دسمبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

17اپریل2020:آج ضلع بہاولنگر میں کیا ہوا؟

ضلع بہاولنگر سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں،تبصرے اور تجزیے۔

بہاول نگرسے صاحبزادہ وحید کھرل کی رپورٹس
بہاول نگر۔

صوبائی وزیر زکوۃ و عشر پنجاب میاں شوکت علی لالیکا نے کہا ہے کہ ضلع بہاول نگر میں گندم کے خریداری ہدف کے حصول میں تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں

اور تمام سنٹرز پر انتظامات اطمینان بخش ہیں۔ یہ بات انہوں نے ڈپٹی کمشنر شعیب خان جدون کے ہمراہ ڈی سی آفس کے کمیٹی روم میں گندم کی خریداری مہم کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی

جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سیف اللہ ساجد اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ

ضلع میں محکمہ خوراک پنجاب کا گندم خریداری کا ہدف تین لاکھ پچپن ہزار سات سو باون میٹرک ٹن ہے جس کے لیے بائیس پرچیز سنٹرز پر تمام سہولیات مہیا کی جارہی ہیں

اور باردانہ 26فیصد جاری کردیا گیا ہے۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ پاسکو کا خریداری ہدف دو لاکھ دس ہزار میٹرک ٹن ہے۔

قبل ازیں صوبائی وزیر شوکت علی لالیکا نے کورونا جائزہ اجلاس کی بھی صدارت کی۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ

ضلع میں مجموعی مشتبہ مریضوں کی تعداد616 ہے جبکہ ضلع میں کورونا نیگیٹو 213 کیس ہیں اور ضلع میں کورونا پازیٹو 18 مریض ہیں جو روبصحت ہیں۔


بہاولنگر:

صوبائی وزیر زکوۃ و عشر پنجاب میاں شوکت علی لالیکا نے کہا ہے کہ ضلع بہاول نگر میں گندم کے خریداری ہدف کے حصول میں تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں

اور تمام سنٹرز پر انتظامات اطمینان بخش ہیں۔ یہ بات انہوں نے ڈپٹی کمشنر شعیب خان جدون کے ہمراہ ڈی سی آفس کے کمیٹی روم میں گندم کی خریداری مہم کے جائزہ

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو سیف اللہ ساجد اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ

ضلع میں محکمہ خوراک پنجاب کا گندم خریداری کا ہدف تین لاکھ پچپن ہزار سات سو باون میٹرک ٹن ہے جس کے لیے بائیس پرچیز سنٹرز پر تمام سہولیات مہیا کی جارہی ہیں

اور باردانہ 26فیصد جاری کردیا گیا ہے۔ اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ پاسکو کا خریداری ہدف دو لاکھ دس ہزار میٹرک ٹن ہے۔

قبل ازیں صوبائی وزیر شوکت علی لالیکا نے کورونا جائزہ اجلاس کی بھی صدارت کی۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ

ضلع میں مجموعی مشتبہ مریضوں کی تعداد616 ہے جبکہ ضلع میں کورونا نیگیٹو 213 کیس ہیں اور ضلع میں کورونا پازیٹو 18 مریض ہیں جو روبصحت ہیں۔


بہاولنگر :

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر قدوس بیگ کی ہدایت پر ضلع بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشہ کے پیش نظر دفعہ 144 کا نفاذ، لاک ڈاون سے متعلق حکومت پنجاب کی جانب سے جاری کی گئی

ہدایت پر سختی سے عملدرآمد جاری، ضلعی پولیس حکومتی اقدامات پر عملدرآمد کے لئے ہمہ وقت متحرک، دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ضلع بھر میں اب تک762مقدمات درج۔

تفصیلات کے مطابق ضلعی پولیس کا ڈی پی او بہا ولنگرقدوس بیگ کے احکامات پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر اور دفعہ 144 کے نفاذ پر عملدرآمد،

انتظامات کی چیکنگ اور عوام الناس کی آگاہی کے حوالے سے فلیگ مارچ کاسلسلہ جاری ہے۔ضلع بھر میں دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر اب تک 762 مقدمات درج کیے گئے،

کرونا وائرس سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کو ممکن بنانے کے لیے ضلع بھر میں ضلعی پولیس،ایلیٹ فورس، ایگل اسکواڈکادیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ملکر ہمہ وقت گشت کا سلسلہ بھی جاری ہے،

ڈی پی او کی ہدایت پر ضلع بھر میں پولیس فورس کرونا وائرس سے متعلق آگاہی کے لیے اپنابھرپور کردار ادا کررہی ہے۔

انہوں نے شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دفعہ 144 کے نفاذ پر مکمل عملدرآمد کریں اور گھروں سے غیر ضروری باہر نہ نکلیں۔اس سلسلہ میں عوام الناس پولیس سے بھرپور تعاون جاری رکھیں۔..


بہاولنگر:

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاولنگرقدوس بیگ کا دانش سکول قرنطینہ سنٹر کا دورہ،سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ،کرونا وائرس ٹیسٹ نیگیٹو آنے پر رخصت ہونے والے تبلیغی جماعت کے ارکان کو الوداع کیا۔

دفعہ 144کے نفاذ کے حوالے سے داخلی و خارجی راستوں پر ناکہ بندیوں سمیت مختلف مقامات پر تعینات پولیس ڈیوٹی کو بھی چیک کیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈی پی او قدوس بیگ نے ضلع بہاولنگر دانش سکول چشتیاں میں قائم قرنطینہ سنٹرکا دورہ کیا اور سکیورٹی کے حوالہ سے انتظامات کا جائزہ لیا۔

دانش سکول قرنطینہ سنٹر پر تعینات جوانوں کو سیکیورٹی او رسیفٹی کے حوالے سے ہدایات دیں۔ اس موقع پرڈی پی او قدوس بیگ نے کہا کہ

پولیس کے جوان ہمیشہ کی طرح عوام کی خدمت کے لیے کوشاں ہیں، کسی بھی ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں

انہوں نے شہر میں دفعہ 144کے نفاذ کے حوالہ سے مختلف مقامات پر پولیس افسران اور اہلکاروں کی ڈیوٹی کو بھی چیک کیا،

علاوہ ازیں ڈی پی اوکی ہدا یا ت پر عوام میں احساس تحفظ اور دفعہ 144کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے ضلع بہاولنگرکے پانچوں سرکل ہائے میں فلیگ مارچ کا انعقاد کیا گیا۔

فلیگ مارچ میں ضلعی پولیس،ایلیٹ فورس، ٹریفک پولیس سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے حصہ لیا۔بعد ازاں ڈی پی او بہاولنگر نے ضلع کے مختلف داخلی و خارجی ناکہ بندی پوائنٹس کا دورہ کیا اور ملازمان کو بریف کیا۔.


کنسٹرکشن انڈسٹری کے لئے مراعاتی پیکیج

٭ وفاقی کابینہ نے آرڈیننس کی منظوری دے دی

انکم ٹیکس آرڈیننس 2001میں ترامیم
٭ بلڈرز اور ڈویلیپرز کے لئے فکسڈ ٹیکس رجیم
٭ فی مربع فٹ/فی مربع گز کی بنیاد پر فکس ٹیکس کا نفاذ
٭ سیمنٹ اور اسٹیل کے علاوہ تمام مٹیرئیل پر کوئی ودہولڈنگ ٹیکس نہیں ہوگا
٭ سروسز(خدمات) کی فراہمی پر ودہولڈنگ ٹیکس سے استشنی
٭ بلڈرز اور ڈویلپرز جتنا ٹیکس ادا کریں گے اس کا دس گنا آمدن /منافع کا کریڈٹ وصول کر سکتے ہیں
٭ نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے کم لاگت والے گھروں کے لئے ٹیکس کو نوے فیصد تک کم کر دیا گیا ہے
٭ اس سکیم کا اطلاق 31دسمبر2020سے پہلے شروع کیے جانے والے منصوبوں اور موجودہ نامکمل منصوبوں پر ہوگا جو اس سکیم کے تحت ریجسٹرڈ ہوں
٭ نئے اور جاری منصوبوں کو آئی آر آئی ایس (IRIS) ویب پورٹل کے ذریعے فیڈرل بورڈ آف ریونیو پر ریجسٹر کرانا ہوگا
٭ جاری منصوبوں کو اپنی تکمیل کی شرح کے بارے میں خود بتانا ہوگا اورنئے فکسڈ ٹیکس سکیم کے تحت بقیہ ماندہ حصے کی تکمیل کے لئے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
٭ اس سکیم کے تحت کمپنیوں کی جانب سے شئیر ہولڈرز کو ادا کیے جانے والے ڈیویڈنڈز (Dividends) پر ٹیکس نہیں ہوگا

٭ سیکشن 111 (آمدنی کی وضاحت)سے استشنی
٭ سیکشن 111کا اطلاق: اس سیکشن کی دفعات کا اطلاق نئے منصوبوں میں پیسے یا زمین کی صورت میں کیے گئے کیپیٹل انویسٹمنٹ (بنیادی سرمایہ کاری) پر نہیں ہوگا بشرطیکہ یہ شرائط پوری ہوں
) کیش سرمایہ کی صورت میں رقم 31دسمبر 2020یا اس سے پہلے کسی نئے بنک اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی ہو
)زمین کی سرمایہ کاری کی صورت میں شرط یہ ہے کہ وہ زمین اس ترمیم کے نفاذ کے وقت اس شخص کے نام ہو
) منصوبہ 31دسمبر2020 تک شروع کر دیا جائے اور 30ستمبر2022تک مکمل کر لیا جائے
) منصوبے کو مکمل تصور کیا جائے گا اگر:
۰ بلڈر کے معاملے میں: گرے اسٹرکچر (بنیادی ڈھانچہ) 30ستمبر2022تک مکمل کر لیا جائے
۰ ڈویلیپر کے معاملے:
. 30ستمبر 2022 تک لینڈ اسکیپنک کا کام مکمل ہو چکا ہو اور سب گریڈ لیول تک سڑکیں پچاس فیصد تک بچھائی جا چکی ہوں
. 30ستمبر2022 تک پچاس فیصد پلاٹ فروخت کے لئے بک ہو چکے ہوں اورکم از کم چالیس فیصد تک رقم موصول ہو چکی ہو
٭ کمپنیوں یا اے او پیز (ایسو سی ایشن آف پرسنز) کے تحت سرمایہ کاری کی صورت میں سیکشن 111سے استشنیٰ کی شرائط
) نئی کمپنی یا اے او پی 31دسمبر2020سے پہلے ریجسٹرڈ ہو
) پیسے کی سرمایہ کاری کی صورت میں رقم کراسڈ بینکنگ انسٹرومنٹ (Crossed Banking Instrument) کے ذریعے 31دسمبر2020تک نئی اے او پی یا کمپنی کو منتقل ہو چکی ہو
) زمین کے طور پر کی کیپیٹل انویسٹمنٹ (Capital Investment) کی صورت میں وہ اراضی نئی اے او پی یا کمپنی کو 31دسمبر2020تک منتقل کی جا چکی ہو
) اس شق کے تحت کمپنیوں یا اے او پیز پر منصوبہ شروع کرنے یا انکی تکمیل کے حوالے سے انہی شرائط کا اطلاق ہوگا جن کا اطلاق بطور فرد (individual) ہوتا ہے اور جس کا ذکر پہلے کیا جا چکا ہے۔
٭ عمارت کے پہلے خریدار کے لئے سیکشن 111سے استشنیٰ کی شرائط
)عمارات اس سکیم کے تحت ریجسٹرڈ نئے یا جاری منصوبوں سے 30ستمبر 2022تک کراسڈ بینکنگ انسٹرومنٹ کے ذریعے خریدی جا سکتی ہیں۔
٭ تعمیرات کی غرض سے پلاٹ کے خریدار کے حوالے سے سیکشن 111سے استشنیٰ
) اس پلاٹ کی پوری قیمت کراسڈ بینکنگ انسٹرومنٹ کے ذریعے 31دسمبر تک ادا کی جا چکی ہو
)ایسے پلاٹ پر تعمیر31دسمبرتک شروع ہو جائے اور 30ستمبر2022تک مکمل کر لی جائے
٭ مندرجہ ذیل مستشنیٰ نہیں ہوں گے
) پبلک آفس ہولڈرز، ان کے بے نامی دار، زوجہ یا ان کے ڈیپنڈینٹس (dependents)
) لسٹڈ (Listed) پبلک کمپنیاں اور رئیل اسٹیٹ انویسٹمنٹ ٹرسٹ
٭ کسی مجرمانہ فعل کے نتیجے میں حاصل کی جانے والی آمدنی، منی لانڈرنگ، بھتہ خوری یا دہشت گردی سے متعلقہ رقم پر استشنیٰ نہیں ہوگا
٭ ذاتی رہائش پر کیپیٹل گین (سرمایہ جاتی منافع) سے ایک دفعہ کی ٹیکس چھوٹ
) گھر کی صورت میں 500مربع گز سے زیادہ نہ ہو جبکہ فلیٹ کے معاملے میں 4000مربع فٹ
٭ تعمیرات کے شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دیا جانا:
) کنسٹرکشن اور لینڈ ڈویلیپمنٹ کے لیے پلانٹ اور مشینری کی درآمد کے لئے وہی سہولیات ملیں گی جو دیگر انڈسٹری کو میسر ہیں
٭ جائیدادوں کی نیلامی پر ایڈوانس ٹیکس
٭ دس فیصد سے گھٹا کر پانچ فیصد کر دیا گیا ہے۔
سیلز ٹیکس قوانین میں ترمیم
٭ وفاقی دارالحکومت کی حدود میں صوبہ پنجاب کی طرز پر کنسٹرکشن سروسز کی مد میں سیل ٹیکس کو گھٹا کر صفر کر دیا گیا ہے۔
فنانس ایکٹ 1989میں ترمیم
٭ وفاقی دارالحکومت کی حدود میں کیپیٹل ویلیو ٹیکس (CVT) سے استشنیٰ جیسا کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں اعلان کیا گیا.

About The Author