اسلام آباد۔ (پ ر)
معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کی زیر صدارت آزادکشمیر سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے اطلاعات کی ویڈیو کانفرنس . پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن ( پی آراے ) کے صدر بہزادسلیمی کی بھی وزرائے اطلاعات کی ویڈیو کانفرنس میں شرکت . پی آراے کے صدرنے کرونا سے پیدا شدہ صورتحال میں صحافیوں اور میڈیا کارکنان کی تبخواہوں کا مسئلہ فوری حل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا حکومت میڈیا کارکنان کی تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنانے کے لیے صحافتی اداروں کے بقایات جات کی مشروط ادائیگی کرے . بقایات جات کی ادائیگی صحافیوں اور کارکنوں کے واجبات کی فوری ادائیگی سے مشروط ہونی چاہیے ۔ ایک ہاتھ لو ایک ہاتھ دو کا فارمولہ اختیار کیا جانا چاہیے ۔
ویڈیو کانفرنس میں وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان، وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ، ، مشیر اطلاعات کے پی کےاجمل وزیر، ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی، آزاد جموں کشمیر کے وزیراطلاعات مشتاق منہاس اور گلگت بلتستان کے سیکرٹری اطلاعات شریک تھے ۔ پی آراے کے صدر بہزادسلیمی نے صحافیوں کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا ٹی وی چینلز اور اخبارات میں دو ماہ سے لے کر دس ماہ تک تنخواہوں کی عدم ادائیگی تشویشناک ہے ۔ کئی کی ماہ سے تنخواہوں سے محروم میڈیا کارکنوں کا کرونا سے پیدا شدہ صورتحال میں جینا مشکل ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا معاشی مسائل کے حل کے ساتھ صحافیوں ، کیمرہ مینوں کا کرونا وائرس سے تحفظ بھی اولین ترجیح ہے ۔ ہسپتال اور قرنطینہ مراکز سے رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کو بھی ڈاکٹروں کی طرح Protection Suits اور N95 ماسک فراہم کیے جائیں ۔کرونا وائرس کا شکار ہونے ہونے والے تین میڈیا ورکرز کے سرکاری علاج سمیت امدادی پیکج کا اعلان کیا جائے۔ معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر صحافیوں کے تمام مسائل کے حل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے پارلیمان سمیت ہر فورم پر تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا مسئلہ مسلسل اٹھایا ہے ۔ بے شک میڈیا ورکز کی تنخواہوں کے معاملے کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرنا ضروری ہے۔ میڈیا کے بقایاجات کے حوالے سے میڈیا اے پی این ایس ، پی بی اے اور سی پی این ای کے نمائندوں کی پیر کو مشیر خزانہ حفیظ شیخ سےملاقات ہوگی میڈیا کے واجبات کی ادائیگی کے معاملات کے حل کے لیے وزرائے اطلاعات کے آئندہ اجلاس میں حتمی لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے صحافیوں کی تبخواہوں کے مسئلہ کے فوری حل کی حمایت کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب حکومت ٹی وی چینلز اور اخبارات کو پچھلے ادوار کے زیادہ تر بقایات جات ادا کرچکی۔ جس کی وہ تفصیل فراہم کرنے کو تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا پنجاب حکومت ایسا قانون بنا رہی ہے جس کے تحت مسلسل تین ماہ صحافیوں کو تنخواہ نہ دینے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جا سکے گی ۔وزیراطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کی جانب سے پنجاب حکومت کے مجوزہ اقدام کو سراہا اور سندہ میں بھی پنجاب جیسا قانون لانے کا اعلان کیا ۔ ناصر حسین شاہ نے کہا صحافیوں کی تنخواہوں کے مسئلے کا حل ضروری ہے وفاق اور پنجاب کی ایک ہی پالیسی ہونی چاہئے ، وفاق جو پالیسی بنائے گا ہم اس پر عمل کریں گے ۔ مشیراطلاعات کے پی کے اجمل وزیر کا بھی صحافیوں کی تنخواہوں کا مسئلہ حل کرنے اور ان کو تحفظ سمیت دیگر سہولیات کی فراہمی کے لیے کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔ معاون خصوصی اطلاعات نے صوبائی وزرائے اطلاعات سے اخبارات کے بقایات جات اور جاری کیے جانے والے اشتہارات کی تفصیلات بھی مانگ لیں ۔ فردوس عاشق اعوان اور صوبائی وزرائے اطلاعات کا کرونا وائرس کے حوالے سے کوریج کرنے والے صحافیوں کو پروٹیکشن آوٹ سمیت دیگر سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان نے بتایا متاثرہ صحافیوں یا ان کے خاندان میں سے متاثرہ افراد کے اندراج کے لیے پی آئی ڈی کرونا جرنلسٹ ایپ متعارف کرائی گئی ہے،صحافیوں اور میڈیا کارکنوں کو پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سمیت صوبائی دفاتر میں ڈیسک اور ہیلپ لائن کے ذریعے سہولیات کی فراہمی پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ معاون خصوصی اطلاعات نے کہا قرنطینہ سنٹرز کا دورہ کرنیوالے صحافیوں کو حفاظتی کٹ جاری کی جائیگی۔ تمام وزراء اطلاعات نے کرونا سے بچاؤ کے لیے عوام میں آگاہی پیدا کرنے اور صحافیوں کے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ کاوشوں پر اتفاق کیا اور فیصلہ کیا کہ تمام صوبے آئندہ اجلاس میں ادائیگیوں کے حوالے سے معلومات شیئر کریں گے اورحتمی لائحہ عمل ترتیب دیں گے۔وزرئے اطلاعات کا آئندہ اجلاس بدھ کے روز ہوگا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
منٹو کے افسانے، ٹائپنگ اسپیڈ کا امریکہ میں ٹیسٹ ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی
پسماندہ ملکوں کی ورکنگ کلاس ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی