نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

21مارچ2020:آج ڈیرہ اسماعیل خان میں کیا ہوا؟

سرائیکی وسیب کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے نامہ نگاروں اور نمائدنگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں ،تجزیے اور تبصرے

کورونا وائرس میں جاں بحق ہونے والے افراد کا پوسٹمارٹم نہ کرنے اور میت کی گھر منتقلی پر پابندی عائد

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)محکمہ ریلیف خیبر پختونخوا نے کورونا وائرس میں جاں بحق ہونے والے افراد کا پوسٹمارٹم نہ کرنے اور میت کو گھر منتقلی پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا آخری دیدار کرنے پر بھی پاپندی عائد کردی ہے ،

محکمہ ریلیف نے کورونا سے جاں بحق افراد کی تدفین سے متعلقہ طریقہ کا ر وضع کرلیا ہے ،طریقہ کار کے مطابق کوروناوائرس سے جاں بحق افراد کی میتوں کو خصوصی گاڑیوں میں ہسپتال سے منتقل کیا جائے گا ،میتوں کی منتقلی ،غسل دینے اور ڈھانپنے کے لئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائے گی ،

میت کو ہسپتال ہی میں غسل دیا جائے گا ،میت کو لیک پروف پلاسٹک شیٹس میں لپیٹ کر تابوت میں ڈالا جائے گا میت کو غسل دینے کے بعد استعمال ہونے والا پانی نالے میں بہانے کی بجائے ضائع کیا جائیگا ،جاں بحق افراد کے لواحقین پلاسٹک شیٹس چڑھانے کے بعد ہسپتال میں ہی آخری دیدار کرسکیں گے ،

میت کا آخری دیدار کرنے والوں کے لئے فول پروف حفاظتی کٹس پہننا لازمی ہوگا ،میت کو غسل دینے کے بعد جگہ کو ہائپو کلورایٹ نامی کیمیکل سے دھویا جائے گا ،میت کے کفن پربھی ہائپو کلورائیٹ ڈالا جائے گا ،استعمال کی تمام چیزیں تلف کی جائیں گی ،

میت کو گھر منتقل کرنے والی گاڑی کو واپسی پر ہائپو کلو رائیٹ سے دھویا جائے گا ،میت لے جانے والی گاڑی میں ڈرائیور کے علاوہ کوئی نہیں بیٹھے گا ،میت کو گھر منتقل کرنے کے بعد کسی کو آخری دیدار کی اجازت نہیں دی جائیگی،میت کو جلد از جلد دفنایا جائے گا ،جنازہ محدود رکھنے کی کوشش کی جائے گی ،

کرونا سے جاں بحق ہونے والے کسی بھی میت کو پوسٹ مارٹم نہیں کیا جائے گا ،میت کا پوسٹ مارٹم نہیں کیا جائے گا ،میت کو منتقل ہسپتال سے گھر منتقل کرنے والا تدفین تک وہاں موجود رہے گا جبکہ پشاورہائی کورٹ نے کورونا کے پیش نظر جیل میں ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی

جبکہ نئے قیدیوں کو علیحدہ بارک میں رکھنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں ،جبکہ آج جشن نوروز کی تقریبات بھی محدود کردی گئی ہے۔
٭٭٭
کورونا کے مشتبہ کیسزسے متعلق ریپڈ رسپانس ٹیم پہلے ہی تشکیل دی جا چکی ہے ،محمد عمیر

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ کورونا کے مشتبہ کیسزسے متعلق ریپڈ رسپانس ٹیم پہلے ہی تشکیل دی جا چکی ہے جبکہ گومل میڈیکل کالج میں قائم کردہ قرنطینہ سنٹر میں ڈاکٹرز سمیت محکمہ صحت کا قابل عملہ تعینات کیا گیا ہے جو اپنے فرائض انتہائی تندہی سے سرانجام دے رہا ہے،

وہ گزشتہ روز اپنے دفتر میں منعقدہ اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ اجلاس میں سٹیشن کمانڈر بریگیڈیرشمریز خان کی خصوصی شرکت کے علاوہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ، ہسپتال ڈائریکٹر ڈی ایچ کیو ہسپتال، مفتی محمود ٹیچنگ ہسپتال،

میڈیکل ڈائریکٹر ڈی ایچ کیو ہسپتال، این سٹاپ آفیسر، اسسٹنٹ کمشنر ز ، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنرزاور دیگر ڈاکٹر صاحبان نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران شرکاءکی جانب سے قرنطینہ سنٹر بشمول ہسپتالوں و دیگر طبی مراکز میں سازوسامان کی ضرورت سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا

جس پر ڈپٹی کمشنر نے حفاظتی و دیگر ضروری اشیاءکی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ قرنطینہ سنٹر میں قیام پذیر افراد کو تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ قرنطینہ سنٹر کے اندر کچن کا قیام بھی عمل میں لایا جا رہا ہے تاکہ خوراک سے متعلق شکایات کا فوری ازالہ کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ تفتان بارڈر کے ذریعے آنے والے زائرین کی سکریننگ کے عمل کو تیز کرنے کیلئے عملہ کی تعداد کو بھی بڑھا یا جا رہا ہے ۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ کورونا وائرس سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا انتہائی ضروری ہے جس میں ہاتھوں کو بار بار دھونا،

ماسک پہننا، بلاضرورت سفر سے گریز کرنا، زیادہ مجمع والی جگہ پر جانے یا رہنے سے گریز کرنا، زیادہ لوگوں سے ملنے جلنے سے پرہیز کرنا شامل ہیں۔ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال میں سپیشل ڈیسک کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے

جہاں پر مستند ڈاکٹرز موجود رہیں گے جبکہ مشتبہ مریضوں کیلئے علیحدہ وارڈ بھی مختص کر دیا گیا ہے ۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ عوام کو چاہیے کہ سنی سنائی باتوں اور دیگر افواہوں پر ہرگز کان نہ دھریں ۔ کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے تمام اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور انشاءاﷲ جلد ہی اس آفت سے نمٹنے میں کامیاب ہو جائیں گے

تاہم اس سلسلے میں لوگوں کا تعاون بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سٹیشن کمانڈر بریگیڈیر شمریز خان نے کہا کہ سرویلنس اور مانیٹرنگ کے مقصد کیلئے الگ الگ ٹیمیں تشکیل دی جائیں

تاکہ معیاری اور بروقت رسپانس کو یقینی بنایا جا سکے جبکہ اس سلسلے میں ریپڈ ریسپانس ٹیم کی استعداد کار کو بھی بڑھا یا جائے۔انہوں نے کہا کہ تمام اہلکار تندہی سے فرائض سرانجام دیں جبکہ تعینات اہلکاروں کے بیک اپ کیلئے بھی انتظامات کیے جائیں تاکہ کسی قسم کی رکاوٹ یادشواری کا اندیشہ نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ تیار کردہ لائحہ عمل پر سخت عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
٭٭٭
پتنگ بازی کی شوق اور جنوں میں دوبچے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)پتنگ بازی کی شوق اور جنوں میں دوبچے اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ،دریائے سندھ میلہ گراﺅنڈ کے قریب دوبچے پتنگ لوٹنے کے دوران دریائے سندھ کی ظالم موجوں کی نذر ہوگئے ،

دونوں بچے دریا میں ڈوب کر جاں بحق ، مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت دریا سے بچوں کی لاشیں نکال لیں ،ذرائع کے مطابق دریائے سندھ کے کنارے میلہ گراﺅنڈ کے قریب دس اور بارہ سالہ دو بچے وقاص سعدی ولد سعداللہ جان سکنہ حنیف ٹاﺅن ڈیال روڈ اور محمد شعیب محسود سکنہ خیر آباد کالونی

پتنگ لوٹنے کے دوران دریاکے کنارے دوڑتے ہوئے اچانک بے قابوہوکر دریا کے اندر جاگرے اور پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئے ،اطلاع پر مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈوبنے والے بچوں کی تلاش شروع کردی

جن میں سے ایک بچے کی لاش چند گھنٹے بعد ہی نکال لی گئی تاہم دوسرے بچے کی لاش اگلے روز ملی ۔ دونوں بچوں کی نماز جنازہ ادا کرکے انہیں سپردخاک کردیا گیا۔
٭٭٭
ٹی ایم اے پلازہ میں سنوکر کلب پر چھاپہ مار کر ایک شخص کو گرفتار کرلیاگیا

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) سٹی پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے پر ٹی ایم اے پلازہ میں سنوکر کلب پر چھاپہ مار کر ایک شخص کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلاﺅ کو روکنے کی خاطر ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144 نافذ کیاگیا

جس کی خلاف ورزی کرنے پر سٹی پولیس نے ٹی ایم اے پلازہ میں واقع سنوکر کلب پر چھاپہ مار کر سنوکر کلب کے مالک فرحان احمد ولد دار محمد سکنہ کچی پائند خان کو گرفتار کر لیا ہے ،پولیس نے ملزم کیخلاف دفعہ144کی خلاف ورزی پر 188ppc کا مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا۔
٭٭٭
منشیات فروش کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے ایک کلو گرام سے زائد چرس برآمد کرلی گئی

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ناجائز اسلحہ و منشیات کیخلاف کاروائیوں کے دوران پولیس نے منشیات فروش کو گرفتار کرکے اس کے قبضہ سے ایک کلو گرام سے زائد چرس برآمد کرلی، کیٹ پولیس نے تھانہ کینٹ کی حدود میں چوری سمیت دیگر جرائم میں ملوث7ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈیرہ پولیس کی ناجائز اسلحہ و منشیات کیخلاف کاروائیوں کے دوران تھانہ کینٹ پولیس نے بلوچ مائنر کے قریب منشیات فروش جمشید ولد کریم خان سکنہ حال غفارے والی ٹی سے دوران تلاشی 1080گرام چرس برآمد کرکے منشیات فروش کو گرفتار کرلیا۔

صدر پولیس نے علاقہ بڈھ میں ناجائز اسلحہ کیخلاف کاروائی کے دوران ملزم سونا ولد عبدالرحمن سکنہ بڈھ سے ایک بندوق اور ایک پستول اور مختلف بور کے22کارتوس برآمد کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ تھانہ کینٹ پولیس کے ایس ایچ او صابر حسین بلوچ نے تھانہ کینٹ کی حدود میں

چوری سمیت دیگر جرائم میں ملوث ہونے پر عبداللہ ولد ثناءاللہ سکنہ حال القادر سٹی اور سردار ولی ولد اسلم قوم اول خیل سکنہ حال نیو بنوں چونگی سمیت دیگر5ملزمان کیخلاف 400-401ppcکے تحت مقدمہ درج کرلیا۔پولیس نے ان واقعات کے الگ الگ مقدمات درج کرلئے ہیں
٭٭٭
ڈاکٹروں کی بھاری فیسوں کے باعث عطائیت فروغ پانے لگی

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)ڈیرہ سمیت ضلع بھر میں ڈاکٹروں کی بھاری فیسوں کے باعث عطائیت فروغ پانے لگی ،ضلع بھر میں درجنوں کی تعداد میں ڈسپنسر اور دیگر عطائی ڈاکٹرز کام کررہے ہیں جس کی بڑی وجہ پروفیشنل ڈاکٹرز کی جانب سے پرائیویٹ فیسوں میں بے پناہ اضافہ ہے ،

ایک عام ڈاکٹر مریض کو دیکھنے کی فیس کم سے کم پانچ سور روپے جبکہ نامور ڈاکٹر کی فیس ایک ہزار روپے سے پندرہ سو روپے تک مقرر ہے جبکہ اس فیس سمیت مہنگی ادویات کے نسخہ جات جو ڈاکٹروں کی مبینہ ملی بھگت سے فارما سوٹیکل کمپنیوں کے میڈیکل ریپس تجویز کرواتے ہیں اور اس کے عوض ڈاکٹروں کوتحفے تحائف اور دیگر مالی امداد کی صورت میں نواز ا جاتاہے ،

ایک عام آدمی جو کہ پانچ سو روپے کی دیہاڑی کماتاہے اگر اس کا بچہ بیمار ہوجائے تووہ ایک ہزار سے پندرہ سور روپے فیس ادا کرنے کے ساتھ ساتھ مہنگی ادویات قرض لے کر خریدنے پر مجبور ہوتاہے

جس کی وجہ سے اکثر دیہاڑی دار افراد ایک سو سے دو سوروپے فیس ادا کرکے عطائی ڈاکٹروں سے علاج کروانے کو ترجیح دیتے ہیں ،جوانہیں چیک کرنے سمیت دوائی بھی دیتے ہیں ،

اس طرح عطائیت کو فروغ دینے والے ڈاکٹر ہیں اگر یہ اپنی فیس کم کرنے اور ادویات ساز کمپنیوں سے ملی بھگت کرکے مہنگی ادویات نہ لکھیں تو ڈاکٹر سے مقدس پیشہ کوئی اور ہوہی نہیں سکتا۔
٭٭٭
الرجی کے مریضوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)طبی ماہرین نے کہا ہے کہ شہر کی فضاﺅں میں پھولوں ،گردوغبار ،پتوں اور گھاس سے پیدا ہونے والی الرجی کی مقدار موسم بہار کے شروع ہونے کے ساتھ ہی بڑھنے لگی ہے

،انہوں نے الرجی کے مریضوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بہار کی آمد کے ساتھ ہی الرجی کے مریضوں کو سانس لینے میں مشکلات بڑھ جاتی ہیں ،سانس کے مرض میں مبتلا مریضوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوں گی ،

تفصیلات کے مطابق ڈیرہ شہر جو سرسبز وشادابی کی وجہ سے منفردحیثیت رکھتا ہے اور پولن الرجی کا سبب بننے والے خودرو جنگلی ،شہتوں ،گھاس اور سبزہ پھوٹنے کے ساتھ باغیچوں ،کیاریوں میں پھولدار پودوں کی کونپلیں نکلنے کے ساتھ ہی فضاءمیں پولن گرین پھیلنے کی مقدار میں روز بروز اضافہ ہورہاہے ،

ڈیرہ کے طبی ماہرین نے الرجی سے متاثرہ افراد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ گھر سے نکلتے وقت ماسک پہن کر نکلیں ،طلوع صبح اور غروب آفتاب کے اوقات میں غیر ضروری باہر نکلنے سے اجتناب کریں اور کھانا پکانے کے اوقات میں اگزاست فین کا استعمال اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ سانس کی بیماری سے محفوظ رہ سکیں،
٭٭٭
کورونا کے حوالے سے15اپریل سے حالات ٹھیک ہوں گے،آسٹرالوجسٹ

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)آسٹرالوجسٹ سامعہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا کے حوالے سے15اپریل سے حالات ٹھیک ہوں گے، دنیا میں 13مئی سے چیزیں ٹھیک ہونا شروع ہوں گی،

پاکستان میں16مارچ سے15اپریل تک سفر کٹھن رہے گا،22مارچ اور 31مارچ کو پھر کچھ ایسے ہی ستارے اکٹھے ہونے جارہے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرا م میں بتایا کہ غیب کا علم اللہ کے پاس ہے،

الہام پیغمبروں کی صفات ہے، ہم صرف علم کی بنیاد پر کچھ کہہ سکتے ہیں، یہاں جب بھی کوئی شخص موسم کی پیشگوئی لے کر نکلتا ہے لیکن طوفان کو کوئی نہیں روک سکتا۔ہم پہلے ہی دہشتگردی کا شکار رہے ہیں، ہم نے قرنطینہ کا درد بھگتا ہوا ہے،

کشمیریوں نے بھی یہ درد بھگتا ہوا ہے، دنیا تو اب بھگت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں رواں سال 2020ء کے شروع میں کہا تھا کہ اس سال استغفراللہ ،اللہ اکبر کو ملا کر پڑھیں۔کیونکہ یہ ناگہانی آفات کا سال ہے،

یہ سال بہت سارے سرپرائز دے گا۔ میرے ساتھ بیٹھے لوگ کہتے تھے کہ ہم تو ایک روشن پاکستان میں داخل ہورہے ہیں، تب بھی میں کہتی تھی یہ بات سچ ہو، اور میری پیشگوئی غلط ثابت ہو۔اللہ نے سارا علم کسی کو نہیں دیا۔

مجھے اپنے علم کی بنیاد پر لگ رہا تھاکہ نائن الیون جیسے حالات پیدا ہوں گے۔جنگ کی حالت پیدا ہورہی ہے،پاکستان میں رواں سال کے پہلے 6مہینوں میں ایمرجنسی کے حالات نظر آرہے ہیں، رواں سال بھی سال2000ءکا نقشہ بنا ہوا ہے۔جب نائن الیون ہوا، اور دنیا جنگ میں چلی گئی۔ٹرمپ نے بھی یہی کہا کہ ہم کورونا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کے پاس حمد بیان کرنے والے تو فترشتے موجود ہیں، لیکن ہمیں بھی اللہ کی حمد بیان کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پوراسال سرپرائزز والا سال ہے، لیکن علم کہتا ہے کہ 20مارچ سے آسٹرالوجی کا سال شروع ہوگیا ہے۔

اس دن دعاوں کا دن ہے۔22مارچ اور 31مارچ کو پھر کچھ ایسے ہی ستارے اکٹھے ہونے جارہے ہیں،پاکستان میں15اپریل سے چیزیں نارمل ہونا شروع ہوں گی، جبکہ دنیا میں 13مئی سے حالات ٹھیک ہوں
٭٭٭
کورونا وائرس کی تاحال کوئی ویکسین اورمیڈیسن نہیں ہے،عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں ڈائریکٹر ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی تاحال کوئی ویکسین اورمیڈیسن نہیں ہے،ہمیں اس وقت انفرادی طور پر کردار ادا کرنا ہوگا اور مزید ایکشن لینے پڑیں گے، صوبوں کے ساتھ روابط مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔ جمعہ کو میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالہ نمائندہ ڈبلیو ایچ او نے کہاکہ یہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں داخل ہوتا ہے ،

دنیا بھر کے کئی ممالک میں یہ وائرس پھیل چکا ہے تبھی ہم نے پبلک ہیلتھ ایمرجنسی نافذ گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ وائرس کئی افراد کو اپنے لپیٹ میں لے چکا ہے اور اس کا آغاز چین سے ہوا ،یہ مزید پھیل سکتا ہے اگر اس کیلئے مناسب انتظامات نہ کیے گئے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان میں 531 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں ،1000 سے زائد مشتبہ کیس دیکھنے میں آئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ 208 ہسپتال پورے پاکستان میں رکھے گئے ہیں ،13 لیبز اس وائرس کے ٹیسٹ کے لیے مختص کی گی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ اس وقت تمام وائرس ایک ہی فیملی کرونا وائرس سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوںنے بتایا کہ تیس جنوری کو ڈبلیو ایچ او نے ورلڈ ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کیا، کرونا وائرس اس وقت عالمی وبا اختیار کر چکا ہے،

دنیا بھر میں 209838 کورونا وائرس کیسز ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اس وائرس سے 8777 لوگ جاں بحق ہوگئے ہیں، ایران میں کورونا وائرس کا بڑا نمبر ہے۔ڈاکٹر پلیٹھا مہیپالا نے کہاکہ پاکستان میں مشتبہ کیسز 1346 ہیں،

کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے پاکستان میں 208 ہسپتال کام کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر پلیٹھا مہیپالا نے کہاکہ ہسپتالوں میں 1715بیڈز ہیں ، ڈبلیو ایچ او پلاننگ، کوآرڈینیشن ، پوائنٹس آف انٹری، کیس مینجمنٹ اور کورنٹائنز میں سپورٹ کر رہا ہے۔

ڈاکٹر پلیٹھا مہیپالا نے کہاکہ پاکستان کو ٹیکنیکل سپورٹ بھی فراہم کی جا رہی ہے، ڈبلیو ایچ او کا ڈیش بورڈ کیسز کے اعداد و شمار جاری کر رہا ہے ، پاکستان کو لگاتار لوگوں کو ٹریس کر کے ٹیسٹ جاری رکھنے چاہئیں۔

ڈاکٹر پلیٹھا مہیپالا نے کہاکہ یہ ایک نئی بیماری ہے ہمیں اس کے بارے میں مکمل آگاہی ضروری ہے، موجودہ صورت حال میں رش زدہ ایریا میں جانے سے گریز کیا جائے، اگر آپ بیمار ہیں تو اپنے فیملی ممبر سے فوری دور ہوجائیں،

ایک الگ کمرے میں چلے جائیں اور فوری ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں اس وقت انفرادی طور پر کردار ادا کرنا ہوگا، ہمیں مزید ایکشن لینے پڑیں گے، صوبوں کے ساتھ روابط مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔
٭٭٭
کورونا ٹیسٹ کی شرط ختم کر کے آنے والے مسافروں کو قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) بیرون ملک سے پاکستان آنے والے شہریوں کیلئے کورونا ٹیسٹ کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔ حکومت نے ملک کے 7 بڑے شہروں میں بڑے ہوٹلوں کو قرنطینہ میں تبدیل کرکے مسافروں کو وہاں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

حکومت نے بیرونِ ملک سے آنے والے پاکستانیوں کی مشکلات ختم کرنے کیلئے کورونا ٹیسٹ کی شرط ختم کر کے آنے والے مسافروں کو قرنطینہ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔بیرون ملک سے پاکستان آنے والے پاکستانیوں کے لئے کرونا وائرس ٹیسٹ کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ دوروز قبل بیرون ملک سے آنے والے پاکستانیوں کو پرواز سے 24 گھنٹے قبل کروناٹیسٹ کروانا لازمی قرار دیا گیا تھا۔لیکن سول ایوی ایشن کی اس شرط سے پاکستان آنے والے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا

کیونکہ ہر مسافر کے لیے بیرون ملک کورونا ٹیسٹ کروانا ممکن نہیں۔دنیا کا کوئی بھی اسپتال یا کلینک اس وقت تک کسی شخص کا یہ ٹیسٹ نہیں کرتا جب تک اس میں کورونا وائرس کی علامات نہ ظاہر ہوں۔اس حوالے سے بیرون ملک مقیم وہ مسافر جو پاکستان آنا چاہتے ہیں،

ان کی جانب سے پریشانی کا اظہار کیا گیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ہمارے لیے کرونا ٹیسٹ کا سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا بہت مشکل ہے جس وجہ سے پاکستان سفر کرنے میں بھی مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔

ذرائع نے بتایاکہ فیصلہ بیرون ملک مقیم پاکستانی طلبا اور سیاحوں کی وطن واپسی میں مشکلات کے پیش نظرکیا گیا ،آئندہ مشتبہ مسافروں کو ایئرپورٹ سے قرنطینہ منتقل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ملک کے 7 بڑے شہروں میں بڑے ہوٹل حاصل کر کے قرنطینہ میں تبدیل کیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق ہوٹلوں میں اٹیچ باتھ والے کمروں میں صرف مشتبہ مریضوں کو رکھا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق کراچی، لاہور، اسلام آباد،پشاور، فیصل آباد، ملتان، سیالکوٹ میں قرنطینہ قائم کیے جائیں گے،ان تمام شہروں میں انٹرنیشنل ایئرپورٹس موجود ہیں۔
٭٭٭
شہراور گردونواح میں آوارہ کتوں نے عوام کا جینا محال کردیا

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) ڈیرہ اسماعیل خان شہراور گردونواح میں آوارہ کتوں نے عوام کا جینا محال کردیا ،انتظامیہ کے بار بار نوٹس میں لانے کے باوجود بھی کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا ،عوامی و سماجی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا۔

واقعات کے مطابق شہر اور گردونواح دیہی علاقہ جات میں آوارہ کتوں نے عوام کاجینا محال کردیا متعدد راہ گیر اور ٹیوشن جانے والے طلباء آوارہ کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہو چکے ہیں ٹیوشن جانے والے طلباءآوارہ کتوں کے ڈر سے جانے سے انکار کرنے لگے

جس کی وجہ سے والدین کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ مقامی انتظامیہ کے نوٹس میں لانے کے باوجود بھی کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا علاقہ مکینوں نے ڈپٹی کمشنراور متعلقہ حکام بالا سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
٭٭٭
محکمہ ٹرانسپورٹ خیبرپختونخوا (کے پی) نے 15 روز کے لئے تمام سرگرمیاں معطل کردیں

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)محکمہ ٹرانسپورٹ خیبرپختونخوا (کے پی) نے 15 روز کے لئے تمام سرگرمیاں معطل کردیں، ڈرائیونگ لائسنس بھی جاری نہیں کئے جائیں گے۔کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر سیکرٹری محکمہ ٹرانسپورٹ خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ تمام سرگرمیاں معطل ہونے کے سبب روٹ پرمٹ، ف

ٹنس سرٹیفکیٹ اور آلودگی کنٹرول سرٹیفکیٹ بھی جاری نہیں کیا جائیگا۔سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ صوبائی اور ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے دفاتر بھی بند رہیں گے، تاہم ملازمین کو ضرورت پڑنے پر کسی بھی وقت گھر سے بلایا جا سکتا ہے۔

سیکرٹری ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ حکام بھی ٹرانسپورٹ بند کرنے کیلئے تیار رہیں ، جبکہ صوبے بھر میں ڈرائیونگ ٹریننگ بھی بند ہے۔
٭٭٭
پینشن کی ادائیگی ڈاک خانوں کے بجائے پنشنرز کے گھروں پر دینے کا فیصلہ

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)پاکستان پوسٹ نے کورونا کی وبا کے پیش نظر بزرگ شہریوں کو خطرات سے بچانے کے لئے تمام پینشن کی ادائیگی ڈاک خانوں کے بجائے خصوصی تشکیل شدہ ٹیموں کے ذریعے پنشنرز کے گھروں پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان پوسٹ کے ترجمان نے بتایا کہ اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل پاکستان پوسٹ اخلاق محمد رانا نے فیلڈ سٹاف کو ہدایات جاری کردی ہیں جس کے تحت ملٹری پنشنز کی تقسیم کا آغاز 24 مارچ سے کر دیا جائے گا جبکہ اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام پینشنرز کو رقم کی ادائیگی ان کی دہلیز پر کی جائے،

صورتحال میں مزید بگاڑ سے بچنے کے تحت کاوشوں کے سلسلے میں کوئی ادائیگی کاﺅنٹر سے نہیں کی جائے گی۔اس سلسلہ میں یونٹ آفیسرز کو مکمل منصوبہ بندی اور عمل درآمد کا ذمہ دار بنایا گیاہے۔یہ افسران خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں گے اور ان کی صحت کو محفوظ بنانے کیلئے ضروری اقدامات اور تعاون فراہم کریں گے۔

ان افسران کو محفوظ اور شفاف طریقہ سے رقوم کی ترسیل ممکن بنانا ہوگی۔ ترجمان نے بتایا کہ بقایاجات اور پہلی ادائیگی کے کیس اس سرگرمی میں شامل نہیں ہوں گے۔اس عمل کو آسان بنانے اور بہتررابطے کیلئے ایک فوکل پرسن بھی نامزد کیا جائے گا۔

ترجمان نے بتایا کہ اس عمل کے دوران کسی بھی پینشن کی ادائیگی محکمہ کے کاﺅنٹر سے نہیں کی جائے گی۔ پینشن کے تقسیم کے عمل کو عام ہی رکھا گیاہے تاہم پینشنرز کے انگوٹھے کے نشان اور شناختی کارڈ کے علاوہ موبائل فون نمبر بھی لیا جائے گا،

جس کا مقصد اس عمل کو شفاف اوربہتر بناتے ہوئے یونٹ آفیسر کو ذمہ دار بنانا ہے کہ وہ موبائل نمبرز کے ذریعے رابطہ کر کے رقم کی ترسیل کی تصدیق کر سکیں۔کورونا کرائسس مینجمنٹ کمیٹی اس سارے عمل کی نگرانی اورہر سطح پر جائزہ لے گی۔

ترجمان نے واضح کیا کہ ادارے کی جانب سے ان اقدامات کا مقصد موجودہ صورتحال سے مقابلہ اور ہمارے اس عزم کا اظہار ہے کہ صارفین کے تحفظ اورآسانی کیلئے ہم ہرقدم اٹھانے کو تیار ہیں۔
٭٭٭
ناگہانی صورتحال کے پیش نظر مخیر حضرات زکوة ادا کریں اور صاحب نصاب صدقات کا بھی اہتمام کریں

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز) کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر ملک بھر کی مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات احتیاطی تدابیر اور وزارت صحت کی ہدایات کی روشنی میں ادا کئے گئے۔

علماء ومشائخ نے جمعة المبارک کے مختصر خطبات اور تقاریر میں مخیر حضرات پر زور دیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان میں کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے سے ہزاروں محنت کش اور دیہاڑی دار طبقہ بے روزگاری کا شکار ہے،

ایسی ناگہانی صورتحال کے پیش نظر مخیر حضرات رمضان المبارک کا انتظار کئے بغیر کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے محنت کشوں اور حاجت مندوں کی مالی مدد کیلئے زکوة ادا کریں اور صاحب نصاب صدقات کا بھی اہتمام کریں۔

انہوں نے کہا کہ مخیر حضرات اس بات کا خیال ضرور رکھیں کہ جس حاجت مند کی مدد کی جائے اس کی عزت نفس مجروح نہ ہونے دیں، اس کے ساتھ کورونا وائرس یا کورونا سے مشتبہ مریض کا مساجد اور عوامی مقامات پر جانا جائز نہیں ہے،

اسلام خود کو اور دوسروں کو تکلیف سے بچانے کا حکم دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نماز جمعہ کے اجتماعات کے دوران مساجد میں لوگوں کی حاضری معمول سے زیادہ ہونا رجوع الی اللہ و توکل الی اللہ کی عملی تصویر ہے۔ علماء و مشائخ نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بحرانی کیفیت سے فائدہ اٹھانے والے ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کے گردگھیرا تنگ کرے اور انہیں گرفتار کرکے عبرت کا نشان بنایا جائے۔
٭٭٭
صحت ایمرجنسی کے تحت ملازمین کی ہفتہ وار چھٹیاں معطل کردی گئیں

ڈیرہ اسماعیل خان ( غنچہ نیوز)محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے صوبے میں کورونا وباء کے پیشِ نظر نافذ صحت ایمرجنسی کے تحت ملازمین کی ہفتہ وار چھٹیاں معطل کردیں ہیں۔ سیکریٹری صحت کے دفتر سے جاری اعلامیے کے مطابق ہیلتھ سیکریٹریٹ سمیت محکمہ صحت کے تمام ذیلی دفاتر 23 مارچ کو بھی کھلے ہوں گے۔

محکمہ صحت کے تمام افسران اور ملازمین 21، 22 اور 23 مارچ کو دفاتر میں حاضر ہوں گے۔ محکمہ صحت کے اعلامیے کے مطابق صوبے کے تمام صحت افسران و ملازمین کو ہفتہ، اتوار اور پیر 23 مارچ کو دفاتر میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ محکمہ صحت کی جانب سے صوبے میں کورونا وباء کے پیشِ نظر نافذ صحت ایمرجنسی کے تحت یہ احکامات جاری کیے گئے۔
٭٭٭٭

About The Author