مئی 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

دہلی فسادات: سپریم کورٹ نے دہلی ہائی کورٹ کو سماعت کا حکم دے دیا

436 مقدمات درج، 1,427 افراد گرفتار

دہلی،4مارچ: دہلی تشدد معاملے پر سپریم کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو چھ مارچ تک اس معاملے کی سماعت کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے تقریبا ایک ماہ تک سماعت ملتوی ہونے کے بعد یہ کیس سپریم کورٹ میں پہنچا ۔
سپریم کورٹ سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بی جے پی رہنماوں کپل مشرا، انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت جاری کرے۔

ان سبھی رہنماوں پر نفرت انگیز تقریر کرنے کا الزام ہے۔ تفصیلات کے مطابق اس کے علاوہ دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کی تحقیقات کے لیے سابق ججوں کی سربراہی میں ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔القمرآن لائن کے مطابق درخواست گذار سینیئر ایڈوکیٹ کولن گونزالیوس نے درخواست میں دعوی کیا ہے کہ نفرت انگیز تقریر قومی دارالحکومت دہلی میں تشدد کا باعث بنی۔

دہلی تشدد کا معاملہ سب سے پہلے ہائی کورٹ پہنچا تھا۔جس میں پہلے دن دہلی پولیس پر عدالت شدید برہم ہوئی تھی۔ اور اشتعال انگیز تقاریر کرنے والے بی جے پی رہنماوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایات جاری کی گئی تھی لیکن بعد میں جج کا تبادلہ کردیا گیا۔

دوسرے دن بنچ تبدیل ہو گیا اور جج نے 13 اپریل تک سماعت کو ٹال دیا، اس کے بعد درخواست گزار گونزالیوس نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے کہا کہ قومی دارالحکومت دہلی میں حالیہ فسادات کی وجہ سے لوگ مر رہے ہیں اور دہلی ہائی کورٹ نے اس کیس کو 4 ہفتے کے لئے ٹال دیا۔

دہلی فرقہ وارانہ فسادات سے ایک دن قبل بی جے پی کے رہنما کپل مشرا نے پولیس کے سامنے کھڑے ہو کر ایک دھمکی آمیز تقریر کی تھی۔کپل مشرا نے دہلی پولیس کے ڈی سی پی کے سامنے کہا تھا کہ اگر تین دن کے اندر شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ کررہے احتجاجیوں نے سڑکیں خالی نہیں کی تو وہ اپنے حامیوں کے ساتھ سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوجائیں گے اس کے بعد وہ پولیس کی بھی نہیں سنیں گے۔

ذرائع کے مطابق مملکتی وزیر انوراگ ٹھاکر نے دہلی میں ہونے والے اسمبلی الیکشن کے انتخابی تشہیر کے دوران متنازعہ نعرے لگائے تھے جس کے بعد الیکشن کمیشن ان پر 72 گھنٹے کی پابندی عائد کر دی تھی۔دہلی سے بی جے پی کے رکن پارلیمان پرویش ورما نے شاہین باغ کے سلسلے میں متنازعہ بیان دیا تھا۔

القمرآن لائن کے مطابق مشرقی دہلی میں حالیہ فسادات کے ضمن میں دہلی پولیس نے جملہ 436 مقدمات درج کئے ہیں جبکہ 1,427 افراد کی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ آرمز ایکٹ کے تحت 45 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ پولیس کنٹرول روم کوکوئی فون کال موصول نہیں ہوا۔ حالات اب پر امن بتائے جارہے ہیں۔ واضح رہے کہ منگل کے روز اترپردیش پولیس نے فسادات میں علانیہ طور پر گولی چلانے او رایک پولیس جوان کو بندوق کا نشانہ بنانے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے۔

%d bloggers like this: