نامور بھارتی گیت نگار اور شاعر جاوید اختر کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ 27فروری کو جاوید اختر نے ٹوئیٹ کی تھی اتنے لوگ مارے گئے۔
دلی کے صحافی سشیل مانو کا کہنا ہے کہ دلی فسادات میں مودی سرکار کی سوچی سمجھی سازش کے تحت مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اتنے سارے لوگ زخمی ہوئے، سینکڑوں لوگ بے گھر ہو گئے۔لیکن دلی پولیس نے صرف ایک گھر کو سیل کیا اور اس مکان کے مالک کو پکڑا۔ جس کا نام طاہر تھا۔
سیتل کا کہنا تھا کہ رپورٹنگ کے دوران انہیں بھی ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور مذہبی شناخت ثابت کرنے پر زور دیا گیا۔
دلی میں جہاں 47 سے زائد لوگ فسادات کی نظر ہو گئے وہیں سینکٹروں ایسے ہیں جن کی موت کی خبر ملی نہ زندگی کی۔
مصطفی آباد کا حمزہ نماز پڑھنے گیا لیکن واپس نہ لوٹا۔ اس کے لاچار باپ عارف کا کہنا ہے کہ پولیس ان کے بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ لکھنے کی بجائے ان پر فرقہ وارانہ جملے کستی ہے۔
اتر پردیش سے آئے جمیل کی بھی یہی داستان ہے۔ اس کے بھائی اور ماں اس کے انتظار میں بیٹھے ہیں کہ شاید ان کا بیٹا زندہ لوٹ آئے۔
اے وی پڑھو
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو
محبوب تابش دی درگھی نظم، پاݨی ست کھوئیں دا ||سعدیہ شکیل انجم لاشاری