کوٹ ادو
(تحصیل رپورٹر)
سابق صوبائی وزیرجیل خانہ جات ملک احمد یار ہنجرا نے کہا ہے کہ حکمران طبقے کے محنت کش عوام کی صحت اور انہیں علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کے متعلق انتہائی بے
حسی اور مجرمانہ لاپرواہی پر مبنی رویے کو بھی پوری طرح آشکار کردیاہے، سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کو علاج معالجہ فراہم کرنا تو دور کی بات حکومت نے ابھی تک ہسپتال ملازمین کو بھی کسی قسم کی کوئی حفاظتی کٹس مہیا نہیں کیں،
چھوٹے تاجروں کو وزیراعظم کے ریلیف پیکیج میں نظراندازکرنا ان سے زیادتی،غریب طبقہ کو بھکاری بنا دیا گیا ہے، مسلم ن لیگ کی حکومت ہوتی تو آج صورتحال بالکل مختلف ہوتی اور امدادی ٹیمیں
لوگوں کو گھر گھر ریلیف پہنچاتی،ان خیالات کااظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے کوئی عملی اقدامات نہیں کئے اور حکومت اس حوالے سے کنفیوژن کا شکار ہے،
انہوں نے کہا کہ چھوٹے تاجروں کو وزیراعظم کے ریلیف پیکیج میں نظراندازکرنا ان سے زیادتی ہے،دنیا بھر میں چھوٹے تاجر کی معاشی بقا کے لئے خصوصی بیل آوٹ پیکیج دیئے گئے،
چھوٹے تاجر کو پاؤں پر کھڑا رکھنا ریاست کی ذمہ داریہے،چھوٹا تاجر سفید پوش اور حکومت کی امداد کا حقیقی حقدار بھیہے،
انہوں نے کہا کہ آج حکومت نے عوام کو بھیک پر لگا دیا ہے اورغریب عوام امداد کیلئے ماری ماری پھر رہی ہے،
اگر ملک میں ن لیگ کی حکومت ہوتی تو آج صورتحال بالکل مختلف ہوتی اور امدادی ٹیمیں لوگوں کو گھر گھر ریلیف پہنچاتی، انہوں نے کہا کہ
مسلم لیگ ن اس مشکل کی گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑی ہے، اس موقع پر انہوں نے اپنے کارکنان کو ہدایت کی وہ عوام کی خدمت کے لیے خود کو وقف کر دیں،
فوٹو سیشن اور دکھاوے سے اجتناب کریں،تمام ضرورت مندوں تک ضرورت کا سامان خاموشی سے پہنچائیں،
اس وقت عوام کے بجائے اللہ کی نظر میں اپنا مقام بنانے کی کوشش کریں،خاموشی سے لیکن تیزی کے ساتھ عوام کی مدد کی حکمت عملی اختیار کریں،
عوام کی مدد کے لئے خود بھی حصہ لیں اور مخیر حضرات کی بھی حوصلہ افزائی کریں،انہوں نے عوام سے بھی اپیل کہ کورونا جس تیزی سے پھیل رہا ہے
اپنا خیال رکھیں اپنی اور اہل خانہ کی حفاظت یقینی بنائیں اور تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں .
کوٹ ادو
تبدیلی کے اثرات شروع،سرکل کوٹ ادو کی پولیس بے لگام ہو گئی، دائرہ دین پناہ میں پولیس واقعہ کے بعد سنانواں کے علاقہ میں بھی پولیس درندگی کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا،
فرنٹ کی اراضی نہ دینے پر بھائیوں کا پولیس کے ہمراہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے اغواء کرنے کیلئے حقیقی بھائی کے گھر دھاوا،
گھر میں موجود خاتون کو پولیس نے قابو کرلیا،خوب چھترول کے بعد بالوں سے کڑ کر گھسیٹتے رہے، پولیس گھر سے نقدی قیمتی موبائل فون موٹر سائیکل اٹھا کر کے گئی،
وقوعہ سے تھانہ محمود کوٹ اور سنانواں کا لا علمی کا اظہار، متاثرہ تھانوں کے چکر کاٹ کر تھک گیا،اس بارے تفصیل کے مطابق چاہ سلک والا موضع ڈوگر کلاسرہ کے رہائشی محمد سجاد گرمانی نے کہا ہے کہ
وہ 7 بھائی اور 2بہنیں ہیں اس کی خاندانی وراثت راضی 13کنال19 مرلہ ہے جو کہ اس کے حصہ میں ساڑھے 33 مرلہ آتی ہے،
سجاد حسین گرمانی نے کہا کہ اس کے دیگر بھائیوں محمد شہباز،محمد فیاض، سخی لال، ثنا ء اللہ اور ایک بہن اقرا ء بی بی نے اپنے حصہ کی اراضی 150مرلہ فاطمہ شو گرملز کو فرو خت کردی
جبکہ اس نے اور اس کے دیگر بھائیوں راشد علی، کاشف علی اور ہمشیرہ عائشہ بی بی نے اپنے حصہ کی اراضی 120مرلہ فروخت نہ کی، سجاد حسین گرمانی نے الزام عائدکیا کہ
اس کی اراضی فرنٹ پر تھی جسے دیکھ کرمقامی شوگرملز کے ایڈمن منیجرقاضی عرفان کہ دل میں فتور آگیا اور وہ اپنی خرید کرداراضی پر قبضہ کی بجائے اس کی اراضی پر قبضہ کی کوشش کی،
گزشتہ ماہ بھی انہوں نے اراضی پر زبردستی قبضہ کی کوشش کی رقبہ میں موجود ٹیوب ویل اور کھال مسمار کردیاتھا اہل علاقہ کے مداخلت پر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے،
سجاد حسین نے بتایا کہ قبضہ کے خوف سے اس نے سول کورٹ کوٹ ادومحمد طارق کی عدالت سے حکم امتناعی کا آرڈر بھی لیا ہوا ہے جس کی تاریخ پیشی 19 مئی کومقرر ہے،
سجاد حسین الزام عائد کیا کہ گزشتہ روز ایڈمن منیجر قاضی عرفان ماجد میرے بھائیوں محمد شہباز،محمد فیاض، سخی لال، ثنا ء اللہ کے ہمراہ مل کر پولیس کے ہمراہ اسے گھر سے اغوا کرنے کے لئے آئے،
پولیس نے چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے اس کے گھر میں دھاوا بول دیا اور گھر میں موجود اس کی بیوی حمیدہ بی بی پر تشدد کیا، بعد ازاں اسے بالوں سے پکڑ کر صحن حویلی میں
گھسیٹتے رہے،پولیس والے گھر سے نقدی 60ہزار روپے2 قیمتی موبائل فون اور اس کا موٹر سائیکل نمبری 3313ایم ایچ اٹھا کر ساتھ لے گئے،
جبکہ ایڈمن منیجر قاضی عرفان ماجد اور میرے بھائی مجھے قتل اور اغواء کی سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہوگئے،
وہ اس حوالے سے تھانہ سنانواں اور تھانہ محمودکوٹ اپنے مال مسروقہ اور ملزمان کے خلاف کاروائی کے لئے جاتا رہا مگر دونوں تھانوں کی پولیس نے اس وقوعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے،
سجاد حسین گرمانی نے بتایا کہ اسے مقامی شوگرملز کے ایڈمن منیجر سمیت اپنے بھائیوں سے جان کا خطرہ ہے،
اسے تحفظ فراہم کیا جائے اور اس کے گھر سے چوری ہونے والا سامان برآمدکر ایا جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی کرنے پر مجبور ہوجائے گا
کوٹ ادو
میونسپل کمیٹی کے افسران شہر کوٹ ادومیں کورونا وائرس سمیت موذی امراض کے پھیلاؤ کی نرسریوں کے فروغ میں سرگرم عمل،صوبائی پارلیمانی سیکرٹری کے ڈیرہ سے ملحقہ گھوڑا چوک کے
قریب گنجان آباد علاقے میں فلتھ ڈپو قائم، تحصیل ہیڈکوارٹر کی الائشیں، یورین بیگ، سرنج، گلوز، ماسک، سرجری ماسک،
خون سے لت پت کپڑے سمیت پورے شہر کی گندگی و کچرا وہیں پرڈالا جانے لگا،گندگی کے ڈھیروں سے اٹھنے والی بدبو نے نزدیکی آبادی دوکانداروں سمیت راہگیروں کا جینا محال کردیا،
گندگی کے ان ڈھیروں پر پلنے والے جراثیموں سے کورونا وائرس سمیت موذی امراض پھیلنے کا خدشہ،گندگی کو فوری طور پر ڈمپ کرکے ہنگامی بنیادوں پر کلورین سپرے کرانے کامطالبہ،
اس بارے تفصیل کے مطابق میونسپل کمیٹی کوٹ ادو کی غفلت لاپرواہی وعدم توجہی کے باعث صوبائی پارلیمانی سیکرٹری اشرف خان رند کے ڈیرہ سے ملحقہ شمالی ریلوے پھاٹک گھوڑا چوک کے
قریب گنجان آباد علاقہ میں فلتھ ڈپو قائم کردیا گیا ہے، تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سمیت پورے شہر کی گندگی و کچرا کو میونسپل کمیٹی کوٹ ادوکے اہلکار اٹھا کر یہاں جمع کر رہے ہیں
