین الاضلاعی منشیات فروش بھی دھر لیا،سوا کلو سے زائد چرس برآمد، پسٹل لے کر واردات کی نیت سے گھومنے والا بھی پکڑا گیا،پسٹل بھی برآمد

پولیس نے تمام مقدمات درج کرلیے،اس بارے تفصیل کے مطابق پہلے واقعہ تھانہ سنانواں کے علاقہ موضع پتی جھنڈیر کے رہائشی غلام شبیر کی بیوی گھر کے باہر رفع حاجت کے لیے گئی کہ

کھیتوں میں چھپے محمد نواز پتافی نے گن پوائنٹ پر اس کے کانوں سے طلائی بالیاں مالیتی 48اتار کر فرار ہونے لگا کہ شور پر اہل علاقہ نے اس کا تعاقب کیا

اور کچھ فاصلہ پر اسے قابو کر کے اس کی جیب سے طلائی بالیاں برآمد کرلیں اور اسے خوب چھترول کے بعد پولیس تھانہ سنانواں کے حوالے کردیا،

پولیس نے پسٹل اور بالیا ں برآمد کرکے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا،دوسرے واقعہ تھانہ محمودکوٹ کے علاقہ ٹھٹی گرمانی کے رہائشی علی محمد موہانہ کی شادی عزیزمائی سے ہوئی تھی

جس سے اس کے 2بچے تھے،علی محمد کی وفات کے بعد عزیز بی بی نے اپنی دوسری شادی بشیراحمد سے کرلی جس کا علی محمد کے بھائیوں کو رنج ہوا،

گزشتہ روز عزیز بی بی اپنے گھر میں موجود تھی کہ اسی اثناء غلام حسین موہانہ، اکبر موہانہ، اختر موہانہ، صفدر موہانہ اور اسلم موہانہ مسلح ڈنڈے سوٹے آگئے

اور عزیز بی بی کو بالوں سے پکڑ کر گھر سے بے دخل کرنے لگے جبکہ اس کے زرعی رقبہ، مال مویشی اور مکان پر قبضہ کی بھی کوشش کی،

پولیس محمودکوٹ نے عزیز بی بی کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا،تھانہ محمودکوٹ کے علاقہ گورمانی شہر میں وقار حفیظ آرائیں نے اپنی کپڑے کی دکان بنائی ہوئی تھی

جو کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی روز سے بند تھی،گزشتہ شب نامعلوم چوروں نے کپڑے کی دکان کی چھت پھاڑ کر دکان سے ڈیڑھ لاکھ مالیت کے کپڑے کے تھان چوری اٹھا کر لے گئے،

تھانہ سنانواں کے علاقہ ٹھٹھی حمزہ کے رہائشی
لیاقت علی پر ہاڑ کا ہمسائے ربنواز سے رقبہ کا تنازعہ چلا رہا تھا کہ گزشتہ روز لیاقت علی اپنے بھائی شوکت علی کے ہمراہ رقبہ پر موجود تھا کہ

اسی اثناء میں ربنواز اپنے دیگر ساتھیوں علی نواز، سجاد حسین 2نامعلوم کے ہمراہ مسلح ڈنڈے سوٹے آگئے اور دونوں بھائیوں کو اینٹوں کے روڑوں اور ڈنڈوں سے لہولہان کردیا،

پولیس سنانواں نے تھانہ میں اندراج کرائے بغیر مکان کرایہ پر دینے والے مالک مکان چودھری طارق سمیت کرایہ دار اللہ بخش کورائی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا،

پولیس محمودکوٹ نے دوران گشت دری چانڈیہ والی سے بین الاضلاعی منشیات فروش ڈانڈے والا کے رہائشی غلام یسین چانڈیہ کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے سوا کلو چرس برآمد کر لی،

پولیس سرکل کوٹ ادو نے تمام واقعات الگ الگ مقدمات درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے،


کوٹ ادو

سائنسی ایجادات اور تخلیقات کا عالمی دن آج منایا جا ئے گا، اس دن کے منانے کا مقصد سائنس اور ٹیکنالوجی میں مزید نئی ایسی چیزوں کی ایجاد کرنا ہے کہ

جس سے بنی نوع انسان کو فاہدہ پہنچے۔یہ دن پہلی بار21اپریل 2002میں میں منایا گیا۔ جبکہ 2005سے ایجادات و تخلیقات کا ہفتہ بھی منایا جاتا ہے،

اللہ تعالی نے علم کی بنا پر ہی انسان کو اشرف المخلوقات قرار دیا ہے اور اسی علم کی بنا پر انسان نے دنیا میں بہت زیادہ ترقی اور عروج حاصل کیا ہے،

انسان کی طب، زراعت، مواصلات میں نئی ایجادات نے نہ صرف بیشتر بیماریوں کا علاج دریافت کیا

بلکہ خوراک و زراعت میں ایک نئی جہت متعارف کروائی اور مواصلات کی ترقی نے ایک بہت بڑی دنیا کو ایک گلوبل ویلیج میں بدل دیا،


کوٹ ادو

زمین کے تحفظ اور اس سے محبت کا شعور اجاگر کرنے کے لیے ”زمین“ کا عالمی دن کلمنایا جائے گا،

عالمی یوم ارض سب سے پہلے 1970 میں منایا گیا،

یہ وہ دور تھا جب تحفظ ماحولیات کے بارے میں آہستہ آہستہ شعور اجاگر ہو رہا تھا اور لوگ فضائی آلودگی اور دیگر ماحولیاتی خطرات کا بغور مشاہدہ کر رہے تھے،

اس دن کے منانے کا مقصدماحولیات اور خاص طور پر کلائمٹ چینج (موسمیاتی تغیرات) کے بارے میں تعلیم اور آگاہی حاصل کرنا اس لیے بھی ضروری ہے

تاکہ دن بدن بڑھتے ماحولیاتی خطرات سے نمٹنے کے لیے سدباب کیے جاسکیں،


کوٹ ادو

سابق رکن صوبائی اسمبلی محمد ذیشان گرمانی نے کہا ہے کہ پاکستان مسلسل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہوسکتا،

حکومت کو چاہیے کہ وہ حفاظتی احتیاطی تدابیر کے ساتھ مقررہ وقت میں تاجروں کو کاروبار کی اجازت دے، ڈاکٹرز کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑ رہے ہیں

ہم ڈاکٹرز او رطبی عملہ کے بلندحوصلے پر انہیں سلام اور خراج تحسین پیش کرتے ہیں، سوشل میڈیا ونگ کے ذریعہ شعبدہ بازی کے قائل نہیں عوام کی خدمت عام حالات میں عبادت ہے،

ان خیالات کااظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ حکومت چھوٹے تاجروں کو بھی احتیاطی تدابیر کے ساتھ مخصوص ٹائم کیلئے کاروبار کی اجازت دے،

انہوں نے کہا کہ عوام کو بھی اس موذی وباء کے اثرات سمجھتے ہوئے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کرنا چاہئیے اور بازاروں میں فضول رش سے گریز کرنا چاہیے،

ہر کوئی اپنی ضرورت اورمزدوری کیلئے گھر سے نکلے اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرے تو بطور قوم ہم اس وباء سے چھٹکارا حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں،

انہوں نے مزید کہا کہ مشکل وقت میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے ہم سوشل میڈیا ونگ کے ذریعہ شعبدہ بازی کے قائل نہیں عوام کی خدمت عام حالات میں عبادت ہے،

اس موذی وباء میں تو افضل ترین عبادت ہے،اس کو ریاکاری کی نظر کرنے والے اپنی دنیاوی عاقبت کے ساتھ اپنی آخرت بھی خراب کر رہے ہیں،انہوں نے مزید کہا کہ عوامی امدادکیلئے

حکومتی اقدامات ناکافی مخیر حضرات اس وباء کے متاثرین کیلئے جو کارکردگی دکھائیہے وہ قابل تحسین ہے۔


کوٹ ادو

پاکستان تحریک انصاف کوٹ ادو کے سٹی صدر صغیر احمد خان نے کہا ہے کہ9 اپریل کی شب وہ اپنے بیٹے ڈاکٹر جنید خان جوکہ ڈی جی خان ہسپتال میں ڈیوٹی کرتا ہے سانس کی تکلیف کے باعث

تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال کی ایمرجنسی میں لے آیا، ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر رضا نے اس کو چیک اپ کرنے کے بعد دوائی لکھی،صغیر احمد خان نے الزام عائد کیا کہ

ڈیوٹی پر موجود ڈسپنسر شہزاد حفیظ اور نرس نے مریض کو ہاتھ لگانے سے انکار کردیا، ڈسپنسر شہزاد حفیظ اور نرس کو بتایا گیا کہ

ڈاکٹر جنید کا کرونا وائرس ٹیسٹ نیگٹوہے، مگر انہوں نے ایک نہ سنی اور الٹا بدتمیزی پر اتر آیا،جب کہ ڈیوٹی پر موجودڈاکٹر رضا نے خود ہی بلڈ سیمپل لیا

اور اس کہ بیٹے ڈاکٹر جنید کو انجکشن لگایا،صغیر احمد خان نے الزام عائد کیا کہ ڈاکٹر کی کرسی پر بیٹھے ڈسپنسر کی تصویر بنانے کے لیے اس نے اپنا موبائل نکالا

توڈسپنسر شہزاد حفیظ نے موبائل چھین کر توڑنے کی کوشش کی،پہلے بھی اس ڈسپنسر کی بہت شکایات ہیں

یہ ڈاکٹر کی کرسی پر بیٹھ کر مریضوں کے ساتھ بدتمیزی کرتا ہے اور ڈاکٹری پیشہ کوبدنام کر رہا ہے،جبکہ اس ڈسپنسر کے بارے میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ

وہ جس بچوں کے ختنے کرتا ہے تو ان بچوں کی حالت بگڑ جاتی ہے،صغیر احمد خان نے الزام عائد کیا کہ مذکورہ ڈسپنسر اکثر اوقات نشے کی حالت میں رہتا ہے

اور نان کوالیفائیڈ ہے جس کے خلاف انکوائری کرکےقانونی کاروائی کی جائے،دریں اثناء نانا پی ٹی آئی راؤ یاسین،رانا تنویر احمد، ذیشان شاہ،چوہدری شاہد بلال،

حاجی سرور شاہ،مرزا فیصل،چوہدری خالد ودیگرنے ڈسپنسر کے اس رویہ پر شدید مذمت کرتے ہوئے

اس بدحواس ڈسپنسر کو تحصیل ہیڈکوارٹرہسپتال سے تبدیل کرنے اور اس کے خلاف انکوائری کرکے نوکری سے فارغ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔


کوٹ ادو

پیپلزپارٹی ڈویژنل جنرل سیکرٹری میر آصف خان دستی نے کہا ہے کہ کرونا وائرس عالمی وباء ہے

جس سے نمٹنے کے لئے سندھ حکومت نے بہترین اقدامات کئے جبکہ لاک ڈاون سے متاثرہ افراد کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے سندھ حکومت کے پاس بہترین پالیساں ہیں

جس پر عملدرآمد کیا جارہاہے، باقی صوبوں کی نسبت اس وقت سندھ حکومت کے اقدام کو سراہا گیا جو کہ پیپلز پارٹی کا خاصہ رہا ہے،

انہوں نے کہا کہ بے نظیر پروگرام کو احساس کفالت پروگرام کا نام دیا گیا اور مستحق افراد کو امداد کی بجائے چار اقساط ایڈوانس دے کر دھوکہ دہی سے کام لیا گیا

جس کا اعتراف ثانیہ نشترچیئرپرسن نے بھی کیا، حقائق عوام جان چکے ہیں ردوبدل سے عوام کو بے امداد کے نام پر وقوف بنانے کی کوشش کی گئی،

ان کا مزید کہناتھا کہ رقوم کی ادائیگی کے لئے سنٹر پر حفاظتی تدابیر اختیارنہ کرکے کرونا وائرس کو پھیلنے کا مووقع دیا جارہا ہے

جبکہ امدادی رقم بھی مستحق افراد کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے،میر آصف خان دستی نے کہا کہ

تاجر طبقہ کی پریشانیوں سے لاعلم حکومت کرپٹ کابینہ میں ردو بدل میں مصروف ہیں جسے سوائے اقتدار کے کچھ سجھائی نہیں دے رہا،

کل تک جن وزرا کو کرپشن کا ٹیگ لگا کر ہٹایا گیا تھا آج انہی کو دوبارہ کابینہ میں شامل کیا جا رہا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ

مخدوم خسرو بختیار کا نام لیک ہونے والی چینی چوروں کی رپورٹ میں سر فہرست تھا کیونکہ ان کے بھائی ہاشم بخت پنجاب کے وزیر خزانہ ہے اور انہوں نے ہی اربوں روپے کی سبسڈی دی،

ان کو نکال باہر کرنے کی بجائے وزرات تبدیل کر کے پچھلی سے بھی اچھی وزارت دے دی گئی،

یہ حکومت جھوٹے مکار ڈرامے بازوں کا ٹولہ ہے اگر ان کا سد باب نہ کیا گیا تو یہ ملک کو کئی دہائیاں پیچھے لے جائیں گے۔


کوٹ ادو

پاکستان تحریک انصاف کوٹ ادو کی تحصیل گورننگ باڈی کا اجلاس زیر صدارت تحصیل صدر چوہدری رؤف الرحمن کی رہائش گاہ پرمنعقد ہوا،اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا

جس کی سعادت نائب صدر عبدالسلام نے حاصل کی،اجلاس میں گورننگ باڈی تحصیل صدر چوہدری رؤف الرحمن سمیت نئی تشکیل دی گئی

گورننگ باڈی کے جنرل سیکرٹری حسیب محی الدین گرمانی،سینئر نائب صدر عرفان احمد انصاری،نائب صدر شہزاد خان ترین،نائب صدر اصغر گشکوری.،ایڈیشنل جنرل سیکرٹری چوہدری انوار یوسف سہر،

ڈپٹی جنرل سیکرٹری نصیر سانگھڑی،انفارمشن سیکرٹری،شیخ عبدالغفار،سیکرٹری ممبر شپ مطیع اللّہ،سیکرٹری فنانس عبدلسلام نے شرکت کی،

اجلاس میں جنرل سیکرٹری حسیب محی الدین گورمانی نے اجلاس کا ایجنڈا تمام عہدے داروں کے سامنے پیش کیا جس کے بعد تمام عہدیداروں نے اپنی اپنی رائے دی اور مندرجہ ذیل نکات پر متفق ہوئے،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ

تحصیل کوٹ ادو کی تمام یونین کونسلز میونسپل کمیٹی ٹاون کمیٹی اور سٹی کی تنظیم نو کا کام پاکستان تحریک انصاف کی ڈسٹرکٹ باڈی کے ہدایات کی روشنی میں فوری طور پر کل سے شروع کیا جائے گا،

پاکستان تحریک انصاف کی تنظیم نو کے عمل کے دوران تحصیل کوٹ ادو کے تمام ایم پی ایز اور ایم این ایز اور کارکنوں سے مشاورت کی جائے گی،

اس اجلاس میں تمام عہدے داروں کا یہ بھی اتفاق رہا کے جلد از جلد تحصیل سیکرٹریٹ کا قیام عمل میں لایا جائے اس اجلاس میں باقاعدہ آفس سیکرٹریٹ کے لیے جگہ کے حوالے سے مشاورت بھی کی گئی،

کرونا وائرس کے حوالے سے موجودہ صورتحال میں تحصیل باڈی اپنا کیا کردار ادا کر سکتی ہے اس پہ بھی گفتگو کی گئی،


کوٹ ادو

پولیس کی پتنگ فروشوں کیخلاف کاروائیاں بھی کسی کام نہ آئی،گلیوں اور محلوں میں پتنگیں اور ڈوریں فروخت کرنے کا سلسلہ نہ رک سکا،

شہر میں سینکڑوں کے حساب سے منچلے چھتوں پر پتنگ بازی کرنے لگے، تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں پولیس نے پتنگ فروشوں کے خلاف کاروائیاں کرتے ہوئے چند افراد کو گرفتار بھی کیا

اور انکے کارخانوں سے سینکڑوں پتنگ اور دھاتی ڈوریں بھی برآمد کی لیکن چند افراد کے خلاف کارروائیاں ناکافی ہیں،

شہر کے مختلف علاقوں کی گلیوں اور محلوں میں پتنگ فروخت کا کام مسلسل جاری ہے اور روزانہ منچلے اپنے گھروں کی چھتوں پر چڑھ کر پتنگ بازی کر رہے ہیں

اور کٹی پتنگ پر بچے ایک دوسرے کی چھتوں پر چڑھ کر اپنی زندگی کی پرواہ کیے بغیر اپنی ناکام کوشش کرتے رہتے ہیں جو کہ کسی وقت بھی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے،

سڑکیں ہو یا گلی بچے بڑے پتنگ اڑانے میں مصروف رہتے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر پولیس پتنگ فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں بھی کر رہی ہے

تو پھر جو روزانہ شہر میں سینکڑوں لوگ پتنگ بازی کرتے ہیں وہ پتنگیں کہاں سے آجاتی ہیں، پولیس چھوٹے کارخانوں میں کاروائیوں کے ساتھ اگر بڑے مگر مچھوں کو بھی گرفتار کرے

تو پتنگ بازی یقیناً ختم ہو سکتی ہے، عوامی حلقوں کے مطابق پتنگ بازی دنیا کا سب سے خطرناک کھیل ہے جس میں حاصل تو کچھ نہیں ہوتا البتہ سب کچھ گوانا پڑتا ہے

حتی کہ جان بھی اس کھیل میں ضائع ہو جاتی ہیں اور ہر سال نہ جانے کتنی زندگیاں پتنگ بازی کے کھیل میں ضائع ہو جاتی ہیں عوامی حلقوں نے وزیر اعلی پنجاب سردرا عثمان خان بزدار،

آئی جی پنجاب،آر پی او ڈیرہ غازیخان،ڈی پی او مظفرگڑھ سے اپیل کی ہے کہ

شہر میں پتنگ فروشوں کیخلاف ہائی لیول پر آپریشن کیا جائے تاکہ پتنگ بازی کا کھیل ہمیشہ کے لیے دفن ہو سکے۔


کوٹ ادو

روٹھی بیوی کو منانے میں ناکامی پر دلبرداشتہ خاوند نے کالا پتھرپی لیا،

تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال منتقل، پولیس نے اقدام خودکشی کا مقدمہ درج کرلیا،

اس بارے تفصیل کے مطابق تھانہ دائرہ دین پناہ کے علاقہ موضع بنگلہ ہنجرائی کے رہائشی محمد شریف اسڑ کے بیٹے دلاور اسڑ کی شادی اڈہ شیلر کے رہائشی واحدبخش لاڑ کی بیٹی رقیہ بی بی سے

ڈیڑھ سال پہلے ہوئی تھی جس سے اس کی 6 سے ماہ کی بیٹی بھی تھی، 3 ماہ قبل رقیہ بی بی گھریلوناچاقی پر روٹھ کر اپنے والدین کے گھر چلی گئی

جسے دلاور کئی بار منانے کیلئے گیا مگر اس کے والدین نے اسے نہ بھیجا،گزشتہ سے پیوستہ روزبھی دلاور اپنی بیوی کو منانے کے لیے ان کے گھر گیا

اس کے والد کے انکار پر دل برداشتہ ہو گیا اور گھر آتے ہیں کالا پتھر پی لیا جس سے اس کی حالت تشویشناک ہوگئی،

دلاور اسڑکوتشویشناک حالت کے بحث رورل ہیلتھ سینٹر دائرہ دین پناہ لایا گیا تاہم فوری طبی امداد کے

بعد اسے نشتر ہسپتال ملتان منتقل کردیا گیا،پولیس دائرہ دین پناہ نے دلاور کے بھائی شہزاد اسڑ کی مدعیت میں دلاور کے خلاف اقدام خودکشی کا مقدمہ درج کرلیا ہے،


کوٹ ادو

دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر پولیس کا شادی کی تقریب میں چھاپہ،پولیس کو دیکھتے ہی باراتیوں کی دوڑیں،دلہن لینے کیلئے جانے والا دولہا حوالات میں پہنچ گیا،

پولیس نے6 براتی بھی دھر کر دولہا کے ساتھ حوالات میں بند کر دیے، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا،

اس بارے تفصیل کے مطابق تھانہ سنانواں کے علاقہ موضع پتی سلطان محمود میں حاجی غلام فرید ٹانوری کے بیٹے مزمل کی شادی تھی کی کہ

کسی نے پولیس کو 15پرکال کر دی،پولیس نے شادی کی تقریب میں دھاوا بول دیا،پولیس کو دیکھتے ہی باراتی بھاگ گئے

جبکہ پولیس نے موقع سے بارات لیکر دولہن کے گھر جانے والے دولہا مزمل ٹانوری اور شادی میں آئے براتیوں گل شیرخان، شاہد ٹانوری، محمد ابراہیم، محمدرمضان، محمد نعمان کو حراست میں لے لیا،

جنھیں حوالات میں بند کر دیا، پولیس سنانواں نے دلہا سمیت دیگر گرفتار ہونے والے باراتیوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے،

About The Author