سابق وزیر اعلی پنجاب اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبا زشریف نےکورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر ملک میں فنانشل ایمرجنسی کے نفاذ کا مطالبہ کردیاہے ۔
لاہو رمیں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کم ازکم چار فیصد کمی کی جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سود کی ادائیگی کو کم کیاجائے تاکہ مالی گنجائش (fiscal space) پیدا ہو جس سے کمزور پاکستانی طبقات کو معاشی ریلیف فراہم کیاجاسکے۔
سابق وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ ای او آئی بی (EOBI)جیسے وفاقی اداروں کے ویلفئیر فنڈزسے پاکستانیوں کی مالی مشکلات کو حل کیاجائے۔
شہباز شریف نے کہا بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP)میں مزید تیس لاکھ خواتین کو شامل کیا جائے اور سطح غربت (poverty score) بڑھا دینی چاہئے۔ نیز پروگرام میں شامل ہونے والوں کو ایزی پیسہ سے ادائیگی کی جائے تاکہ نہ بنکوں پر رش ہو اور فوری تقسیم بھی شروع ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں غریب خاندان جو BISP میں شامل نہیں ہیں، ان کو رجسٹر کیا جائے اور ہر خاندان کو 3,000 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ حکومت ادا کرے۔ یہ وظیفہ ایمرجنسی کے دورانیہ تک جاری رکھا جائے۔
سابق وزیراعلی پنجاب نے کہا تیل کی قیمت 70 روپے فی لیٹر تک کم کی جائے جس سے مہنگائی میں خاطرخواہ کمی ہوگی اور عوام کو فوری ریلیف ملے گا۔ اس اقدام سے حکومت کو بھی کوئی نقصان نہیں ہو گا۔
شہباز شریف نے کہا صوبائی اور وفاقی ملازمت میں تمام ڈاکٹروں، نرسوں اور ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں کو فی الفور دوگنا کر دیا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن گھرانوں کا بجلی کا بل 5,000 روپے سے کم ہےان گھرانوں میں بچوں کی فیس حکومت ادا کرے۔
شہباز شریف نے کہا پانچ ہزار ماہانہ تک جن صارفین کا بجلی کا بل ہے اور 2,000روپے ماہانہ تک گیس کا بل ہے، ان سے بلوں کی ادائیگی موخر کی جائے۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور