مئی 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

08فروری2020:آج ضلع بہاول پور میں کیا ہوا؟

ضلع بہاول پور سے نامہ نگاروں اور نمائندگان کے مراسلوں پر مبنی خبریں تبصرے اور تجزیے۔

بہاولپور

کیوریٹر چڑیا گھر بہاولپور علی عثمان بخاری کی نا اہلی،دو یوم کے اندر اندر کروڑوں روپے مالیت کے 9 نایاب مگرمچھ ہلاک ہو گئے، اسد کھوکھر صوبائی وزیر وائلڈ لائف پنجاب کے حکم پر طاہر رضا ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف پنجاب نے چڑیا گھر میں

مگر مچھوں کی ہلاکت کی تحقیقات کیلئے سلیم اختر لنگا ہ ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف ملتان کی سربراہی میں 3رکنی انکوائری ٹیم بہاولپور بھجوادی،مگر کیوریٹر چڑیا گھر علی عثمان بخاری پیشگی اطلاع کے باوجود انکوائری ٹیم کے روبرو پیش ہونے کی بجائے ایک روز پہلے ہی

از خود رخصت کے نام پر غائب ہو گئے اور انکوائری ٹیم منہ دیکھتی ہی رہ گئی اور انکوائری مکمل کئے بغیر ناکام واپس لوٹ گئی انکوائری ٹیم کے دیگر ممبران ڈاکٹر مصباح سرور ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف فیصل آباد اور ڈاکٹر محمد امجد ویٹرنری آفیسر وائلڈ لائف بریڈنگ سنٹر گٹ والا فیصل آباد تھے

ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف پنجاب نے انکوائری ٹیم کو 5روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا کیوریٹر چڑیا گھر بہاولپور نے اپنی کرپشن اور نا اہلی پر پردہ ڈالنے کیلئے مبینہ طور پر 9عدد مگر مچھوں کی ہلاکت کو خفیہ رکھتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف پنجاب اور ڈپٹی ڈائریکٹر وائلڈ لائف بہاولپور کو لاعلم رکھا ہوا تھا

مگر میڈیا نے بھانڈہ پھوڑ دیا جس پر اطلاع ملنے پر صوبائی وزیر وائلڈ لائف پنجاب ملک اسد کھوکھر نے سیکریٹری وائلڈ لائف پنجاب اور ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف پنجاب سے رپورٹ طلب کی تھی ذرائع کے مطابق کیوریٹر چڑیا گھر بہاولپور نے مبینہ طور پر ملک سلیم اللہ سپرنٹنڈنٹ کی سربراہی میں چڑیا گھر کے انتظام و انصرام کیلئے غیر قانونی کمیٹی بنائی ہوئی ہے

جو چڑیا گھر میں مگرمچھوں کے تالاب کی صفائی نہیں کرواتے اور نہ ہی سالہاسال سے پانی تبدیل کیا گیا، جبکہ مضر صحت خوراک فراہمی کی وجہ سے30اور31جنوری کے دوران 9مگرمچھ ہلاک ہو گئے،بتایا جاتا ہے کہ کیوریٹر چڑیا گھر ڈیزرٹ ایریا میں سیر سپاٹے اور ناجائز شکاریوں سے دعوتیں اڑانے پر مصروف رہتا ہے

اور چڑیا گھر بہاولپور میں ڈیوٹی نہیں دیتا،چڑیا گھر بہاولپور کا ویٹرنری ڈاکٹر بھی رخصت پر گیا ہوا تھا کیوریٹر چڑیا گھر نے سرکاری گاڑی پر اس قدر سیر سپاٹے کیئے ہیں کہ صرف ماہ ستمبر2019کا پٹرول کا بل ایک لاکھ انہتر ہزار روپے بتایا جاتا ہے

حالانکہ ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف پنجاب لاہور بھی ایک ماہ میں اتنی مالیت کا ڈیزل پٹرول خرچ نہیں کرتے،چڑہا گھر بہاولپور کرپشن کی آماجگاہ بن چکا ہے اور سابق ڈائریکٹر جنرل وائلڈ لائف پنجاب کے تبادلہ کے بعد اندھیر نگری چوپٹ راج کا دور دورہ ہے

کروڑوں روپے مالیت کے جانور پرندے غائب کئے جا چکے ہیں اور انہیں مردہ ظاہر کرکے خانہ پری کرلی جاتی ہے ناقص خوراک کی وجہ سے ببر شیر بھی ہلاک ہوچکا ہے چڑیا گھر میں جانوروں کو مضر صحت خوراک اور راشن کی سپلائی معمول بن چکی ہے اور مقامی انتظامیہ بھی کرپٹ عناصر کے آگے بے بسی کی تصویر بنی بیٹھی ہے۔


بہاولپور

بہاولپورکےچڑیا گھر میں مگر مچھوں کی ہلاکت معاملے پر ڈی جی وائلڈ لائف کے نوٹس پر 3 ڈپٹی ڈائریکٹرز پر مشتمل انکوائری ٹیم بہاولپورچڑیاگھر پہنچ کر انکوائری شروع کردی گزشتہ روز چڑیا گھر انتظامیہ کی غفلت کے باعث ایک ہی دن میں دس مگر مچھ ہلاک ہوگئے تھے

ذرائع کے مطابق انکوائری ٹیم کے چڑیا گھر پہنچنے پر چڑیا گھر کیورئیٹر عثمان بخاری آفس سے غائب ہوگئے، جبکہ انکوائری ٹیم نے چڑیاگھر میں مگھر مچھوں کےتالاب کا دورہ بھی کیا ہے

مختلف پنجروں میں دوسرے جانوروں اور پرندوں کا بھی معائنہ کیا جبکہ زوو انتظامیہ کی مبینہ غفلت پر چندروز قبل ایک ہی روز میں 7 مگر مچھ ہلاک ہوئے تھے

انکوائری افیسر سلیم لنگاہ نے بتایا کہ پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق7 مگر مچھوں کی ہلاکت آکسیجن نہ ملنے کے باعث ہوئی

جبکہ دوسری جانب کیورئیٹر کے میڈیا بیان کے مطابق مگھر مچھ سردی کے باعث ہلاک ہوئے انکوائری افیسر کا کہناہے کہ جلد انکوائری مکمل کرکے غفلت برتنے والے کو ذمہ دار قرار دیاجائے گا۔


اوچ شریف ۔

اوچ شریف ۔ مین بازار کا سیوریج سسٹم کئی روز سے ناکارہ ہونے کے باعث کاروباری علاقے پانی کے جوہڑوں میں تبدیل ہوگئے ،

کاروبار ٹھپ ، تاجر پریشان صدر سول سوسائٹی، جنرل سیکرٹری انجمن تاجران نے احتجاجا چائے سیوریج کے پانی میں کرسی پر بیٹھ کر اے سی ، چیف آفیسر کو چائے پینے کی دعوت دیدی

اوچ شریف کے مین بازار سمیت رہائشی علاقے سیوریج کا سسٹم ناکارہ ہونے کے باعث پانی کے جوہڑوں میں تبدیل ہوچکے ہیں ،

جس سے کاروبار ٹھپ اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے ، مین بازار ، بورڈنگ موڑ پر کئی دن سے سیوریج کے پانی کے باعث دوکانیں بند ہونے پر جنرل سیکرٹری انجمن تاجران، صدر سول سوسائٹی اوچ شریف عمر خورشید سہمن نے انوکھا احتجاج کرتے ہوئے

سیوریج کے پانی میں کرسی پر بیٹھ کر چائے کا کپ پیتے ہوئے اے سی اور چیف میونسپل آفیسر کو اس جگہ ساتھ بیٹھ کر چائے پینے کی دعوت دیدی ،

ان کا کہنا تھا کہ وہ شدید پریشانی کا شکار ہیں ، کاروبار تباہ ہوچکا ہے اور سکول جانے والے بچوں کو بھی شدید پریشانی کا سامنا ہے ،

انہوں نے وزیر اعلی پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ معاملہ فوری طور پر حل نہ ہوا تو تاجر اور سول سوسائٹی مل کر الشمس چوک پر دھرنا دیں گے۔


ہہاولپور

کمشنر بہاولپور ڈویژن آصف اقبال چوہدری کی زیر صدارت پندرہویں چولستان جیب ریلی کے انتظامات بارے اجلاس ہوا کمشنر آصف اقبال کا کہنا تھا کہ

چولستان جیب ریلی سے جنوبی پنجاب کے کلچر کو دنیا کے سامنے لانے کا موقع میسرہو گا

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر بہاولپور کا کہناتھا کہ چولستان جیب ریلی انٹرنیشنل موٹر سپورٹس ہے

جو پاکستان کے مثبت امیج کو فروغ دے گی چولستانی لوک گلوکاروں کی پرفارمنس کیلے 14 فروری کو ڈیراورفورٹ پر خصوصی تقریب منعقد کی جائے گی کمشنر نے ہدائیت کی کہ

قلعہ ڈیراور تک سڑک کی مرمت،سائن بورڈز کی تنصیب، خیمہ بستی کا قیام، ٹریفک مینجمنٹ پلان کو بروقت مکمل کیا جائے

ویڈیو لنک اجلاس میں آر پی او فیاض احمد دیو، ڈی سی بہاولپور شوذب سعید، ڈی سی رحیم یارخان اور بہاولنگر کی بھی شرکت اجلاس میں

ایڈیشنل کمشنرز آفتاب احمد پیرزادہ، تنویرحسین جھنڈیر، ایم ڈی سی ڈی اے رانا سلیم احمد، ڈی جی پی ایچ اے آصف حیات لودھی اور منیجر ٹی ڈی سی پی شاہد محمود کی شرکت کمشنر نے ہدایات جاری کی کہ

بہاولپور ٹی ڈی سی پی، پولیس، ریسکیو 1122 ، ویسٹ مینجمنٹ کمپنی، سی ڈی اے، اور ضلعی انتظامیہ سمیت متعلقہ ادارے ریلی کے انتظامات کو بروقت مکمل کر لیں۔


بہاولپور

نہ بابل کا ویڑھا نصیب ہوا نہ ماں کی مامتا اور نہ ہی ماتھا چومنے والا باپ۔
سول ہسپتال بہاولپور میں صرف دو دن کی بچی کو اسکے والدین چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

کہتے ہیں بیٹی اللہ کی رحمت اور باپ کے انکھوں کا نور ہوتی ہے۔ شادی کے وقت بیٹی گھر سے روانہ ہونے لگے تو ماں باپ کو گھر کھانے کو دوڑتا ہے

لیکن یہاں معاملہ کچھ الٹ ہے۔ سول ہسپتال بہاولپور میں مبینہ والدین صرف دو دن کی بچی کو چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔ میاں بیوی 6 جنوری کو جب بچی کو علاج کے لیے ہسپتال لائے تو وہ صرف چند گھنٹوں کی تھی جس کے بعد والدین ہسپتال سے غائب ہو گئے۔

ڈاکٹر حامد خان۔ ترجمان سول ہسپتال بہاولپور نے کہا کہ

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق والدین نے جو فون نمبر دیا وہ بند ہے جبکہ ریکارڈ کے لیے جمع کرائی جانے والی شناختی کارڈ کی کاپی بھی جاتے ہوئے وہ لوگ چرا کر لے گئے۔ انتظامیہ نے پولیس کو واقع کی اطلاع کر دی ہے۔

سوال یہ ہے کہ کیا ہم پھر 14 سو سال پہلے کے دور میں جا رہے ہیں جہاں بیٹیوں کو پیدا ہوتے ہی زمرہ درگور کر دیا جاتا تھا۔ ماں کی مامتا اور باپ کی شفقت سے محروم اس بچی کا خیال فی الحال وارڈ کی نرسز کر رہی ہیں لیکن اسکے مستقبل کا کسی کو کچھ پتہ نہیں ۔ خود اس بدقسمت بیٹی کو بھی نہیں۔

%d bloggers like this: