میر شکیل الرحمن کی اہلیہ نے اپنے خاوند کی گرفتاری لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی
میر شکیل کی اہلیہ شاہینہ شکیل نے بیرسٹر اعتزاز احسن کی وساطت سے درخواست دائر کی
درخواست میں چیئرمین نیب، ڈی جی نیب، احتساب عدالت کے جج اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے میر شکیل الرحمن کو گرفتار کرتے ہوئے 2019ء کی بزنس مین پالیسی کی خلاف ورزی کی
میر شکیل کی اہلیہ نے کہاہے کہ احتساب عدالت کے جج نے جسمانی ریمانڈکے تحریری حکم میں وجوہات بیان نہیں کیں،
ڈی جی نیب نے ملزم کی گرفتاری سے قبل چیئرمین نیب سے قانونی رائے نہیں لی ،نیب کا طے شدہ منصوبہ تھا کہ میر شکیل الرحمن کو گرفتار کر لیا جائے
عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ میر شکیل الرحمن کو 12 مارچ کو گرفتار کرنے کا اقدام نیب کے دائرہ اختیار سے تجاوز قرار دے کالعدم کیا جائے،احتساب عدالت کا میر شکیل الرحمن کا جسمانی ریمانڈ دینے حکم غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے،
عدالت عالیہ سے یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ میر شکیل کی نیب میں گرفتاری اور حراست کو غیر قانونی قرار دے کر ملزم کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا جائے، میر شکیل کی گرفتاری کو نیب پالیسی 2019ء سے متصادم اور نیب کے دائرہ اختیار سے تجاوز قرار دیا جائے
عدالت سے میر شکیل الرحمن کو سونے کیلئے معاونت فراہم کرنے والی مشین کی سہولت دینے کا حکم دینے اور حوالات سے باہر چہل قدمی کی اجازت دینے کا حکم دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے ۔
یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ میرشکیل الرحمن کو روزانہ اخبار فراہم کرنے، اہلخانہ اور وکلاء کی ملاقات کروانے کا بھی حکم دینے اور میر شکیل کو گھر کا کھانا فراہم کرنے اور میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا بھی حکم دیا جائے۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
منٹو کے افسانے، ٹائپنگ اسپیڈ کا امریکہ میں ٹیسٹ ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی
پسماندہ ملکوں کی ورکنگ کلاس ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی