راجن پور:
ملک خلیل الرحمٰن واسنی
بھراور ضلع راجن پور میں عوامی،سماجی،سیاسی،مذہبی ،
صحافتی حلقوں اور عوامی نمائندہ شخصیات کے ” سویل ” سروے کیمطابق کرونا وائرس بحران کے سبب لاک ڈائون اور نقل و حرکت پر پابندی کے سب جہاں امراء طبقہ پریشان ہے
وہاں غریب کا جینا دوبھر ہوچکا ہے اور بے بس و مجبور لاچار عوام شدید ذہنی دبائو کرب اور پریشانیوں کا شکار ہیں۔ جہاں احساس کفالت ایمرجنسی کیش تقسیم پروگرام نے کچھ سہارا بھی دیا ہے وہاں مشکلات میں اضافہ بھی کیا ہے
کیونکہ کئی غریب لوگ جن کے گھر کا چولہا بھی نہیں جلتا غربت کے سبب قرض لیکر روزگار کے لیئے پاسپورٹ بنوا چکے ہیں یا دیار غیر میں اپنا اور اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے لیئے محنت مزدوری کرتے رہے ہیں
اب واپس آ چکے ہیں یا چند سال قبل انکے مالی حالات بہتر تھے اب خط غربت سے بھی نیچے کی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں
تو وہ اس پروگرام کے لیئے نااہل قرار دیئے گئے ہیں جبکہ مبینہ طور پر 2010کے سروے میں کئی ایسے لوگ بھی شامل ہیں جوکہ ضرورت مند نہیں ہیں کچھ نکال بھی دیئے گئے ہیں
مگر جو حقیقی معنوں میں ضرورت مند ہیں انکا نام تک شامل نہیں ہے یاانہیں نا اہل قرار پانے کا میسج بھیجا گیا ہے
تو احساس کفالت پروگرام کی چیئرپرسن ثانیہ نشتر اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے اصلاح و احوال اور شرائط میں مزید نظر ثانی اور علاقائی سطح پر دوبارہ سروے کی اپیل کی گئی ہے
تاکہ ملک پاکستان کا کوئی بھی شہری غربت و بھوک کے سبب مشکلات کا شکار بھی نہ ہو اسکی عزت نفس بھی متاثر نہ کیجائے۔
اور انفرادی کی بجائے اجتماعی طور پر کچھ ایسی سکیمیں متعارف کیجائیں یا کمیونٹی سنٹرز ترتیب دیئے جائیں کہ لوگوں کو انکی خدمات کے معاوضے یا بدلے کی صورت میں ادائیگی کیجائےتاکہ
لینے والوں کو یہ احساس ہو کہ یہ رقم مفت میں نہیں دی جارہی بلکہ انکی خدمات کا صلہ یا معاوضہ ہےاور انہیں بھکاری بھی نہ بنایا جائے کیونکہ سابقہ حکومتوں میں لوگ غریب توبنتے تھے
اب بھکاری بنائے جارےہیں جوکہ حکومت وقت کے ویژن کے بھی خلاف ہے اور لاکھوں،کروڑوں لوگ اس کیوجہ سے اوربے روزگاری سے متاثر ہورہے ہیں۔
جامپور راجن پور
۔آفتاب نواز مستوئی
لاک ڈاﺅن میں توسیع اور کارونا وائرس سے بچاﺅ کی حفاظتی تدابیر
لاک ڈاﺅن میں توسیع 25اپریل تک کی گئی ہے، صرف دیہاڑی دار طبقہ کو مخصوص اوقات کے لیے کام کرنے کی اجازت ہے: ڈپٹی کمشنر ذوالفقارعلی
تمام بازار، مارکیٹیں، شاپنگ مال، ریسٹورنٹ اور سرکاری و غیرسرکاری دفاتر بند رہیں گے: ڈپٹی کمشنر ذوالفقارعلی
ضلعی حدود اور اندرون شہر لوگوں کی آمدورفت کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال قطعی ممنوع ہے: ڈپٹی کمشنر ذوالفقارعلی
مستثنیٰ قراد دیئے گئے کارونا کے پھیلاﺅ کے حوالہ سے کم خطرہ والے کاروبارِ زندگی (پلمبر، حجام، الیکٹریشن، بڑھئی، درزی، ویٹرنری سروسز،
ریئل اسٹیٹ و پراپرٹی ڈیلرز، کتاب و سٹیشنری شاپس، شیشہ کی صنعت، کاغذ و پیکجنگ کی صنعت، پودوں کی نرسریاں، مائنز اینڈ منرلز، تعمیراتی شعبہ) سے منسلک افراد کارونا وائرس سے بچاﺅ کی حفاظتی تدابیر پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائیں: ڈپٹی کمشنر ذوالفقارعلی کی ہدایت
مستثنی قراردیئے گئے افراد پر ذمہ داری بڑھ گئی ہے ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی وقت ان کی شناخت چیک کرسکتے ہیں۔
زرعی مشینری (ٹریکٹر، تھریشر وغیرہ) کی ورکشاپ، سپیئر پارٹس کی دکانیں و صنعتیں اور دودھ دہی کی دکانیں شام 5بجے کے بعدبھی کھلی رہیں گی۔
لوگ اپنے گھروں میں زیادہ وقت گذاریں کیونکہ وہ گھر ہیں تو زیادہ محفوظ ہیں۔
ٓاحساس کفالت پروگرام کے تحت امدادی رقوم کی ترسیل کے عمل میں
اور گندم خریداری مراکز پر کارونا سے بچاﺅ کی تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔
ضلع بھر کے لوگوں سے اپیل ہے کہ سماجی فاصلہ کو یقین بنائیں اور میل جول کم سے کم رکھیں۔
جام پور ۔
راجن پور
( آفتاب نواز مستوئی سے )
ڈپٹی کمشنر ذوالفقارعلی نے کہا ہے کہ ضلع راجن پور میں قومی مسائل پر رائے عامہ ہموار کرنے اور امن کی صورتحال کو قائم کرنے میں ضلع بھر کے تمام مکاتب فکر کے
علماءکرام کا کردار ہمیشہ قابل تحسین رہا ہے۔ ضلعی امن کمیٹی تمام قومی مسائل کو زیر بحث لانے اور ان کے ممکنہ حل تلاش کرنے کا موثر ترین پلیٹ فارم ہے۔
یہ باتیں انہوں نے ضلعی امن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیں۔ اجلا س میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو و جنرل ظہور حسین بھٹہ اور تمام مکاتب فکر کے علماءکرام شریک ہوئے ۔
ڈپٹی کمشنر نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ تمام علماءکرام ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔ مسائل حل کرنے میںسب کی رائے کا احترام کیا جائے گا۔
تمام علماءکرام لوگوں کو کارونا وائرس کے بارے میں آگاہی کریں لوگوں کو چاہیے کہ وہ بلا وجہ گھروں سے باہر نہ نکلیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر کارونا کو شکست دیں گے عوام کی جان ومال کی حفاظت کریں گے۔ کارونا وائرس سے بچاو¿ کی حفاظتی تدابیر اختیار کرنے بارے حکومت کی طرف سے جاری کردہ
احکامات پر عمل درآمد کیا جائے۔ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت نے لاک ڈاون ختم نہیں کیا بلکہ 25 اپریل 2020 تک بڑھا دیا ہے،
لہذا ہم سب پر موجودہ بحران میں احتیاط ضروری ہے کیونکہ انسانی جان بچانا بھی عبادت ہے۔ اجلاس میں تمام مکاتب فکر کے علماءکرام نے اس امر کی یقین دہانی کرائی کہ
کارونا وائرس سے بچاو بارے جاری کردہ حکومتی احکامات کی پابندی کی جائے گی اور اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کی ہدایات پر پورا عمل کیا جائے گا۔
جامپور ۔راجن پور
( آفتاب نواز مستوئی سے )
ڈپٹی کمشنر ذوالفقارعلی نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے لاک ڈاﺅن میں توسیع 25اپریل تک کی گئی ہے
اور ف دیہاڑی دار طبقہ کو مخصوص اوقات کے لیے کام کرنے کی اجازت ہے۔ تمام بازار، مارکیٹیں، شاپنگ مال، ریسٹورنٹ اور سرکاری و غیرسرکاری دفاتر بند رہیں گے،
ضلعی حدود اور اندرون شہر لوگوں کی آمدورفت کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال قطعی ممنوع ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ
مستثنیٰ قراد دیئے گئے کارونا کے پھیلاﺅ کے حوالہ سے کم خطرہ والے کاروبارِ زندگی (پلمبر، الیکٹریشن، بڑھئی، درزی، ویٹرنری سروسز، ریئل اسٹیٹ و پراپرٹی ڈیلرز، کتاب و سٹیشنری شاپس،
شیشہ کی صنعت، کاغذ و پیکجنگ کی صنعت، پودوں کی نرسریاں، مائنز اینڈ منرلز، تعمیراتی شعبہ) سے منسلک افراد کارونا وائرس سے بچاﺅ کی حفاظتی تدابیر پر مکمل عملدرآمد یقینی بنائیں۔
مستثنی قراردیئے گئے افراد پر ذمہ داری بڑھ گئی ہے ، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی وقت ان کی شناخت چیک کرسکتے ہیں۔
گندم کی کٹائی کے سیزن کو پیش نظر رکھتے ہوئے زرعی مشینری (ٹریکٹر، تھریشر وغیرہ) کی ورکشاپ، سپیئر پارٹس کی دکانیں و صنعتیں شام 5بجے کے بعدبھی کھلی رہیں گی۔
ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھرکے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں زیادہ وقت گذاریں کیونکہ وہ گھر ہیں تو زیادہ محفوظ ہیں،
مزید یہ کہ تمام لوگ سماجی فاصلہ کو یقین بنائیں اور میل جول کم سے کم رکھیں تاکہ کارونا وائرس کو پھیلنے کا موقع ہی نہ مل سکے۔
حاجی پورشریف
نجی بینکوں اورسماجی تنظیموں کی طرف سے غریب دیہاڑی دار،کسانوں،کاشتکاروں،مزدوروں کودیئے گئے قرضہ جات معاف کیئے جائیں یا پرافٹ سمیت مؤخر کیئےجائیں
تفصیلات کے مطابق پورے ملک، پنجاب بھر اور بالخصوص ضلع راجن پور کے تمام قصبوں،دیہاتوں اورشہروں میں نجی بینکوں اورسماجی تنظیموں،
خوشحالی بنک،یو بنک،این آر ایس پی اورانکے بینکس ،پی آر ایس پی،اخوت اور اسطرح کی دیگر تنظیموں کی طرف سے غریب دیہاڑی دار،کسانوں،کاشتکاروں،مزدوروں کودیئے گئے قرضہ جات معاف کیئے جائیں
یا پرافٹ سمیت مؤخر کیئےجائیں،کیونکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں مختلف بینکوں نے قرضہ جات مؤخر کیئے ہیں مگر کچھ تنظیموں کے نمائندے بار بار قرض دہندگان کو قرضہ
بمع پرافٹ کی ادائیگی کے لیئے تنگ کررہے ہیں جس کے سبب وہ شدید پریشانی اور مشکلات کا شکار ہیں کیونکہ غریب مزدور،دیہاڑی دار،کسان ،
کاشتکاراور انکے خاندان کرونا وائرس بحران اور لاک ڈائون کے سبب شدید مشکلات اور پریشانیوں کا شکار ہیں پہلے تو دو وقت کے روٹی کو ترستے تھے اب تو ایک وقت کی روٹی بھی میسر نہیں ہے تو یہ قرضہ جات کس طرح ادا کریں گے
اور مزید یہ کہ گندم کی کٹائی اور کپاس کی بوائی کا بھی سیزن ہے جس کے لیئے مزید اخراجات ہونگے اس حوالے سے درجنوں متاثرہ لوگوں اور حاجی پورشریف کے سماجی ورکر امیر بخش کھوسہ
نے گورنر اسٹیٹ بینک،متعلقہ نجی بینکوں کے چیف ایگزیکٹوز،سماجی تنظیموں کے ہیڈزاور متعلقہ اداروں کیساتھ ساتھ حکومت پاکستان،
وزیراعلی پنجاب ،وزیراعظم پاکستان سے پرزور اپیل اور مطالبہ ہے کہ یہ قرضہ جات معاف کیئے جائیں یا پرافٹ سمیت حالات بہتر ہونے تک مؤخر کیئے جائیں اور متاثرہ لوگوں کو مزید پریشان نہ کیا جائے۔
ملک خلیل الرحمٰن واسنی حاجی پورشریف
بستی چھینہ ، طلائی والہ
(ممتازتارک سے )
غریب دیہاڑی دار ، مزدور اور چھوٹے کاشتکاروں نے مائیکرو فنانس بنکوں اخوت ، این آر ایس پی ، یو بنک ، ٹیلی نار بنک اور دیگر اداروں سے دس سے ایک لاکھ تک کے قرضے لے رکھے ہیں ۔
جس سے چھوٹی دکانیں ، کاروبار کر کے وہ ان قرضوں کی واپسی کیا کرتے تھے مگر لاک ڈاؤن کے باعث جو تھوڑی بہت جمع پونجی تھی وہ دو ماہ سے گھر پر بیٹھ کر کھا چکے ۔
اب یہ بنک ان سے قرضوں کی واپسی کے لیئے تقاضا کرنے لگے ہیں ۔ جس کے لیئے وہ ان کے گھر اکر زچ کرتے ہیں اور توہین آمیز رویہ اختیار کر کے ان کی عزت نفس مجروح کرتے ہیں ۔
جبکہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نوٹیفکیشن کے مطابق ایک سال بغیر کسی اضافی چارجز کے قرضہ جات مؤخر کرنے کا حکم دیا ہے ۔
لیکن یہ ادارے خود کو اس حکم سے مستثنیٰ کہتے ہیں اور جیسے بھی ہو قرض ادا کرنے کا تقاضا کرتے ہیں ۔ غریب لوگ اس وقت روٹی کی الجھن میں ہیں ۔
کوٹ جانوں کے سماجی راہنما خلیفہ مختیار حسین اور سابق کونسلر کوٹ جانوں سیف اللہ سومرہ نے حکومت پاکستان اور پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ
ان قرضوں کو فی الفور معاف کیا جائے یا کم از کم بغیر کسی اضافی چارج کے کم از کم ایک سال کے لیئے ری شیڈول کیا جائے ۔ اور پریشان نہ کیا جائے
شہریوں محمد سلیم سیال ، حاجی منیر احمد ، خورشید احمد کچھیلا ، عبالحکیم ، عبدالستار ، محمد یعقوب نے حکومت سے واضح اعلان کر کے اس سلسلے میں اقدامات کی درخواست کی ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون