ملتان : روزنامہ جنگ ملتان کے کارکنوں کو آج ہفتہ کے روز فراغت نامے موصول ہونا شروع ہوگئے ۔ جس کے بعد روز نامہ جنگ ملتان میں ڈاون سائزنگ کے حوالے سے گزشتہ کئی روز سے جاری چہ میگوئیاں حقیقت کا روپ دھار گئیں ۔
گردو پیش ڈاٹ کام کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق جنگ ملتان کے نیوز روم اور میگزین سیکشن سمیت کئی شعبے بند کردیئے گئے ہیں جبکہ رپورٹروں کی تعداد بھی صرف چھ رہ گئی ہے ۔مجموعی طور پر جنگ ملتان سے برطرف کیئے گئے کارکنوں کی تعداد 76 بیان کی جا رہی ہے ۔جنگ ملتان کے ساتھ 109 کارکنوں کا روزگار وابستہ تھا جن افراد کو برطرف نہیں کیا گیا ان کی تعداد 29 ہے جن میں ریذیڈنٹ ایڈیٹر سمیت آٹھ صحافی اور 25 انتظامی شعبوں کے کارکن شامل ہیں ۔
ذرائع کے مطابق جنگ کراچی میں تین افراد پر مشتمل ملتان ڈیسک قائم کر دیا گیا ہے ،ملتان سے نیوز روم ،میگزین سیکشن بندکر دیا گیا ہے جبکہ رپورٹنگ سٹاف 60فیصد ختم کیا گیا ہے ۔ تمام سٹاف کو صرف دو ماہ کی تنخواہیں دی جائیں گی۔
قبل ازیں روزنامہ دنیا ، روزنامہ ایکسپریس اور روزنامہ نوائے وقت اور روزنامہ 92 نیوز ملتان سے بھی کارکنوں کو فارغ کیا جا چکا ہے ۔ کارکنوںکو فراغت نامے ٹی سی ایس کے ذریعے ارسال کئے گئے ہیں۔ادھر ملتان یونین آف جرنلسٹ ملتان، آل پاکستان جرنلسٹس ایسوسی ایشن پاکستان ،الیکٹرونک میڈیا جرنلسٹ ایسوسی ایشن جنوبی پنجاب کے ممبران و عہدیداران کی جانب سے کسی نام کے بغیر جاری ہونے والے پریس ریلیز میں روزنامہ جنگ ملتان میں وسیع پیمانے پر ڈاون سائزنگ کی شدید الفاظ میں پرزور مذمت کرتے ہوئے مالکان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ جنگ اور جیو سے ڈاؤن سائزنگ کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور صحافیوں کو بے روزگار ہونے سے بچایا جائے۔ پریس ریلیز کے مطابق تمام صحافیوں کا دارومدار انہی اداروں کے ساتھ وابستہ ہے اور ان کے اس طرح ڈاؤن سائزنگ کرنے سے صحافی بھائیوں کے چولہے ٹھنڈے پڑ جائیں گے ۔ پہلے بھی صحافی خود کشیاں کر رہے ہیں۔ پہلے مرحلے پر ملتان میں بھرپور اور احتجاج ریکارڈ کرایا جائے گا اور جنگ آفس کے باہر دھرنا اور بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا جائے گا
یہ بھی پڑھیں :روزنامہ جنگ ملتان کے صحافیوں کا بڑے پیمانے پر معاشی قتل قابل مذمت ہے،ایم یوجے
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
منٹو کے افسانے، ٹائپنگ اسپیڈ کا امریکہ میں ٹیسٹ ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی
پسماندہ ملکوں کی ورکنگ کلاس ۔۔۔۔||مبشرعلی زیدی