نومبر 5, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

06اپریل2020:آج ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں کیا ہوا؟

سرائیکی وسیب کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں ،تجزیے اور تبصرے۔

مشہور زمانہ ملک اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ قتل کیس میں گرفتار ملزم شاہ بہرام عرف شبران کھیارہ کی درخواست ضمانت خارج

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )پشاور ہائی کورٹ بنوں بینچ جسٹس جناب اشتیاق ابراہیم نے مشہور زمانہ ملک اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ قتل کیس میں گرفتار ملزم شاہ بہرام عرف شبران کھیارہ کی درخواست ضمانت خارج کرنے کے احکامات جاری کردیئے

،ملزم کی جانب سے رحمت اللہ کنڈی ایڈوکیٹ جبکہ استغاثہ کی جانب سے غلام حُر بلوچ ایڈوکیٹ سپریم کورٹ ،ثناءاللہ شمیم ایڈوکیٹ سپریم کورٹ اورجمال عبدالناصر ایڈوکیٹ نے درخواست کی پیروی کی ،

پولیس ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ بار ڈیرہ کے معروف قانون دان اور زمیندار ملک اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ ولد ملک محمد نواز سکنہ بستی استرانہ شمالی ڈیرہ گزشتہ سال 27 اکتوبر، اتوار کی صبح موٹرسائیکل اپنی اراضی کی جانب جارہے تھے کہ تھانہ یونیورسٹی کی حدود درابن خورد کے قریب پہنچنے پر نامعلوم مسلح ملزمان نے ان پر اندھادھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوکر موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

ملزمان ارتکاب جرم کے بعد جائے وقوعہ سے فرا ر ہونے میں کامیاب ہوگئے۔یونیورسٹی پولیس نے مقتول کے بھائی ملک محمد اسماعیل ولد ملک محمد نواز کھیارہ سکنہ بستی استرانہ شمالی کی رپورٹ پر نامعلوم ملزمان کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا

تاہم ایف آئی آر میں ایس ایچ او پولیس سیف الرحمٰن اور ان کے بھائیوں کے ساتھ اپنی دشمنی ظاہرکی گئی۔ پولیس نے ابتدائی تفتیش میں واقعہ کے اہم چشم دید گواہ محمد خالد سکنہ نہال تحصیل پروآکا بیان ریکارڈ کرکے سابق ایس ایچ او سیف الرحمٰن کے بھائی محمد اصغر بلوچ ولد جمعہ خان بلوچ سکنہ روڈہ اور قریبی رشتہ دار عبدالطیف ولد اللہ وسایا سکنہ نہال پروا کو

ملک محمد اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ قتل کیس میں نامزد کرکے گرفتارکرلیا۔ملزمان کی درخواست ضمانت کے موقع پر چشم دید گواہ نے عدالت میں پیش ہو ان دونوں گرفتار ملزمان کو پہچاننے سے انکار کیا تاہم چشم دید گواہ کے انکار پر عدالت نے دونوں ملزمان کو ضمانت پر رہا کردیا۔

بعدازاں پولیس نے ملک اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ قتل کیس کے تمام چار ملزمان کو ٹریس کرکے ایک ملزم دل جان ولد گل زمان سکنہ پوٹہ کو گرفتارکرلیا جس نے دوران تفتیش اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ کے قتل کا نہ صرف اعتراف کیا بلکہ قتل کے تمام محرکات اور اپنے دیگر ساتھیوں کے نام بھی اگل دیئے۔

ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ ملک اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ کے قریبی رشتہ دار شاہ بہرام ولد رمضان قوم کھیار ہ سکنہ گرہ مستان سے میری قریبی دوستی تھی۔اس نے مجھے دوستی کے ناطے مجبور کیا کہ میرا ملک اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ کے ساتھ اراضی کا تنازع ہے

جسے راستے سے ہٹانے کے لئے تم میری مدد کرو اور اسے قتل کردو ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ ہم نے اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کرتے ہوئے اپنے دو اور ساتھیوں عنایت اللہ اور امان اللہ ولد اکبر سکنہ کھتی کو اپنے ساتھ شامل کیا۔

وقوعہ کے روز ملزم امان اللہ نے ملک اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ کی ریکی کی جبکہ میں اور عنایت اللہ موٹرسائیکل پر سوار ہوکر جائے وقوعہ پرپہنچے ،عنایت اللہ موٹرسائیکل چلارہا تھا جبکہ میں اس کے پیچھے بیٹھے تھا جائے وقوعہ پر پہنچ کر میں نے اقبال کھیارہ ایڈوکیٹ پر فائرنگ کی جس سے وہ لگ کر موقع پر جاں بحق ہوگیا،

پولیس نے اعانت جرم میں مرکزی ملزم شاہ بہرام کو گرفتارکرلیا ،ماتحت عدالت سے ملزم کی درخواست ضمانت خارج ہونے پر فاضل عدالت نے بھی ملزم کی درخواست خارج کردی ،واضح رہے کہ مقدمہ میں نامزد گرفتار ملزم دل جان جیل میں بند ہے جبکہ دیگر دو ملزمان عنایت اللہ اور امان اللہ تاحال مفرور ہیں جن کی گرفتاری کے لئے پولیس کی مسلسل کاروائیاں جاری ہیں ۔
٭٭٭
چار سالہ بچہ ٹریکٹر کے نیچے آکر جاں بحق ہوگیا

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )اراضی میں ہل چلانے کے دوران ڈرائیور کی غفلت اور بے احتیاطی کے باعث چارسالہ بچہ ٹریکٹر کے نیچے آکر جاں بحق ہوگیا ،متوفی کی لاش پوسٹمارٹم کے بعد لواحقین کے سپرد کردی گئی ،

پولیس نے مقدمہ درج کرکے ڈرائیور کو گرفتارکرلیا۔پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ درابن کی حدود کڑی بختیار کے قریب خالد شاہ نامی شخص کی اراضی میں ٹریکٹر کے ذریعے ہل چلانے کے دوران چار سالہ بچہ محمد علی کھیلتے ہوئے اچانک ٹریکٹر کی زد میں آکر شدید زخمی ہوگیا ،

بچے کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ راستے میں جاں بحق ہوگیا ، درابن پولیس نے متوفی کے نانا محمد رزاق شاہ کی رپورٹ پر ٹریکٹر ڈرائیور زین الدین کیخلاف جرم زیر دفعہ322ppc کے تحت مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا۔
٭٭٭
حالات کی بہتری پر بتدریج لاک ڈاون میں نرمی لائی جارہی ہے ،علی امین گنڈہ پور

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان سردار علی امین خان گنڈہ پورنے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان بدترین معاشی بدحالی سے گزر رہاہے، حکومت نے اپنے وسائل سے عوام کو تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکیج دیاہے،

کوئی بھی مستحق خاندان حکومتی امداد سے محروم نہیں رہے گا، ہم نے ڈیرہ اسماعیل خان میں صحت کے شعبہ میں انقلابی کام کئے ہیں، چلڈرن ہسپتال، نیورو سرجیکل وارڈ، دو نئی سٹی سکین مشنیوں سمیت نئی ایم آر آئی مشین کے علاوہ 14کرورڑ روپے کے سرجیکل آلات کی خریداری کی منظوری ہوچکی ہے،

حالات کی بہتری پر بتدریج لاک ڈاو¿ن میں نرمی لائی جارہی ہے،ڈاکٹرز اورپیرا میڈیکل سٹاف اسوقت خطرناک جنگ لڑرہے ہیں، یہ وقت سیاسی پوائنٹ سکورنگ کا نہیں، مولانا ، شہباز سمیت دیگر سیاسی مخالفین کورونا پر سیاست کرنے کی بجائے حکومت کا ساتھ دیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکٹ ہاﺅس ڈیرہ اسماعیل خان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق تحصیل ناظم ڈیرہ اور پاکستان تحریک انصاف ساﺅتھ ریجن کے صوبائی رہنما کیپٹن (ر) سردار عمر امین خان گنڈہ پور ، پی ٹی آئی کے رہنما نواز خان، خان امجد خان اور کاکا شاہ سمیت دیگربھی موجود تھے۔

وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان سردار علی امین خان گنڈہ پورنے کہا کہ آئندہ ایک سے دو روز میں ڈیرہ اسماعیل خان کے مختلف داخلی مقامات سمیت چوگلیہ اوردیگر مقامات پر سینیٹائز واک تھروگیٹ نصب کر دیئے جائیں گے۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کیلئے12وینٹی لیٹر موجود ہیں جبکہ مزید12وینٹی لیٹرز بھی جلد ڈیرہ اسماعیل خان پہنچ جائیں گے۔ گومل میڈیکل کالج قرنطینہ سنٹر میں زائرین کے احتجاج کے سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومتی ہدایات پر ہر صورت عمل کرایا جائے گا تاہم زائرین کی شکایات پر انکوائری کا بھی حکم دے دیا گیا ہے۔

سردار علی امین خان گنڈہ پور نے کہا کہ ملک میں آٹا چینی بحران کے حوالے سے تشکیل دی گئی

ایف آئی آے کی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ ملکی تاریخ میں پہلی بار پبلک کی گئی ہے اور وزیر اعظم عمران خان رپورٹ پبلک ہونے کے ساتھ ساتھ رپورٹ کے فرانزک ہونے کے بعد ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا کا وعدہ بھی پورا کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کے ویژن کے تحت ریاست اپنی تمام تر ذمہ داریوں نبھائے گی۔ کورنا عالمی وباءہے جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور پاکستان میں ڈاکٹرز اورپیرا میڈیکل سٹاف اس جنگ میں جہاد کر رہا ہے جس کو ہم سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر صحافیوں کے مسائل حل کرنے اور انہیں ریلیف پیکیج فراہمی کی بھی یقین دہانی کرائی۔
٭٭٭
نامعلوم چوررات کی تاریکی میں مختلف دکانوں کے تالے توڑ کر نقدی اور دیگر سامان چوری کرکے فرار

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )چوری کی وارداتوں میں اضافہ ، ایک ہی شب کے دوران نامعلوم چور مختلف دکانوں کے تالے توڑ کر نقدی اور دیگر سامان چوری کرکے فرار ہوگئے ،

مقامی ذرائع کے مطابق تھانہ صدر کی حدود میں علاقہ چہکان میں نامعلوم چوررات کی تاریکی میں 4 مختلف دوکانوں کے تالے توڑ کر اندر داخل ہوگئے اوروہاں موجود بھاری نقدی اوردیگر سامان چوری کرکے لے گئے۔

مقامی افراد نے بتایا کہ وقوعہ کی شب 2بجے چوروں نے علاقہ میں واقع چار مختلف دوکانوں کے تالے توڑ کر داخل ہوگئے اور وہاں سے نقدی ودیگر سامان چوری کرلیاگیا ،متاثرہ دکانداروں میں خضر حیات، یعقوب، نعمت اللہ اور ذیشان شامل ہیں۔
٭٭٭
کروڑوں روپے مالیت کی13عددنان کسٹم پیڈ گاڑیاں اور 659لیٹر ایرانی ڈیزل برآمد کرلیاگیا

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )ڈیرہ پولیس کی سمگلنگ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاﺅن جاری کروڑوں روپے مالیت کی13عددنان کسٹم پیڈ گاڑیاں اور 659لیٹر ایرانی ڈیزل قبضہ پولیس کرکے کسٹم حکام کے حوالے کیا ۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈیرہ اسماعیل خان کیپٹن(ر)واحد محمود کی خصوصی ہدایات پر ضلع بھر میں امن و امان کے قیام ، انسداد جرائم اور سمگلنگ کی روک تھام کے لیے موثر گشت اور ناکہ بندیاں قائم کر کے سخت چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے ۔

اسی چیکنگ کے تسلسل میںایس ایچ اودرابن نے01فیلڈر کار، 02 Vitz، 01پریمیو،01ایگزیو،01انڈس کرولا،01جمنی جیپ،ایس ایچ او کڑی خیسور نے 02پراڈو ،ایس ایچ او یارک نے 01فیلڈر کار ، ایس ایچ او ڈیرہ ٹاﺅن نے 01پریمیو،

01ایکس کرولا ،01مارک ایکس اور ایس ایچ او پہاڑپور نے 659ایرانی ڈیزل قبضہ کر کے کسٹم حکام کے حوالے کیا۔ اسی طرح ڈیرہ پولیس نے گزشتہ 03 ماہ کے دوران 34عدد نان کسٹم پیڈ گاڑیاں،13ٹرک ٹینکر ،01کوسٹر،

1284کلو چائے ،137852لیٹر ایرانی ڈیزل ،40000لیٹر ایرانی آئل،4555لیٹر ایرانی پٹرول،24کاٹن تھرماس ،کوکونٹ12200کلو گرام،950کلو گرام بادام، 1134کلو گرام کشمش ،54بوری چلغوزہ ،

55عدد ٹائر ، 25000کلو سیب،199کلو گرام کوکنگ آئل،2200کلو تازہ انار،16کاٹن سگریٹ،27بیگ خشک میوہ جات،175کلو چائنہ نمک ،06کاٹن سرجیکل میڈیکل آلات،06کاٹن سپئیر پارٹس ،1750کلو گلیسرین ،

20کاٹن موبل آئل ،01گٹو کپڑا،09گٹو شاپر ،51678کلو گرام مونگ پھلی ،06گٹو چھلی، 04عدد انورٹر،11عدد ہیٹر ،04عدد ہیٹر شمسی انورٹر ،89عدد موبائلز،09عدد واٹر پمپ سمیت متفرق سامان جس کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے ۔ جو کہ ملکی خزانے کو نقصان پہنچاتے ہوئے کسٹم ڈیوٹی ادا کیے بغیر سمگل کیا جا رہا تھا ۔کسٹم حکام کو موقع پر ان کے حوالے کر دیا گیا۔
٭٭٭
لاک ڈاﺅن کے دوران حجام اور ہیر ڈریسر شدید متاثر ہوگئے

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )لاک ڈاﺅن کے دوران حجام اور ہیر ڈریسر شدید متاثر ہوگئے ،ڈیرہ اسماعیل خان کے حجام اور ہیرڈریسر ز کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیاگیاہے کہ کورونا وائرس لاک ڈاﺅن کی وجہ سے متاثرہ حجام اور ہیر ڈریسر ز کو بلاسود قرضے دیئے جائیں ،

لاک ڈاﺅن کے دوران گرفتار ہونے والے کاریگروں اور دکانداروں کو رہاکیاجائے اور حکومت ایسا لائحہ عمل دے تاکہ مقررہ وقت کے لئے دکانیں کھول سکیں کیونکہ دکانیں بند ہونے کی وجہ سے ہمیں شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ کرایہ پر مالکان کے ساتھ لڑائی جھگڑے معمول بن گئے ہیں ،

ان کا کہنا ہے کہ حجام برادری لاک ڈاﺅن کی وجہ سے بری طرح متاثر ہے اور وہ اپنی دکانوں کے کرایے بھی ادا نہیں کرسکتے جس کی وجہ سے آئے دن مالکان کے ساتھ تنازعات رہتے ہیں کیونکہ نوے فیصد حجام اور ہیر ڈریسرز کرایہ کی دکانوں میں کاروبار کرتے ہیں

جبکہ لاک ڈاﺅن کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتارکرکے جیلوں میں بھیجا گیا یا جرمانہ کیاگیا اجو کہ دوردراز علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں ، ان کے مطابق لاک ڈاﺅن میں حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہوئے دکانیں بند کیں

جس کی وجہ سے ہمارے کاروبارمکمل ٹھپ ہوگئے ہیں او لاکھوں روپے کا نقصان اٹھایاہے ،لہذا حکومت سے مطالبہ ہے کہ انہیں پانچ سے دس لاکھ روپے تک بلاسود قرضے دیئے جائیں ،لاک ڈاﺅن کے دوران جو کاریگر گرفتار ہوئے ان کی رہائی کے لئے فوری اقدامات کیے جائیں ،

یوٹیلٹی بلز میں رعایت دینے سمیت لاک ڈاﺅن میں ہیر ڈریسرز کو مقررہ وقت تک دکان کھولنے کی اجازت دی جائے تاکہ عوام سمیت ہمیں بھی ریلیف ملے بصورت دیگر چودہ اپریل کے بعد وہ لاک ڈاﺅن کے متحمل نہیں ہوسکیں گے ۔
٭٭٭
کفن دفن کی اشیاءکی قیمتوں میں بھی تاجروں نے خود ساختہ اضافہ کردیا

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )لاک ڈاﺅن کے باعث ڈیرہ میں کفن دفن کی اشیاءکی قیمتوں میں بھی تاجروں نے خود ساختہ اضافہ کردیاہے ،لاک ڈاﺅن کے باعث کفن دفن کی اشیاءکی بلیک میں فروخت ہونے اور اپنے پیاروں کی تدفین میں مشکلات کے باعث شہریوں کو ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑرہاہے ،

کفن دفن اورتابو ت کی قیمتوں میں ایک سو سے ایک ہزار روپے تک کا اضافہ کردیاگیاہے ،لاک ڈاﺅن کے باعث شہر کے بیشتر تجارتی مراکز اور دکانیں بند پڑی ہیں تاہم بعض مقامات پر کفن دفن کی اشیاءفروخ کی جارہی ہیں کفن دفن کی اشیاءنہ ملنے کے باعث بھی شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے

جبکہ تاجروں نے شہریوں کی مجبوریوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے قیمتوں میں خودساختہ اضافہ کردیاہے ،کفن دفن کی مختلف اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ ایک ہزار روپے تک کردیاگیاہے ،مختلف ساخت اور نوعیت کے تابوتوں کی قیمتوں میں بھی ایک ہزار سے پانچ ہزار روپے تک کا اضافہ ہوگیا ہے ،

اندرون شہر اور یونیورسٹی روڈ پر بعض دکانیں جزوی طور پر کھول دی گئی ہیں تاہم تاجروں نے دونوں ہاتھوں سے شہریوں کو لوٹنا شروع کردیاہے ،لاک ڈاﺅن کے باعث ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث شہریوں کو اپنے پیاروں کی تدفین میں بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔
٭٭٭
لاک ڈاﺅن کے باعث مسیحی برادری ایسٹر گھروں میں منائے گی

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )لاک ڈاﺅن کے باعث مسیحی برادری ایسٹر گھروں میں منائے گی ۔کورونا وائرس سے لاک ڈاﺅن صورتحال کے پیش نظر ڈیرہ مسیحیوں نے اپنی ہی کالونیوں میں پام سنڈے کی عبادات کرانے کا سلسلہ شروع کردیاہے ،

ڈیرہ شہر سمیت دیگرکئی کالونیوں کو کھجوروں کے پتوں سے سلیب بنا کر سجادیاگیا اور مسیحیوں نے آن لائن عبادات بھی کیں جبکہ آئندہ اتوار کو ایسر بھی گھروں میں ہی منائیں گے ،مسیحیوں کا کہنا ہے کہ کورونا وباءکے باعث لاک ڈاﺅن جاری ہے

او رصوبائی حکومت کے احکامات کی روشنی میں عبادت گاہوں کی بندش کے بعد انہوں نے اپنی کالونیوں اور گھروں میں ہی عبادات اور دعائیں کیں ،مسیحی کہتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں حکومت کے ساتھ ہر ممکن تعاون کریں گے او رگھروں میں ہی رہ کر پام سنڈے اور ایسٹر منائیں گے ،

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال یقینا تشویشناک ہے لیکن خود کو گھروں پر رکھ کر ہی نہ صرف عبادات کریں گے بلکہ کورونا وائرس کو بھی شکست دیں گے اور ملک کے لئے بھی دعائیںمانگیں گے ۔
٭٭٭
سینکڑوں ایکڑ اراضی پر کاشت کیے گئے مختلف اقسام کے پھول خراب ہونا شروع ہوگئے

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )کورونا وائرس کی وجہ سے سینکڑوں ایکڑ اراضی پر کاشت کیے گئے مختلف اقسام کے پھول خراب ہونا شروع ہوگئے ہیں جس سے کاشتکاروں کو لاکھوں روپے کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہاہے ،

ڈیرہ اسماعیل خان میں پھول فروخت کرنے والوں کا کاروبار بھی ٹھپ ہوکر رہ گیاہے ،ڈیرہ میں پھولوں کے فروخت کے حوالے سے غلہ منڈی میں قائم دکانیں بھی بند ہوگئی ہے ۔ ڈیرہ کے نواحی علاقوں سے مختلف اقسام کے پھول ڈیرہ میں سپلائی ہوتے تھے ،

شہر کے مختلف مقامات پر سینکڑوںایکٹر اراضی پر کاشت کیے گئے پھولوں کی مختلف اقسام کی فصل بھی خراب ہونا شروع ہوگئی ہے ،وائرس کے باعث لاک ڈاﺅن سے شہر میں پھول فروخت کرنے سے منسلک درجنوں افراد کا کاروبار ٹھپ ہوگیاہے

جبکہ شہر میں پھولوں کی سٹوریج کا بھی کوئی انتظام موجود نہیں اس کے علاوہ شادی بیاہ پر بھی پابندی عائد ہے جبکہ ان ایام میں شادیوں کا سیزن ہوتاہے اور ماہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل شہر میں شادی کی تقریبات میں اضافہ ہوجاتاہے۔
٭٭٭
ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند ،ہزاروں مریض علاج معالجے سے محروم

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند ،ہزاروں مریض علاج معالجے سے محروم ،کورونا وائرس کی وجہ سے ڈیرہ اسماعیل خان کے تینوں بڑے اور چھوٹے ہسپتالوںکے او پی دیز بند ہونے سے ہزاروں مریض علاج سے محروم ہوکر رہ گئے ہیں ،

ہسپتالوں کے او پی ڈیز بند ہونے سے مختلف امراض میں مبتلا ہزاروں مریض مختلف طبی مسائل کا شکار ہورہے ہیں جبکہ مریضوں کی اکثریت طبی ٹیلی میڈیسن سے ناآشنا ہونے سے مختلف مسائل سے دوچار ہیں ،

شہر بھر کے مختلف سرکاری ہسپتالوں میں روزانہ ہزاروں مریض آتے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ان ہسپتالوں کے او پی ڈیز بند ہونے سے مریض اپنے علاج سے محروم ہیں ،

تھیلی سیمیا کے مرض میں مبتلا معصوم بچوں کی زندگیاں بھی شدید خطرات سے دوچار ہیں جبکہ علاقوں میں مختلف عطائی ڈاکٹروں نے اس سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے مریضوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کررکھاہے۔
٭٭٭
یومیہ مزدوروں کی تنخواہیں جاری کرنے سے انکار کردیاگیا

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )نجی اداروں کی جانب سے ملازمین کو مارچ کی پوری تنخواہ کی بجائے آدھی تنخواہیں جاری کی گئی ہیں ،جبکہ ہوٹلز ،نانبائیوں اور دیگر انڈسٹری میں کام کرنے والے یومیہ مزدوروں کی تنخواہیں جاری کرنے سے انکار کردیاگیاہے ،

لیبر ڈیپارٹمنٹ ،ضلعی انتظامیہ ڈیرہ نے خاموشی اختیار کرلی ہے ،بند ہونے والے نانبائیوں اور ہوتلز مالکان نے موقف اختیار کیاہے کہ انہیں لاکھوں روپے کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑرہاہے جس کے باعث وہ اپنے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو تنخواہ نہیں دے سکتے ہیں،

کپڑے سینے والے ٹیلرز نے بھی اپنے مزدوروں کو تنخواہیں دینے سے انکار کیاہے اور موقف اختیار کیاہے کہ جب ان کے پاس کام ہوگا تو تنخواہ ادا کی جائے گی ،ہوٹل ،گارمنٹس اور دیگر انڈسٹری کے ہزاروں کنٹریکٹ ملازمین پریشان ہوگئے ہیں ،

لیبر ڈیپارٹمنت کی جانب سے ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کے لئے تاحال کوئی پالیسی مرتب نہیں کی گئی ہے جس کے باعث کنٹریکت ملازمین پریشانی کا شکار ہوگئے ہیں مختلف سیکڑز کے ورکروں کو تنخواہوں کے بغیر ہی چھٹیاں دی گئی ہیں ،
٭٭٭
خواتین میں حجاب کے ساتھ فیس ماسک کا استعمال بڑھنے لگا

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )کورونا وائرس سے خواتین میں حجاب کے ساتھ فیس ماسک کا استعمال بڑھنے لگا ،کورونا وائرس سے خواتین کے لئے حجاب کا استعمال کا رجحان بڑھنا شروع ہوگیا ،کورونا وائرس کے باعث سکار ف کے ساتھ ماسک بھی خواتین پہن رہی ہیں ،شہر میں حجاب کی مانگ میں اضافہ ہوگیا ہے ،

بیشتر تاجروںنے اپنے دکانوں پر رابطہ نمبر لگایا ہوا ہے ،کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد حجاب کے ساتھ فیس ماسک کااستعمال بھی شروع ہوگیا ہے ،خواتین کے مطابق حجاب بھی ماسک کی ایک قسم ہے ،

ماسک کو چند گھنٹے استعمال کرنے کے بعد ضائع کرنا پڑتاہے ، ڈیرہ سمیت خیبر پختونخوا میں پہلے سے ہی خواتین کی بیشتر تعداد پردہ اور حجاب کرتی ہیں تاہم جو خواتین کل تک حجاب پر تنقید کرتی تھیں آج انہوںنے خود حجاب استعمال کرنا شروع کردیاہے۔
٭٭٭
لاک ڈاﺅن کے ابتدائی دنوں کی نسبت شہر میں نقل وحرکت میں اضافہ ریکارڈ

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )لاک ڈاﺅن کے ابتدائی دنوں کی نسبت شہر میں نقل وحرکت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے ،مختلف علاقوں کے نقل وحرک کرنے والے شہریوں کی جانب سے نت نئے بہانوں سے ناکوں پر تعینات اہلکاروں کو صورتحال میں ڈال دیاہے ،

ڈیرہ شہر میں کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لئے جاری لاک ڈاﺅن سولہویں روز بھی جاری رہا ،تاہم شہریوں کی نقل وحرکت میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ،ڈیوٹی پر تعینات اہلکاروں کے مطابق زیادہ تر شہری بیماری ،کسی کی عیادت ،یا پھر تعزیت کے لئے جانے کے جواز پیش کرتے ہیں ،

ڈیوٹی ختم ہونے تک شہریوں کے بہانے سن سن کر کان پک جاتے ہیں ،کبھی کبھی شہریوں کے ساتھ توتو میں میں اور تو تکرار بھی ہوجاتی ہے ،تاہم شہری گھروں تک محدود نہیں رہتے ،سرکلر روڈ ،اندرون شہر اور مضافاتی علاقوں میں شہریوں کی جانب سے سبزی ،فروٹ اور بچوں کے لئے سامنا خریدنے کے بہانے کیے جاتے ہیں ۔
٭٭٭
حالیہ بارشوں کی وجہ سے گندم کی فصل کا ہدف پورا نہ ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )ملک میں جاری حالیہ بارشوں کی وجہ سے گندم کی فصل کا ہدف پورا نہ ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں ،بارشوں کا سلسلہ آج سے دوبارہ شروع ہونے کے امکانات ہیں ملک بھر میں بارشوں اور ژالہ باری سے گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچاہے ،

اس وقت ملک میں گندم کی فصل پک کر تیار ہوچکی ہے اور کٹائی کا عمل جاری ہے ،سندھ میں گندم کی فصل کھیتوں میں کٹی ہوئی پڑی ہے جبکہ پنجاب میں بعض علاقوں میں گندم کی کٹائی شروع ہوچکی ہے اور باقی فصل بالکل تیار کھڑی ہے ،

حالیہ بارشوں کی وجہ سے کٹی ہوئی فصلیں پانی میں ڈوبنے کی وجہ سے گہائی ممکن نہیں رہی جس کی وجہ سے فصل تباہ ہورہی ہے جبکہ جن علاقوں میں فصلیں تیار ہیں وہاں بارشوں کے دوران تیز ہوائیں چلنے کی وجہ سے فصلیں گر گئی ہیں جس سے فصلوں کو نقصان پہنچ رہاہے ،

ایک طرف تو ملک بھر میں کورونا وائرس کی وبا کی ذد میں ہے تو دوسری طرف گندم کی فصلوں کو نقصان کی وجہ سے ملک میں غذائی قلت ہوسکتی ہے جس سے نہ صرف کسان کی معاشی حالت خراب ہوگئی بلکہ مللی معیشت کو بھی نقصان پہنچے گا ،

اس سے پہلے صحرائی ٹڈی دل کے حملوں سے بھی گندم کی فصل کو شدید نقصان پہنچا ہے ،حکومت کی طرف سے پاسکو کو گندم کی خریداری کا ہدف 1.8میگا ٹن دیاگیاہے

پنجاب ،سندھ ،بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے لئے بالترتیب 4.5 ملین ٹن ، 1.4 ملین ٹن ،01 ملین ٹن ،0.45 ملین ٹن خریداری کا ہدف مقرر کیاگیاہے ،کم سے کم سپورٹ پرائس (ایم ایس پی ) 1400 روپے فی 40 کلو گرام کی منظوری دی گئی ہے۔
٭٭٭
لاک ڈاﺅن کے باعث گھر کی چاردیواری کے اندر رہنے کی وجہ سے شہریوں میں چڑچراپن بڑھ گیا

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )لاک ڈاﺅن کے باعث گھر کی چاردیواری کے اندر رہنے کی وجہ سے شہریوں میں چڑچراپن بڑھ گیا ،اکثر گھروں میں بچوں اور بڑوں کے مابین تو تو میں میں ،نوک جھونک اور ڈانٹ ڈپٹ کی آوازیں گلی محلو ں میں گونجنا شروع ہوگئیں ،

مردوں کے گھروں میں رہنے کی وجہ سے خواتین کی گھر یلو ذمہ داریاں اور کام بڑھ گئے جبکہ وقت سے قبل تعلیمی ادارے بند ہونے سے بچوں کی شرارتیں بھی بڑھ گئیں ،لاک ڈاﺅن کی وجہ سے لوگوںکا گھروں سے باہر نکلنا بند ہوچکاہے ،

سسرال ،نانی ،دادی ،ماموں ،چچا ،تایا ،پھپھو ،خالہ کے گھروں ،پارکوں اور سیر وسیاحت پر نہ جانے کی وجہ سے لوگ اور بچے گھرکی چاردیواری میں ہی مبحوس ہوکر رہ گئے ہیں ،ٹی وی دیکھ دیکھ کر بوریت کی وجہ سے خواتین کا زیادہ تر وقت باورچی خانوں میں گزر رہا ہے

جہاں وہ شوہروں اور بچوں کی فرمائشی ڈشیں بنانے میں مصروف رہنے کی وجہ سے چڑچڑے پن کا شکار ہوتی جارہے ہیں ،ایک گھریلو خاتون کے مطابق پہلے صرف اتوار کو چھٹی والے دین میاں اور بچے سب گھر پر ہوتے تھے ،

ایک وقت فرمائشی کھانا گھر میں تیار کیا جاتا تو دوسرا وقت باہر سیر پر یا کسی رشتہ دار کے گھر پر جاکر گزارا جاتا ،اس طرح تفریح بھی ہوجاتی اور گھر کے کام کا بوجھ بھی کم ہوتا مگر اب تو چوبیس گھنٹے شوہر اور بچوں کی فرمائشیں ہی ختم نہیں ہوتیں ،

گھر فارغ بیٹھ کر جہاں یا تو بھوک زیادہ لگتی ہے یا پھر میاں صاحب کی نوک جھونک اور بچوں کی شرارتیں بڑھ گئی ہیں ایک گھر کے سربراہ نے کہا کہ چوبیس گھنٹے گھر کے اندر رہنا بہت مشکل کام ہے ،پہلے دفتر اور دوستوں کے درمیان وقت گزر جاتاہے ،

چھٹی والے دن کہیں مہمان بن کر تفریح ہوتی تھی اب گھر بیٹھ گئے تو ظاہر ہے بعض باتوں پر نوک جھونک توہوگی او رمیاں بیوی میں لڑائی نہ ہوتو بچوں کی شراتوں کی وجہ سے ہی تو تومیں میں ہوجاتی ہے ۔
٭٭٭
گھروں میں کام کرنے والی خواتین کو کورونا وائرس کے خوف کے باعث ملازمتوں سے فارغ کرنا شروع کردیاگیا

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )ڈیرہ اسماعیل خان کے مختلف علاقوںمیں گھروں کے اندر کام کرنے والی غریب بیواﺅں ،خواتین اور بچوں کو کورونا وائرس کے خوف کے باعث ملازمتوں سے فارغ کرنا شروع کردیاہے ،

بعض گھر وں کے مالکان نے اپنے بچوں میں کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات کے باعث انہیں فارغ کیاہے جس سے سینکڑوں خواتین بے روزگار ہوگئی ہیں ،گھروں میں کام کرنے والی خواتین کو چار سے پانچ ہزار روپے تنخواہ دی جاتی ہے وہ بھی بند ہوگئی ہے ،

مالکان نے ان کام کرنے والی خواتین اور بچیوں کو کورونا وائرس کے خوف سے گھروں میں داخل ہونے سے بھی روک دیاہے ،اس بے روزگاری سے معاشرتی برائیاں جنم لینا شروع ہوگئی ہیں ،بڑے لوگوں کے گھروں میں خواتین اور بچیاں زیادہ تعداد میں کام کرتی ہیں ،

ان خواتین اور بچیوں کو ماہانہ انتہائی کم تنخواہ دی جاتی ہے جس کے باعث کئی خواتین دو سے تین گھروں میں برتین مانجھتی ہیں اور کپڑے دھوتی ہیں اب ان سب گھروں سے انہیں فارغ کردیاگیاہے جو کہ حکومت کے لئے ایک بڑا معاشرتی مسئلہ بنتا جارہاہے ،

بیشتر علاقوں میں خواتین ملازمین کو فارغ کردیاگیاہے ،خواتین کے مطابق مالکان نے کورونا وائرس کے خوف کے باعث انہیں گھروں میں آنے سے بھی منع کررکھا ہے ،کورونا وائرس کا خوف شہریوں میں پھیل رہا ہے ،

دوسری جانب مالکان نے موقف اختیار کیاہے کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر کام کرنے والی خواتین کو فارغ کیاگیاہے نہ کہ کورونا وائرس کے خوف سے ۔
٭٭٭
پلازمہ سے دیگر مریضوں کے علاج کے لئے خیبر پختونخوا حکومت سرگرم

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز ) پلازمہ سے دیگر مریضوں کے علاج کے لئے خیبر پختونخوا حکومت سرگرم ہوگئی ،پیسیو ایمونایزیشن پانچ رکنی کمیٹی کے لئے ہیماٹالوجی کے پروفیسر ڈاکٹر شاہ تاج خان بطور چیئرمین کام کریں گے،

پروفیسر فضل رازق، ڈاکٹر خالد خان، ڈاکٹر حمیدہ قریشی اور ڈاکٹر عثمان خٹک رکن مقرر، کورونا سے صحت یاب مریضوں سے حاصل کردہ پلازمہ سے دیگر مریضوں کے علاج کے لئے خیبر پختونخوا حکومت سرگرم.کمیٹی کورونا پلازمہ کو انوسٹیگیشنل علاج کے طور پر استعمال کرنے کے بارے میں سفارشات مرتب کرے گی،

امریکہ کی فیڈرل ڈرگ ایجنسی نے کورونا کے مریضوں سے حاصل کردہ پلازمہ کو مریضوں کے علاج کے لئے استعمال کرنے کی منظوری دی ہے، وزارت صحت پاکستان نے بھی اسی حوالے سے کمیٹی قائم کرکے تجاویز مانگی تھیں.
٭٭٭
صارفین کے لئے کورونا وائرس سے بچاﺅ کے سلسلے میں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد جاری

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )خریداری کے لئے آنے والے صارفین کے لئے کورونا وائرس سے بچاﺅ کے سلسلے میں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد جاری،ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بازار میں خریداری کے لئے آنے والے صارفین کے لئے کورونا وائرس سے بچاﺅ کے سلسلے میں احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کی ہدایت جاری کی گئی ہیں

جس کے مطابق بازار میں داخل ہونے والا ہر فرد ہاتھوں پر سینیٹائزر لگانے کے ساتھ ساتھ دکانوں وسٹالز کے باہر مناسب فاصلے پر کھڑے ہوکر اپنی باری پر پھل،سبزیاں ودیگر کریانہ کی اشیاءخرید یں۔

شہری کو بھی چاہیے کہ وہ کورونا وائرس سے بچنے کے لئے احتیاطی وانسدادی اقدامات پر ذمہ داری سے عمل پیرا ہونے کا احساس اجاگر کریں ۔
٭٭٭
یوٹیلٹی سٹورز پر آٹے اور چینی کی عدم دستیابی نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )شہریوں کی شکایات کے باوجو د جہاں آٹے کی سپلائی بہتر نہیں ہو سکی وہاں اشیاء خوردونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے میں بھی انتظامات مکمل طور پر ناکام دکھائی دے رہی ہے ،

ذرائع کے مطابق ناقص منصوبہ بندی کے باعث شہر اور ضلع میں آٹا، دالیں اور دیگر اشیاء کی مصنوعی قلت ظاہر کر کے بلیک میں فروخت کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے ،بالخصوص بیشتر علاقوں کے کریانہ سٹورز اور یوٹیلٹی سٹورز پر آٹے اور چینی کی عدم دستیابی نے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے اور لوگ خوار ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں،

شہریوں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاﺅن کی آڑ میں مصنوعی مہنگائی کر کے عوام کو خون نچوڑا جا رہا ہے جبکہ اس حوالے سے حکومتی احکامات پر عملدرآمد صرف دعوﺅں تک محدود ہے، اربا ب اختیار کو جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھا کر لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
٭٭٭
،کاروبار ٹھپ ہونے سے نوبت فاقوں تک پہنچ چکی ہے ،تاجر برداری

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )لاک ڈاﺅن کے باعث کاروباری طبقہ بری طرح متاثر ہو رہاہے ،کاروبار ٹھپ ہونے سے نوبت فاقوں تک پہنچ چکی ہے ،تاجر برداری ،معاشی خودکشیوں کو روکنے کے لیے حکومت کو ٹھوس لائحہ عمل اپنانا ہو گا اور مکمل بند کاروباروں کو مرحلہ وار کھولنے کا میکنیزم بنانا ہو گا،

تاجر برداری نے کہاہے کہ لاک ڈاﺅن کے باعث کاروباری طبقہ بری طرح متاثر ہو رہاہے اور کاروبار ٹھپ ہونے سے نوبت فاقوں تک پہنچ چکی ہے ، معاشی خودکشیوں کو روکنے کے لیے حکومت کو ٹھوس لائحہ عمل اپنانا ہو گا اور مکمل بند کاروباروں کو مرحلہ وار کھولنے کا میکنیزم بنانا ہو گا۔

انہوں نے کہاکہ معاشی منصوبہ سازوں کو کاروباری برادری کو دیوالیہ ہونے سے بچانے بارے سوچنا ہو گا کیونکہ جن کاروباروں کو لاک ڈاﺅن کے دوران بھی مخصوص اوقات میں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے ان کے ساتھ ساتھ دیگر بہت سے کاروبار ایسے ہیں جو کہ عوام کی روزمرہ کی ضرورت ہیں

تاھم پالیسی سازوں نے ان کاروباروں سے جڑے افراد بارے تاحال نہیں سوچا۔مختلف دیگر شعبے بھی ضروریات زندگی میں سے ہے اور لوگوں کی کثیر تعداد بالواسطہ اور بلاواسطہ اس سے منسلک ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ لاک ڈاﺅن کے دوران دیگر شعبوںکی دکانوں کے لیے بھی اوقات مخصوص کیے جائیں تاکہ اس شعبے سے منسلک افراد باعزت روزگار کماسکیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ عام فرد کی روزمرہ کی ضروریات بھی پوری ہوں۔
٭٭٭٭٭٭
شہر میں جزوی لا ک ڈوان تیسرے ہفتے میں داخل ہوگیا ، شہر کی تمام اہم تجارتی مراکز بند

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )کورونا وائرس کے پیش نظر پورے ڈیرہ شہر میں جزوی لا ک ڈوان تیسرے ہفتے میں داخل ہوگیا ، شہر کی تمام اہم تجارتی مراکز بند رہے شہر میں دفعہ 144 کے تحت ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے

لیکن شہری دفعہ کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں جسکی وجہ سے ڈیرہ میں متعدد مشتبہ افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں پولیس انتظامیہ قانون پر سختی کے ساتھ عمل درآمد کرائے تاکہ وائرس کو مزید پھیلنے سے روکا جائے یہی حال رہا تو ڈیرہ بھی میں بڑی تعداد کورونا وائرس کی لپیٹ میں آسکتا ہے لوگ احتیاطی تدابیر نظر انداز کر رہے ہیں

شہر میں میلے جیسا سماں ہے والدین اپنے بچوں کے ساتھ گھوم رہے ہیں شہر کے آس پاس گلیوں محلوں میں کرکٹ فٹ بال کے میچز بھی ہو رہے ہیں شہر کے اطراف میں کچھ دکانیں بھی بلا ضرورت کھلی ہوئی ہیں حجام کی دکانیں اس طرع کھلی ہوئی ہیں کہ شٹر اوپر کر کے لوگ اند جاکر بال بنوائی کر رہے ہیں

اسی شہر میں سائیڈوں پر نوجوان گروپوں کی شکل میں بیٹھے ہوئے ہوتے ہیں اور گھپ شپ لگا کر وقت گذاری کررہے ہیں جو کہ در حقیقت اپنی زندگیوں سے کھیلنے کے مترادف ہیں لہذا انتظامیہ سختی کے ساتھ قانون کی عمل داری کرائیں ،

گاڑیوں کے شہر میں داخلہ پر پابندی عائد ہے لیکن شہر میں وہ بھی ازادانہ نقل و حرکت کرتے دیکھائی دے رہے ہیں پولیس کا کہنا ہے کہ ہم اپنی طرف سے پوری کوشش کر رہے ہیں لیکن لوگ لاپر واہی کا مظا ہرہ کر رہے ہیں جبکہ گاڑیوں کو بھی پکڑنے کا سلسلہ جاری ہے

پولیس کا مزید کہنا ہے کہ جب ان گاڑیوں پر ہاتھ ڈالتے ہیں اور لوگوں کو گرفتار کرتے ہیں تو فوری طور پر سفارش کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جس سے قانون پر عمل درآمد میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لو گوں کو اس عمل سے اجتناب کرنا چاہیے۔
٭٭٭
مساجد میں شبِ برات اور نمازِ تراویح بھی محدود کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )مساجد میں شبِ برات اور نمازِ تراویح بھی محدود کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے صوبے میں شب برآت اور نماز تراویح گھروں میں ادا کرنے کی تلقین کردی ہے۔ سیکریٹری اوقاف نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو مراسلہ ارسال کردیا ہے۔

کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور خدشات کے پیش نظرشب برآت اور نماز تراویح سےمتعلق مراسلہ جاری کردیا گیا۔

جاری کردہ مراسلے کے مطابق مساجد میں پانچ افراد نماز تراویح ادا کریں گے،شب بارات پر بھی گھروں میں رہ کر عبادات کی جائیں،وزیر اوقاف سید سعید الحسن شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا,

اجلاس میں خطیب داتا دربار مفتی محمد رمضان سیالوی اورخطیب بادشاہی مسجد مولانا عبدالخبیر آزاد سمیت دیگر مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔یاد رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاﺅکو روکنے کے لئے حکومت نے نماز جمعہ کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے،

ایوان وزیر اعلیٰ سمیت تمام سرکاری مساجد میں بھی صرف خطیب اور موذن ہی نماز جمعہ ادا کر سکیں گے،مساجد میں پانچ سے زیادہ افراد نماز جمعہ ادا کرنے پر پابندی ہے, نماز جمعہ کی ادائیگی سے متعلق حکومت نے باہمی مشاورت اور علماءکرام،طبی ماہرین کی ہدایات کی روشنی میں یہ فیصلہ کیا تھا.

دوسری جانب موجودہ ملکی حالات میں کورونا وائرس کے باعث حکومت وقت نے نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے 5افراد کی جوشرط رکھی ہے اس پر دارالافتاء جامعہ نعیمیہ کی طرف سے شرعی فتوی جاری کیا گیا تھا،جس میں کہا گیا کورونا وائرس سے بچاو¿کے لئے سماجی دوری اختیار کی جائے اور افراد کا اکٹھ نہیں ہونا چاہیے۔
٭٭٭
پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل مزید7دن کیلئے12اپریل بروز اتوار تک معطل رہے گی

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز ) خیبر پختونخوا حکومت کے احکامات کی روشنی میںانٹرڈسٹرکٹ وانٹرا ڈسٹرکٹ مسافر پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل مزید7دن کیلئے12اپریل بروز اتوار تک معطل رہے گی تاہم اس کا اطلاق مال بردار گاڑیوں اور ذاتی نجی گاڑیوں پر نہیں ہوگا۔

محکمہ ریلیف کی جانب سے اتوار کے روز جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق مذکورہ پبلک ٹرانسپورٹ کے تمام اڈے اور گاڑیوں کے ٹرمینلز بند رہیں گے تاہم کارگو ٹرانسپورٹ یعنی سامان لے جانے والی گاڑیوں کو انٹرڈسٹرکٹ وانٹراڈسٹرکٹ کے راستوں پر بغیر کسی رکاوٹ کے گاڑی چلانے کی اجازت ہوگی،

تمام فارورڈنگ ایجنسیوں کو تین افرادپر مشتمل عملے کیساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی۔مذکورہ بالا حکم نجی گاڑیوں لاگو نہیں ہوگا تاہم اپنی ذاتی و نجی گاڑیوں میں سفر کرنے کا خواہاں افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دوران سفرسماجی رابطے سے گریز کرنے ودیگر اختیاطی تدابیر کو یقینی بنائیں اور دوران سفر جراثیم کش اسپرے اپنے پاس رکھے تاکہ سفر کے دوران ہاتھوں پر لگایا جا سکے۔
٭٭٭
تاحال غریبوں اور مستحق افراد کو امدادی رقم اورراشن نہیں پہنچایا جاسکا

ڈیرہ اسماعیل خان( غنچہ نیوز )وزیراعظم کے کورونا ریلیف پیکج کے اعلان کو 13روز گزر گئے، لیکن تاحال غریبوں اور مستحق افراد کو امدادی رقم اورراشن نہیں پہنچایا جاسکا، احساس پروگرام کا ڈیٹا مرتب نہ ہونے سے مستحق افراد کو رقم نہیں مل سکی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کورونا ریلیف پیکج کے تحت غریبوں اور مستحق افراد کو 4 ماہ کیلئے امدادی رقم فی کس 3ہزار روپے دینے کا دینے کا اعلان کیا تھا،وزیراعظم کے اعلان کو 13روز گزچکے ہیں لیکن تاحال غریبوں میں راشن تقسیم کیا جاسکا اور نہ ہی امدادی رقم دی گئی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ احساس پروگرام کی چیئرپرسن ثانیہ نشتر تاحال ڈیٹا مرتب نہیں کرسکیں۔جس سے غریبوں کے چولہے ٹھنڈے پڑے لگے ہیں۔ اسی طرح مستحق خاندانوں کی مالی امداد کے لئے وفاقی حکومت او ر صوبائی حکومت قدم بہ قدم ہم قدم ہیں۔

وفاقی حکومت کے” احسا س پروگرام“ اور صوبائی حکومت کے ”وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا انصاف امداد پیکیج “کے اشتراک سے مستحق خاندانوں کو دونوں پروگرام کے تحت مالی امدادکی رقم کی مشترکہ ادائیگی کی جائے گی۔

مستحق افراد کو کوائف کی تصدیق کے بعد یکمشت 12ہزارروپے ادا کئے جائیں گے۔ مزید برآں این جی اوز اور سماجی تنظیمیں بھی لوگوں کو راشن کے نام پر بے وقوف بنا رہی ہیں۔
٭٭٭٭

About The Author