وزیراعلیٰ پنجاب انصاب پروگرام کے تحت 1.5 ارب روپے 36 اضلاع کے لیے جاری ہوئے ہیں اور یہ فی ضلع 4 کروڑ سے کچھ زائد بنتے ہیں اور اس پہلی قسط سے ہر ضلع میں قریب قریب 3800 افراد کو 12 ہزار روپیا ملے گا-
جبکہ احساس پروگرام جوکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کا بدلہ ہوا نام ہے جس کے پنجاب میں چھے ماہ سے پیسے رُکے ہوئے تھے، حکومت اُس میں رجسٹرڈ خواتین کو یہ پیسے دینے جارہی ہے جن کا لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والوں سے کوئی تعلق نہیں بنتا،
خانیوال ضلع میں قریب چالیس ہزار عورتیں جو پہلے ہی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹرڈ ہیں جس کو اب احساس پروگرام کہا جارہا ہے کے تحت 12 ہزار فی کس دیے جانے ہیں- اعداد و شُمار کے اس ھیر پھیر میں خبر یہ نکلتی ہے کہ پنجاب حکومت، فیڈرل حکومت کے ساتھ مل کر لاک ڈاؤن سے معاشی بے سروسامانی کا شکار ہونے والوں کی اکثریت کو کچھ دینے سے انکاری ہے…….
یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم 16 اپریل سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا عندیہ دے رہے ہیں، یہ دوسرے لفظوں میں عوام کو کورونا وائرس کے رحم و کرم پر ڈالنے اور اپنی زمہ داری سے فرار اختیار کرنے کی نشانی ہے……
حکومت سرمایہ داروں کے آگے بلیک میل ہورہی ہے….. سندھ حکومت اپنے لوگوں کو بجلی اور گیس سمیت سب یوٹیلیٹی بلوں میں ریلیف دینا چاہتی ہے لیکن پاور ڈویژن ساتھ دینے کی بجائے روڑے اٹکا رہا ہے، وفاق کو تو چاہیے وہ سارے پاکستان میں 260 بجلی کے یونٹ استعمال کرنے والوں کے بل معاف کردے….. لیکن 150 ارب روپے کا لولی پاپ دیکر وہ جان چھڑانا چاہتی ہے……
عوام کو سرمایہ داروں کو 1200 ارب کا ریلیف دینے والی وفاقی حکومت کا گھیراؤ کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے…..
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر