کرونا وائرس کے حفاظتی سامان کا بحران, ڈریپ اور فارمسسٹ ایسوسی ایشن کے درمیان الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان میں دو کرونا وائرس کیسز سامنے آنے کے بعد N-95 اور سرجیکل ماسک کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے
حفاظتی سامان کی قلت سے ڈاکٹرز, ہسپتال کا عملہ اور عوام میں خوف وہراس بڑھ گیا
شہریوں کی جانب سے مختلف میڈیکل سٹورز, فارمیسی کے باہر لمبی قطاریں, ماسک نایاب ہونے سے عوام خوار ہوگئے
فارمسسٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے بحران کی زمہ داری ڈریپ اور وزارتِ صحت پر ڈال دی گئی۔
فارمسسٹ ایسوسی ایشن نے بحران کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کو ایک بار پھر خط لکھ دیا۔
خط میں کہا گیاہے کہ ڈریپ کی جانب سے 20 ملین سے زائد ماسک بیرون مُلک بطور امداد بھیجے گئے۔
اتنی بڑی تعداد میں ماسکس بیرون مُلک جانے کے باعث اس قدر شدید بحران سامنے آیا۔
اسپتالوں میں ڈاکٹرز, پیرا میڈیکل سٹاف, نرسز کو بھی حفاظتی سامان میسر نہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