وہ گیند جو سعید اجمل نو برس گزرنے کے بعد بھی نہیں بھولے ۔ تیس مارچ دو ہزار گیارہ کو ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں جادوگر اسپنر نے سچن ٹنڈولکر کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا مگر ہاک آئی ٹیکنالوجی نے انہیں ناٹ آؤٹ قرار دے دیا ۔
سعید اجمل کہتے ہیں آج تک نہیں سمجھ سکے کہ ڈی آر ایس میں ٹنڈولکر کو کیسے ناٹ آؤٹ قرار دے دیا گیا ۔
اسپورٹس تجزیہ کار مرزا اقبال بیگ نے کہا ہے کہ ٹینکالوجی کا درست استعمال ہونا چاہے ۔ انہوں نے آئی سی سی کو انڈین کرکٹ کونسل قرار دے دیا ۔
دو ہزار گیارہ کے ورلڈکپ کے پاک بھارت سیمی فائنل میں سعید اجمل کی گیند سچن ٹنڈولکر سمجھ نہ پائے ۔
ایمپائر نے مایہ ناز بلے باز کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دے دیا ۔
سچن نے ریویو لیا ۔ ہاک آئی ٹیکنالوجی نے انہیں ناٹ آؤٹ قرار دے دیا ۔
سعید اجمل کہتے ہیں ٹیکنالوجی کی غلطی کہیں یا کچھ اور، لیکن سچن اس وقت آؤٹ تھے۔ ان کی بال کی غلط پروجیکشن دکھائی گئی ۔
اسپورٹس تجزیہ کار مرزا اقبال بیگ نے بتایا کہ نان اسٹرائیکر اینڈ پر موجود گوتھم گھمبیر کے خیال میں بھی سچن آؤٹ تھے ۔
مرزا اقبال نے کہا کہ ٹینکالوجی کا درست استعمال ہونا چاہے تاکہ کھیل کی اصل روح کو نقصان نہ پہنچ سکے
انہوں نے آئی سی سی کو انڈین کرکٹ کونسل قرار دے دیا ۔
سعید اجمل نے جس وقت سچن کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا اس وقت وہ 23 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے ۔
ٹیکنالوجی کی مدد سے موقع ملنے کے بعد انہوں نے 85 رنز کی اننگز کھیلی اور پاکستان کو سیمی فائنل میں 29 رنز سے شکست ہوئی ۔
بھارت نے فائنل میں سری لنکا کو شکست دی اور 28 سال بعد عالمی چئمپین بنا ۔
اے وی پڑھو
بھارت کو فائنل میں عبرتناک شکست، پاکستان نے ایشیا ایمرجنگ کپ جیت لیا
لاہور میں پاکستان کا سب سے اونچا پرچم نصب کیا جائے گا
برلن میں جاری اسپیشل اولمپیکس میں قومی سائیکلسٹ کی نمایاں کارکردگی