محراب پور میں صحافی عزیز میمن کی پراسرار موت کی تحقیقات کے لئے نو رکنی جے آئی ٹی قائم کردی گئی۔ ایڈیشنل آئی جی حیدرآباد رینج ولی اللہ دل کو ٹیم کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
جے آئی ٹی پندرہ دن میں تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ،، ایک ہفتے میں محکمہ داخلہ کو رپورٹ کرنے کی پابند ہوگی۔
صحافی عزیز میمن کے قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ۔ سندھ حکومت نے معاملے کی چھان بین کے لئے 9 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم قائم کردی۔جے آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی حیدرآباد رینج ولی اللہ دل کو سونپی گئی ہے۔
دیگر ارکان میں ایس ایس پی نوشہروفیروزڈاکٹر فاروق احمد،ایس ایس پی شہید بےنظیرآبادتنویر تنیو اور انٹیلیجنس بیورو،اسپیشل برانچ کا ایک ایک نمائندہ شامل ہوگا۔
فارنزک ماہر،سینئرپیتھولوجسٹ،کیمیائی تجزئے کےماہر اور ڈاکٹربھی ٹیم کا حصہ ہیں۔ جے آئی ٹی پندرہ دن میں تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ،، ایک ہفتے میں محکمہ داخلہ کو رپورٹ کرنے کی پابند ہوگی۔
تعلقہ اسپتال محراب پور صحافی کی حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ جاری کرچکا ہے،، جس کے مطابق عزیز میمن کی موت دم گھنٹے سے ہوئی۔۔
سندھ پولیس کے ایڈیشنل آئی جی ولی اللہ اور ایس ایس پی نوشہروفیروز ڈاکٹر فاروق نے قومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے سامنے عزیز میمن کی موت کو طبعی قرار دیا تھا۔
گزشتہ ماہ ضلع نوشہروفیروز کے شہر محراب پور میں سندھی چینل کے رپورٹر عزیز میمن کی لاش نہر سے برآمد ہوئی تھی جس کے بعد قتل کے شبے میں ان کے ساتھی کیمرا مین سمیت 2 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
منٹو کے افسانے، ٹائپنگ اسپیڈ کا امریکہ میں ٹیسٹ ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی
پسماندہ ملکوں کی ورکنگ کلاس ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی