ملتان: جاوید ہاشمی نے ملتان میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ اب نا سرائیکی صوبہ بنے گا اور نا ہی سیکرٹریٹ بنے گا۔
صوبے کے حوالے سے آج تاریک دن ہے، پنجاب کی 3 حصوں میں تقسیم ضروری ہے۔
تقسیم سے قبل پنجاب کی 22ریاستیں تھیں، پنجاب میں 22صوبے تو نہیں بن سکتے۔
ایک ماہ کی بات ہے پتہ چل جائیگا کیسے سیکرٹریٹ بنتا ہے۔
عمران مسائل حل کرنے کی بجائے پیدا کررہے ہیں، چینی چوروں کی فہرست عوام کے سامنے لائی جائے، بہاولپور کی عوام بھی سیکرٹریٹ کے فیصلے سے حیران ہے۔
پنجاب کی تقسیم سے تخت لاہور کی حکمرانی ختم ہو جائے گی، ہر حکومت نے شہر اولیا کو نظر انداز کیا۔
ویسٹ پاکستان میں ملتان دوسرا بڑا شہر تھا اور 5 بڑا شہر ہے، ملتان 5 ہزار سال سے ملک یا حکومتی حکمرانی کا مرکز رہا ہے۔
انگریز دور میں خطہ ملتان کا استحصال شروع ہوا، وزیراعظم اسمبلی جانا پسند نہیں کرتے، شہباز شریف سے پہلے حکمران جماعت عمران خان کو اسمبلی لائیں۔
2سال میں عمران خان نے 2 گھنٹے اسمبلی میں نہیں گزارے،مسلم لیگ میں کوئی اختلاف نہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ سیکرٹریٹ کے معاملے پر تحریک انصاف کا جنوبی پنجاب سے وجود ختم ہوجائیگا ، شہباز شریف کو موجودہ صورتحال میں ملک میں ہونا چاہیئے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا