نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

نئے سوشل میڈیا رولز: ’نیشنل کوارڈینیٹر سویلین ہوگا یا ریٹائرڈ فوجی؟‘

سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے رولز میں نیشنل کوارڈینیٹر کی تعیناتی پورے سوشل میڈیا کو ایک فرد کے حوالے کرنے کے مترادف ہے۔

پاکستان میں نئے سوشل میڈیا قوانین پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں وزارت آئی ٹی کی بریفنگ کے دوران سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے نیشنل کورڈینٹر کے معاملے پر کئی سوالات اٹھائے گئے۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکرٹری شعیب صدیقی نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 28 جنوری کو وفاقی کابینہ نے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے رولز کی منظوری دی اور ایک ہفتے بعد اس کا اطلاق ہوچکا ہے۔

سیکرٹری آئی ٹی نے بتایا کہ وفاقی وزیر نے استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ ان کا استعفیٰ منظور نہیں کیا گیا لیکن وہ دفتر نہیں آرہے جس کی وجہ سے رولز کے تحت نیشنل کورڈینیٹر ابھی تعینات نہیں کیا گیا۔

کمیٹی کے رکن مخدوم زین قریشی نے کہا کہ سوشل میڈیا کمپنیز کو پاکستان میں دفتر کھولنے کا کہا جا رہا ہے اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں دھمکی دی جارہی ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بند کر دیں گےـ ’سیکرٹری آئی ٹی وضاحت دیں گے کس قانون کے تحت ایسا کیا جائے گا؟‘

کمیٹی میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے رولز میں پارلیمنٹ کو نظر انداز کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔

پیپلز پارٹی کی رکن ناز بلوچ نے نئے رولز کے تحت نیشنل کورڈنیٹر مقرر کرنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر حکومت پر تنقید کی جارہی ہے جس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر اب حکومت نئے رولز کی آڑ میں قدغن لگا رہی ہے۔

سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے رولز میں نیشنل کوارڈینیٹر کی تعیناتی پورے سوشل میڈیا کو ایک فرد کے حوالے کرنے کے مترادف ہے۔

کمیٹی کے رکن شیر علی ارباب نے کہا کہ پی ٹی اے ایک ایکٹ کے تحت اتھارٹی ہے اور نیشنل کورڈینیٹر کی تعیناتی کا ذکر ایکٹ میں موجود نہیں اس لیے رولز میں ترمیم کر کے نیشنل کورڈینیٹر کا قیام قانونی طور پر درست نہیں۔

سیکرٹری آئی ٹی نے کہا رولز میں ترمیم وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد کی گئی ہیں اور رولز میں ترمیم کے لیے پارلیمنٹ میں معاملہ لانا ضروری نہیں۔

کمیٹی کے رکن علی گوہر نے کہا ’جن لوگوں نے رولز میں ترمیم کروانی ہے وہ کروا لیں گے، ان کو کسی فورم میں معاملہ لانے کی اجازت نہیں ہے۔‘

 انہوں نے مزید کہا کہ ’سیکرٹری صاحب کا لب و لہجہ بتا ریا ہے کہ وہ خود نہیں بول رہے ان کے اندر کوئی بول رہا ہے۔ صرف اتنا ہی بتا دیں کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے نیشنل کورڈینیٹر سول ہوگا، باوردی ہوگا یا کوئی ریٹائیرڈ فوجی ہوگا؟‘

سیکرٹری آئی ٹی نے کہا کہ نیشنل کوارڈینیٹر کی تعیناتی کا طریقہ کار قوائد میں موجود ہے۔ ’نیشنل کوارڈینیٹر کی تعیناتی کا اختیار وزیر آئی ٹی کے پاس ہوگا جس کے ماتحت مختلف لوگوں پر مشتمل کمیٹی ہوگی ۔‘

سیکرٹری آئی ٹی نیشنل کوارڈینیٹر کی تعیناتی پر کمیٹی کو تسلی بخش جواب نہ دسکے جس پر کمیٹی کے چئیرمین نے نئے سوشل میڈیا قوانین لانے کے لیے رولز میں ترمیم کے اختیارات کے حوالے سے رائے طلب کر لی۔

About The Author