نومبر 5, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

سری نگر میں صحافی پر سیکورٹی اہلکاروں کا تشدد

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کا جیلوں میں نظربند کشمیری صحافیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ

سری نگر (ساوتھ ایشین وائر)قومی روزنامہ روزنامہ جاگرن سے وابستہ فوٹو جرنلسٹ کامران رشید بھٹ کو منگل کے روز سری نگر میں ریڈ کراس روڈ پر واقع دفتر کے باہر سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے جوانوں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق ، کامران نے کہا کہ جب وہ اپنی پیشہ ورانہ ڈیوٹی سرانجام دے رہے تھے تو سی آر پی ایف کے کچھ جوانوں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ جس سے اسے شدید زخم آئے۔

کامران نے کہا کہ سی آر پی ایف کے جوانوں نے اس کاکیمرہ چھیننے اور تباہ کرنے کی کوشش کی۔
ذرائع ابلاغ کی آزادی کے لئے کام کرنے والے صحافیوں کے عالمی ادارے کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے جیلوں میں نظربند کشمیری صحافیوں آصف سلطان اور قاضی شبلی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ساوتھ ایشین وائر کے مطابق CJPکی ایشیاشاخ نے ایک ٹویٹ میں کہاکہ کورونا وائرس کی وباکے دوران جموں و کشمیر کے حکام کو ہائی کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے صحافی آصف سلطان اور قاضی شبلی کو رہا کرنا چاہئے اور ان پر لگائے گئے الزامات کو واپس لینا چاہیے۔

آصف سلطان اگست 2018 سے سنٹرل جیل سری نگر میں نظربند ہیں۔

ان کے خلاف عسکریت پسندی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔

آصف کے اہل خانہ اس الزام کی تردید کررہے ہیں۔ صحافی قاضی شبلی کو بھارتی پولیس نے گزشتہ سال اگست میں دفعہ 370 کی منسوخی سے چند دن قبل گرفتار کیا تھا۔

About The Author