پاکستان کسان اتحاد کے ڈسٹرکٹ آرگنائزر اور مینگو گروؤرز جام ایم ڈی گانگا نے کہا کہ آم کے باغات بور کا عمل تقریبا مکمل کر چکے ہیں۔
گذشتہ سال کی نسبت مجموعی طور پر کم و بیش 20سے 25فیصد بور کم لگا ہے۔
باغبان نگہداشت کا عمل باقاعدگی اور انتہائی ذمہ داری سے نبھائیں۔ پھپھوندی سفید پوؤڈری اور بٹور پر کڑی نظر رکھیں کیونکہ بارشوں اور موسمی حالات کی وجہ سے غیر یقینی کی صورتحال ہے۔
موسم صاف ہوتے ہی محکمہ زراعت کے زرعی ماہرین کے مشورے سے فورا پھپھوندی کش ادویات کا سپرے کریں۔
جہاں جہاں بٹور بنے اسے تیز دھار آلے سے کاٹ کر دفن کریں یا کسی کھلی جگہ پر رکھ کر جلا دیں۔
بٹور کو خاصی احتیاط سے کاٹیں ساتھ والا بور متاثر نہ ہو۔
مسلسل بارشوں اور زیادہ نمی کی وجہ سے بھی آموں کا بور متاثر ہو سکتا ہے۔
جام ایم ڈی گانگا نے گانگا فررٹ فارم گانگا نگر میں آم کے پودوں پر لگنے والے بور کا بغور معائنہ کرنے کے بعد کہا کہ باریک دانہ بننے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ اپنے رزق کے تحفظ کے لیے ہمیں اللہ تعالی سے اس کی رحمت اور کرم کی دعائیں مانگنی چاہئیں۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون
جیسل کلاسرا ضلع لیہ ، سرائیکی لوک سانجھ دے کٹھ اچ مشتاق گاڈی دی گالھ مہاڑ