نومبر 4, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

31جنوری 2020:آج ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں کیا ہوا؟

ضلعی انتظامیہ وپولیس کی نااہلی کے سبب مضر صحت گوشت کی فروخت انتہائی مہنگے داموں کھلے عام جاری ہے،اختر حسین قریشی ایڈووکیٹ

ڈیرہ اسماعیل خان :ڈسٹرکٹ بار ڈیرہ کے صدر اختر حسین قریشی ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں ضلعی انتظامیہ ،پولیس اور متعلقہ اداروں کی نااہلی کے سبب بیمار اور لاغر جانوروں کے مضر صحت گوشت کی فروخت انتہائی مہنگے داموں کھلے عام جاری ہے جنہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہر بھر میں عملہ کی ملی بھگت سے سرعام بیمار و لاغر جانوروں کے گوشت کی فروخت کی جارہی ہے جس سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو نے لگے ہیں جبکہ اس تمام صورتحال میں ضلعی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے ۔

شہر میں چھوٹا گوشت ایک ہزار روپے فی کلو جبکہ بڑا گوشت پانچ سو روپے فی کلو فروخت کرکے عوام کولوٹا جارہاہے ،شہر بھر میں قصابوں نے گھروں میں مذبح خانے کھول رکھے ہیں اور جانور وں سلاٹر ہاﺅس لے جانے کی زحمت ہی گوارہ نہیں کی جاتی ۔

اگرجانور وہاں لے کر جاتے بھی ہیں تو سلاٹر ہاﺅس میں تعینات عملہ کی ملی بھگت سے مردہ، لاغر اور بیمار جانوروں کا گوشت سستے داموں خرید کر اسے مہنگے داموں فروخت کر دیا جاتاہے۔

پولیس کی ملی بھگت کے ساتھ بھکر سے مضر صحت بیمار لاغر اور مردہ جانوروں کا گوشت ڈیرہ دریا خان پل کے راستے ڈیرہ شہر میں سپلائی کیا جاتاہے جس کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جاتی جو کہ انتہائی افسوسناک امر ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اکثر قصابوں نے مبینہ طور پر جعلی مہریں تیار کی ہوئی ہیںجو گھروں میں جانور ذبح کرکے خود ہی صحت مند گوشت قرار دیکر عوام کو مردہ، بیمار اور لاغر جانوروں کا گوشت کھلا رہے ہیں جس کے باعث شہری مضر صحت گوشت کھانے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا ہورہے ہیں۔

انہوں نے کمشنر و ڈپٹی کمشنر ڈیرہ سے نوٹس لینے کامطالبہ کیاہے۔


عدالتی اہلکار پر وکلاءکے تشدد کے خلاف جوڈیشری ڈیرہ کے عدالتی اہلکار بھی میدان میں نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز) ضلع ٹانک میں عدالتی اہلکار پر وکلاءکے تشدد کے خلاف جوڈیشری ڈیرہ کے عدالتی اہلکار بھی میدان میں نکل آئے ، بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ ڈیرہ میں علامتی احتجاج کیاگیا ،

ضلع ٹانک کے عدالتی اہلکار کے ساتھ اظہار یکجہتی ،ارباب اختیار سے واقعہ کا نوٹس لینے اور آئندہ ایسے واقعات کے سدباب کا مطالبہ ۔

آل پاکستان جوڈیشل ایمپلائز ایسوسی ایشن کی کال پر ضلع ٹانک کے عدالتی اہلکار پر وکلاءکے تشدد کے واقعہ کے بعد جوڈیشری ڈیرہ کے اہلکار بھی میدان میں نکل آئے اور متاثرہ عدالتی اہلکار کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لئے بازوں پر سیاہ پٹی باندھ کر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ ڈیرہ اسماعیل خان علامتی احتجاج کیا ۔

. اس موقع پر آل پاکستان جوڈیشل ایمپلائز ایسوسی ایشن ڈیرہ کے سرپرست اعلیٰ محمد سعید خان، صدر منیر احمد فردوس، سینیر نائب صدر نوید الرحمان, جنرل سیکرٹری محمد رمضان اور محمد یونس خان گنڈہ پور جوائنٹ سیکریٹری کے علاوہ دیگر عہدیداران اور ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

شرکاء کا کہناتھا کہ ضلع ٹانک میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے اکاﺅٹینٹ پر صدرڈسٹرکٹ بار ٹانک کے تشدد کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔

انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا کہ جوڈیشری سٹاف اور وکلاءکے درمیان گشید گی کو ختم کرنے کے لئے مسئلہ کو پرامن طریقے سے حل کیا جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں اور کسی کے ساتھ کوئی زیادتی یا حق تلفی نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ اس علامتی احتجاج کو کسی کیمونٹی کے خلاف نہ سمجھا جائے بلکہ اس کا مقصد اپنے عدالتی اہلکار بھائی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا ہے ۔


ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی ڈیرہ اسماعیل خان نے ماہ جنوری میں کیے گئے مختلف معائنوں کی رپورٹ جاری کردی

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز) ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی ڈیرہ اسماعیل خان نے ماہ جنوری میں ڈیرہ اسماعیل خان اور اسکے مضافاتی علاقوں میں کیے گئے مختلف معائنوں کی رپورٹ جاری کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹوٹل 365 اصلاحاتی معائنے کیے گئے جس میں ڈیرہ اسماعیل خان کی 4بڑی شوگر ملز اور پانچ 5 فلور ملز کے 20 نمونے حاصل کیے گئے اور 16 کے قریب مختلف پراڈکٹ(باشمول گھی اینڈ آئل ملز) کو رجسٹر کیا گیا۔

اس دوران ڈیرہ اسماعیل خان سٹی اور گردونواح میں 36 مختلف قسم کے دودھ کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں پنجاب سے آنے والے 13 ملک ٹینکر کے نمونے لیے گئے اورغیر معیاری دودھ ہونے پر 2 لاکھ 70 ہزار کا جرمانہ کیا گیا

اسی طرح فوڈ سیفٹی ڈیرہ اسماعیل خان ٹیم نے پانی کے 6 فلٹریشن پلانٹ کا معائنہ بھی کیا گیا اور دوکانوں میں مضر خوراک زائدالمیعاد اشیا ءکی موجودگی پر 10 مختلف قسم کی کی دکانوں کو سیل کرکے انہیں جرمانہ عائد کیا گیا

ڈیرہ میں صاف اور شفاف خوراک کے حصول کے لیے فوڈ سیفٹی ٹیم ڈیرہ اسماعیل خان نے شہر کے مختلف مقامات پرآگاہی مہم چلائی تاکہ فوڈ ہینڈلرز کے ساتھ ساتھ عوام بھی غیر معیاری خوراک کی نشاندہی کر سکیں۔۔


سود خوروں کاچار لاکھ قرض کے بدلے آٹھ لاکھ وصول کرکے مزید 77 لاکھ کا تقاضا

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)سود خودروں نے چار لاکھ قرض کے عوض آٹھ لاکھ وصول کرکے طالبعلم کوعدالت کے ذریعے 77 لاکھ روپے کی ادائیگی کا نوٹس بھجوا دیا ،متاثرہ طالبعلم کی درخواست پر پولیس نے سود خوروں کے خلاف سود ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

علاقہ گرہ سانگھی کے رہائشی محمد عامر علی ولد اللہ وسایا قوم سانگھی نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایم فل کا طالبعلم ہے ۔اس نے تعلیمی ضرورت پوری کرنے کے لئے ملزمان مراد علی ولد درامین ،کلیمن جان ولد قطب جان سکنہ گرہ عاشق سے سال 2015 کے دوران چار لاکھ روپے قرض لیا

جس کا دوگنا ادا کرچکاہوں لیکن اس کی اسے کوئی رسید یا پرونوٹ نہیں دیاگیا ۔

ملزمان کا سود کا کاروبار ہے جنہوں نے میرے خلاف تھانہ میں جھوٹا مقدمہ درج کرایا جس پر میں پندرہ روز جیل کاٹ کر رہا ہوچکا ہوں ۔

اب ملزمان نے عدالت کے ذریعے مجھے مذید سود کی رقم 77 لاکھ روپے کی ادائیگی کا نوٹس بھجوا دیا ہے ۔ سٹی پولیس نے متاثرہ نوجوان کی رپورٹ پر سود خوروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے۔


دو کاریں آپس میں ٹکرا گئیں ،ایک کار سوار زخمی

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)ڈیرہ ٹانک روڈ کنوڑی پتن کے قریب دو کاریں آپس میں ٹکرا گئیں ،ایک کار سوار زخمی ہوگیا ،زخمی کو ہسپتال منتقل کردیاگیا ۔

تھانہ کلاچی کی حدود ڈیرہ ٹانک روڈ پر واقع علاقہ کنوڑی پتن کے قریب دو تیز رفتار کاریں بے قابو ہوکر آپس میں ٹکر اگئی جس کے نتیجے میں ایک کار پر سوار عصام الدین ولد نعیم وزیر سکنہ ساﺅتھ وزیر ستان شدید زخمی ہوگیا جبکہ کار کو بھی شدید نقصان پہنچا ،

زخمی کو طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کردیاگیاہے۔پولیس نے زخمی کی رپورٹ پر دوسری کار کے ڈرائیور کے خلاف حادثے کا مقدمہ درج کرلیاہے۔


بدبخت نوجوان نے بوڑھی بیمار ماں کو انتہائی بے رحمی سے بہیمانہ تشدت کا نشانہ بناڈالا

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز) سنگدل ،بدبخت نوجوان نے بوڑھی بیمار ماں کو انتہائی بے رحمی سے بہیمانہ تشدت کا نشانہ بناڈالا ،خاتون کا سر پھٹ گیا ،بازواور پسلیاں ٹوٹ گئیں ،

تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل ، بھائیوں نے نوجوان کو قابو کرکے پولیس کے حوالے کردیا،کینٹ پولیس نے انتہائی افسوسناک واقعہ کا مقدمہ درج کردیا۔ تھانہ صدر کی حدود ڈار سٹی میں سنگدل اور بد نصیب بیٹے نے اپنی بوڑھی اور ضعیف بیمار ماں پر لکڑی کی چونکی سے بہیمانہ تشدد کا نشانہ کرا سے لہولہان کرکے شدید زخمی کردیا

جس سے وہ بہوش ہوگئی ،اسے تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کردیاگیا ہے جہاں ڈاکٹر ز کے مطابق خاتون کا سر تین جگہ سے پھٹ گیا جبکہ اس کا بازواور پسلیاں بھی ٹوٹ گئیں ہیں

،بوڑھی ماں کا قصور صرف اتنا تھا کہ اس کا بیٹا باتھ روم میں نہا رہا تھا کہ اس دوران گھریلو کام کاچ کے لئے اس کی ماں نے باہر پانی کا نل کھول لیا جس سے باتھ روم میں پانی بند ہوگیا ۔خاتون کے دیگر بیٹوں نے اپنے بھائی کو قابو کرکے پولیس کے حوالے کردیا

جہاں پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے حوالات میں بند کردیا ہے۔


عبدالکریم تھہیم طویل علالت کے باعث انتقال کرگئے

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)اخبار فروش یونین ڈیرہ کے بانی و جنرل سیکرٹری امجد کریم کے والد عبدالکریم تھہیم طویل علالت کے باعث انتقال کرگئے ،مرحوم محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے سینئر کلرک ریٹائرڈ تھے ۔ ان کی نماز جنازہ جامع عید گاہ کلاں میں ادا کی گئی۔

نماز جنازہ میں سیاسی و سماجی شخصیات، صحافیوں، تاجروں اور اخبار فروشوں کے علاوہ عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ بعدازاں مرحوم کو آبائی قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔

مرحوم محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے روڈ انسپکٹرمنور کریم، سی اینڈ ڈبلیو کے کلرک ارشد کریم،معروف کاروباری شخصیت آصف کریم کے والداور ،اظہر کریم نقاش موبائل کے دادا تھے۔مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی بروز سنیچر دن دو بجے مسجد فقیر آباد عقب کامرس کالج میں ہوگی۔

مرحوم کی مغفرت اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی گئی ہے۔


عوامی رابطہ کمیٹیاں (پی آر سی ) ممبران کی تقریب کا انعقاد

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز) ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کیپٹن (ر)واحد محمودکے زیر صدارت پولیس لائن ڈیر ہ میں سب ڈویژن درازندہ کی عوامی رابطہ کمیٹیاں (پی آر سی ) ممبران کی تقریب منعقد کی گئی جس میں عوامی رابطہ کمیٹیاں(پی ایل سی) کے ممبر ان نے شرکت کی ۔

تقریب کے دوران ڈی پی او ڈیرہ نے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہر ، دیہات اور قصبوں وغیرہ میں غیر سماجی سرگرمیوں میں شر پسند عناصر ملوث ہوتے ہیں جیسا کہ شادی بیاہ میں ہوائی فائرنگ ، لاﺅڈ سپیکر کا بے جا استعمال ، منشیات فروشی و دیگر غیر قانونی سرگرمیاں ۔

اِن غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کاروائی و تدارک کے لیے پولیس کے ساتھ تعاون کے پیش نظر تھانہ کی سطح پر دیہاتوں اور قصبوں وغیر ہ کے معزز شخصیات کو اکٹھا کر کے عوامی رابطہ کمیٹیاں (پی ایل سی ) بنائی گئیں ہیں

۔اپنے اپنے علاقوں کے منشیات فروشوں ، سمگلرز ، قمارباز ،لاﺅڈ سپیکر کے غلط استعمال اور نفرت انگیز دستاویزات ، کرایہ داران ، جیل سے رہا، سزا یافتہ ملزمان کی نگرانی ، جرائم کے انسداد ، امن عامہ میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف بروقت معلومات پولیس کو فراہم کرناآپ کے فرائض میں شامل ہیں۔

مجھے اُمید ہے کہ آپ کو جو فرائض سونپے گئے ہیں اِن فرائض کی انجام دہی کے لیے مخلص ہو کر اپنا کردار ادا کریں گے اور اپنے علاقے سے سماج دشمن عناصر جرائم پیشہ عناصر ، سمگلرز اور منشیات فروشوں کے خلاف ہر ممکن معلومات فراہم کرکے اِن ناسوروں سے اپنے معاشرے کو صاف کریں۔


یوٹیوب چینلز بنانے کے لیے بھی فیس مقرر کی تجویز

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے ایک تجویز پیش کی گئی ہے جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ یوٹیوب چینلز بنانے کے لیے بھی فیس مقرر کی جائے۔

پیش کردہ تجویز میں کہا گیا ہے کہ یوٹیوب پر انٹرٹینمنٹ چینل بنانے کی فیس 50 لاکھ جبکہ حالات حاضرہ پر تبصرہ کرنے والے چینلز کی فیس ایک کروڑ تک رکھی جائے۔پیمرا کی جانب سے تمام متعلقین سے اس بارے میں رائے طلب کی گئی ہے جس کی آخری تاریخ 14 فروری2020 رکھی گئی ہے۔

حکومت کی جانب سے میڈیا کو کنٹرول کرنے کے لئے ہر ممکن کام کیا جا رہا ہے۔جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے، اکثر صحافیوں کو اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑا تو اکثر نے ٹی وی چینل چھوڑ کر یوٹیوب چینل کھولنے کا فیصلہ کیا

۔لیکن اب یوں محسوس ہو رہا ہے کہ جیسے حکومت کو اس سے بھی مسئلہ ہے۔کچھ عرصہ قبل وزیراعظم عمران خان نے یوٹیوبرز کمیونٹی سے ملاقات کی جس میں انہیں ایک نوجوان صحافی نے بتایا کہ پاکستان کے تین صحافیوں نے یوٹیوب سے ایک سال میں 71 ہزار ڈالر کمائے ہیں۔

اس بات پر عمران خان کی جانب سے بھی مذاق میں کہا گیا تھا کہ پھر تو ہمیں بھی یوٹیوب چینل کھول لینا چاہئیے۔اس کے علاوہ گزشتہ کچھ عرصے میں ملک کے نامور صحافیوں نے بھی ٹی وی چینلز پر عائد حکومت کی پابندیو ں سے تنگ آ کر یوٹیوب چینل پر آنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یوٹیو ب چینل لانچ کرنے والے صحافیوں میں صابر شاکر ، عارف حمید بھٹی، روف کلاسرا، سمیع ابراہم کے نام سر فہرست ہیں۔اب حکومت کی جانب سے ایسی تجاویز پیش کر کے ثابت کیا جا رہا ہے کہ شاید حکومت کو اب یوٹیوب چینل بھی کچھ خاص پسند نہیں،

اس کی وجہ شاید یہ ہے کہ صحافیوں نے اب وہ باتیں یوٹیوب پر کرنا شروع کر دی ہیں جن پر حکومت کی جانب سے نیشنل میڈیا پر پابندی لگائی گئی تھی۔لیکن اب اس سے تاثر آرہا ہے کہ شاید حکومت کو صحافیوں کے یوٹیوب چینل سے بھی مسئلہ ہے۔

یاد رہے کہ پیمرا کی جانب سے تجویز پیش کی گئی ہے کہ انٹرٹینمنٹ چینل کے لئے فیس 50 لاکھ جبکہ حالات حاضرہ پر تبصرہ کرنے والے لوگوں کے لئے چینل فیس ایک کروڑ رکھی جائے لیکن اس تجویر رد کر دیا گیا تھا۔


جگہ جگہ رکشوں کی بھر مار نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز) ڈیرہ میں ٹریفک کا نظام درہم برہم غیر قانونی پارکنگ اور جگہ جگہ رکشوں کی بھر مار نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے ،

ڈیرہ شہر میں غیر رجسٹرڈ چنگ چی و رکشہ بڑی تعداد میں موجود ہیں جن میں بیشتر تعداد کم عمر ڈرائیوروں کی ہے جسکی وجہ سے حادثات روز کا معمول ہیں ،شہر کے مختلف علاقوں سرکلر روڈ،

سول اسپتا ل روڈ ،ٹانک اڈہ ، بنوں بس اسٹینڈ، درابن روڈ و دیگر مین شا ہرا ﺅ ں پر رکشہ وچنگ چی ڈرائیوروں نے ٹریفک پولیس کی سرپرستی سے غیر قانونی اڈے قائم کر رکھے ہیں جس سے شہر بھرکی مصروف ترین شا ہراہو ں پر ٹریفک جام روز کا معمول بن گیا

ٹریفک جام سے ، سول اسپتال ڈیرہ میں آنے والے مریضوں ، دکانداروں اور طلباء و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اگر ٹریفک پو لیس کم عمر رکشہ و چنگ چی ڈرائیوروں کے خلاف کاروائی کرتی بھی ہے تو انہیں آفس لے جا کر مک مکا کر کے چھو ڑ دیا جاتا ہے یا پھردکھاوے کے لئے ہلکا پھلکا چالان کیا جاتا ہے

اس حوالے سے شہریوں کا کہنا ہے کہ ڈیرہ ٹریفک پولیس نے ہزاروں کی تعداد میں چلنے والے رکشہ وچنگ چی کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے اپنی آنکھیں بند کی ہوئی ہیں

ان کا مزید کہنا تھا کہ نا جائز رکشہ و چنگ چی اسٹینڈوں کو ختم کیا جائے اورحادثات کا سبب بننے والے اور روڈ کی روانی میں خلل پیدا کرنے والے کم عمر رکشہ و چنگ چی ڈرا ئیوروں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اور ٹریفک سارجنٹ و دیگر اہلکاروں کو نا اہلی بر تنے پر معطل کیا جائے۔


گندم کی پیداوار میں کمی کی وجوہات میں کنگی یا رسٹ کی بیماری شامل ہے

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز) ترجمان محکمہ زراعت نے کہا ہے کہ گندم ہمارے ملک کی ایک اہم فصل ہے۔

پچھلے برس گندم کی پیداوار میں کمی کی وجوہات میں کنگی یا رسٹ کی بیماری شامل ہے۔ یہ مشاہدہ میں آیا ہے کہ بارشوں کے بعد رسٹ یا کنگی کا حملہ ہو سکتا ہے۔جاری اپنے ایک بیان میں ترجمان نے کہا کہ بھوری کنگی کے پھیلاوکیلئے موزوں ترین درجہ حرارت20 تا25 ،زرد کنگی کیلئی10 تا20اورسیاہ کنگی کیلئی20 تا35ڈگری سینٹی گریڈ ہے ،

بھوری یا خاکی کنگی کا حملہ تقریباً تمام اضلاع میں یکساں طور پر ہوتا ہے اور بیماری کی وبائی صورت پیدا ہونے پر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی۔بھوری کنگی بالحاظ نقصان خطرناک ہے۔

بیماری کا حملہ عام طور پر پودے کے پتوں پر ہوتا ہے جس کی وجہ سے خاکی رنگ کے دھبے لائنوں کی بجائے بے ترتیب اور منتشر ہوتے ہیں۔بڑھوتری کی اگیتی حالت میں حملہ ہونے پر پودے کمزور ہو جاتے ہیں اور پودے کا خوراک بنانے کا عمل متاثر ہوتا ہے۔

بعض اوقات پیداوار میں 50 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔ گندم پر حملے کی صورت میں فی ایکڑپیداوار میں 10 سے 30 فیصد تک کمی واقع ہوتی ہے۔وبائی حملے کی صورت میں ناقص قوت مدافعت کی اقسام گندم مزید کنگی پھیلا کر بہتر قوت مدافعت کی حامل اقسام گندم پر اثر انداز ہوکر پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ زرد کنگی کا حملہ عام طور پر شمالی اور کچھ وسطی اضلاع میں زیادہ ہوتا ہے۔ پچھلے سالوں میں بارانی علاقوںمیں زیادہ ہوا ہے اور معاشی نقصان کی حد بھی زیادہ رہی ہے۔عام طور پر اس کا حملہ پتوں پر ہی ہوتا ہے جبکہ انتہائی شدید حملے کی صورت میں سٹے بھی متاثر ہوتے ہیں۔

اس کی پہچان یہ ہے کہ پودے کے پتوں پر زرد رنگ کے چھوٹے چھوٹے دھبے متوازی قطاروں میں یا لائنوں میں صف بستہ ہوتے ہیں۔ وبائی حملے کی صورت میں اس کا نقصان بھوری کنگی سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔

سیاہ کنگی کے حملے کی صورت میں عموماً بھورے یا کالے رنگ کے دھبے پتوں کی ڈنڈیوں یا تنے پر ظاہر ہوتے ہیں جو کہ بعد میں پھٹ جاتے ہیں اور سیاہ رنگ کا سفوف باہر نمودار ہوتا ہے۔ کاشتکار گندم کی فصل کا باقاعدگی سے معائنہ کریں اور فصل پرکنگی کے حملہ کی صورت میںپھپھوندکش زہروں کا استعمال محکمہ زراعت (توسیع و پیسٹ وارننگ) کے مقامی فیلڈ عملہ کے مشورہ سے کریں۔


سوزوکی کاروں کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)پاک سوزوکی موٹرز کا گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافے کا اعلان، اضافے کے بعد ریٹیل میں سوزوکی کلٹس کی قیمت اٹھارہ لاکھ پینسٹھ ہزارروپے مقرر، اس سے قبل اسکی قیمت اٹھارہ لاکھ پچپن ہزار روپے تھی۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان سوزوکی موٹرز نے یہ اعلان کیا ہے کہ سوزوکی کلٹس کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔اس حوالے سے انھوں نے پاکستان میں موجود اپنے ڈیلروں کو ایک نوٹس بھی جاری کیاہے

جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سوزوکی موٹرز اپنے صارفین کی بہتری کے لیے کوشاں ہے اور اس حوالے وہ کوششیں جاری رکھتی ہے۔ اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس کوشش کو جاری رکھتے ہوئے پاکستان سوزوکی موٹرز نے سوزوکی کلٹس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

اب سوزوکی کلٹس(وی ایکس ایل) کی ریٹیل قیمت اٹھارہ لاکھ پینسٹھ ہزار ہوگی جبکہ سوزوکی کلٹس (اے جی ایس ) کی ریٹیل قمیت انیس لاکھ پچاسی ہزار روپے ہوگی۔اگر سوزکی کلٹس کی بات کی جائے تو سوزوکی نے 22 اپریل 2017 کو پاکستان میں کلٹس کی تیسری جنریشن کا آغاز کیا جسے عالمی سطح پر’ سیلریو‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔

سوزوکی کلٹس 2020 نے کلٹس کے پورے ڈیزائن فریم ورک کو دوبارہ زندہ کیا اور مزید نفیس اور بہترین کلٹس گاڑیاں تیار کی گئیں۔ سوزوکی کلٹس کی کارکی سب سے پہلے ہندوستان میں ‘آٹو ایکسپو 2014’ میں نقاب کشائی کی گئی تھی اور بعد
میں اس نے 2014 میں ‘جنیوا موٹر شو’ میں قدم رکھا تھا۔

پاک سوزوکی نے پٹرول سے چلنے والی فیملی کار کی ضرورت اور بڑھتی ہوئی ترقی پر غور کرتے ہوئے کلٹس (1000 سی سی کار) لانچ کی تھی۔ اب اسکے متعلق یہ خبر سامنے آئی ہے کہ اسکی قیمت میں اضافہ کر دیا گیا ہے، تاکہ صارفین کو بہترین سہولیات فراہم کی جا سکیں۔


سکولزوکالجز میں اساتذہ کی شدید کمی کا سامنا

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)ڈیرہ اسماعیل خان ضلع بھر کے سکولز اور کالجز
میں سبجیکٹ سپیشلسٹ سمیت دیگر اساتذہ کی تعیناتی نہ ہونے کی وجہ سے تعلیمی سال ختم ہونے کے باوجودسلیبس مکمل نہ کئے جا سکے ہیں

دوسری جانب ہزاروں اساتذہ کی آسامیاں بھی کئی سالوں سے خالی ہونے کی وجہ سے سکولوں میں موجودہ سٹاف پر پڑھائی کا بوجھ دوگنا ہونے کی وجہ سے سالانہ نتائج پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسوقت ڈیرہ اسماعیل خان کے سکولوں اور کالجز میں سبجیکٹ سپیشلسٹ سمیت دیگر اساتذہ کی ایک ہزار سے زائد پوسٹوں کی اشد ضرورت ہے جبکہ سکولوں کو مختلف مضامین کیلئے بھی سینکڑوں اساتذہ کی اشد ضرورت ہے اور ان اساتذہ کی کمی کی وجہ سے سکولوں میں موجود سٹاف پر بچوں کو پڑھانے کیلئے دباﺅ بڑھ گیا ہے

جس کی وجہ سے تعلیمی سال کے اختتام کے باوجود سکولوں میں کورس ختم نہیں کرائے جا سکے ہیں سکول پرنسپلز کے مطابق سٹاف کی شدید کمی کی وجہ سے نہ صرف پڑھائی میں حرج ہورہا ہے

بلکہ سالانہ نتائج پر بھی برا اثر پڑرہا ہے اور سکولوں میں زیر تعلیم طلباء و طالبات بورڈ کے امتحانات میں نمایاں پوزیشنیں لینے سے محروم رہتے ہیں،

واضح رہے کہ ڈیرہ میں سکولز و کالجز کیلئے مستقل اسامیوں کی منظوری نہ ہونے کی وجہ سے ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ پر اساتذہ کی تعیناتیاں گذشتہ دور حکومتوں میں کی جاتی رہی ہیں

اور یہ اساتذہ کرام مستقل ہونے کی امید پر ان سکولوں میں بچوں کو پڑھا رہے ہیں ان اساتذہ کرام نے اپنی مستقلی کیلئے ہر دور حکومت کا دروازہ کھٹکایا مگر ابھی تک ان کے مسئلے کو حل نہیں کیا جاسکا ہے جس کا سب سے زیادہ نقصان سکولوں اور کالجز میں زیر تعلیم طلباءپر پڑ رہا ہے۔


محکمہ ہیلتھ لاپتہ جعلی زچہ بچہ سنٹرز قائم خواتین موت کے منہ میں جانے لگیں

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز) محکمہ ہیلتھ لاپتہ جعلی زچہ بچہ سنٹرز قائم خواتین موت کے منہ میں جانے لگیں، کوئی پرسان حال نہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈیرہ شہر اور گردنواح میں چھوٹے چھوٹے جعلی زچہ بچہ سنٹر کی بھرمار ہے، نان کوالیفائیڈ لیڈی ڈاکٹروں نے اپنے گھروں میں کلینک بنائے ہوئے ہیں

شہر بھر کے تمام یونین کونسلز میں سادہ لوہ خواتین میں موت بانٹی جا رہی ہے نارمل ڈلیوری کو ڈراونا خواب بنا کر بڑا آپریشن کے نام پر ہزاروں روپے کی دیہاڑیاں لگائی جاتی ہیں ، سینئر لیڈی ڈاکٹرزبھی کرپشن کی دوڑ میں پیچھے نہیں سفارشی چیک اپ فوری ہوجاتا

جبکہ عام حاملہ خواتین کئی کئی گھنٹے دروازہ پر کھڑی اذیت برداشت کرتی ہیں کبھی تو چائے کی بریک تو کبھی میٹنگ کا بہانہ معمول بن چکا ہے اور یوں متاثرہ خواتین مریض دو بجے تک مایوس گھروں کو لوٹ جاتی ہیں ۔

شہر اور مضافاتی علاقوں کے تمام بی ایچ یو کے گردنواح میں چھوٹے چھوٹے کلینک بنے ہوئے ہیں عطائیوں کے خلاف آپریشن کے باوجود انہوں نے دوبارہ کلینک کھول لیے ہیں پہلے کلینک سیل ہیں ساتھ ہی نئی دکانیں کرائے پر لے کردوبارہ کاروبارشروع کردیئے گئے ہیں

جبکہ محکمہ ہیلتھ کے آشرباد سے درجنوں میڈیکل سٹورز پر پریکٹس شروع ہے ۔وزیر ہیلتھ خیبر پختونخوا کمشنر ڈیرہ ، ڈپٹی کمشنر ڈیرہ او ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سے فوری کارروائی کامطالبہ کیاگیا،


اشیائے خوردنوش کی قیمتوں میں اضافہ نے غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)بے روزگاری،مہنگائی،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ اشیائے خوردنوش کی قیمتوں میں اضافہ نے غریب عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی

غریب غریب تر جبکہ امیر امیر تر ہو تا جا رہاہے،ملک بھر میں چوری،ڈکیتی کی وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو تا جا رہا ہے اور ملک پورا ملک بد امنی کا شکار ہو چکا ہے

ملک میں انصاف کی فراہمی بلکہ انصاف غریبوں کی پہنچ سے دور ہو چکا اب تک ملک کی صورتحال بہتر ہو نا ناممکن ہے،جب تک انصاف کا بول بالا نہ ہو گا اس وقت تک ملک کی صورتحال بہتر نہیں ہو سکتی۔

تنخواہ دار ملازمین کے لئے گھریلو اخراجات چلانا ناممکن ہو گیا ہے،حکومت عوام کو ریلیف دینے میں بری طرح ناکام ہو چکی اگر حکومت ریلیف نہیں دے سکتی تو فوری طور پر استعفٰی دے کر اپنے گھروں میں بیٹھ جائیں۔

ان خیالات کا اظہار شہریوں نے ایک سروے کے دوران گفتگو کر تے ہوئے کیا۔شہریوں نے بتایا کہ اشیائے خور دنوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں مہنگائی کے اس دور میں گھریلو اخراجات چلانا بہت مشکل ہو گیا ہے جبکہ سبزیوں اور فروٹس کے ریٹ بہت زیادہ بڑھا دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے یہ تمام چیزیں اب ہما ری پہنچ سے دور ہیں،

ان کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے جن نے ہمارا جینا حرام کر دیا ہے اب غریب حکمرانوں کو بددعائیں دے رہے ہیں،شہریوں نے کہا کہ بجلی کے ریٹ بڑھاکر ہم غریبوں کے منہ سے آخری نوالے بھی چھینے جا رہے ہیں۔

لوگوں نے کہا کہ حکمران خدارا اپنی عیاشیاں کم کر کے یہ پیسہ غریب عوام کی فلاح و بہبودپر خرچ کریں اور فوری طور پر پٹرول،بجلی،و دیگر اشیائے ضروریہ کے نرخوں میں کمی کریں تاکہ ملک سے مہنگائی،بے روزگاری کا خاتمہ ہو سکے اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے،۔

عوام نے سروے میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ ملک کی لوٹی ہو ئی دولت کو پاکستان میں واپس لایا جائے اور ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے والوں کا کڑااحتساب کیا جائے اور امریکی غلامی اور آئی ایم ایف سے بھی نجات دلائی جائے۔


رجسٹریشن کے بغیر کوئی ڈاکٹر ملک میں پریکٹس کا اہل نہیں ہو گا،پی ایم سی کا انتباہ

ڈیرہ اسماعیل خان (غنچہ نیوز)کونسل کی میعادی رجسٹریشن کے بغیر کوئی ڈاکٹر ملک میں پریکٹس کا اہل نہیں ہو گا،پی ایم سی کا انتباہ,

پاکستان میڈیکل کمیشن کی طرف سے تمام ڈاکٹروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ کونسل کی میعادی رجسٹریشن کے بغیر کوئی ڈاکٹر ملک میں پریکٹس کااہل نہیں ہو گا۔پاکستان میڈیکل کمیشن کے حکام کے مطابق تمام میڈیکل پریکٹیشنر اور سپیشلسٹ جن کے پاس میعادی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ موجود نہیں وہ اپنے لائسنسوں کی توثیق کرائیں

بصورت دیگر کمیشن ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرے گا۔انہوں نے کہا کہ قواعد کے مطابق کونسل کے واجبات ادا کرنے والوں کے نام رجسٹر رہیں گے اور انہی ڈاکٹرز کو میعادی رجسٹریشن کا اہل تصور کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تمام میڈیکل اینڈ ڈینٹل پریکٹیشنرز سپیشلسٹ اور فیکلٹی اراکین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اگر ان کے رجسٹریشن کی میعاد پوری ہو چکی ہے تو وہ ان کی تجدید کرائیں اور جو لوگ تصدیق نہیں کرائیں گے ان کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

About The Author