کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے اقدامات جاری ہیں ۔
پنجاب کے تمام پبلک پارکس میں عوام کا داخلہ بند ہو گا تاہم فارمیسی اور گراسری سٹورز معمول کے مطابق کھلے رہیں گے ۔
لاہور میں دکانیں، شاپنگ مالز اور ہوٹل رات دس بجے تک بند کرنے کے احاکمات جاری کر دیے گئے ۔ مری سمیت پنجاب بھر کے سیاحتی مقامات بھی بند کر دئے گئے ۔
خیبر پختون خوا میں تعلیمی ادارے ، ریسٹورینٹس اور پارک بند کر دیے گئے ۔ مارکیٹیں صبح دس سے شام سات بجے تک کھلی رہیں گی ۔تمام بیوٹی پارلرز اور حجام کی دکانیں15 روز کے لئے بند کر دی گئیں ہیں ۔سیاحتی مقامات پر جانے کی بھی مکمل پابندی ہوگی ۔ مذہبی اجتماعات پر بھی پابندی ہے ۔
بلوچستان حکومت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے خصوصی فنڈ قائم کر دیا ۔ مخلوط حکومت میں شامل جماعتوں کے اراکین اسمبلی اپنی ایک ماہ کی تنخواہ فنڈ میں دیں گے ۔ کوئٹہ میں انٹر سٹی بس سروس بند کر دی گئی ہے۔
این ڈی ایم اے نے بڑے ہوٹلوں کو قرنطینہ مراکز میں تبدیل کرنے کی سفارش کر دی ۔ اس حوالے سے آزاد کشمیر سمیت تمام صوبوں کے چیف سیکریٹریز کو خط لکھ گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے ایک مشتبہ شخص کیلئے ایک کمرہ کی پالیسی اپنائی جائے۔
قومی ائیر لائن پی آئی اے نے بھی حفاظتی اقدامات شروع کر دیئے ہیں ۔ جہازوں میں اسپرے کو لازمی قرار دیا گیا ہے ۔
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
صحت عامہ سے متعلقہ کمانڈ، کنٹرول، اور کمیونیکیشن کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لئے قومی ادارہ صحت میں ورکشاپ