نئی دہلی ،4مارچ: امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ، سسکو سسٹمز نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ وہ بھارتی حکومت کو سوشل میڈیا سائٹس اورانٹرنیٹ تک رسائی کو محدود کرنے کے لئے فائر وال لگانے میں جموں و کشمیر انتظامیہ مدد فراہم کررہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سسکو کے ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سسکو انٹرنیٹ پر آزادانہ اظہار رائے اور آزادانہ مواصلات کی بھر پور حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر اپنی مصنوعات کو عالمی معیار کے مطابق بنانے اور فروخت کرنے کے لئے اپنی مصنوعات تیار کرتے ہیں۔ ہم اپنی مصنوعات کوسینسرشپ کے قابل بنانے کے لئے کسی بھی طرح سے تخصیص نہیں کرتے ۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کی بحالی کا غلط تاثر دینے کے لئے سوشل میڈیا سائٹوں پر پابندیوں کے بارے میں خبریں جان بوجھ کر شائع کی گئیں ۔
ذرائع کے مطابق کانگریس کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ ، غلام نبی آزاد نے ایک بیان میں انٹرنیٹ کی بحالی کے بارے میں ہندوستانی حکومت کے دعوے کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس علاقے میں اب بھی سروس معطل ہے۔
اس سے قبل کل بتایا گیا تھا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے فکسڈ لائن انٹرنیٹ صارفین کو سوشل میڈیا ویب سائٹ تک رسائی سے روکنے کے لئے امریکہ میں قائم ملٹی نیشنل سوفٹ ویئر فرم سسکو سسٹم سے مدد حاصل کی ہے۔
گذشتہ اگست سے وادی میں انٹرنیٹ سروسز پر پابندی عائد ہے ، جب جموں و کشمیر کو اپنی خصوصی حیثیت سے محروم کردیا گیا تھا اور اسے دو مرکزی علاقوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔
جنوری میں ، پابندیوں میں جزوی طور پر نرمی کی گئی تھی ، صارفین نے 1500 اداروں کے لئے 2 جی موبائل انٹرنیٹ اور براڈبینڈ کی اجازت دی تھی ، جن میں ہسپتال بھی شامل تھے۔ تاہم ، صارفین کو صرف 1600ویب سائٹوں تک رسائی کی اجازت ہے۔
امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے سوشل میڈیا پر پابندی عائد ہے ، لیکن مقامی باشندوں نے ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورکس (وی پی این)کے ذریعے سوشل میڈیا سائٹس تک رسائی حاصل کی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا تھاکہ سسکو سسٹمزجموں و کشمیر انتظامیہ کو فائر وال انسٹال کرنے میں مدد فراہم کرے گا جس سے کشمیر میں انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کو فکس لائن رابطوں کے ذریعے سوشل میڈیا پورٹلز سمیت بلیک لسٹ ویب سائٹ تک رسائی سے روکاجاسکے گا۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ فرم کی ہندوستان شاخ کے ملازمین اس وقت کے لئے کشمیر میں موجود ہیں۔ عہدیداروں نے مزید کہا ، مقامی حکام جلد ہی سوشل میڈیا پر پابندی کے لئے فرم سے فائر وال وال ٹیکنالوجیز خریدیں گے۔
ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا کہ ہم اس وقت عارضی طور پر روک تھام کے انتظامات کی جانچ کررہے ہیں ۔ اس کے بعد فائر وال کی خریداری کی جائے گی ۔ کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار نے گذشتہ ماہ مقامی لوگوں سے اپیل کی تھی کہ وہ وی پی این کا استعمال نہ کریں۔
ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق ، انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والوں کو بعد میں وی پی این کو بلاک کرنے کی ہدایت کی گئی ، لیکن ، فائر وال کی عدم موجودگی میں ، لوگ جدید ترین وی پی این یا ان پروٹوکولز تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے جنہیں بلاک نہیں کیا گیا تھا۔
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس