بھکر میں نابیناؤں کی بستی
بھکرکا نواحی علاقہ سوہلہ والا بستی کے رہائشی نابینا پن کی پراسرار بیماری میں مبتلا ہیں ۔نابینا مگر باہمت افراد بھیک مانگنے کی بجائے اینٹوں کے بھٹوں پر مزدوری کرکے گزر بسر کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں اسی لئے اس بستی کو اندھوں یعنی نابیناؤں کی بستی بھی کہا جاتا ہے ۔
بھکر کا نوا حی علا قہ سو ہلہ والہ بستی میں 200سے زا ئد افراد آنکھو ں کی بینا ئی سے محرو م ہیںچڑیل کا سا یہ یا کو ئی بیما ری ہے 150سا ل سے چلنے والی نسل کو آج تک معلو م نہ ہو سکاکہ آخر مسئلہ کیا ہے بستی کے رہائشی16 سال کی عمرمیں نابینا ہونا شروع ہوجاتے ہیں
15گھر وں پر مشتمل بستی میں خوا تین بچوں سمیت 200سے زا ئد افراد آج بھی کچے گھروں میں رہ کر زند گی گزا رنے پر مجبو ر ہیں آنکھوں سے محروم یہ خاندان اپنے روزمرہ زندگی کے تمام کام اپنے ہاتھوں سے کرتے نظر آتے ہیں ۔نابینا افراد کا کہنا ہے کہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت محنت مزدوری کرکے کمانے پر فخر محسوس کرتے ہیں اور بھیک کو لعنت سجھتے ہیں
بستی سوہلہ والا کے یہ باہمت افراد اینٹوں کے بھٹوں پر مزدوری،فصلیں کاٹنے سمیت گھر کے کام کاج بھی خود نمٹاتے ہیں نابینا افراد کا کہنا ہے کہ وہ امداد یا بھیک مانگنے کی بجائے باعزت روزگار مانگتے ہیں انتظامیہ ان کو اس حوالہ سے مواقع فراہم کرے
بینا ئی نہ ہونا یا کم ہو نے کی وجہ معلو م نہ ہو سکی وہیں انتظا میہ نے بھی چپ سا دھ رکھی ہے جبکہ آئی سرجن او ر مختلف ڈاکٹرز اس کو کزن میرج کا شاخسانہ قرار دیتے ہیں ۔یہاں افسوسناک بات یہ ہے کہ مختلف این جی اوز کی جانب سے ان کے ٹیسٹ وغیرہ کیے گئے اورعلاج کے وعدے بھی کیے گئے لیکن یہ بھی محض کاغذی کاروائی تک ہی محدود رہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
محبوب تابش دے پرنے تے موہن بھگت دا گاون