جس میں شہر بھر کی گندگی کے علاوہ تحصیل ہیڈکوارٹر کی الائشیں، یورین بیگ، سرنج، گلوز، ماسک، سرجری ماسک، خون سے لت پت کپڑے بھی شامل ہیں
جو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سگنل دے رہے ہیں،گندگی کی وجہ سے جی ٹی روڈ سے گزرنے والے راہگیروں،
دوکانداروں سمیت اس علاقہ میں رہنے والی آبادی بدبو،مکھی،مچھروں،کتوں کی وجہ سے شدید پریشان ہیں اور بچے،بوڑھے و رہائشی مختلف وبائی امراض کا شکار ہورہے ہیں،
گندگی کے ڈھیروں سے اٹھنے والی بدبو نے لوگوں مختلف بیماریوں کا شکار بنادیا ہے جسکی وجہ سے لوگ موذی امراض میں مبتلا ہو رہے ہیں،اس حوالے سے دوکانداروں، اہل علاقہ وراہگیروں نے بتایا کہ
میونسپل کمیٹی کے عملے کوبار بار اس مسئلے کی طرف توجہ دینے کا کہا گیا لیکن میونسپل کمیٹی کے افسران اور ان کاعملہ صرف تنخواہیں اور دوسری سرکاری مرعات لینے میں ہی مصروف ہے،انہوں نے کہا کہ کچھ دن پہلے جب وزیراعلی عثمان بزدار کا کچراکنڈی کے
ساتھ جی ٹی روڈ پر گزرنا ہوا تو انتظامیہ نے اپنی غضب کی کرپشن چھپانے کیلئے ٹینٹ لگا دیئے تھے،انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان خان بزدار سمیت
کمشنر ڈیرہ غازیخان،ڈپٹی کمشنرانجینئرامجد شعیب خان ترین،اسسٹنٹ کمشنر کوٹ ادو ڈاکٹر فیاض علی جٹالہ سے مطالبہ کیا کہ
شہر بھر کی گندگی کو جمع کرنے کیلئے شہر سے باہر میونسپل کمیٹی جگہ لیکر گندگی کو ڈمپ کرے اورمذکورہ جگہ سے فوری طور گندگی اٹھا کر اسے ڈمپ کیا جائے
اورہنگامی بنیادوں پروہاں مکھی و مچھر مار سپرے کرایاجائے تاکہ شہری آبادی دوکاندار اور راہگیر اس گندگی کے ڈھیروں سے
اٹھنے والی بدبو اور مختلف وبائی امراض سے بچ سکیں
کوٹ ادو
کوٹ ادو کے نواحی قصبہ دائرہ دین پناہ کے علاقہ کالی پل پردرجنوں افراد کا پولیس کے ہمراہ غریب محنت کش کے گھر دھاوا،پولیس کی موجودگی میں لاٹھیوں ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال،
خواتین سمیت 4افراد زخمی،زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا، اس بارے تفصیل کے مطابق کوٹ ادو کے نواحی قصبہ دائرہ دین پناہ کے علاقہ کالی پل کے رہائشی خادم حسین ماچھی کا قریبی ہمسائے
عبدالمجید دایہ کے ساتھ ایک کنال اراضی کا تنازع چلا آ رہا تھا،گزشتہ روزعبدالمجید دایہ نے پولیس تھانہ دائرہ دین پناہ کو بلا لیا
جس پر50 سے زائد افراد نے پولیس کے ہمراہ غریب محنت کش خادم حسین ماچھی کے گھر دھاوا بول دیا، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئیپولیس کی موجودگی میں بزرگ مرد وخواتین پر تشدد لاٹھیوں
اور ڈنڈوں کے وار سے محمد اسلم اور اس کی بیوی سمیت دیگر 2 خواتین شدید زخمی ہو گئیں، خواتین پولیس کو خدا کے واسطے دیتی رہی لیکن کسی ان کی نہ سنی،متاثرہ افراد کا کہنا تھا کہ
پولیس نے بھاری رشوت لے کر ہماری زمین پر قبضہ کرانے کی کوشش کی ہے، متاثرہ افراد نے آئی جی پنجاب اور آر پی او ڈیرہ غازی خان سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے،
اس بارے ایس ایچ او تھانہ دائرہ دین پناہ عصمت عباس نے اپنے موقف میں کہا کہ دونوں پارٹیوں کا آپس میں اراضی کا تنازعہ چلا آرہا ہے
لڑائی کے وقت انہیں 15پر کال موصول ہوئی جس پر پولیس موقع پر بھیجی،معاملہ کو دیکھ رہے ہیں،جسکی زیادتی ہوئی اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی .
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون